yahoodi ki larki

81
کی لڑکیہودی یری کاشمیؔ آغا حشر﴿ ترتیب و تصحی حؔ آرا انجمجمن ڈاکٹر ان ا ایم ۔ ے( ۔ عربیزیدو ۔ انگری ار) چ۔ ڈی۔ ای پی( اردو) ورزٹی، علی گڑهزلم یونی علی گڑه م

Upload: naveedkhanza

Post on 16-Apr-2015

79 views

Category:

Documents


0 download

DESCRIPTION

A great book written by Agha Hasher.

TRANSCRIPT

Page 1: Yahoodi ki Larki

یہودی کی لڑکی

آغا حشر کاشمیری

﴾ حو تصحیترتیب ﴿

ڈاکٹر انجمن آرا انجم (اردو ۔ انگریزی۔ عربی)ے ایم ۔ ا

(اردو)پی۔ ایچ۔ ڈی

علی گڑه مزلم یونیورزٹی، علی گڑه

Page 2: Yahoodi ki Larki

انتساب

اپنے

مرحـــوم والــدین

کے نام

جنھوں نے مجھے علم کی وه شمع فروزاں

طا کی جس کی روشنی میںع

دینوی اور روحانی سعادت و مسرت‘ دینی

کے الزوال خزینوں تک

میری رسائی ہو سکی

انجمن آرا انجم اشل کتاب میں تین ڈرامے سامل ہیں، یہاں ڈرامے الگ الگ کر دئے گئے ہیں، اشل مقدمہ )

(ہر ای بک میں سامل ہے

Page 3: Yahoodi ki Larki

فہرست

2 ................................................................................................. انتزاب

4 .................................................................................................. مقدمہ

6 .................................................................................................. تعارف

01 ........................................................................................... کے کردارڈرامے

00 ............................................................................................. پہال باب

00 ........................................................................................................ پہالزین

02 ..................................................................................................... دوزرازین

01 ...................................................................................................... تیزرازین

22 ...................................................................................................... چوتوازین

22 ................................................................................................... پانچواں زین

26 ........................................................................................................ چوٹازین

20 ................................................................................................... زاتواں زین

26 .................................................................................................... آٹوواں زین

42 ........................................................................................ را با بدوز

42 ........................................................................................................ پہالزین

44 ..................................................................................................... دوزرازین

11 ...................................................................................................... تیزرازین

14 ..................................................................................................... چوتوا زین

15 ................................................................................................... پانچواں زین

62 ....................................................................................................... چوٹا زین

64 ................................................................................................... زاتواں زین

42 .......................................................................................... یزرا بابت

42 ........................................................................................................ پہالزین

44 ..................................................................................................... زرازیندو

47 ...................................................................................................... تیزرازین

Page 4: Yahoodi ki Larki

مقدمہ

اور زنزکرت روایات میں قدیم زمانہ زے بڑی اہمیت خاشل رہی۔ کو یونانیڈرامے

ایہ کا بوی۔ لیکن دونوں ہی ان روایات میں وه مذہب کا بوی خشہ توا اور سعری و ادبی زرم

زبانوں میں یہ اپنے عروج تک پہنچ کر زوال کا سکار ہو گیا۔ ہندوزتان کی دوزری زبانوں

نثری میں بوی یہ روایات آگے نہ بڑه زکی۔ اردو سعرو ادب کا آغاز ہوا تو مذتلف سعری و

ت زے اشناف پر توجہ دی گئی۔ لیکن ڈرامے کی طرف کوئی التؾات نہ ہوا۔ اس کے بہ

لیکن ساید ایک بڑا زبب یہ بوی توا کہ ڈراما لکونے پڑهنے زے زیاده . ازباب ہو زکتے ہیں

کا متقاضی ہوتا توا جس میں مذتلف کرداروں کا بہروپ بورنا ہوتا توا اور ‘‘کویلنے ’’۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ذالف۔ زے وابزتہ قرار دیا جاتا توا اور متانت اور زنجیدگی کے ںنقالویہ کام بوانڈوں اور

کے رزیا، کویل بو ادذیال کیا۔ تاآنکہ علم ہاعتنا نسایدازی لیے ارباب قلم نے اس کو قابل

تماسوں کے سوقین، رقص و موزیقی کے دلداده اور جدت پزند طبع کے مالک نواب واجد

ء میں رہس کی ۳۴۸۱کو ‘‘ کا قشہ ارادها کنوی’’علی ساه کا اس طرف میالن ہوا۔ انووں نے

پیش کیا۔ ذود اس میں کردار ادا کیا۔ اور بوی کئی رہس اس ساہی ازٹیح پر ں ازٹیح پرسکل می

دکوائے گئے ۔ اس طرح ساہی زرپرزتی میں ڈراما کویال گیا۔ تو لوگوں کی جوجوک دور ہوئی

امانت اندر ہیاور جلد ہی اہل اردو ڈراما نگاری کی طرف مائل ہو گئے ۔ دس زال کے اندر

دی۔ ازی دوران تویئٹر کا رواج سروع ہو گیا دهوم مچا ںدنیا مینے ازٹیح کی ‘‘اندر زبوا’’کی

توا۔ مػربی اثرات کے تخت بہت زی توئیٹریکل کمپنیاں وجود میں آ گئیں۔ ان کی ضرورتوں

کو پورا کرنے کے لیے لکونے والوں کی ایک بڑی تعداد ابور کر زامنے آئی۔

کی دنیا میں ایک بلند قامت خیثیت زے ابورے ۔ اردو ڈرامے ( ۳۱۱۱۔۳۴۸۱)آغا خسر

انووں نے ڈرامے کی دنیا میں ایک انقالب برپا کر دیا۔ انووں نے مذتلف توئیٹریکل کمپنیوں میں

کام کیا۔ اپنی کمپنی قائم کی، متواتر ڈرامے لکوے ، ذود ان کی ہدایت کاری کی ا ور ڈرامے

ده تر ڈرامے ماذوذ ہیں۔ انگریزی کے مقبول و کویلنے کے معیار کو بلندی بذسی۔ ان کے زیا

معروف ڈراموں کو انووں نے اردو جامہ پہنایا۔ انووں نے کرداروں کے

ناموں،مکالمات،گانوں اور ڈراموں کی پوری ؽضا کو مسرقی رنگ میں ایزا رنگ دیا کہ کہیں

ہذیب و اجنبیت اور پردیزیت کا اخزاس نہیں ہوتا۔ انووں نے کرداروں کو ہندوزتانی ت

معاسرت میں اس طرح ڈهال دیا کہ وه نامانوس نہیں معلوم ہوتے ۔ اپنے چزت مکالموں، اعلی

پایہ کے گانوں،بر جزتہ گوئی اور زبان کے اعلی معیار زے ان ڈراموں کو ادبی وقار بذسا۔

اور ازٹیح پر پور زوال توئیٹر وہوا تبیزویں شدی میں زنیما کا چلن عام ہونا سروع

زائے منڈالنے لگے ۔ ؽلمیں عوامی دلچزپی اور تؾرید کا ذریعہ بن گئیں۔ دهیرے دهیرے کے

Page 5: Yahoodi ki Larki

بوی معدوم ہوتی گئی۔ تو اساعتوئیٹر کی عوامی مقبولیت ذتم ہو گئی۔ ان ڈراموں کی طباعت

یہاں تک کہ اب ان کا دزتیاب ہونا مسکل ہے ۔

ہماری ( یک شدی پر مخیط ہیںجو تقریبا ا)اس زے انکار نہیں کیا جا زکتا یہ ڈرامے

ادبی روایت کا اہم خشہ ہیں۔ ان کو مخؾوظ رکونا اور ان کا ادبی مطالعات میں سامل رکونا

ہمارا ؽرض ہے ۔توئیٹر کا رواج ذتم ہونے کے باوجود ہم ان ڈراموں زے شرف نظر نہیں

اس کے کر زکتے ۔ بالکل ازی طرح جیزے قشیدے کا ماخول ذتم ہونے کے باوجود ہم

نہیں کر زکتے یا کالزیکی غزل کو ادبی مطالعہ زے ذارج نہیں کر زنظر اندامطالعہ کو

بوی مطالعاتی کوسش نہیں کی پور کوئیزکتے ۔لیکن اگر متون ہی دزتیاب نہ ہوں تو

جازکتی۔ضرورت اس بات کی ہے کہ اس دور کے ان تمام ڈراموں کے متون مہیا کرائے

انہ میں عام مقبولیت رہی تاکہ یہ ادبی مطالعہ کے لیے بنیا د ؽراہم جائیں جن کی اپنے زم

کریں۔ ا س کے بػیر ہماری ادبی تاریر تسنہ ره جائیگی۔

جن کے تخقیقاتی کاموں کا مرکز و مخور آغا خسر اور ان کے ڈاکٹر انجمن آرا انجم

زؾید ............اموں ڈرامے رہے ہیں، مبارکباد کی مزتخق ہیں کہ انووں نے خسر کے تین ڈر

ذون،یہودی کی لڑکی اور رزتم و زہراب کے معتبر متون پیش کرنے کی کوسش کی ہے ۔

ہم نے پوری کوسش کی ہے کہ ان نقائص و ’’بہت ہی دسواریوں کے باوجود،بقول مؤلؾہ،

ازقام زے پاک خسر کے ڈراموں کا شخید متن پیش کر دیں۔ چنانچہ جو اسعار یا گانے وزن

رے ہوئے نظر آئے ان کا وزن درزت کر دیا گیا ہے ۔،مقؾی عبارتوں میں جہاں جوول زے گ

نظر آیا، ازے نکال دیا گیا ہے ۔ مکالموں کے غلط انتزاب کی تشخید کر دی گئی ہے ۔الؾاظ

ؽقرے اگر ره گئے ہیں تو انویں ؽراہم کر دیا گیا ہے اور اگر عبارت میں کزی طرح کا ر او

‘‘ہے ۔ ادیا گیگیا ہے تو ازے ذارج کر اضاؽہ دذیل ہو

ابتدائی تین ابواب ڈرامے کی مذتشر تاریر ، آغا خسر کے خاالت زندگی اور آغا

گیا خسر کے ؽن پر گؾتگو کے لیے وقف کیے گئے ہیں۔ آذر میں تینوں ڈراموں کا متن دیا

اس پر تبشره کے سروع میں قشہ کا ذالشہ، اس کا مذتشر تعارف اور ےہر ڈرام۔ ےہ

بوی لکوا گیا ہے جس زے اس پیش کش کی اؽادیت بڑه گئی ہے ۔

مؤلؾہ نے ایک اہم ضرورت کی تکمیل کی بنیاد ڈالی ہے ۔ممکن ہے خسر کے باقی

ڈراموں کے متون بوی وه مرتب کر زکیں اور یہ اس بات کا پیش ذیمہ بن جائے کہ

کے متون کی تدوین و ترتیب کا کام انجام دوزرے مخققین دوزرے ڈراما نگاروں کے ڈراموں

دے زکیں۔

پروؽیزر عتیق اخمد شدیقی

زابق شدر سعبۂ اردو

اور

ڈین ؽیکلٹی آف آرٹس

اے ۔ایم ۔ یو۔ علی گڑه

Page 6: Yahoodi ki Larki

تعارف یہودی کی لڑکی ، خسر کے تیزرے دور کی تمثیل ہے جس کا پالٹ ڈبلیو۔ٹی۔ مانکریف

(W.T. MONCRIEFF) دی جیوس،’’کے میلو ڈرا ما THE JEWESS)) زے ماذوذ ہے ۔

میں ۳۱۳۱یہ ڈراما اپنی دوزری کمپنی انڈین سیکزپئیر تویئٹریکل کمپنی کے لیے ’’خسر نے

یہودی ’’کی مقبولیت کے بارے میں ڈاکٹر نامی کا ذیال ہے ‘‘ یہودی کی لڑکی ’’ (۷۸)۔‘‘لکوا

نے دہلی میں ازٹیح کیا ۔ ‘‘ دی انڈین توئیٹر یکل کمپنی’’ خسر کی کمپنی کی لڑکی، ، ذود آغا

زے مقابلہ ‘‘ کرسمۂ قدرت’’دوزرے زال جب کمپنی بنارس پہونچی اور اس کو طالب کے

کرنا پڑاکیونکہ بالیواال کمپنی اس وقت کلکتہ میں توی تو خسر نے اشل ڈراما ، زین اور

یں اور جدید انتظامات کے تخت الؾریڈ تویئٹر میں پیش کرداروں میں بہت زی تبدیلیاں ک

(۷۴)۔‘‘کیا

دی نیو کوٹاؤ پارزی توئیٹریکل کمپنی آف بمبئی نے لکسمی تویئٹرخیدرآباد میں ’’اس کے بعد ’’

(۷۱)۔‘‘کے نام زے ازٹیح کیا ‘‘ وؽاکی پتلی’’اس کو

زین ، دوزرے میں زات تین ایکٹ کی تمثیل ہے ، پہلے ایکٹ میں آٹو‘‘ یہودی کی لڑکی’’

اور تیزرے میں تین ہیں، کل اٹواره زین ہیں ۔

۔ یہودی قوم پر رومی خکمرانوں کا ظلم وازتبداد ، اس کے مذہبی تسذص کو ذتم :پالٹ

کرنے نیز اس زے نؾرت وخقارت اور قدم قدم پر اس کی آزمائش کے عالوه باعشمت وبا وؽا

خبت اور اس کے ایثار وقربانی پر مبنی ہے ۔کی دازتان م( یہودی کی لڑکی)را خیل

زلطنت روم میں یہودی قوم کے عالوه عیزائی اور پارزی بوی آباد ہیں ۔ مذہبی رہنما بروٹس

، یہودیوں زے زذت نؾرت ہی نہیں کرتا بلکہ انویں خقیر اور ذلیل بوی زمجوتا ہے ۔عزرا

سہزادی )۔ سہزاده مارکس ازی یہودی قوم کا زردار ہے ، اس کے ایک لڑکی راخیل ہے

راخیل زے مخبت کرتا ہے ۔ راخیل بوی ازے بیخد چاہتی ہے ۔ جب راخیل ( ڈیزیا کامنگیتر

کو معلوم ہوتا ہے کہ مارکس یہودی نہیں رومی ہے تو ازے بہت اؽزوس ہوتا ہے ۔ لیکن اس

۔ خقیقت کو جاننے کے باوجود مارکس کے لیے وه اپنی مخبت میں کوئی کمی نہیں پاتی

مارکس ازے اپنے زاتو بواگ چلنے کا مسوره دیتا ہے اور وه اس پر عمل کرنے کو تیار ہو

جاتی ہے ۔ عین وقت پرعز را نمودار ہوتا ہے اور معاملے کو جان کر بیخد ناراض ہوتا ہے

اور مارکس کو زذت ززت کہتا ہے ۔ وه دونوں کی سادی شرف اس سرط پر منظور کرتا

ہب قبول کر لے لیکن رومی مارکس کزی قیمت پر راضی نہیں ہوتا۔ ہے کہ مارکس یہودی مذ

انتہائی غشے میں عزرا ازے گور زے نکال دیتا ہے ۔

کے ( مارکس کا باپ)راخیل ، مارکس پر دغابازی کا الزام عائد کر کے اپنا مقدمہ بادساه

رت کا اظہار دربار میں پیش کرتی ہے ۔ بروٹس ، یہودیوں کے ذالف زہر اگلتا، اور دلی نؾ

Page 7: Yahoodi ki Larki

کرتا ہے ۔ بادساه چونکہ انشاف پزند اور قانون کا مخاؽظ ہے اس لیے راخیل کی سکایت

غور زے زنتا ہے اور مارکس کو اس کی نازیبا خرکت اور دهوکے بازی کے جرم میں

زذت ززا کا مزتخق قرار دیتا ہے ۔ بروٹس ، عزرا اور راخیل کی مذالؾت اور مارکس کی

ه کو مطمئن کرنے کی ہر ممکن کوسش کرتا ہے مگر بادساه اپنے منشؾانہ مواؽقت میں بادسا

مزاج کی بدولت آئین خکومت کی عظمت کو ملخوظ رکوتے ہوئے سہزادے کو ہتوکڑی

پہنانے اور مذہبی عدالت میں اس پر مقدمہ چالنے کا خکم شادر کر دیتا ہے ۔

عاف کر دینے کی درذوازت ادهر ڈیزیا ، راخیل کے پاس جاتی اور اس زے مارکس کو م

کرتی ہے ۔ بڑی منت زماجت کے بعد راخیل اپنا مقدمہ واپس لے لیتی ہے یہ جانتے ہوئے

بوی کہ اس کی ززا موت ہے ۔ مارکس کو رہا کر دیا جاتا ہے ۔ عزرا اور راخیل کو اس جرم

کڑهاؤمیں کی پاداش میں کہ انووں نے مارکس پر غلط الزام لگایا ہے ، کوولتے ہوئے تیل کے

ڈال دینے کا خکم دیا جاتا ہے ۔ یہی وه لمخہ ہے جب عزرا اس راز کا انکساف کرتا ہے کہ

راخیل بروٹس کی بیٹی ہے اس کی نہیں۔ جس وقت سہر میں آگ لگی ہوئی توی وه راخیل کو

بچا کر لے آیا توا اور ازے اپنی بچی کی طرح پرورش کیا ۔ بروٹس عزرا کی ؽراخ دلی ،

ی اور انزاں دوزتی کا قائل ہو جاتا ہے اور راخیل کو اپنے زینے زے لگا لیتا ہے عالی ظرؽ

۔ راخیل یہ پزند کرتی ہے کہ وه عزرا ہی کے زاتو رہے اور بروٹس بوی بذوسی ازے اس

کی اجازت دے دیتا ہے کہ وه جس مذہب میں پروان چڑهی ہے اور جس کی گود میں اس کی

ازی کے زاتو رہے ۔ آذر میں مارکس ، راخیل زے اپنی بے پرورش ہوئی ہے ، زندگی بور

وؽائی کی معاؽی مانگتا ہے ۔ مارکس اور ڈیزیا کی سادی ہو جاتی ہے اور اس طرح کہانی

اذتتام پذیر ہوتی ہے ۔

۔عزرا، راخیل اور مارکس ڈرامے کے مرکزی کردار ہیں ۔ ان کے :کردار نگاری

یا کے کردار بوی اہمیت کے خامل ہیں۔عالوه بادساه ، کینسش، بروٹس اور ڈیز

عزرا ایک رازر االعتقاد یہودی ہے جو رومیوں کے جبر وازتبداد اور زذت زے زذت

مذالؾت کے باوجود اپنے مذہب پر قائم رہتا ہے ۔ اس نے ایمان کے مقابلے میں کبوی جان کی

پروانہ کی ۔ رومی خاکموں کے آگے کبوی زر ذم نہ کیا ۔

اپنے دیوتاؤں کا جسن عام منانے کے موقع پر پوری رعایا کو جس میں وه رومی خکمران

اقوام بوی سامل ہیں جو ان کے دیوتاؤں کو نہیں مانتیں ، اس بات پر مجبور کرتے ہیں کہ

انویں اپنا ہرکام چووڑ کر اس میں خشہ لینا ہو گا اور اگر وه ایزانہ کریں گی تو ان کو زنده

عزرا کو پکڑوا کر بلواتا ہے ۔ ایک زردار ( را ہب زلطنت)۔ کینسش آگ میں جال دیا جائے گا

ازے زجده کرنے پر مجبور کرتا ہے مگر وه انکار کر دیتا ہے اور اس طرح منو توڑ جواب

دیتا ہے ۔

کس کے آگے ؟ ان قدموں کے آگے جن قدموں نے اس زر زے بوی زیاده !۔ جوکوں:عزرا

ی ہیں،جنووں نے اپنی جوانی کی ضربوں زے مظلوم زؾید بوڑهے مردوں کو ٹووکریں مار

قوم کے زینوں کی ہڈیاں توڑ ڈالی ہیں ۔ نہیں میں کبوی نہیں جوکوں گا

اس کی چوکوٹ پہ ہو گا زجده، جدهر وه ہو گا ادهر جوکے گا

Page 8: Yahoodi ki Larki

بخزذدا کے کزی کے آگے نہ دل جوکا ہے نہ زر جوکے گا

رخم دلی اور انزان نوازی۔ وه اپنے دسمن عزرا کے کردار کا دوزرا پہلو ہے مخبت ،

بروٹس کی بیٹی راخیل کو اپنی بیٹی کی طرح پالتا ہے اور اس زے بیخد مخبت کرتا ہے ۔

راخیل کو کبوی مخزوس نہیں ہونے دیتا کہ وه اس کی بیٹی نہیں ہے ۔ رازت بازی، قومی

جوش اور مذہبی تسذص کی ایک اعلی مثال ہے عزرا۔

ی ، نزائیت اور جرأت مندی کا ایک جیتا جاگتا نمونہ ہے ، وه عزرا کا بیخد راخیل، وؽا سعار

اخترام کرتی ہے اور وه اس کی رازر االعتقادی زے بوی ذوب واقف ہے ۔ جیل ذانے میں

مارکس جب راخیل زے ملنے جاتا ہے تو اس زے کہتا ہے کیا تموارا باپ تموارے لیے اپنا

یل جواب دیتی ہے مذہب نہیں چووڑ زکتا؟ اس پر راخ

وه بندۂ خق راه وؽا زے نہ پورے گا

پور جائے گا دنیا زے ذدا زے نہ پورے گا

راخیل، مارکس کو دل وجان زے چاہتی ہے ۔ وه مارکس زے اس وقت بوی بیخد مخبت کرتی

ہے جب ازے معلوم ہو جاتا ہے کہ مارکس یہودی نہیں رومی ہے ۔ مارکس ، راخیل کو اپنی

ا یقین دالتا ہے اور اس کو اپنے زاتو بواگ چلنے کا مسوره دیتا ہے جزے وه منظور مخبت ک

کر لیتی ہے ، مگر بروقت عزرا آ جاتا ہے اور وه دونوں اپنے ارادے میں ناکام ہو جاتے ہیں

۔عزرا ،مارکس زے راخیل کی سادی کرنے پر اس شورت میں راضی ہوتا ہے کہ وه

ر وه ایزا کرنے زے انکارکر دیتا ہے ۔ عزرا ، مارکس زے یہودی مذہب اذتیار کر لے مگ

راخیل کی سادی کرنے زے انکار کر دیتا ہے ۔ راخیل کو اس کا انکار زن کر بہت شدمہ

ہوتا ہے اور وه مارکس کو دهوکہ باز زمجوتی ہے ۔ وه اپنی بے عزتی برداست نہ کرتے

وتے ہوئے بوی عادل اور خق پرزت ہوئے عدالت کا دروازه کوٹکوٹاتی ہے ۔ بادساه رومی ہ

ہے ۔ وه راخیل کی ؽریاد پر اپنے بیٹے مارکس کو گرؽتار کرنے کا خکم دے دیتا ہے اور

راخیل اپنے مقشد میں کامیاب ہو جاتی ہے ۔

راخیل ، انزانیت اور وؽا کا پیکرہے ۔ وه عورت کے درد اور اس کی دلی کیؾیت کو ذوب

لتجا پر مارکس کو معاف کر دیتی ہے اور مقدمہ واپس لے زمجوتی ہے ۔ ازی لیے ڈیزیاکی ا

لیتی ہے ۔

عورتوں کا نام نہیں ہنزاؤں گی ۔ مردوں کو یہ کہنے کا موقع نہیں ! نہیں! ۔ نہیں :راخیل

دوں گی کہ ایک رومن سہزادی نے زر جوکایا اور ایک مػرور یہودن نے رخم نہ کوایا۔ جب

بے وؽادنیا ہماری قوم کو ذود غرض بتائے ،اس وقت میرا جزم، پاک ذاک میں مل جائے اور

تم پکار کر کہہ دینا کہ سکزتہ دل راخیل اگر چہ یہودی توی مگر زچی ، وؽادار اور پیار کا

گلسن توی۔

بادساه کا رول مذتشر ہی زہی مگر راخیل کے لیے اس کا عادالنہ رویہ اور منشؾانہ

ا ہے ۔ ایک طرف بیٹا ہے اور دوزری طرف زلوک اس کے کردار کو عظمت اور بلندی بذست

قانون، مگر بادساه بیٹے کی مخبت پر قانون کو ترجید دیتا ہے ۔ اس کی انشاف پزندی ہی اس

کے کردار کا جمال بوی ہے اور جالل بوی۔

Page 9: Yahoodi ki Larki

مارکس رومی سہزاده ہوتے ہوئے بوی راخیل زے مخبت کرتا ہے مگر اس زے سادی

کرنے پر راضی نہیں ہوتا ۔ وه اپنے ملک کے قانون کے کرنے کے لیے اپنے مذہب کو ترک

ذالف کزی یہودی لڑکی زے سادی نہیں کر زکتا لیکن وه اپنے دل کے ہاتووں مجبور ہے

اور راخیل کو بوال بوی نہیں زکتا ۔ راخیل جب بادساه زے اپنی دازتان غم زناتی ہے تو

ی اس کے کردار کی ذوبی ہے کہ وه مارکس اپنے جرم کا اقرار کرنے میں ہچکچاتا نہیں۔ یہ

زچ کا دامن نہیں چووڑتا اور ازی وجہ زے وه ززا کا مزتخق قرار پاتا ہے ۔ جب عزرا اور

راخیل پر مقدمہ چلتا ہے تو وه بروٹس زے راخیل کو بچانے کی درذوازت کرتا ہے ۔ آذر

میں وه راخیل زے اپنی گزستہ زیادتیوں کی معاؽی مانگتا ہے ۔

کردار کے ذریعہ خسر نے ایزے اؽراد کی تشویر کسی کی ہے جو قانون کے مارکس کے

زامنے بے بس اور مخبت کے ہاتووں مجبور ہیں اور کزی ؽیشلہ کن نتیجے پر پہنچنے کی

شالخیت نہیں رکوتے مگر زاتو ہی انویں اپنی کمزوریوں کا اخزاس بوی ہے ۔

اخیل جب مارکس پر دغابازی کا مقدمہ بروٹس انتہائی ظالم ، زؾاک اور جابر رومی ہے ۔ ر

واپس لیتی ہے تو عزرا اور راخیل کو کوولتے ہوئے تیل کے کڑهاؤ میں ڈالنے کا خکم دیتا

ہے ۔ اس وقت عزرا جب یہ راز بتاتا ہے کہ راخیل در اشل بروٹس کی بیٹی ہے اس کی

لم بروٹس کے نہیں ، یہ ایک لمخہ بروٹس کی زندگی اور سذشیت کا رخ بدل دیتا ہے ۔ ظا

زینے میں پدرانہ مخبت کا طوؽان برپا ہو جاتا ہے اور وه عزرا زے گڑگڑاکر التجا کرتا اور

راخیل کی زندگی کی بویک مانگتا ہے ۔

ڈیزیا کا کردار بوی شاف زتورا اور نزائیت زے بور پور ہے ۔ وه مارکس زے بیخد مخبت

ب اور منگیتر مارکس کی زندگی کرتی ہے اور سہزادی ہوتے ہوئے راخیل زے اپنے مخبو

بچانے کی التجا کرتی ہے ۔

اس ڈرامے کے کردار ایزے کردار ہیں جو قاری اور ناظر پر گہرا تأثر چووڑتے ہیں ۔ یہ

کردار ہمارے معاسرے کے جانے پہچانے انزان ہیں جو اچوائی برائی،نیکی بدی اور انزانی

ارے زامنے پیش کرتے ہیں۔اخزازات وجذبات کی زنده اور متخرک تشویریں ہم

۔مکالموں میں جوش بیان اور سدت جذبات کے باوجود تکلف اور تشنع :زبان وبیان

بہت کم ہے ۔ تسبیہات ذوبشورت اور د ل آویز ہیں ۔ اسعار کا ازتعمال کرداروں کی

سذشیت اور ان کی قلبی کیؾیات کو ابوارنے کے لیے بڑی ؽنکاری زے کیا گیا ہے ۔ مؾقی

ر غیر مقؾی نثری مکالموں اور چووٹے چووٹے ؽقروں زے ڈرامائی کیؾیت پیدا کرنے میں او

خسر نے بڑی چابکدزتی زے کام لیا ہے ۔ خسر نے قاؽیے کو اس ذوبشورتی زے نباہا ہے

کہ عبارت میں بے زاذتگی وپرکاری اور ادبی خزن کے زاتو زاتو ڈرامائی لطف واثر قاری

تا ہے ۔ زبان کی زالزت ، زادگی اور روانی اس ڈرامے کا طرۂ کو اپنی لپیٹ میں لے لی

امتیاز ہے ۔

میں گانے بہت کم ہیں ۔ جو ہیں وه بیخد دلکش اور مترنم ہیں۔‘‘یہودی کی لڑکی’’

Page 10: Yahoodi ki Larki

میں اشل ڈرامے کے زاتو کامک بوی سامل ہے ۔ اس کامک کااشل ‘‘ یہودی کی لڑکی ’’

کہ رومن زرداروں کی مہربانی زے کہانی زے کوئی تعلق نہیں ہے زوائے اس کے

خجام پوزٹ مین بن جاتا ہے ۔‘‘ گوزیٹا’’

اس کامک میں آغا خسر نے انگریزی تہذیب ومعاسرت پر بور پور مزاح کے زاتو زاتو نستر

زنی بوی کی ہے اس کے عالوه ساعری کے نام پر کی جانے والی تک بندی پر طنز کیا گیا

ہے ۔

لچزپی اور پزندیدگی کا خامل ہے ۔بہرخال یہ کامک عام د

آغا خسر کے اس ڈرامے کی مقبولیت اور ہر د لعزیزی کا اندازه اس بات زے لگایا جازکتا

ہے کہ ہر چووٹی بڑی کمپنی نے اس کو پیش کیا ۔

ادبی، زیازی ، اور زماجی، ہر شورت زے خسر کا ایک عظیم کارنامہ ‘‘ یہودی کی لڑکی’’

یک ساہکار ہے ۔اور اردو زبان کا ا

ڈرامے کے کردار مردانہ

مارکس کاباپ ۔:بادساه

راہب زلطنت ۔ :کینسش

راخیل اور ڈیزیا کا عاسق ۔:مارکس

یہودی زوداگر *۔:عزرا

مذہبی پیسوا ۔:بروٹس

زنانہ

سہزادی، مارکس کی مخبوبہ ۔:ڈیزیا

عزرا کی بیٹی :راخیل

ساہی ذادمہ ۔ :جونا

نیز چوب دار، زپاہی ، منادی واال، گانے والی زہیلیاں ، زردار وغیره

میں مرد کا کردار ہے ، اس لئے عزرا لکونا ہی شخید اور ‘‘ یہودی کی لڑکی ’’عزرا *

درزت ہے ۔ دوزرے نزذوں میں عذرا لکوا ہے جو غلط ہے ۔

کامک

Page 11: Yahoodi ki Larki

مردانہ

اوند روز کا عاسقخجام ، پوزٹ مین ، چمپا کا ذ ۔: گوزیٹا

ایک بیرا ، روز کا طالب ۔: مزیتا

چمپا کا عاسق ۔:پوول من

ایلس کا بدمزاج سوہر ۔: مزٹر وڈ

زنانہ

گوزیٹا کی بیوی ۔: چمپا

مزٹر وڈ کی بیوی ۔: ایلس

الؾریڈ ۔: روز

۔ : بڑهیا

پہال باب

پہالسین

(اگاتے ہوئے آن سہیلیوں کا حمد) گانا

والی تو جگ کا ہے مالی،جل میں تول میں تیرے نور کی تجلی دیکوی مورے والی،

ڈالی ڈالی کوئلیاکو کے گن تورے ، برگ وبار کوہزار ہرا بورا،کنجن کے بن میں ، شدف

... کے من میں ، ہے لعل یمن میں ،زیاں کے من میں۔والی تو جگ کا ہے مالی

(زین ذتم)

Page 12: Yahoodi ki Larki

دوسراسین

محل

(زہیلیوں کا گاتے دکوائی دینا)

زکوی جوبن کے ماتے ہیں ، کیزے تیکوے پیارے نجریا کے بان جن نینن کے زنگ

...چویڑکرے ، وارے اپنی جان ۔زکوی جوبن

۔ باتیں نہ ایزی بناؤنا ری۔گوئیاں بول نہ الگے موکوبولے ، برکوا رین موہے زو ہے :ڈیزیا

۔ ناہیں ۔ زکو چندر جوت نہ آئے

۔مانو ری جوبن کیزی زندریا ۔ زکو درسن امرت واپر ۔ مانوری گوئیاں کرو نہ ابومان۔:زب

(ڈیزیا کا گانا)

وقت کانٹا زا کوٹکتا ہے نکلتا ہی نہیں

دن عجب چواتی کا پتور ہے کہ ڈهلتا ہی نہیں

گردش تقدیر زے الٹا ، اثر تدبیر کا

وه بوی اب ملتا نہیں جوتوا مری تقدیر کا

پہلے تو سہزادے شاخب نے مجوے دیکوتے ہی منہ پویر لیا ، مگر ! ۔ پیاری ڈیزیا : جونا

میں نے زامنے ہو کر انویں گویر لیا۔

۔ تب تو ضرور ذوش ہو کر مجوے پوچوا ہو گا؟:ڈیزیا

۔ پوچوا نہ پریکوا، وہاں تو کچو اور ہی ہے لیکوا :جونا

تمویں بت مان کر کرتا توا جو توقیر پتور کی

اب اس کے دل میں ساید آ گئی تاثیر پتور کی

۔ : ڈیزیا

تو اس کا پیار کیا زمجوے گی اے تشویر پتور کی

اگر زمجوے تو ہو جائے بت بے پیر پتور کی

۔ : جونا

نہ رکوو اس بت عیار کا ذنجر کلیجے میں

بس اب رکو لو تم اس بت کی جگہ پتور کلیجے میں

۔ :ڈیزیا

ہے تو اے جالد کیوں ذنجر کلیجے میںچبووتی

زباں تیری اترتی ہے چوری بن کر کلیجے میں

سہزادے کی زواری آ رہی ہے ، اب جی بور کر دیکو لیجیے ۔! ۔ پیاری ڈیزیا :جونا

(زہیلیوں کا جانا)

(ڈیزیا کا آکر سہزادے مارکس زے اظہار مخبت کرنا اور گانا)

Page 13: Yahoodi ki Larki

(گانا)

میں بل بل جاؤں، گروالگاؤں ، زجن موہن کورجواؤں ، آؤ ... مر یا دیکوو بلماں موری ، بالی ع

جان، ہوئے نیناں دسمن میری جان کے ، جگر پر ہیں چر کے نجربان کے ، دلدار ، غم ذوار،

... توپہ جوبن اپناواروں ۔ آؤ جان! جان نثار

مر مٹی تیرے لیے اور تجوے دهیان نہیں

نہیں غیر کا درد نہ ہو جس میں وه انزان

اے دغاباز، جؾاکار نہ ٹوکرا دل کو

توڑنا زہل ہے پر جوڑنا آزان نہیں

! میرے پیارے دل ربا! ۔ مارکس:ڈیزیا

تم یہاں کس ؽراق میں ؟! ۔ڈیزیا:مارکس

۔ تموارے استیاق میں :ڈ یزیا

آئے نہ میرے پاس کئی دن گزر گئے

اب کیا ہم ایزے آپ کے دل زے اتر گئے

۔:مارکس

و دن توے آنے جانے کے وه دن گزر گئے ج

اب تو ذبر نہیں کدهر آئے کدهر گئے

کیا دل دینے والی کی یہی ززا ہوتی ہے ؟! ۔ بے وؽا :ڈ یزیا

۔ غبار ازی طرف کو جاتا ہے جدهر کی ہوا ہوتی ہے ۔:مارکس

نگاہوں کا وه میل کیا ہو ا؟! ۔ ڈیر مارکس:ڈیزیا

! وه کویل کیا ہوا۔ کیا جانوں پتلیوں کا :مارکس

تمواری چال ڈهال ۔ شورت وہی ہے ، مگر نہ وه دل ہے نہ وه نظر۔ ! ۔ پیارے مارکس :ڈ یزیا

ہائے

جو نظر اب ہے وه پہلے تری بے دید نہ توی

اس طرح آنکو بدل لے گا یہ امید نہ توی

اس بے رذی کا زبب ؟! آذر پیارے مارکس

۔ کچو نہیں ۔:مارکس

۔ اس ناراضگی کا باعث؟:ڈیزیا

۔ کوئی نہیں۔:مارکس

۔ پور کیا ہو گیا؟:ڈیزیا

۔ زودا ہو گیا۔:مارکس

۔ ہوش وخواس کدهر گئے ؟:ڈیزیا

۔ مخروم آرزوؤں کے زاتو وه بوی مرگئے ۔:مارکس

۔ تو کیا اب تم زے کوئی امید نہیں؟:ڈیزیا

۔ امید دالنے والی چیز ہی میرے پاس نہیں۔:مارکس

Page 14: Yahoodi ki Larki

کیا؟ ۔ وه:ڈیزیا

!۔ دل:مارکس

میں دل کو روؤں گا دل روئے گا عمر بور مجو کو

نہ میری دل کو ذبر ہے ، نہ دل کی ہے ذبر مجو کو

۔ ارے یہ کیا رمز ، کیا معمہ ہے ؟:ڈیزیا

۔ یہی کہ دل اب نکما ہے ۔ میرا زاتو چووڑدو ، اپنا ہاتو ہٹا لو۔:مارکس

۔۔ میرا دل دے دو۔ اپنا ہاتو چوڑا لو:ڈیزیا

(منہ پویرکر سہزادے کا چالجانا ، ڈیزیا کا اؽزوس کرنا اور گانا)

گانا

کزی ظالم کے پوندے میں آنا نہیں

دل کزی بے وؽا زے لگانا نہیں

اس کی زلؾوں میں دل کو پونزانا نہیں

ہائے ظالم کو اس دل نے جانا نہیں

چاه کر نا کزی نے بوی جانا نہیں

پیار کرنے کا گویا زمانا نہیں

(ڈیزیا اور زہیلیوں کا مل کر گانا)

۔ موہے کا ہے عالی رے پیروا تر زاوے ، نارے غم جیاں کلپنیاں جل گیاں زیاں۔:ڈیزیا

۔ آہیں یہ بورنا ، جیا میں جلنا ، من کو کرونہ ہلکان، ذی سان۔:زہیلی

۔ پیت نے ماری بر ہا کٹاری، جائے جیا کے پار۔:ڈیزیا

، ہرباری ہم واری۔ ۔ دکو ہا ری، اے پیاری:زہیلی

۔ گئے چوانٹر موہے بلماں، اک آگ لگی ہے تن ماں،جل ذاک بوئی من ماں،دکو دیت ہے :ڈیزیا

اب زیاں۔

۔ بے قرار بار بار ہو کر چین رکوو جان۔:زہیلی

...۔ موہے کا ہے :ڈیزیا

(زین ذتم)

Page 15: Yahoodi ki Larki

تیسراسین

ر ا ستہ (راخیل کا گانا)

نہ ہوا،توا اپنا مگر اب بیگانہ ہوا،آنکو ملتے ہی ظالم روانہ ہو ا ۔ دل تیر اداکا نسانہ ہوا،یہ نسا

...دل

سیدا ہوا یہ دل نازک بدن پر ،غنچہ دہن پر ۔ تیرے ہونٹ ہیں لعل یمن، یہ زلف ہے مسک

ذتن

کیف سراب ہزتی ہے اک عذاب ہم کو

زنجیر آتسیں ہے موج سراب ہم کو

ں کر آئے آرام ہجر کی سب آئے تو کیو

ہے موت ہی میزرہم کو ، نہ ذواب ہم کو

(مارکس کا یہودی لباس میں آنا)

۔:مارکس

کرتی ہے آتش غم تیری کباب ہم کو

پوونکے ہی جا رہا ہے یہ اجتناب ہم کو

الؾت میں تم پریساں، ؽرقت میں ہم ہیں ناالں

وہاں اضطراب تم کو ، یہاں اضطراب ہم کو

واہش ہے کہ تم چہرے پر نقاب ڈالے بػیر گور زے باہر نہ نکال میری یہ ذ!پیاری راخیل

کرو۔

اس کی وجہ؟! ۔ کیوں پیارے :راخیل

۔اس کی وجہ یہ ہے کہ جس طرح بارش زے دهلے ہوئے شاف آزمان پر چاند کی :مارکس

سعاعیں دور دور پویل جاتی ہیں تو تمام دنیا مزتی میں ڈوبی ہوئی پر سوق نگاہوں زے

قربان ہونے لگتی ہے ، اس طرح جب تموارے گالبی رذزاروں کے عکس زے دلؾریبی پر

کائنات کا ذره ذره جگمگانے اور ہنزنے لگتا ہے تو قدر ت کی مذلوق ہی نہیں ذود قدرت بوی

تمویں پیار زے دیکونے لگتی ہے

ہے نظر کاتب کی اپنے ہاتو کی تخریر پر

ذود مشور ہی لٹا جاتا ہے اس تشویر پر

۔ تو کیا پیارے تم رسک کرتے ہو؟:اخیلر

میں اس لباس پر رسک کرتا ہوں جو تموارے ذوبشورت جزم کو ہر وقت ! ۔ رسک :مارکس

آغوش میں لیے رہتا ہے ، میں اس گلے کے ہار پر رسک کرتا ہوں جو اس دلؾریب زینے کے

Page 16: Yahoodi ki Larki

ں جو ان ناگنوں ابوار کو ہر وقت بوزے دیا کرتا ہے ، میں ہوا کے جوونکے پر ر سک کرتا ہو

کے پاس زے نڈر ہو کر نکلتا ہے ۔ یہاں تک کہ میں تموارے زایے زے رسک کرتا ہوں جو

تموارے قدموں کے زاتو زاتو لپٹا ہوا چلتا ہے ۔

بندهی ہے ٹکٹکی زب آزما تے ہیں نشیب اپنا

جزے میں دیکوتا ہوں اس کو پاتا ہوں رقیب اپنا

و مقابل میںجو خزرت ہے تو یہ خزرت نہ کوئی ہ

تمویں آنکووں میں رکو لوں اور ان آنکووں کو اس دل میں

(دونوں کا گانا)

زمندناز پر کوولے ہوئے وه بال پورتے ہیں

بچے کب طا ئر دل جب ہوا میں جال پورتے ہیں

پوول زے گالوں پر ، ناگن زے بالوں پر ، میں ہوا ؽدا ، دل ربا۔

ر زے بالوں کی زنجیر میں ہوں ازیر ۔ مت واری چالوں کی ، گوونگ:راخیل

ازیر پنجۂ عہد سباب کر کے مجوے

کہا ں گیا میرا بچپن ذراب کر کے مجوے

کزی کے درد مخبت نے عمر بور کے لیے

ذدا زے مانگ لیا، انتذاب کر کے مجوے

... پوول زے گالوں! ۔ ا بروکٹاری ، زینے یہ ماری تیؼ دودهاری ۔ اے جان:مارکس

(دونوں کا گاتے ہوئے جانا)

(منادی والے کا آنا)

تم کوتاج دار دینی کونزل کاخکم ڈهنڈورے کی بلند آواز کے !۔اے باسندگان روم:منادی واال

زاتو زنایا جاتا ہے کہ آج چونکہ رومی دیوتاؤں کا مقدس دن ہے اس لیے روم کے قانون کے

ۂ باده وجام ہو ۔ تین سبانہ روز تک تعطیل مطابق ہر جگہ جسن عام ہو ۔ ہر شخبت میں ہنگام

ہی تعطیل ہو ۔ ہر کام میں التوا ، ہر دهندے میں ڈهیل ہو۔ جوساہی کونزل کے ذالف عمل میں

الئے گا وه روم کے قانون کے مطابق زنده آگ میں جالیا جائے گا۔

ر کے جسن یہ تو کہوکہ تین دن تک تمام کارو باربند ک!۔ اجی میاں منادی والے :ایک سذص

منانے کا خکم شرف دیوتا کی پیاری قوم ، یعنی رومن لوگوں کے لیے ہے یا پارزی ،

عیزائی ، یہودی ، زب کو تین دن کی مدت قابل اخترام ہے ۔

۔ زب کے لیے ، جو لوگ رومی دیوتاؤں کو نہیں مانتے ان کے لیے بوی۔:منادی واال

ہی نہیں وه کیوں کر جسن منائیں گے ۔ ۔مگر جو لوگ تموارے دیوتاؤں کو مانتے:وہی سذص

۔ نہ منائیں گے تو رومن قوم کے دسمن قرار دے کر زنده آگ میں جالئے جائیں :منادی واال

گے ۔

(زب کا جانا ، رومن اؽزروں کا داذل ہونا، سور وغل کی آوازیں)

۔ آج کے دن یہ سور وسرکیزا ؟ عین عبادت میں یہ ضر ر کیزا؟:کینسش

یہ ازی ال یعنی عبرانی کا کارنامہ ہے ۔! عالی جاه ۔:ایک زردار

Page 17: Yahoodi ki Larki

۔کیا ڈهنڈورے کی آواز اس کے مکان کے دروازوں اور کوڑکیوں زے ہو کر اس کے :کینسش

کان تک نہیں پہنچی؟کیا اس نے ہمارے سہنساه اور ہماری مذہبی کونزل کا خکم نہیں زنا؟

یہودی ہمارے رومن دیوتاؤں زے خضور زنا ہو گا ، مگر یہ کمترین!۔ نہیں :دوزرا زردار

قلبی ذشومت رکوتے ہیں ۔ اس لیے ہمارے کزی خکم کی پروا نہیں کرتے ۔

ہم زے اور ہمارے !۔ان دیکوے ذدا پر بوروزہ رکونے والے کا ؽر کی یہ خرکت :کینسش

جاؤ اور ازے ڈاڑهی زے پکڑ کر منہ پر تووکتے ہوئے یہاں ! مذہبی خکم زے یہ نؾرت

لے آؤ۔

(دی کو پکڑ کر النایہو)

۔ کرو زجده۔(:۳)زردار

۔ کزے زجده ؟:یہودی

۔ اس عا لی سان کو ۔:زردار

اس ؽانی انزان کو ؟ ہم زجده کرتے ہیں اپنے زبخان کو ( عزرا)۔ :یہودی

ٹکڑے مرے اڑجائیں گے یہ ڈر کر نہ جوکے گا

آگے کزی انزان کے یہ زر نہ جوکے گا

جوک ان قدموں کے آگے ۔ آگے بڑه اور:دوزرا زردار

۔ جوکوں؟ کس کے آگے ؟ ان قدموں کے آگے جن قدموں نے اس زر زے بوی زیاده :عزرا

زؾید اور بوڑهے زروں کو ٹووکریں ماری ہیں ، جنووں نے اپنی جوانی کی ضربوں زے

ہیں ۔ نہیں ،میں کبوی نہیں جوکوں گا۔ توڑ ڈالیمظلوم قوم کے زینوں کی ہڈیاں

وں کہ آؽتیں ہوں ، جہان جائے کہ جان جائے قیامتیں ہ

مگر یہ ممکن نہیں ہے ہرگز کہ اس بندے کی آن جائے

اس کی چوکوٹ پہ ہو گا زجده، جدهر وه ہو گا ادهر جوکے گا

بجز ذدا کے کزی کے آگے نہ دل جوکا ہے نہ زر جوکے گا

اظہار عالنیہ نؾرت کا ہماری رزموں اور مذہبی تیوہاروں کے زاتو ا! باغی ! ۔ مؾزد :کینسش

اگر ہم جانتے تو تمویں ! اور پور دنیا کے زامنے اپنی بے گناہی آسکار ا کرنا ۔ ذلیلو اکرن

آزادی اور زندگی کبوی نہ بذستے ۔

یہ دونوں کہاں ہیں ؟ ہماری قوم کے لیے یہ دونوں ! ۔ اس ملک میں آزادی اور زندگی:عزرا

میں رخم ،انشاف اور ایمانداری کہاں ہے ؟ ہماری چیزیں کزی قیمت پر نہیں مل زکتیں ۔ تم

زندگی کے لیے قدم قدم پر ذلت ہے ، ندامت ہے ، سرمندگی ہے ۔

سجر زیزت کے چن چن کے ثمر توڑے ہیں

تم نے دل توڑے ہیں زب کے کہ جگر توڑے ہیں

ایزے ظالم ہو کہ تم نے کوئی دو چار نہیں

ہیںزینکڑوں الکووں ہی ہللا کے گور توڑے

۔:کینسش

زنیں تم نے باتیں ذشومت کی! شاخبو

Page 18: Yahoodi ki Larki

یہ زرازر توہین ہے رومن خکومت کی

کس کام کی؟ بے انشاف کی بہادری ہے بے نام کی، تم تخکوم۔ اگر رخم نہ ہو تو :عزرا

نے اگلے وقتوں میں ہماری قوم پر جو جو ظلم کیے ہیں وه اس دل پر ذون کے خرؽوں زے

لکوے ہوئے ہیں۔

ہمارے زر پہ ہزاروں زتم ہیں ڈهائے گئے

ہمارے جوونپڑے توڑے گئے جالئے گئے

تمویں ہو جو کہ ہمیسہ ہمیں زتائے گئے

ہمیں ہیں جو کہ تموارے زتم اٹوائے گئے

۔ یہ ہمارے دیوتاؤں کا زذت دسمن ہے ۔:زردار

۔ ۔ تم اپنی راه لو اور ہم اپنی راههبد ذوا۔ نہ ہم کزی کے دسمن نہ :عزرا

ذود ہے ندور بیہر ایک اپنے مذہب کا

عیزی بدین ذود ہے موزی بدین ذود ہے

۔ ہمارا ذدا عیاں ہے ، مگر تموارا ذدا کہاں ہے ؟:زردار

زمیں ہے ، مدار آزماں ہے ۔ ۔ ہمارا ذد ا یہاں ہے ، وہاں ہے ، مخیط :عزرا

ں ۔۔ ذدا اگر ظاہر نہیں ، بر مال نہیں تو کچو نہی:زردار

۔ ذدا ہی زے ہے ذدائی زاری، ذدا نہیں تو کچو نہیں ۔:عزرا

(راخیل کا آنا)

ہماری کیا ذطا؟! ۔ کیا ہوا اے نیک خاکمو:راخیل

ابوی یہ آوازکیزی توی؟! اے زر زن ، زر انداز ! ۔ ذاموش :کینسش

۔ ہمارے کام کاج کی توی اور آواز کیزی توی؟:راخیل

ج کے لیے امتناع عام نہ توا۔۔ کیا آج کے دن کام کا:کینسش

۔ تموارا امتناع عام ذدا کا کالم نہ توا۔:عزرا

جام کا نیک انجام نہیں ۔ ۔ ہمارے یہاں باده و:کینسش

۔ :عزرا

نہ سوق باده رکوتے ہیں ،نہ ذوق جام کرتے ہیں

ذدا کا نام جیتے ہیں اور اپنا کام کرتے ہیں

۔:کینسش

یں ذشومت کیزنیں آپ نے بات! شاخبو

یہ زرازر توہین ہے رومن خکومت کی

۔ آگ پر جب تپتی ہوئی دیگچی چڑهائی جائے گی تو ضرور جوش کوائے گی ۔ :عزرا

دل میں سرار درد ہو ، لب پر ؽػاں نہ ہو

ممکن نہیں کہ آگ لگے اور دهواں نہ ہو

(یہودی کو ززا دینے کا خکم دیتا ہے )

۔:کینسش

Page 19: Yahoodi ki Larki

ہے روتا ہے کیایہ تو پہلی چویڑ

آگے آگے دیکویے ہوتا ہے کیا

میں تمواری کنیز بنوں گی، ذط غالمی ! غم نہ کواؤ ۔ اے رومن زردار ! ۔ پیارے ابا :راخیل

لکو دوں گی ، ہمارا گور لو مگر ہماری جانیں بذش دو ، رخم کو کام میں الؤ۔

اس بد زبان کی۔ ۔ جان کبوی نہ بچے گی اس بوڑهے نادان کی ، اب ذیر نہیں:کینسش

اور آپ ہی ٹپکا چاہتا ہے ازے ذاک ےرہا ہ۔ جو پانی کا قطره انگلی کے زرے پر آ :راخیل

میں مال کر گنہ گار نہ بنو ، جہنم کے ززاوار نہ بنو۔

۔ تیری التجا بیکار ہے ۔ یہ گنہ گار ززا کا ززاوار ہے ۔ لے جاؤ اور ازے کوولتے :کینسش

کر قعر عدم کو پہنچاؤ۔ ہوئے تیل کے کڑهاؤ میں تل

ظالم کی نگاه میں رخم کی جولک نہیں ہوتی۔ دیکو لو زانپ کی نگاه میں جوپک ! ۔ بیٹا :عزرا

نہیں ہوتی۔

۔ بس چپ کراؤ اس دیوانے کو اور لے جاؤ آگ میں ، جالنے اس کو ، جان زے :کینسش

مٹانے کو ۔

ت دل نہ بن جاؤ ۔ ہلل رخم اس قدر زذ! اے رخم کے دسمنو ( رومن زردار زے )۔ :راخیل

کواؤ۔

رخم کا زاماں کیا ہوتا نہیں ذونذوار میں

آگ بوی موجود ہے ،پانی بوی ہے ، تلوار میں

کے زامان کا زامنا مو رخچووڑو نہ عؾو

اک دن تمویں بوی کرنا ہے یزداں کا زامنا

یں۔ پیارے ابا ادهر میں نے زنا ہے کہ رومن دیوتا بہت رخم دل ہوتے ہ( عزرا زے )۔ :راخیل

آؤ اور ان کے دیوتاؤں کے دروازے میں پناه لے کر جان بچاؤ۔

کیا میں ان کے مندر میں ذدا زے بے وؽائی کرنے جاؤں۔ ان ! زنہار نہیں ! ۔ نہیں :عزرا

کے دیوتاؤں کی پناه میں بواگ کر جان بچاؤں۔

دنیائے چند روزه کی ذواہش ؽضول ہے

مرنا قبول ہے ایزے ذلیل جینے زے

! لے جاؤ! ۔بس لے جاؤ :کینسش

۔ نہیں ایزا کبوی نہیں ہو گا۔:راخیل

۔ نہ ہو گا؟ اچوا نہ زہی ، لے جاؤ، دونوں کو ززا دو، اس یہودی کے زاتو اس :کینسش

لڑکی کو بوی جال دو۔

نے ۔ ارے نہیں ، اس پر زتم نہ ڈهاؤ۔ اس دن کو بوی یاد کرو ، جب تمویں پیس کر کوا :عزرا

والی بتیس دانتوں کی چکی بے وؽا ہو کر تم زے جدا ہو جائے گی ، جب اس دروازے کے

دربانوں پر بالئے نا گہانی آئے گی ، میں اب تک پتور توا ، اب پانی ہوں ، گدائے مہربانی

ہوں ، مجوے مارو ، جالؤ، مگر اس پر رخم کواؤ۔

Page 20: Yahoodi ki Larki

ے زرکسوں کا مارا جانا بہترین ۔ مجرم پر رخم کوانا قانون کے ذالف ہے ، ایز:کینسش

انشاف ہے ۔

۔ ایک معشوم کی جان کو پناه نہیں ، اچوا کچو پروا نہیں ۔ اندیسہ نہیں ، اچوا چلو اور :عزرا

اس ذون ناخق زے اپنا دامن بور لو ، کوئلے کی ! مردانہ وار چلو۔ بور لو، او زتم سعار و

داللی زے اپنا ہاتو منہ کاال کر لو ۔

لے جاؤ ، بس ؽورا لے جاؤ۔ ۔:کینسش

(مارکس کا آنا)

! ۔ ٹوہر ، او بے درد رومن زردار ٹوہر:مارکس

۔ پیارے منسیہ بواگ جاؤ، بواگ جاؤ ، ورنہ یہ جنونی تمویں بوی یہودی زمجو کر مار :راخیل

ڈالیں گے ۔

بوروزہ کرو، یہ ہمارا کچو نہیں کر زکتے ! ۔ پیاری :مارکس

رگز سمسیر زے دم کیہو گی نہ اماں ہ

دم بور میں دکوائے گی یہ راه عدم کی

تلوار نہیں پیک اجل کی یہ چوڑی ہے

دوزخ کی زبانوں زے بوی آگ اس کی بڑی ہے

ر ہے ہو ؟ لے جاؤ۔ یر لگاد۔ کیوں :کینسش

۔ معاف کر ، اے رومن زردار معاف کر۔:مارکس

۔ کزے ؟:کینسش

۔ ازے ۔:مارکس

۔ کس لیے ؟:کینسش

۔ اس لیے کہ یہ تموارے قدموں کے آگے گرا ہوا ہے اور گری ہوئی دیوار پر چڑه :مارکس

مردانگی نہیں ، اس لیے ہٹ جاؤ، ازے نہ زتاؤ۔ اکرکو دن

۔ یہ خمایت کس لیے ؟ اس ذود زر یہودی کے لیے ؟ ہمارے دین کے دسمن کے :کینسش

لیے ؟

، بد ہو یا نیک ، مگر ذدا کے رخم ا ایسیائیی۔یہودی ہو یا عیزائی ، یورپ کا باسنده ہو :مارکس

کرم کی نظر زب پر ہے ایک۔ و

۔ مجرم کا خمایتی بوی مجرم ہوتا ہے ۔ ازے بوی بانده لو۔ دیر نہ لگاؤ۔:کینسش

بوالے نیچے جوکا لو ۔!مردارو ! ۔ کم بذتو :مارکس

۔ کس کے خکم زے ؟:کینسش

۔ میرے خکم زے ۔:مارکس

۔ تو کون ہے ؟:کینسش

۔ ادهر دیکوو۔:مارکس

! ۔ کون؟ سہزاده مارکس:کینسش

۔ چپ ره ، ذلیل ناکس۔:مارکس

Page 21: Yahoodi ki Larki

( زین ذتم)

Page 22: Yahoodi ki Larki

چوتھاسین

کامک مکان

۔ ہت تیری اے ، بی،زی،ڈی کی قزمت میں نمدا ہمارا نشیبا آج کل زکندر کی جوتی :گوزیٹا

ہوں تو زر کے کے زاتو مل گیا۔اب کزی زے کالم بوی نہیں کرتا ہوں اور زالم بوی لیتا

اسارے زے ۔ اب پوچویے کیوں؟ اس لیے کہ میں پہال جیزا گوزیٹا خجام نہیں رہا، ایک دم

(O! time is over) راز اووٹائم !وڈاک منسی ہو گیا ہوں ۔ او

گانا

نائی زے ٹائی لگا کر بنا میں کیزا جنٹلمین۔ چووڑی ہے دیزی لین،

جس کو ہو ایک ماه میں توری تواؤزنڈانکم، ازی ! ا مجو زے ڈرتے ہیں اب پوزٹ مین، واه و

ملکہ کو بناؤں اپنی میڈم ، تا کہ کہالؤں میں جنٹلمین۔

پہلے کنجڑے چمار بوی کہتے توے باربر

اب اچوے اچوے کہتے ہیں دی پوزٹ مازٹر

دیکوو ازترے کی شؾائی ، کہاں تک ہے رزائی ، رومن زرداروں کی مہربانی،

...ے پوزٹ مازٹر کے عہدے پر ہوں جائنٹ۔نائی زے ٹائی لگا کرقدردانی ز

(زین ذتم)

Page 23: Yahoodi ki Larki

پانچواں سین

ڈاک خانہاچوا اب پارزلوں کی قیمت جمانی چاہئے اور زرکاری رقم کی بده مالنی چاہئے : گوزیٹا

اور چو باره ، باره کا ایک آنہ ۔ ۱،۱،۱،۳،۳،۳،

(چپر ازی کا آنا)

ڈ مین آیا ہے ۔دوگ ! با بو جی: چپرازی

گڈ مین؟ کیا بکتا ہے الو؟! ہیں : گوزیٹا

گڈ مین ملنا چاہتا ہے ۔ آپ زے دو! ارے بابو جی : چپرازی

!جنٹلمین ، جنٹلمین! ارے کیا : گوزیٹا

بابو جی اس وقت والیت کی ڈاک دیکوتا ہے ۔ ہبولو کان زے ! ارے ڈیم : چپرازی

!وڑے ہیں۔ وه آ گئے ارے ، پروه تو یہ ک: چپرازی

ہم آ زکتے ہیں؟! کیوں بابو شاخب : جنٹلمین

کبوی نہیں۔آپ کو کمرے کے اندر بػیر اجازت کے نہیں آنا چاہیے ۔: گوزیٹا

مگر جس نے اجازت مانگی ازے تو آپ نے دهت بتائی ، کچو پوچونا ہو تو کس زے : دوزرا

پوچوا جائے بوائی؟

!بتاؤ، ہیڈ آؽس کا دروازه کوٹکوٹا ؤ، ہمارا زرنہ کواؤ۔ دیوانہ ان کو میر ے آؽس کا پتا:گوزیٹا

یہاں آدمی رہتے ہیں یا جانور ؟! مگر یہ ڈاک ذانہ ہے یا پاگل ذانہ :پہال

ذچر کے مواؽق ہم کیا تموارے وازطے بیکار بیٹوا ہے ۔بیس، بیس ، ! جانور کا بچہ: گوزیٹا

چو چوبیس،چوبیس اور چوبیس باون، باون کے چار۔

اجی میں مارتا ہوں اتار کر ایک پیزار۔: دوزرا

یار، اجی زر کار ہم گولڈ ازٹون اینڈ کو کے ایجنٹ ہیں، ہم نے کچو غلہ وٹوہرو ت:پہال

بویجا توا اس کی رزید نہیں آئی۔

رزید نہیں آئی؟ تو کیا میں گولڈ ازٹون کا چچا ہوں جو یہیں زے رزید کاٹ دوں۔: گوزیٹا

ئی چٹوی آئی ہو اس وقت کی ڈاک زے ۔ساید کو: پہال

چٹوی آئے گا تو تمہارے گور پر مل جائے گا ۔ تم کیا جانتا ہے ؟ یوایڈیٹ۔: گوزیٹا

کر ایزی گزتاذی؟ آذر کو ہے ونوکر ہ، پبلک کا پتیرا باایڈیٹ ، تو اور ! ایڈیٹ ! ہیں: دوزرا

نا پاجی۔

جاؤ ، چلے جاؤ۔ایک زرکاری مالزم اور نکل ! ایک ڈاک منسی پاجی! پاجی! ہیں! ہیں: گوزیٹا

زرکاری کام، اگر میرا جیزا دوزرا ہوتا تو مداذلت بے جا کا دعوی کر دیتا ، دونوں پاجی

کے بچوں کو ابوی ابوی جیل ذانہ کرا دیتا ۔ چالیس، بیالیس اور آٹو پچاس ، پچاس کا شؾر۔

Page 24: Yahoodi ki Larki

زلوک کرنا چاہیے ، آیئے بے سک اپنے بوائیوں کے زاتو ایزا ہی! واه شاخب واه: پہال

!شاخب آیئے

اکیس چو زتائیس اور تین تیس۔: گوزیٹا

اؽزوس قانون اجازت نہیں دیتا۔ اگر ہمارے بدلے کوئی دوزرا ہوتا تو لمبے بوٹ کی : دوزرا

۔ابگاڑ دیت ہکا خلیٹووکر مارتا اور بابو شاخب

لمین بنتے ہیں، لکچر بازیاں ابے جا جا تجو جیزے چوتیس پورتے ہیں ،کمبذت جنٹ: گوزیٹا

کرتے ہیں، ڈیم یو۔ تریپن، تریپن چو انزٹو ، اکزٹو ۔بازٹو۔

!ٹکٹ ٹکٹ بابو جی ٹکٹ: ذریدار

چویالیس ، زنیتالیس، انچاس ، پچاس۔: گوزیٹا

کے ٹکٹ دیجیے ، پیزے پیزے والے ۔ ےدو آنارے یہ کیابکواس، : ذریدار

لیں۔ رکو دے پیزے اور کوڑا ره چپکا۔ یزان تو مالپہلے ہم اپنی م! سٹ اپ یو ؽول: گوزیٹا

کیوں رہوں؟ کیا میں چاکر ہوں؟ یہ ڈاک منسی ہے یا ہڑکا کتا۔کوڑا! ارے واه:ذریدار

اور کیا میں تیرے باوا کا نوکر ہوں؟: گوزیٹا

ابے تو نہیں دے گا؟ اس میں نقشان ہے کس کا ؟: ذریدار

ے ٹکٹ نہ بکنے زے آ جاتا ہے ٹکزال میں دهکا؟کیا دو آنے ک! نقشان کا بچہ : گوزیٹا

اچوا تو ہم آئنده زے ذط ہی نہ لکویں گے ۔ ڈاک کا زلزلہ ہی اڑا دیں گے ۔ کم بذت : ذریدار

کمیسن کے ڈر زے پویر میں یہ اندهیر۔ ڈاک ذانہ کے ٹکٹ بکنے لگے اور دینے والے

ایزے الو کے پٹوے ره گئے ۔

( جانا)

، کم بذتوں نے میرا بویجا کوا لیا، ترازی ترازی اور چو نوازی اور چلو یہ بوی ٹال:گوزیٹا

ایک نوے اور باره ایک زودو۔ ہاتو لگے دو۔

(آنا ابڑهیا ک)

کیا دؽتر میں ہیں؟ کیا یہی کمره ہے منسی جی کا؟: ارے منسی جی( آواز دے کر: )بڑهیا

ا۔ آج تو تمام الوؤں کا ڈربہ پور آئی کو ئی بال۔کم بذتوں نے میرا خزاب ذراب کر دی: گوزیٹا

کول گیا ۔ ابے کون ہے ؟

اجی منسی جی زالم۔: بڑهیا

یہ تو کزی بڑهیا کا ہے تام جوام۔ارے بڑهیا کیا بکتی ہے ؟جلدی بتا؟ اوہو: گوزیٹا

موئے تو نے بڑهیا کس کو کہا؟! ہیں۔ بڑهیا کا لگا : بڑهیا

اور ابوی تک ہے بڑهیا کو جوانی کا ارے واه نہ پیٹ میں تواپ نہ منہ میں بواپ:گوزیٹا

االپ۔مگر تجوے کیا کام ہے نیک بذت؟

نیک بذت ؟ ایک نو جوان عورت کی توہین ۔ موئے ۔ نیک بذت ہو گی تیری ماں، ! ہیں:بڑهیا

تیری بہن، تیرے ہوتے زوتے ، لو اور زنو؟ مجو کو نیک بذت کہتا ہے ۔

ا بد بذت؟ارے تو کیا کہوں؟ بی مػالنی،کم بذت ی: گوزیٹا

ارے جانی کیوں نہیں کہتا؟ جانی ، دل جانی۔: بڑهیا

Page 25: Yahoodi ki Larki

ارے واه رے نانی، لو بڑهیا زٹویا گئی ہے ۔ باؤلی ہو گئی ہے ۔ ارے یہاں پر تو ہے : گوزیٹا

ذانہ۔ تو یہاں کیوں آئی ؟ نکا دیواڈاک ذانہ ،نہ کہ تیرے بڑهاپے کے عاسقوں

نے ۔ اوئی مجو نگوڑی کا تو آج کئی دن زے ارے آئی ہوں اپنے پوڈر کاپارزل لی: بڑهیا

زنگوار ہی نہیں ہوا۔ میں خیران ہوں۔

واه رے تیرازنگار، تجو پر ذدا کی مار، تن پر نہیں لتا،پان کواؤں البتہ ، چل نکل، : گوزیٹا

پارزل آئے گا تو تیرے منہ پر مارا جائے گا۔

تو بان، زیاده بکواس لگائے گا تجوے اپنی ایڑی چوٹی پر کروں قر! موئے بد زبان: بڑهیا

عورت زے چویڑ ذانی کا مزه پائے گا۔ہتک عزت کی نالش کروں گی۔ٹانگ میں رزی نجوا

بانده کر گلی گلی کوینچتی پوروں گی ۔ ذلیل کروں گی۔

غضب ، غم، غشہ، آؽت ، میں ڈاک منسی کیا ہوا کہ ایک عذاب میں پونس گیا، کم : گوزیٹا

، مجوے دیوانہ بنا دیا۔چاٹ گئے غمیرا دمابذت

( گانا)

، کوئی ڈنڈا ٹالؤ ٹکڈاک منسی، میں کیا بنا،آؽت زخمت میں پونس گیا، کوئی کہتا ہے

مارے پوٹ پوٹ ، بویجا ہوا پلپال میرا، آؽت زخمت میں پونس گیا ، اب جو کوئی آئے کرے

وی ؽل ہو گیا، ڈاک ڈالوں، ماروں بوی الت، ازٹیم میرا ب توڑ مجو زے ایک بات ،زربوی اس کا

...اکیا بنمنسی میں

( زین ذتم)

Page 26: Yahoodi ki Larki

چھٹاسین

عبادت گاه

(یہودیوں کا گانا)

رو برتاے ذداوند قدوس

اپنے بندوں پہ بوی اک نظر

ہیں بوکاری ترے در پہ آئے

تیری چوکوٹ پہ زر کو جوکائے

عاشی پر معاشی ہیں ہم ، تیری رخمت کے امیدوار

یں ، تیری رخمت لگائے گی پارغرق عشیاں پریسان ہ

زے کواؤ۔ مو اختراازے زرپر چڑهاؤ اور ادب ! ۔ بوائیو :عزرا

میں رومن ہو کر یہودیوں کی نذر نیاز کواؤں ؟ نہیں ، میں ہرگز نہیں *( زائڈ میں)۔ :مارکس

کواؤں گا ۔

کیا ازرار یہ! دیا کپویناس نے !زب نے کوایا مگر منسیہ نے لب تک نہ لگایا! ۔ ہیں :راخیل

ہے ۔

کیا مذالف کو دیا کیا شاخب کیں کو د یا ؟

ہائے ہم نے اپنا دل کیا دسمن دیں کو دیا

کی اشطالح میں گؾتگو کا یہ خشہ مکالمہ نہیں کردار اپنے آپ زے مذاطب ہے ۔ ڈراما*)

کہتا ہے جو یا علیخده کہتے ہیں ،یعنی کردار ایک طرف ہٹ کر کوئی ایزی بات ASIDEازے

(تماسائی تو زنتے ہیں ، لیکن ازٹیح کے دوزرے کردار نہیں زنتے ۔

اپنی جال وطنی کا قریب اب زمانہ ہے ، خکم خاکم زے ازی مہینے ہمیں پیارا ! ۔بوائیو :عزرا

وطن چووڑ جانا ہے ۔ اس لیے

رہنا اس انجمن میں بہم اتؾاق زے

زر کے نہ زینہار قدم اتؾاق زے

جو اس بزم پاک میں ےکو ٹوگنگا ہم آئے

گا ذاک میں ےمال داس کو ذدا کا قہر

اگر یہ مجوے اس وقت پہچان جائے تو اس دل دیوانہ کی بدولت میری (زائڈ میں )۔ :مارکس

جان جائے ۔

(اندر زے آواز کا آنا)

Page 27: Yahoodi ki Larki

، رزم کے آثار چوپا دو ۔ وبجوا د، زب قندیلیں وبجوا د۔ آہا :آواز

ن ہے یہ نرالے وقت کا آنے واال ؟۔ کو:عزرا

ساہی آدمی ضروری کام پر۔ کوولو دروازه ساه ٹائٹس کے نام پر۔( اندر زے )۔ :جونا

۔ ساہی آدمی ؟ زب کے زب چور دروازے زے نکل جاؤ ؟ جلد اپنی جان بچاؤ ۔:عزرا

(زب کا جانا)

۔ کیا میں بوی جاؤں؟:مارکس

جانا، کوئی آؽت آ جائے تو مجوے بچانا۔۔ نہیں تم ایزے نازک وقت میں نہ :عزرا

یہ ذلل بوی ؽائدے زے ذالی نہیں ۔ آج میں نیاز کی روٹی کا بوید اس زے ( ۔ علیخده:راخیل

منسیہ مل کر جانا ۔ ذبردار پتا نہ بتانا۔( ظاہرا)والی نہیں ےچووڑ دینلیے بػیر زنہار

(راخیل کا جانا)

نہیں گئی کہیں تاڑ تو ! ۔کیزی کڑی نگاہیں :مارکس

ساه زے چور زتم گرنے بنایا مجو کو

کس مشیبت میں مرے دل نے پونزایا مجو کو

قشد کرتا ہوں جو اس جا زے کہیں جانے کا

دل یہ کہتا ہے تو جا میں نہیں جانے کا

( گانا)

عجب جان الجون میں میری پڑی ہے

کہ زلؾوں کی دل پر پڑی ہتوکڑی ہے

کلے گی آذراجل ہی کے ہاتووں زے ن

جو تیری نگہ میرے دل میں گڑی ہے

نظر ملتے ہی زلف پیچاں میں الجوا

مرے پاؤں میں کیزی بیڑی پڑی ہے

نہ رہنے کی ہمت نہ جانے کا یارا

میرے زر پہ کیزی یہ آؽت پڑی ہے

مری قبر ٹووکر زے ہموار کر کے

کہا کیزی رزتے میں ڈهیری پڑی ہے

۔تو سوکن ۔ آہا، سہزادی باسا:عزرا

کون ؟ ڈیزیا۔ میری منگیتر ! ہیں(زائڈ میں )۔:مارکس

اب ایزے میں کہاں بواگوں ، کدهر چپکا چال جاؤں

میں زماجاؤں زمین پوٹ جائے گر اے آزماں تا

۔ اے نسان واال ساہی ،کیا ہے ؽرمان ساہی؟:عزرا

۔ ذاص کار ہے ۔ کون یہ گل بے ذار ہے ؟:ڈیزیا

ارذانہ کا کاریگر ۔ آزموده کار ہے ۔۔ غالم کے ک:عزرا

۔ جونا دیکو تو اس کی شورت پیارے مارکس زے ملتی ہے ۔:ڈیزیا

Page 28: Yahoodi ki Larki

اؽزوس یہ مجوے پہچان جائے تو اس دل دیوانہ کی بدولت میری جان ( زائڈ میں)۔ :مارکس

جائے ۔

۔ تموارے پاس نو لکوا ہار ہے ؟:ڈیزیا

۔ جی جناب تیار ہے ۔:عزرا

ندار گرددیکووں تو زہی کہ وه ہار میرے عیزی نؾس مارکس کی شراخی ۔الؤ ، میں :ڈیزیا

کا ززا وار ہے ۔

ہائے کاش ازے ذبر ہوتی کہ بو الہوس ما رکس کے گلے کا ہار کزی ( زائڈ میں)۔:مارکس

دوزرے ہی کی زلؾوں کا تار ہے ۔

۔ تو ہار الؤں؟:عزرا

۔ ہاں، الؤ جلدی الؤ۔:ڈیزیا

۔ میں جاؤں ؟:مارکس

۔ نہیں تم یہیں رہو ۔:اعزر

(زائڈمیں)۔ :مارکس

ہائے کیزے پونس گئے کس پیچ کے پالے پڑے

کول گئی قلعی اگر تو جان کے اللے پڑے

میں اس جوان یہودی زے بوی ایک کام بنواؤں گی یعنی پیارے مارکس کا ایک ! ۔ جونا :ڈیزیا

مونوگرام بنواؤں گی۔ ذرا ادهر تو آنا بوائی ۔

اب کم بذتی آئی۔( میں زائڈ)۔ :مارکس

۔ چلے آؤ ۔ چلے آؤ،سہزادی بالتی ہے ۔:جونا

او باغ کے بوتے ، کچو منو ( مارکس کا اسارے زے انکار)۔ تمویں نقاسی آتی ہے ؟ :ڈیزیا

زے بوی پووٹے

یہ نگاہیں سرمگیں ، یہ آنکو سرمائی ہوئی

ہے تو سکل یار یہ لیکن ہے مرجوائی ہوئی

۔:راخیل

زرت زده اور آنکو للچائی ہوئیہے نظر خ

کیا مرے دل دار کی یہ بوی تمنائی ہوئی

۔:عزرا

یہ بوی گوبرایا ہوا اور وه بوی گوبرائی ہوئی

دونوں پر یکزاں تخیر کی گوٹا چوائی ہوئی

خضور یہ رہا وه ہار۔

ا ۔ کل ۔ بے سک یہ ہار پر بہار ہے ، ازے کل دربار میں النا ، منہ مانگے دام لے جان:ڈیزیا

یہ ہار اپنے نو بہار کو پہناؤں گی اور اس کے گلے کا ہار بن جاؤں گی ۔

کے دل اس کا مزذر بناؤں گی دل توڑ

لوں گی وه گور بناؤں گیایہ گور بگاڑ ڈ

Page 29: Yahoodi ki Larki

(زائڈ میں)۔ :مارکس

اس طرح کی با وؽا زے بے وؽائی تو نے کی

نے کی اے دل ناداں کیزی کح ادائی تو

را،اس ہار پر میرا اور میرے مارکس کا نام اس کاریگر زے کودوانا۔ عز:ڈیزیا

(جانا)

۔:مارکس

سکر ہے آج بچی جان بڑی مسکل زے

میری مسکل ہوئی آزان بڑی مسکل زے

۔ منسیہ ، تموارا پیار ذاکزتر ہے ۔:راخیل

۔ راخیل، میرا پیار کالنقش ؽی الخجر ہے ۔:مارکس

ل کوال ہوا ہے ؟۔ کیا یہ کوئی طلمزاتی گ :راخیل

۔ پیاری یہ دل تم زے مال ہوا ہے ۔:مارکس

۔ پور تم رومنوں زے کیوں ملتے ہو ؟:راخیل

۔ کیا رومنوں زے مجوے کوئی لگاؤ ہے ؟:مارکس

۔ بلکہ ان پر تموارا دباؤ ہے ۔ :راخیل

ماه جو توا اب وه ہے سبنم ہمارے زامنے

اب ترے میٹوے زذن ہیں زم ہمارے زامنے

۔:مارکس

ہی گر زمجوتی ہو تو دو ہم کو ززا پرذطا

لو کوڑے ہیں ہاتو باندهے ہم تموارے زامنے

۔:راخیل

آہا کوڑے ہیں کیا یہ بچارے بنے ہوئے

گویا ہیں ہر طرح زے ہمارے بنے ہوئے

۔:مارکس

ہے کون اس جگہ پہ مری جاں تمویں تو ہو

اس گور میں اور کون ہے مہماں تمویں تو ہو

۔:راخیل

کے تم کزی نادان زے کہو یہ باتیں جا

کیا دین ہے تموارا ؟ تم ایمان زے کہو

۔:مارکس

کہوں گا زب کہوں گا ، مو بمو تم کو جتا دوں گا

تم آنا باغ میں کل رات کو میں زب بتا دوں گا

( گانا)

Page 30: Yahoodi ki Larki

زیر کر کے مرا گل رو جو چمن زے نکال

مرخبا ، آؽریں ہر گل کے دہن زے نکال

وب کر آدمی دریا زے ہزاروں نکلے ڈ

غرق ہو کر نہ کوئی چاه ذقن زے نکال

جادو بورے نیناں یہ جاناں زنبوال ۔ قتل کر دیں گے ، دیکویں گے جدهر کو ، پیاری بے

گناہوں کو کرو نہ خالل۔

جگر کے ۔ آن نے دیے وه چر کے ، ہوئے دو ٹکڑے ہیں دل و ۔ ذنجر ابرو زے دلبر:راخیل

ی دل دار ، بار بار دل زار کو کرتی ہے پامال۔بان تیر

(زین ذتم)

Page 31: Yahoodi ki Larki

ساتواں سین

کامک (چمپا کا گانا)

کٹار، دو دهاری، ابرو کٹاری، ے مورے پیارے متوارے اٹوتی جوانی پہ جوبنا بویو نثار۔ نیناں رزیل

، زوگوڑ ے ار، زندر ہالکووں نثار، ناگن لہرائی انکویاں کم*الگرجیے بالی عمریا، ترچوی نجریا،البیل

، زنگوار۔ے ہ

۔میں کون ؟ چمپا اکیلی۔ باغ ہاں میں مثل چمیلی ،آه مرد کی آواز زے دل پر تیر لگتا ہے : چمپا

، ہاتو پاؤں میں توکن، بدن میں زنزنی چوا جاتی ہے ، ہائے کیا کروں؟

(پوول من کا آنا)

!یکوو تو جان منکیوں گوبراتی ہے ؟ اجی د! کیوں کیوں میری جان:پوول من

۔کون ؟ میرا پیارا پوول من؟ آؤ پیار ے ۔ میں اس وقت تمویں کو یاد کر رہی توی۔:چمپا

۔ مجو کو نہیں، میری پیاری تو ؽریاد کر رہی توی۔:پوول من

۔ ہائے پیارے ،وہی اجڑا میرا ذاوند گوزیٹا ، اس کا توا رونا۔:چمپا

ا۔۔ اجی اس کے لیے بزاؤ قبر کا کون:پوول من

مرے بوی۔ وه موا! ہے !۔ہے :چمپا

۔ پر اس کے مرنے کا کوئی ؽکر کرے بوی۔:پوول من

: الػرض

موئے کو زنده دؽن کر دوں۔ ۔ میرا بس ہو تو:چمپا

۔ اور مجوے مل جائے تو بم کے گولے زے ذتم کر دوں۔:پوول من

مطلب نہ ہو جائے ؽوت،کہیں بچ نہ جائے وه لعنتی۔ ںپر کہی۔ :چمپا

۔ارے یہ تو ہے ؽیسن ایبل موت، جہنم تک تو پیچوا نہیں چووڑتی:منپوول

۔ ہائے کمبذت نہ مرتا ہے نہ طالق دے کر میرا پیچوا چووڑتا ہے ۔ ارے موا مروں کا :چمپا

زانی کواتے کواتے اکتا گیا ہے ، اس لیے اب کٹا پواندیتویال ، قدم سریف کا ڈیوٹ۔موا دم

۔پالؤ پر ہاتو مارنے چال ہے

۔ یعنی، یعنی؟:پوول من

۔ یعنی دقیانوزی ویرانے کا الو اب جنٹلمین بنا ہے ، کزی میم زے سادی رچانے پر تنا :چمپا

ہے

دیا زالئی جو بیچتے توے یا کہ زرکنڈا

ہوئے ہیں شاخب لسکر بنا کے اک جونڈا

ہوائے باغ جہاں زے ہو کیوں نہ دل ٹونڈا

انڈا کہ مرغ ٹینی کا بچہ کٹکتے ہی

Page 32: Yahoodi ki Larki

خضور بلبل بزتاں کرے نو ازتجی

اور ادهر آ جاؤ، کر ۔اجی تو اس میں تموارا کیا جاتا ہے ،تم کڑک مرغی کی طرح ٹیٹیا:پوول من

کے پروں میں گٹو جاؤ۔ ںیارو

اور کیا؟ یہی تو ہونا ہے آذر۔ ۔ :چمپا

(دونوں کا گانا)

ں ہاں۔ چوبیال زندردارومن پیارا۔موٹر بنا دے پیارو، ہا:چمپا

۔ ہاں، الڈوپیاری تو ہے ؽیسن ایبل بوٹ۔:پوول من

۔ بالے جو بنا پہ ہوں بیوٹی ؽل، ہاں ہاں۔:چمپا

۔:پوول من

کیا چاند زی تشویر ہے دل چویننے والی

بد مزت کیے دیتی ہے یہ آنکووں کی اللی

ہللا رے نزاکت ،یہ نزاکت نہیں ذالی

جس طرح لچکتی ہے کوئی پوولوں کی ڈالی

۔بانکا زپہیا،ڈاروں گلے بہیاں ، چوبیال مورے من بوایورے ۔:اچمپ

۔ بوزہ دے دزے جو بنوا کا دانی ، ماں:پوول من

(گوزیٹا اور مزیتا کا آنا)

۔تیرا نام مزیتا اور میرانام گوزیٹا اب بتا۔:گوزیٹا

اس نے ۔ ہائے ہائے اس نے نام زے نام بوی مال دیا پر ذو ب ہے یاد آیا۔ ابے اوالو :مزیتا

مجو زے سادی کا اقرار کیا ہے ۔مگر بندے ذاں تو اس کے زاتو چووٹے بڑے نا چ بوی

ناچاہے ۔

یہ ناچ واچ تو میں اس کے زاتو کبوی نہیں ناچا۔ ازے کبوی ! ۔ ار رر رچووٹا بڑا ناچ :گوزیٹا

ا آنکووں زے بوی نہین دیکوا اور بے دیکوے اس کا عاسق ہو گیا، ارے پر دیکو وه کون آ رہ

ہے ؟

۔ ادهر زے چلیے بیگم شا خبہ ادهرزے ۔:پوول من

۔ مگر وه ممبا والی گاڑی کب جاوے گی۔:روز

۔ کل تک ابوی کوئی گاڑی نہیں آوے گی۔:پوول من

۔اؽزوس تو کل شبد تک مجوے یہیں ٹوہرنا پڑے گا۔ اچوا میرے لیے کوئی کمره؟:روز

ر کا کمره ذالی ہے ۔۔ آیئے ،آیئے ،ادهر آیئے ۔ یہ چو نمب:پوول من

ہاں میں اپنے ! ادهر بیچ میں پڑے رہنے زے اتنی گرانی ! ۔ کیا مشیبت ، کیا پریسانی :روز

نام کا ذط تو دریاؽت کرنا بوول گئی، کم بذت،میر ی ڈاک بوی تو نہیں آئے گی۔

۔ چور،ا چکے ، بدمعاش ۔:مزٹروڈ

تو مزٹر وڈ ہیں، بدمزا ج مزٹروڈاور ۔ ارے ساید اور مزاؽر بوی آ رہے ہیں ۔ اوه ہو یہ:روز

میری زہیلی ایلس بوی، چلو اب تو ذوب گزرے گی۔

۔ توکا دیا۔ زارے رزتے بوونکتے بوونکتے دماغ اڑگیا، جاؤ جاؤ اندر جاؤ۔:مزٹروڈ

Page 33: Yahoodi ki Larki

۔ مزٹر وڈ ، مزٹروڈ ، پور وہی غشہ ،پور وہی گوبراہٹ، :مس روز

ر نے تو ہالک کر دیا۔ زارا ازباب ذاک کر اس نامراد زؾ! کیا کہوں بیگم شاخبہ: مزٹروڈ

دیا،ذرا میں ازے دیکو آؤں تو خاضر ہوتا ہوں۔

۔ ارے ارے روزی، میری روزی ،تم یہاں کہاں؟ ہم تو زمجوتے توے کہ تم موزم بہار :ایلس

کے مزے لوٹ رہی ہو گی۔

وہاں بوی موئے بد نظروں نے چین نہ لینے دیا، جزے دیکووعاسق، جزے! ۔ ذاک:روز

دیکووسیدائی، اس سہر کے لوگ مال دار بیوه پر اس طرح گرتے ہیں جیزے اناج پر ٹڈیاں ،

گڑ پرمکویاں اور مردار پر موئی اوپروا لیاں،اوئی تو بہ توبہ مجوے تو نؾرت ہو گئی۔

۔ ہاں ہاں روزی بہن، آج کل تم عاسقوں میں ایزی گوری ہو جیزے پروانوں کے :ایلس

جورمٹ میں ؽانوس۔

۔ وه بالکل غیر مانوس ، پروانے غریب تو جا ن زے گزرجاتے ہیں، جل جل کر موت :روز

کے گواٹ اتر جاتے ہیں ، مگر آج کل کے عاسق توپوچونے زے پہلے ہی مرجاتے ہیں۔

...۔ مگر روزی بہن، یہ تموارا ذاوند کب کب:ایلس

میں پور کہوں گی زب۔ یہ ایک راز ہے راز۔! ۔ چپ چپ:روز

دیکو تو میں کیزی ذیر لیتی ہوں۔! بوال راز ، مجو زے بوی راز !ں راز۔ ہی:ایلس

(مزٹر وڈ کا آنا)

یہ تو میں جانتا ہوں کہ اس وقت آپ کچو ضروری باتوں میں ! ۔ مہربان بیگمو:مزٹر وڈ

مسػول ہیں مگر میرے لیے یہ بالکل ؽضول ہیں۔ مجو کواس زؾر کی کوؽت نے بالکل اٹیرن

ه ایک منٹ بوی شبر نہیں کر زکتا۔ کیوں مس روز، آپ بوی ٹیبل پر سریک کر دیا ہے ،اب بند

ہوں گی؟

۔ ضرور، ضرور:ایلس

۔ اچوا تو ضرور۔ ارے کوئی ہے یا زب مرگئے ؟:مزٹروڈ

۔ خاضر خضور۔:پوول من

جلدی جا تین آدمیوں کاکوانا ٹیبل پر لگا۔! ۔ خاضر کا بچہ:مزٹروڈ

، اس کمرے میں تسریف لے چلیے ۔۔ ابوی ابوی لگایا، چلیے :پوول من

۔ مگر زن ، بالکل گرم کوانا چاہیے ،جیزا ہو مگر آگ کا پکا ہوا نہ ہو، نہیں تو میں :مزٹروڈ

تیرا بویجا پلپال کر دوں گا۔

۔ ارے باپ رے ۔:پوول من

۔ بالکل بد انتظامی،بالکل بے ایمانی، ٹیبل پر نمک دانی تک نہیں، بدمعاش ہوٹل والے :مزٹروڈ

زاؽروں کوکیزا دق کرتے ہیں۔ او بوائے ، بوائے کہاں مرگیا؟ بوائے ۔م

۔ آتا ہو گا، آ جائے گا ذرا شبر بوی کیا کرو۔:ایلس

۔ ٹوہروجی، تم چپ رہو، میں بالؤں گا اور زور زے بالؤں گا۔ان بدمعاسوں کو :مزٹر وڈ

تہذیب کا زبق پڑهاؤں گا ، ارے چلو کوئی ہے ۔

و وخسی غل مچار ہا ہے ۔۔ باپ رے یہ ت:گوزیٹا

Page 34: Yahoodi ki Larki

۔ار رر رمجوے تو بہست کا مزا آ رہا ہے ، مل گیا میری مخنت کا بدل مل گیا۔:مزیتا

۔ کہاں کہاں؟ابے کیا مل گیا؟:گوزیٹا

۔ ابے وه میری آنکووں زے دیکو ذرا۔:مزیتا

۔ ابے وه کون ؟:گوزیٹا

۔ وہی میری پیاری بیوه۔:مزیتا

ہماری بیوه۔۔ ہیں کیا بیوه؟ وہی :گوزیٹا

۔ ہاں ہاں وہی وہی، قزم ہے اڑان چیلے کی ، میں بوال اس عورت کوبوول زکتاہوں :مزیتا

!جس کے زاتو برزوں چووٹے بڑے ناچ بوی ناچا ہوں، مگر یارگوزیٹا

۔ ہاں بوائی مزیتا۔:گوزیٹا

ں ازے ۔ میر ی طرف دیکوتے ہی اس نے منہ پویر لیا، ساید پہچانا نہیں، اچوا ذرا می:مزیتا

جتاتا ہوں۔

۔ تو مجوے بوی جتانا چاہیے ۔:گوزیٹا

۔ ابے تو پیچوے ہٹ،الو تیرا خق کیا ہے ؟:مزیتا

۔ ابے واه تو نے کون زا ڈپلوما خاشل کیا ہے ۔:گوزیٹا

۔ابے گدهے کی دم تو تو ازے جانتا بوی نہیں،کبوی دیکوا ہے ؟:مزیتا

تو وه جتنی تیر ی ہے اتنی میری ہے ۔۔ ابے دیکوا نہیں تو کیا ہوا ۔ اب :گوزیٹا

یہ کون الو ہوں گے بوال؟! ۔ او ہو بیگم:مزٹروڈ

جی میں انویں کیا جانوں بوال؟( زور زے )ہے ہے برا ہوا ( زائڈ میں)۔ :ایلس

ابے ( زور زے )ضرور کوئی بوید ہے ، یہ عورت چوپتی کیوں ہے ۔(زائڈ میں :)مزٹروڈ

بڑهے چلے آ رہے ہو، کس کو بالتے ہو؟تم کیوں ادهر ! کیوں الوؤ

۔ ام ام، جناب آپ کو دیکوتے ہیں۔:مزیتا

۔ جناب دیکوتے ہیں آپ؟ ام ام ام۔:گوزیٹا

۔ ابے بکرا بکری کے مواؽق مم مم کرتے ہو۔:مزٹر وڈ

۔ ہائے ہائے کمر پر چوٹ کوائی۔:مزیتا

پانچ۔۔ باپ رے پور وہی سامت آئی پور وہی ٹکر ، ٹکر نمبر :گوزیٹا

۔ ہائے ہائے مؾت کی جو تاکاری ، مؾت کی ٹکڑا ٹکڑی، ابے تو آدمی ہے یا عین غین؟:مزیتا

ابے ہم ہیں ایک ؽزٹ کالس جنٹلمین۔! ۔ ذبردار:گوزیٹا

۔ ابے یہ منہ اور گرم مزاال، ابے تو توہے گواس بیچنے واال ۔اچوا اگر تو جنٹلمین ہے :مزیتا

(۔ دو آدمیوں کی ؽیشلہ کن لڑائی ۔ * DUEL) لڑ یہ* تو مجو زے ڈویل

(گوزیٹا کا گانا)

لگے گوونزا او مزیتا ، ماروں تجو کو ایزا پوٹ جائے بویجا ، ابے جاجا بچہ،کوا جاؤں کا

کچا ، پوٹ جائے گا بویجا۔

(مزیتا کا گانا)

Page 35: Yahoodi ki Larki

آج اس طرح زے تجو کو میں ٹونڈا کروں سادی بیوه زے کر، تجو کو مر نڈ ا کر و ں

بور کے بجلی زے تیری ذاک کو ٹونڈا کروں، ایزا بائل کروں، ابال ہوا انڈاکروں۔ ،

( زین ذتم)

Page 36: Yahoodi ki Larki

آٹھواں سین

باغیچہ (مارکس کا گاتے ہوئے آنا)

ضرورت کیا انویں تیؼ وتبر کی

ادا کاؽی ہے اک ترچوی نظر کی

وه کیا جانیں کزے کہتے ہیں الؾت

ذبر کیا ہے انویں درد جگر کی

معلوم ہے کچو او زتم گرتجوے

سب غم کس طرح ہم نے بزر کی

چلے جاتے ہو مڑ کر دیکو جاؤ

قزم ہے آپ کو ترچوی نظر کی

لگا کر دل کزی زے ہائے ہم نے

مشیبت مول لے لی عمر بور کی

۔ پیارے منسیہ قزم کواؤ اور شاف شاف بتاؤ کہ تموارا ذیال بد ہے یا نیک ہے ، کیا :راخیل

ر زبان ایک ہے ۔تموارا دل او

تم نظر آتے ہو اکثر مجو کو گوبرائے ہوئے

ؽکر کے بادل ہیں تم پر اس قدر چوائے ہوئے

میں نے بوی تمویں ازی لیے یہاں آنے کی تکلیف دی ہے کہ تمواری !۔ پیاری :مارکس

آنکووں پر میں نے جو طلزمی پرده ڈا ل رکوا ہے ازے اتار کر شاف اور کولے لؾظوں میں

خقیقت آسکار کر دوں ۔ اپنی

مرے ہونٹوں پہ سہد اور زہر قاتل توا چوپا دل میں

بنو لہ روئی میں ہو جس طرح یوں توی دغا دل میں

خقیقت کو نہ ظاہر آج تک ہونے دیا میں نے

مری جاں معاف کرنا تم کہ ہے تم کو ٹوگا میں نے

ا ، مجوے دام مخبت میں پونزایا؟۔ او ذدا کیا تم نے مجوے ٹوگا، دهوکا دیا ،بتاد ی:راخیل

خقیقت یہ ہے کہ میں ابوی تک عسق کے ازٹیح پر یہودی کا لباس پہن !۔ ہاں پیاری:مارکس

کر ایک دهوکے باز عاسق کا پارٹ ادا کر رہا توا ورنہ ۔

میرا گماں الگ ہے میرا یقیں الگ

ہے تیرا دیں الگ اور میرا دیں الگ

ہم مذہب نہیں ہو؟۔تو کیا تم ہمارے :راخیل

Page 37: Yahoodi ki Larki

۔ نہیں ، میں تموارے دسمنوں کی ڈالی ہوئی بنیاد ہوں ، رومن ذون اور رومن باپ کی :مارکس

اوالد ہوں۔

۔ تم یہودی نہیں ہو؟:راخیل

۔نہیں۔:مارکس

۔ پور تمویں یہودی بننے کو کس نے کہا؟:راخیل

۔ تمواری دل ؽریب شورت نے ۔ اس موہنی مورت نے ۔:مارکس

ویں ایک یہودی لڑکی زے مخبت کرنے کی جرأت کس نے دالئی؟۔ تم:راخیل

۔ تمواری مخبت نے ۔:مارکس

۔ اف نور میں نار، سربت میں کف مار ، زہریال زانپ اور گلے کا ہار۔ :راخیل

کیوں الجوتا اپنا دامن گرنہ پونزتی بوول میں

مجو کو کیا معلوم توا کانٹا چوپا ہے پوول میں

آذر کچو زبب بتال مجوے میری بربادی کا

کیا ذطا توی میری تونے کیوں دیا دهوکا مجوے

دهوکا تو اس وقت توا جب میں تموارے ذوبشورت ہونے ! ۔ دهوکا نہیں پیاری راخیل :مارکس

زے انکار کرتا یا تمویں چووڑ کر کزی اور کو پیار کرتا یا تموارے شاف شاف پوچونے پر

رتا ۔ بوی اپنی خقیقت زے نہ ذبر دار ک

یہودی ہوں کہ رومن ہوں ،میں نوری ہوں کہ ناری ہوں

کوئی ہوں ، کچو بوی ہوں ، پر تیری شورت کا پجاری ہوں

۔ مگر اب تم اس شورت کی طرف دیکونے کا کوئی خق نہیں رکوتے ۔ مجو زے کوئی :راخیل

تعلق نہیں رکوتے ۔

۔ کیوں؟:مارکس

لیے وہی آنکو چاہیے جو بت پرزت اور کؾرکی ۔ کیوں کہ اس چہرے کو دیکونے کے :راخیل

چمک دمک زے نؾور ہو۔جس میں یہودی مذہب اور یہودی یقین کا نور ہو ۔

۔ تو کیا تم رومن ہونے کی وجہ زے اپنا دل مجو زے پویر لینا چاہتی ہو ؟:مارکس

طرح نہیں اب تجو زے اپنا دل واپس نہیں لے زکتی جس! ظالم ! ۔ کاش یہ ممکن ہوتا :راخیل

پروانہ سمع پر جلنے کے لیے ، پتنگ جس طرف کی ہوا ہو اس طرف اڑنے کے لیے ، پانی

نسیب کی طرف بڑهنے کے لیے ، مجبور و ناچار ہے ازی طرح میرا دل بوی تیری مخبت

میں بے اذتیار ہے ۔

۔ تو کیا میں امید رکووں کہ یہ ہاتو ہمیسہ کے لیے میرے ہاتو میں دے دو گی؟:مارکس

۔نہیں۔:یلراخ

۔ کیوں آذر کس وجہ زے انکار ہے ، کس لیے جی بے زار ہے ؟:مارکس

۔ دل پر میرا قبضہ ہے لیکن ہاتو پر میرے باپ کا اذتیار ہے ۔:راخیل

۔ مگر تموارا باپ تو متعشب یہودی ہے ، کیوں کر اپنی لڑکی کا ہاتو ایک رومن کے :مارکس

ور ایزی سادی کا کیزے روادار ہو گا؟ہاتو میں دینے کو تیار ہو گا ۔ ایزی مخبت ا

Page 38: Yahoodi ki Larki

۔ پور میں کیا کر زکتی ہوں؟:راخیل

۔ پیاری راخیل تم چاہو تو زب کچو ہو زکتا ہے ۔ میری جان کے لیے اپنے باپ کو :مارکس

چووڑ کر میرے زاتو نکل چلو ، ہم دوزرے سہر میں پہنچ کر نکاح پڑهالیں گے اور واپس آ

جائیں گے ۔

اس طرح عید ہو جائے مریض درد کی

تمام عمر کو راخت نشیب ہو جائے

اوذدا یہ تو اپنے زاتو بواگنے کو کہتا ہے ۔( زائڈ میں)۔ :راخیل

۔ پیاری راخیل ، کہو کس زوچ میں پڑگئیں ؟ :مارکس

تمویں ہو راز دل اپنا ، تمویں ہو بس ذوسی اپنی

تمواری ایک ہاں پر منخشر ہے زندگی اپنی

جی اٹویں وه لؾظ منہ زے میری جاں کہہ دو امیدیں

میں شدقے پیارے ہونٹوں کے ،لب نازک زے ہاں کہہ دو

۔ نہیں نہیں ایزا نہیں ہو زکتا ۔ :راخیل

اس زندگی پہ داغ لگایا نہ جائے گا

مجو زے پدر کا نام ہنزایا نہ جائے گا

یکار ہے ۔۔ اگر تموارا انکار ہے تو میرا اس دنیا میں جینا ب:مارکس

ذوسی میری ، مری راخت ؽقط تیری نہیں تک توی

زمجو لینا کہ میری زندگی بوی بس یہیں تک توی

زوائے موت کوئی غم کا چاره کار نہیں

عبث یہ گلسن ہزتی ہے جب بہار نہیں

۔ ٹوہر و ٹوہرو ، پیارے ٹوہرو، مجوے زوچنے دو ۔:راخیل

۔ بس ، ہاں یا نہیں ، ایک لؾظ۔:مارکس

۔ تووڑی دیر غور کرنے کے لیے ، تووڑی دیر ۔:یلراخ

۔ ایک منٹ نہیں ۔:مارکس

!منسیہ! ۔ منسیہ:راخیل

۔ بس پیاری راخیل کہو کہ مجوے منظور ہے ۔:مارکس

۔ لے چل ذوبشورت جادو گر لے چل۔ راخیل اس دل زے مجبور ہے ۔ :راخیل

تیری ہوں ترے زاتو ہوں دیتی ہوں زباں میں

مانند جہاں تو ہے ، وہاں میںاب زائے کے

۔ اب باپ کو ذبر ہونے زے پہلے یہاں زے نکل چلو :مارکس

جیزے یہ جزم وروح اس طرح زاتو دو

لو آؤ ، اب چلو ، میرے ہاتووں میں ہاتو دو

(عزرا کا آنا)

کہاں جاتے ہو ؟ کہاں بواگ کر منہ چوپانا چاہتے ہو ؟ ! ٹوہرو! ۔ذبردار:عزرا

Page 39: Yahoodi ki Larki

یہ خزرت بڑی مسکل زے نکلے گینکل جانے کی

کلیجہ توڑ دے گی بد دعا جو منہ زے نکلے گی

تمواری آرزو دنیا زے ذالی ہاتو جائے گی

جہاں جاؤگے میری بد دعا بوی زاتو جائے گی

!۔ رخم ، رخم ، اچوے ا با ، ہم گنہگاروں پر رخم:راخیل

کیوں اس دن ! جیزے بدکردار پر اس! تجو جیزی ناؽرمان ، نا ہنجار پر ، رخم ! ۔ رخم :عزرا

کے لیے میں نے تجوے آنکووں میں رکو کر پاال توا ۔ اس برے نتیجے کے لیے اپنی جا ن

جس نے مخبت زے تیری پیٹو کو ! کی طرح زنبواال توا ،کیوں؟ اورومن قوم کے ذلیل کتے

س مخزن پر توپتوپایا ، جس نے سریف اور وؽادار زمجو کر تجوے اپنی گود میں بٹوایا ، ا

موقع پاکر خملہ کرنے کو آماده ہوا ۔ جس نے تجوے راخت دی اور عزت دی اس کے آرام

کو دن رات مٹانے کا اراده ہوا ۔

قہر ذدا زے گڑ نہ گیا تو زمین میں

کیا بے وؽائی جرم نہ توی تیرے دین میں

وه بات کی ، نہ توی جو گمان ویقین میں

زتین میںاک زانپ گویا پاال توا اس آ

کیا جانتا توا میں کہ اک آؽت ہے قہر ہے

آب بقا میں زمجوا توا جس کو وه زہر ہے

بے سک میں نے قشور کیا اور ضرور کیا ۔ مگر یہ میری دانزتہ ذطا !۔ بزرگ عزرا :مارکس

نہ توی بلکہ اس شورت اور اس دل نے مجوے مجبور کیا

لو بڑهو آگے ، چوری لو اور زینہ چاک کر ڈا

ذطا اس دل کی ہے اس دل کو پوونکو ذاک کر ڈا لو

۔نہیں ، پیارے ابا نہیں ۔ :راخیل

اس کی نہ کچو ذطا ہے نہ دل کا قشور ہے

میں اس کو چاہتی ہوں یہ میرا قشور ہے

اس زندگی کی یو نہیں کزی طرح سام ہو

پویرو چوری گلے پہ کہ قشہ تمام ہو

غیر قوم اور غیر مذہب کی چاه چوری ہوتی ہے ۔! ۔ بدبذت لڑکی :عزرا

۔ زچ ہے ۔ لیکن دل کی لگی بری ہوتی ہے ، اس زے انزان مجبور ہوتا ہے ، جو کام :راخیل

نہیں کرتا وه کرنے پر مجبور ہوتا ہے ۔

جو کہ سیروں کو بوی ٹووکر زے گرا دیتے ہیں

دیتے ہیںوه بوی بے درد مخبت کو دعا

زور چلتا ہی نہیں عسق کے دربار میں کچو

یہ وه چوکوٹ ہے کہ زب زر کو جوکا دیتے ہیں

Page 40: Yahoodi ki Larki

۔ اؽزوس ، میں نے کیا زوچ رکوا توا اور یہاں کیا روبکار ہے ۔ زچ ہے جس طرح دریا :عزرا

کے زامنے ایک تنکا بے بس ہے ازی طرح تقدیر کے آگے تدبیر نا چار ہے ۔

ل اور ، انویں مد نظر اور مجو کو ہے ذیا

ارمان طبیعت میں ادهر اور ادهر اور

۔ پیار ے ا با ، بے سک ہم دونوں مخبت کرنے کے مجرم ہیں ، مگر اب تک ہمار ا جرم :راخیل

گناہوں زے پاک شاف ہے اس لیے ہم زے نؾرت کرنا انشاف کے ذالف ہے ۔

۔:مارکس

ہے پاک گناہوں زے ہماری یہ ذطا بوی

ت ہوں اگر ہم کو بدی نے ہو چووا بویغار

ہم چسمۂ الؾت میں ہیں مانند کنول کے

جو پانی کے اندر ہے پانی زے جدا بوی

۔ اچوا تم مخبت کرنے کے زوائے اور ہر طرح بے قشور ہو ؟ چاند کی طرح اس :عزرا

زمین کی برائیوں زے دور ہو ؟

۔ ہاں بزرگ عزرا ایزا ہی ہے ۔ :مارکس

طاقت توی مگر پر نہیں نکلے پرواز کی

اذالق کے قانون زے باہر نہیں نکلے

یہ قلب وجگر پاک ہیں ، یہ دیدۂ تر پاک

ہللا ہے ساہد کہ ہے دل پاک ، نظر پاک

راخیل میں کون زی ذوبی نظر آئی جو تم اس کے قدر دان ہو ؟! ۔ منسیہ :عزرا

اور شورت زے زیاده اس کی زیرت ۔! ۔ شورت :مارکس

۔ تو کیا تم اس کو چاہو گے ؟:اعزر

۔ اپنی جان کی طرح۔:مارکس

۔ اس کو عزیز رکوو گے ؟:عزرا

۔ اپنی عزت اور سان کی طرح۔:مارکس

۔ اس کی خؾاظت کرو گے ؟:عزرا

۔ اپنے دین وایمان کی طرح۔:مارکس

ارے ۔ اچوا تو میں اپنے پچولے الؾاظ واپس لیتا ہوں اور ذوسی زے اس کا ہاتو تمو:عزرا

ہاتو میں دیتا ہوں ۔ بڑهو اور دو زانو ہو ۔

۔ کیا آپ مجو زے کوئی مزید اقرار کرانا چاہتے ہیں ؟:مارکس

۔ ہاں، ایک رومن کی بػیر مذہب بدلے ایک یہودی زے کبوی سادی نہیں ہو زکتی اس :عزرا

سریعت لیے میں پہلے تمویں اپنے دین کا کلمہ پڑهاکر اپنے مذہب میں الؤں گا ۔ پور اپنی

کے مطابق اس کے زاتو تموارا نکاح پڑهاؤں گا۔ تمویں منظور ہے ؟

۔ تو کیا مخبت کرنے کا جرمانہ مجوے مذہب زے ادا کرنا ہو گا؟:مارکس

۔ ہاں اگر تم اس ہاتو کو خاشل کرنا چاہتے ہو تو اس کی قیمت ؽقط تموارا دین ہے ۔:عزرا

Page 41: Yahoodi ki Larki

۔ پیارے مارکس :راخیل

آذر ہو کوئی بات بوی زوچ میں کیوں پڑگئے

ہاں کہو مل جائیں تاکہ دل کی شورت ہات بوی

۔:مارکس

کس کو چاہوں ، کس کو چووڑوں ، کس غضب میں جان ہے

اک طرف یہ خور ہے اور اک طرف ایمان ہے

۔ جواب دو کیا ذیال ہے ؟:عزرا

۔ میں راخیل کو چووڑ زکتا ہوں مگر مذہب چووڑنا مخال ہے ۔:مارکس

و پور نہیں؟۔ ت:عزرا

۔ کبوی نہیں ۔:مارکس

۔ تو انکار؟:عزرا

۔ ناچار۔:مارکس

۔ دوری ؟:عزرا

۔ مجبوری :مارکس

زاری دنیا زے زیاده یہ سکر لب مجو کو

اور اس زے بوی زیاده مرا مذہب مجو کو

ایزی سے زہل زے انزان نہیں دے زکتا

جان دے زکتا ہے ایمان نہیں دے زکتا

ومن کتے ، تو ہمارے گور میں گناہوں کی بدبو پویال کر ، ؽزق وؽجور کا جال ۔ تب کیا ر:عزرا

بچواکر ایک بوولی بوالی دوسیزه کو خرام کاری کے رازتے پر لگانے آیا توا۔

رزائی پیدا کی میرے گور میں عزیز، ہمدرد ویار بن کر

مگر یہ ٹوا نے ہوا توا دل میں کہ باغ اجاڑے بہاربن کر

ر اس زے دغا ،بوروزا کیا توا جس نے مدام تجو پردغا او

زمیں زے نؾرت ، ؽلک زے لعنت پڑے گی ہر شبد و سام تجو پر

۔ پیارے :راخیل

میرے پیارے کیا ہوا یہ اور تمویں کیا ہو گیا

با وؽا دل آج کیوں بے درد ایزا ہو گیا

جان کی، دل کی لگی کی، قدر اب بوی جان لو

ره جاؤں کہ دهوکا ہو گیا یہ نہ کہنے کو میں

میرے چاروں طرف تاریکی چوا گئی ، میں جاتا ہوں۔! ۔ راخیل :مارکس

۔مگر یہ زن کر جاؤ کہ جس واخد بر تر ذدا کو گواه کر کے تم نے اس بوولی لڑکی کو :عزرا

دهوکا دیا ہے ، جس قہار کے پر جالل نام کی قزمیں کوا کوا کر تم نے ازے ٹوگاہے وه

جالل واال ذدا بػیر ززا دیے تمویں کبوی اس دنیا میں نہ چووڑے گا ۔ جس بے وخدت اور

Page 42: Yahoodi ki Larki

دردی زے اس غریب کا دل توڑا ہے ازی طرح وه تموارے غرور کو توڑے گا۔ میں دعا

کرتا ہوں کہ اس کا قہر عاجل تم پر نازل ہو ۔ جاؤ جہنم واشل ہو

لے کوذدا ہی اب اس کا لے گا بدلہ جو دکو دیا تو نے دل ج

ازی کے ہاتووں میں زونپتا ہوں میں اپنے تیرے معاملے کو

(ڈراپ زین)

Page 43: Yahoodi ki Larki

دوسرا با ب

پہالسین

باغیچہ۔ پیارے مارکس انزان کی ؽطرت ہی بوول ہے ، جو کچو ہوا زو ہوا، اب گزستہ باتوں :ڈیزیا

کا زبان پر النا ؽضول ہے

سکر ہے اس کا کہ جینے کا زہارا ہو گیا

کا جو ہو چکا توا پور ہمارا ہو گیا غیر

۔ تو تم میری بے پروائی کا گناه معاف کرتی ہو؟:مارکس

۔ میری جان مارکس ، میں تمواری کنیز ہوں اور کنیز پر آقا کو ہر طرح کا اذتیار ہوتا :ڈیزیا

ہے

قبضہ ہے دل پہ جان پہ عقل وتمیز پر

آقا کو اذتیار ہے اپنی کنیز پر

نیناں الگے ہیں۔ کوٹن ملور ہے موہن ہم زنگ ۔ جاناں ۔ ۔ ۔ جیا میں بزت توری رے جانان

زگری ... پیاری شو رتیا ، دکو میں جان پڑی ہے ، آن مانو رے جان ہمری بات ، جاناں نیناں

رین موری گزری تڑپ تڑپ ، نیاری توری سان ، پیاری پیاری توری آن مانوجی مانو جی دل

... ں نیناںجاناں ، دل جانا

تو کس قدر ذلیل ہے کتنا جووٹا ہے ، تیرے ! اوؽریبی، او دغا باز رومن( زائڈ میں)۔ :مارکس

ہونٹ جووٹے لؾظوں زے ڈیزیا کے زاتو مخبت کا اقرار کر رہے ہیں اور تیرا دل وجگر

دونوں ابوی تک راخیل کو پیار کر رہے ہیں۔

رتا ہے بس اب بوی باز آ وه کام کیوں بے دین ک

کہ جس پر ذود ترا دل تجو کو زو نؾرین کرتا ہے

(راخیل آتی ہے )

کیوں، راخیل یہاں کس لیے آئی ہے ؟( زائڈ میں) ۔:مارکس

۔ منسیہ ٹوہرو :راخیل

جاتے کہاں ہو مجو کو ٹوکانے لگا کے جاؤ

مارا ہے جس کو اس کا جنازه اٹواکے جاؤ

تم یہاں کہاں؟! ۔ راخیل :مارکس

۔ اپنے شیاد کے پاس ۔ قتل کر کے بوول جانے والے جالد کے پاس ۔:خیلرا

Page 44: Yahoodi ki Larki

وه ولولے وه جوش وه زب پیار کیا ہوا

او بے وؽا بتا ترا اقرار کیا ہوا

۔ راخیل ہم دونوں مخبت کے نسے میں زرسار ہو کر امیدوں زے بورا ہوا ایک :مارکس

عتبار کر کے ہوا پر مزتقبل کا دلچزپ ذواب دیکو رہے توے ، اب اس ذواب کی باتوں پر ا

قلعہ بنانا بے کار ہے کیونکہ تقدیر کے آگے تدبیر ناچار ہے

دذل کب تدبیر کو تقدیرانزانی میں ہے

پیش آتی ہے وہی جو کچو کہ پیسانی میں ہے

۔ اگر یہی کرنا توا، آگے بڑه کر دهوکا ہی دینا توا توایک بوولی بوالی زیدهی زادی :راخیل

کو جو اپنے باپ زے مخبت کرنے کے زوا اور کزی کی مخبت زے واقف ہی نہ توی لڑکی

، ایک معشوم بچے کی طرح جوان ہو کر بوی ان زہریلی باتوں زے ذبردار نہ توی، اس کے

زامنے دوزانو بیٹو کر ، آنزو بہاکر ، گڑ گڑا کر کیوں مخبت کا یقین دالیا؟ کیوں اس کی

ی مخبت کے اظہار زے زہر مالیا ؟ زندگی کے آب خیات میں جووٹ

تمویں ہو پوونک ڈاال زاتو دل کے جان وتن جس نے

بگاڑا ہے یہ گور جس نے ، اجاڑا یہ چمن جس نے

تم اپنا ظلم آکر اس دل رنجور زے دیکوو

ہمارا گور جلے اور تم تماسا دور زے دیکوو

یں تب ہی تک اس زے دل ۔ راخیل، جب تک زتار کے تار آپس میں ملے رہتے ہ:مارکس

بہالنے واال زریال نػمہ پیدا ہوتا ہے مگر تموارے باپ کی ضد نے ٹووکر مارکر اس مخبت

کے زاز کا تار تارالگ الگ کر دیا ، اب اس ٹوٹے ہوئے زاز زے دوباره مخبت کا زمزمہ پیدا

ہونا مخال ہے ۔ پہلے میرا کچو اور ذیال توا اب کچو اور ذیال ہے ۔

نہ وه بات رہی اور نہ وه جوش مجوے اب

تم بوی اب کر دو مری طرح ؽراموش مجوے

۔ یہ کبوی نہیں ہو زکتا ، جس طرح ایک ذدا پرزت کی طبیعت دو ذداؤں کے زامنے :راخیل

اطاعت کا اظہار نہیں کر زکتی اس طرح ایک سریف اور پاکباز لڑکی ایک کو چووڑکر

دوزرے کو پیار نہیں کر زکتی

بور کو تجو پہ شدقے جان میری ہو چکیعمر

تو نہ ہو میرا مگر میں دل زے تیری ہو چکی

( زور زے )اب مجوے راز کے چہرے زے ضرور پرده ہٹانا ہو گا ۔ ( زائڈ میں)۔ :مارکس

تم اب تک مجوے کیا زمجوتی رہی ہو ؟! راخیل

۔ ایک سریف یہودی۔:راخیل

۔ اور اب کیا زمجوتی ہو ؟:مارکس

ایک وؽادار رومن۔ ۔:راخیل

۔ مگر میں نہ وه توا اور نہ یہ ہوں۔:مارکس

۔ پور؟:راخیل

Page 45: Yahoodi ki Larki

۔ پور ؟ میں زلطنت روم کا ولی عہد اور ہونے واال سہر یار ہوں اور یہی وجہ ہے :مارکس

کہ میں اپنی ہم مذہب اور ہم قوم کے زاتو سادی کرنے کے لیے ال چار ہوں۔

اه ہو ؟۔ تم ولی عہد ؟ ہونے والے بادس:راخیل

۔ ہاں ،اب اس قشے کو طول دینا زرا زر نادانی ہے کیوں کہ میری سادی ہونے :مارکس

والی ہے اور کل کا دن مقدر کے ؽیشلے کی طرح اٹل ہے ۔

۔ تو مقدر کا یہ ؽیشلہ ہے کہ یہ سادی ہرگز نہ ہو ۔:راخیل

۔ ضرور ہو گی۔:مارکس

۔کبوی نہ ہو گی۔:راخیل

ئے گی امید برآئے گی۔۔ کل ہی ہو جا:مارکس

۔ قیامت تک نہ ہو گی۔:راخیل

۔ میں جو کہتا ہوں ۔:مارکس

۔ میں بوی جو کہتی ہوں۔:راخیل

۔ اس سادی کو کون روک زکتا ہے ؟:مارکس

عزرا یہودی کی لڑکی راخیل۔! ۔ میں ، میں :راخیل

تو ؟!۔ تو :مارکس

واج ، روم کا قانون ، روم کا بادساه۔ اور میرے زاتو روم کار! ۔ ہاں ، ہاں ، میں ، میں :راخیل

میں ان زب کو مجبور کر دوں گی کہ دغاباز کی امیدوں کو ذاک میں مال دیا جائے ، اس بد

انجام سادی کے گور وندے کو پیر کی ٹووکروں زے ڈها دیا جائے ۔

بے آس میں رہی تو رہے نا مراد تو

نا ساد مجو کو کر کے رہے گا نہ ساد تو

ے کس وغریب کو دکو دے کے بے وؽااس ب

پول پائے گا نہ دہر میں رکو ذوب یاد تو

۔ یہ ناممکن ہے ۔:مارکس

۔ اگر یہ نا ممکن ہوا تو میں زمجووں گی کہ ظالموں اور نوجوانوں کے لیے :راخیل

میدان شاف ہے ۔ روم میں نہ کوئی قانون ہے نہ انشاف ہے ۔

اہر دلیر ہیںباطن میں بزدلے ہیں بظ

یہ دور زے ڈرانے کو مٹی کے سیر ہیں

!۔ چپ:مارکس

! ۔ آه:راخیل

(گانا)

یہ کن بے وؽاؤں کے پالے پڑے ہیں

کہ ؽرقت میں جینے کے اللے پڑے ہیں

یہ ظالم نگاہوں کی بے داد دیکوو

کہ چتون کے زینے پہ بوالے پڑے ہیں

Page 46: Yahoodi ki Larki

دل لگانا توا دل لگی دل کی

دل کیاب رالنے لگی ، ہنزی

سمع رو دیکو خال پروانہ

بری ہوتی ہے یہ لگی دل کی

مخبت نے کچو آگ ایزی لگائی

کہ جل جل کے زینے میں چوالے پڑے ہیں

یہ کن بے وؽاؤں کے پالے پڑے ہیں

(زین ذتم)

Page 47: Yahoodi ki Larki

دوسراسین

کامک مکان

(چمپا کا گانا)

پیروا گور زے ۔ چین زویرے زویرے زاون بدریا ، زونی رے زجریا موری، ایزے گئے

نہیں ان بن مو ہے آوے ۔ جیا مورا ان بن گوبراوے ۔کاگاپیاکی ذبریاالوے ۔

رتیاں موری بیتی جاویں،زیاں بنا میں تو بوئی ہوں باوریا، رتیاں کٹت گن گن تارے ،آگ برہاکی

...دیہ جالوے ، نین زے ذون برزے ، زویرے

کی طرح گزری جاتی ہے ، آه یہ اٹوتے جوبن ہائے ہللا ، یہ جوانی جاڑوں کی چاندنی

کمزن بیوه کے ابوار کی طرح ذاک میں ملے جاتے ہیں ۔زینے میں تکان، دل میں دردہاتو

پاؤں میں زنزنی آتی ہے ، اف مری جان نکلی جاتی ہے ۔

(پوول من کا آنا)

و، کیا کیا کالم ۔ کیوں پیاری، کیا بڑبڑا رہی ہو بووکی سیرنی کی طرح گڑگڑا رہی ہ:پوول من

منہ زے نکل رہا ہے ،پیسانی پہ بل پڑرہا ہے ۔

۔ اجی وہی رونا موئے ذاوند کا ۔اب تم کیا چاہتے ہو؟:چمپا

۔ میں چاہتا ہوں کہ چمپا میر ی عورت بن جائے ، باغ امید کا میرا گل الؾت بن جائے :پوول من

پور یہ ہے ذوف کہ نائی کے ٹونے گردل میں

زترا مقراض کدورت بن جائے اور پورا

کاٹ چوانٹ اس کی کرے بال برابر نہ کمی

تم الگ ہو رہو اور میری خجامت بن جائے

۔ ارے دیکوو ، دیکوو زامنے کون آ رہا ہے ؟:چمپا

۔ ہیں وه توجگادری بندراچولتا کودتا آ رہا ہے ۔ بیٹا پوول من اب ذیر نہیں، ذوب :پوول من

وزار کے خجامت ہو جائے گی۔مرمت ہو جائے گی ، بػیر ا

(روئی کی بوری میں پوول من کو بند کرنا)۔ ارے ٹوہر ٹوہر کیوں گوبراتا ہے :چمپا

یہ رازتے میں کیا کچووا پڑا ہے ، ہمارا گیٹ ٹوٹ گیا، اٹواؤ اس کو ! ۔ اومائی گاڈ:گوزیٹا

جلدی اٹواؤ۔

و شاخب آئیں تو ان زے ۔ میاں ہماری پڑوزن جمالو کے میاں نے کہا ہے کہ جب باب:چمپا

کہنا ذراممبا پارزل کر دیں۔

Page 48: Yahoodi ki Larki

۔ پارزل پرائیوٹ ہاؤس میں ہوتا ہے ، پرائیوٹ ہاؤس میں۔ میں کیا اس کے باوا کا :گوزیٹا

نوکر ہوں؟

۔ میا ں کیا ہوا ذرا اٹوا کر لے جاؤ۔:چمپا

۔ میں کوئی قلی ہوں۔:گوزیٹا

یٹ کو دیے ہیں اور کہا ہے کہ بابو ۔ میا ں انووں نے چار پیزے بوی تموارے زگر:چمپا

شاخب زے کہہ دینا کہ ازے پارزل کر دو۔

۔ ہم پوزٹ مازٹر ہیں یا قلی؟ لے جاؤ ، ہٹاؤ، ہم نہیں لے جائے گا ، تم لے جاؤ۔:گوزیٹا

۔ اچوا تو میں لے جاتی ہوں اور اپنے پیارے کو بچاتی ہوں، میاں تم بولتے کیوں نہیں ؟:چمپا

(گانا)

یارے میرے جوبن کی دیکووبہارپ

کا ہے غیروں زے رکوتے ہو پیار

۔ تیری شورت زے ہوں بیزار۔:گوزیٹا

نہیں پیار ،مجوے نؾرت ہے اودیزی انار۔

۔ کا ہے روٹوے ہو سام ، نہیں دل کو آرام ، کروں کیوں نہ کہرام ،تیری ؽرقت میں یار۔:چمپا

و آرام ۔ ملے روزی گلؾام ، بنوں بیوه کایار ۔۔ ملے وزکی کا جام، تب ہو دل ک:گوزیٹا

۔ میاں،اچوے میاں،منہ زے بولو۔:چمپا

۔ نہیں بولتے تیرے باپ کاکچو دینا آتا ہے ؟:گوزیٹا

۔ میاں کیوں جووٹ بولتے ہو؟ میرے باپ نے تو تمویں کوال کوال کرگدهے کی طرح پوال :چمپا

دیا ہے ۔

لگا دیا ہے ۔۔ اور اس کتیا کو میرے پیچوے :گوزیٹا

۔ ذرا اپنی کوال میں رہو خجام۔:چمپا

۔ میں خجام؟ میں خجام ؟ شاخب بہادر خجام؟ چل چل وه کوئی اور ہو گا۔:گوزیٹا

۔ موئے بے سرم، تیرے پووٹے کرم، میں تیری گوروالی ہوں، تو تو چڑکٹامعلوم ہوتا ہے :چمپا

۔

چڑکٹا ۔یہ ؽیسن ایبل کالر، یہ لونڈر ۔ ارے میں چڑکٹا؟ یہ ؽرزٹ کالس زوٹ اور :گوزیٹا

بورارومال، یہ والیتی ٹائی اور پور نائی کا نائی۔ چل چل نکل بوی۔

۔ ارے یہ تو بالکل پاگل ہو گیا ہے ، ازے نئی روسنی کا بذار چڑه گیا ہے ۔چل چل :چمپا

ی۔موئے ہوش میں آ۔کوارے کنویں کا پانی پی ۔باپ نہ جانے اے ، بی،زی۔بیٹے ایل ،ایل ،ب

ایک جنٹلمین کی ایزی انزلٹ ! ۔ ہیں یہ گزتاذی:گوزیٹا

کہتی ہم زے کیا تو پدڑی کہتی ہم زے کیا تو ری

تو کیا جانے لہنگے والی آبرو جو ہے گٹ پٹ کی

رعب جمائے دام گوٹائے گوٹری مٹوری زب کی کوول

زوٹ پہن ،نکٹائی لگا،ؽل بوٹ اڑا انگریزی بول

Page 49: Yahoodi ki Larki

کالر کرتی پہن کر ماش کے آٹے کی طرح اکڑا جاتا ہے ۔ اپنے ۔ ارے ارے ۔ یہ تو:چمپا

چیتوڑوں میں نہیں زماتا ہے ۔ او بوڑهے بندر، بوال یہ بولی چنگی ڈاڑهی کو کیا کیا

ڈاڑهی منڈائی اس قدر ، مونچویں بڑهائیں اس قدر

ہے ناک میں مرغی کاپر،آدها ادهر آدها ادهر

تو کیا جانے سیونگ کی کہانی ، کیا تو نے نہیں زنا ۔چل چل دیوانی ، :گوزیٹا

اگر ذواہی کہ ماند خزن اول

ل ل کن،گوٹو ل کن، گوٹو گوٹو

ل ، تو زیدهابریلی کا رازتہ معلوم ہو :چمپا ل ،ابوی زر پر پڑے چپو ۔ واه رے تیرے گوٹو

!منہ پوچوتا ہے جائے ، ہیں یہ کیا؟ تو ازی رومال زے جو تا شاف کرتا ہے ، ازی زے

۔ کچو ؽکر نہیں ، جنٹلمین کا منہ اور جوتا ایک مواؽق ہوتا ہے ۔:گوزیٹا

۔ تیرا کوو جڑا جائے ، یہ ہیے کی کیوں پووٹ گئیں، بوال یہ کولووکا بیل بننے کی کیا :چمپا

ضرورت توی؟

۔ ہست اخمق ،یہ عینک ہے عینک ، اس زے جنٹلمین دوربین بن جاتا ہے ۔:گوزیٹا

۔دوربین بن جاتا ہے ، یا آزمانی اندها کہالتا ہے ؟:چمپا

۔ یوڈیم ، اب تم گول مال مانگتا ہے ، تم یوں نہیں جائے گا تو ہم انگریزی قاعدے زے :گوزیٹا

بوگائے گا ، نہیں مانگتا۔شاخب تم دونوں کو نہیں مانگتا۔

۔ ارے ارے تیرا زتیاناس ۔:چمپا

(گوزیٹا کاآنا)

ں کیزا جنٹلمین ، پوزٹ آؽس کا ہوں اؽزر، زارے ڈرتے ہیں پوزٹ کرخکمت ؽطرت، بنا می

مین، رتبہ اعلی پاکر موٹر پر کروں نئی پوین زے زیر، آہاہا ہاہاہا،اوہوہو ہو ہو ہو۔لک ہیر، لک

ہیر ، بوٹ زوٹ کالر ٹائی ، کیا ہے پوزیسن اعلی ،وائی انکل وائی ،کرخکمت ؽطرت ہوں، بنا

میں کیزا جنٹلمین۔

(زین ذتم)

Page 50: Yahoodi ki Larki

تیسراسین

در بار (زہیلیوں کا گانا)

جام بوکر کے ،نہ ڈر کے ، زود لبر کے ہاں ، لوجی شاخب لو پیار لو جی، جووٹی بتیاں نہ

بناؤ ۔ نہ سرماؤ۔ پیاری ذرا کڑکے ، جام بور کے ، نت پیا پیا کرت ری ۔ زاجنا زلونا من

بواوے ۔

ے ، جیرا لبوائے ، جانی گلے لگ جاؤ۔ سبو گوڑی ، سبو رنگ رنگیلے چویل چوبیلے ، من بوائ

...یہ چر کے بجویں گے جگر کے جام بور کے ! ہاتو ، واه واه واه، ہاں

۔( :۳)نمبر

لچک ہے ساذوں میں، جنبش ہوا زے پوولوں میں

بہار جوول رہی ہے ذوسی کے جوولوں میں

۔(:۷)نمبر

ہوائے عیش نے پویال دی نکہت سادی

مسک ذتن ذاک کے بگولوں میںاڑا ہے

۔ عالی مرتبت سہزادی ، عزرا یہودی در دولت پر آیا ہے اور وه بیش قیمت ہار :چوب دار

جس کی تیاری کا خضور عالیہ نے خکم دیا توا زاتو الیا ہے ۔

۔ خاضر کرو۔:ڈیزیا

کے ۔ دیوتا ذیر کرے ۔ یہ نخوزت کی نسانی ، مشیبت کا پیش ذیمہ اس ہنزی ذوسی :بروٹس

جلزے میں کہاں زے نازل ہوا ۔

۔ بزرگ باپ، آپ نے نؾرت کا اظہار کیوں کیا ؟ کیا وه کوئی چور یا ذونی ہے ؟:پہالدرباری

۔ اس سادی کے جلزے میں ایک یہودی کا ہار النا بدسگونی ہے ۔:بروٹس

۔ مگر اس کے یہاں آنے زے ہمارا کیا نقشان ہو زکتا ہے ؟:پہال

بوونکنے واال کتا کیا نقشان پہنچاتا ہے جو مخلے زے ڈهیلے مارکر ۔ راتوں کو ایک :بروٹس

بوگا دیا جاتا ہے ۔ مکان کی چوت پر غم زده اور کریہہ آواز زے بولنے واال الو کیا تکلیف

دیتا ہے جو ؽورا بانس اور ڈهیلوں زے اڑا دیا جاتا ہے ۔ جس طرح یہ دونوں اپنی اپنی

ازی طرح یہ منخوس یہودی بوی جہاں جاتے ہیں کوئی موجودگی زے نخوزت پویالتے ہیں

نہ کوئی مشیبت ضرور التے ہیں ۔

غالبا تم ہار میر ی مرضی کے مواؽق ہی تیار کر کے الئے ہو گے !ذوش آمدید !۔ عزرا :ڈیزیا

۔

۔ذادم نے کوسش تو ازی بات کی کی ہے ۔ یقین ہے کہ خضور عالیہ دیکو کر بہت :عزرا

ذوسنودی مزاج کا زرٹیؾکٹ عطا ؽرمائیں گی۔ پزند ؽرمائیں گی اور

Page 51: Yahoodi ki Larki

یہ دلکش ہار جب میرے عیزی نؾس مارکس کی !۔ بہت اچوا ، بہت ذوبشورت :ڈیزیا

شراخی دار گردن کا ہار ہو گا تو بڑا پر بہار ہو گا۔

۔ عزیز سہزادی ، چونکہ یہ ہار ایک یہودی کے ہاتو کا بنا ہوا ہے اس لیے ازے :بروٹس

بویح کر دعائیں دم کر کے پاک بنایا جائے ۔ اس کے بعد سہزاده مارکس کے پہلے مندر میں

گلے میں پہنایا جائے ۔

۔ عالی مرتبت دینی زردار ، جس طرح رومن قوم بادساه کی ؽرمانبردار ہے ازی طرح :عزرا

یہودی قوم بوی اس کی دعا گزا رہے ، جس طرح وه ساہی اخکام کی خرمت کرتے ہیں ہم بوی

، جس طرح وه ساہی دسمنوں کو اپنا دسمن جانتے ہیں ازی طرح ہم بوی ان کو کرتے ہیں

خقیر جانتے ہیں ، جب بادساه کا اپنی رعیت کے ہر چووٹے بڑے پر یکزاں ہاتو ہے تو

مخض مذہبی تعشب کی بنا پر اس کی ایک سریف رعایا کو زردربار ذلیل کرنا کتنی سرم کی

بات ہے ۔

کہنا میری نظر میں کوئی برائی نہیں ۔ کیا تم یہودیوں نے اپنی زود ۔ ذلیل کو ذلیل :بروٹس

ذواری، اپنی کینہ پروری ، اپنی بے رخمی زے ہم رومیوں کے زر پر طرح طرح کی

مشیبت ڈهائی نہیں ہے ؟ ان کے خشے میں کون زی برائی ہے جوآئی نہیں ہے ؟

بنانے والے بوی تم اور تمواری ۔ لیکن اگر واقعی ہم ایزے ہیں تو ہمیں ایزا بے رخم:عزرا

قوم ہے ۔ جب تم ہمارے پاک مذہب کی خقارت کروگے اور ہمارے منہ پر تووکو گے ، ہمیں

ایک کتا زمجو کر ٹوکراؤگے تو پور ہمارے دل میں بوی انتقام کا زویا ہوا جذبہ بیدار نہ ہو

دل اور کلیجہ گا؟جب غریب جانور بوی اپنے زتانے والے پر پلٹ کر خملہ کرتا ہے تو

رکونے واال انزان کیوں کر بدلہ لینے کو تیار نہ ہو گا؟

اگر ہم واقعی ایزے ہی ہوتے تو تم لوگ ہماری زلطنت میں رہنے ہی نہ ! ۔ جووٹے :بروٹس

پاتے ۔ چیل اور کووں کی غذا ہو جاتے ۔

انی پالتا ہے ، یہ یہ آؽتاب جو ہمیں روسنی پہنچاتا ہے ۔ یہ دریا جو ہمیں پ!۔ کیوں نہیں:عزرا

زمین جو ہمارے لیے غذا اگاتی ہے ۔ غرض قدرت کی ہر ایک قوت جو ہماری ذدمت بجاالتی

ہے ،یہ زب تمواری ہی مہربانی ہے ، تمواری ہی وجہ زے ہماری زندگانی ہے ، کیا ہمارے

ذدا تم ہی ہو ؟

زلوک کیا ہے ، کون ۔ اچوا تو بتازکتا ہے کہ تیری قوم کے زاتو ہم نے کون زا برا :بروٹس

زا عذاب دیا ہے ؟

اپنے ذون بورے ہاتووں زے ! ۔ یہ مجو زے نہیں ، اپنے بے درد دل زے پوچوو:عزرا

کیا ہزاروں یہودیوں کو مخض اس قشور پر !اپنی چوریوں اور ذنجروں زے پوچوو!پوچوو

کرا کہ وه یہودی مذہب کے ذدا کو پوجتے ہیں ، زذت زے زذت عذاب کے زاتو قتل نہیں

یا،ہزاروں بچوں کو یتیم اور ہزاروں عورتوں کو بیوه نہیں بنایا؟ ہماری قوم کے مظلوم

بیکزوں زے اپنا قید ذانہ نہیں بزایا؟ اگر یہی اچوا زلوک ہے ، یہی اچوا کام ہے تو مجوے

بتاؤ کہ نا انشاؽی اور ظلم کس چیز کا نام ہے ۔

تم زتم کرتے رہے اور ہم زتم دیکوا کیے

Page 52: Yahoodi ki Larki

انماں برباد ہو کر رنح وغم دیکوا کیے ذ

زر ہوئے تیؼ عدوات زے قلم دیکوا کیے

تم نے کیں الکووں جؾائیں اور ہم دیکوا کیے

بػض کا ہم پر مگر الٹا اثر ہوتا گیا

چوانٹنے زے نذل مذہب بارور ہوتا گیا

باپ، ایک کیا زندگی زے نا امید ہے ؟ بزرگ!۔ ناعاقبت اندیش یہودی ذاموش ره :ڈیزیا

ؽرزوده خو اس بوڑهے کو اپنا مذاطب بنانا آپ کی سان زے بعید ہے ۔

۔میں ڈیزیا کی رائے کو پزند کر کے آپ کو اس اخمقانہ جرأت زے چسم پوسی :ساه ٹائنس

کرنے اور اس یہودی کو ذاموش رہنے کا خکم دیتا ہوں۔ ذیر زنیے اور برکت دے کر میرے

عزیز بچوں کا ہاتو مالئیے ۔

۔:روٹسب

ذوش اور ایک دوزرے پر مہرباں رہو

دنیا میں بامراد رہو ، سادماں رہو

جب تک بادساه عادل کے خضور میں ایک مظلوم باوؽا کی عرضی ! ۔ ٹوہرو ، ٹوہرو:راخیل

پیش ہو کر دغا بازی کے مقدمے کا ؽیشلہ نہ ہولے اس وقت تک ٹوہرو۔

۔ یہ کون؟:ساه ٹائنس

۔:مارکس

میں گراں جانی ہوئی باعث تکلیف راخت

زن رہا ہوں شاف اک آواز پہچانی ہوئی

تو یہاں کیوں آئی؟! ۔ راخیل:عزرا

۔ انشاف پانے ۔:راخیل

۔ کیا تجوے یقین ہے کہ ایک رومن سہزادی کے ذالف ایک مظلوم یہودی کی لڑکی کی :عزرا

ؽریاد زنی جائے گی؟

ر غریب دونوں کے زاتو یکزاں ۔ اگر اس دربار کا یہ دعوی ہے کہ یہاں امیر او:راخیل

زلوک ہوتا ہے تو ازے اس دعوے کی سرم رکونے کے لیے میری ؽریاد ضرور زننی پڑے

گی۔

۔ اے اجنبی لڑکی ، شاف لؾظوں میں خال بیان کر۔ اگر تو مظلوم ہے تو تیر ا خریف :بادساه

۔ بول تو چاہے ساہی نزل کا ہی آدمی کیوں نہ ہو ، انشاف ضرور تیری طرف داری کرے گا

کس کی زتائی ہے اور کس کے ذالف ؽریاد الئی ہے ؟

۔ مجوے زتانے واال ، دین ودنیا زے مٹانے واال :راخیل

!جؾا پیسہ ، وؽا دسمن، زتم گر ، کون ہے ؟ یہ ہے

!سکایت جس کی کرتا ہے مقدر کون ہے ؟ یہ ہے

سہزاده مارکس؟! ۔ کون :ڈیزیا

۔ ولی عہدزلطنت؟:بادساه

Page 53: Yahoodi ki Larki

! ہاں ، یہی ، یہی ۔:راخیل

اس کے دم زے ذزاں باغ کی بہار ہوئی

یہی ہے جس زے مری زندگانی ذوار ہوئی

زنتا ہے ؟ اس الزام کا تیرے پاس کیا جواب ہے ؟!۔ مارکس:بادساه

۔ :مارکس

زتائی گئی توی برا کہہ رہی ہے

جو یہ کہہ رہی ہے بجا کہہ رہی ہے

اس ذوبشورت زانپ زے بچیے ۔ !خبہ سہزادی شا! بچیے ! ۔بچیے :راخیل

بے رخم ہے یہ، رخم زر مو نہیں رکوتا

یہ روح میں درد ، آنکو میں آنزو نہیں رکوتا

آزاد ہے جذبات پہ قابو نہیں رکوتا

وه پوول ہے یہ پوول ، جو ذوسبو نہیں رکوتا

ہو ، زن نہیں میں ایزا کوئی لؾظ ، جس زے میرے منگیتر کی توہین!۔ بس بس ، ذاموش:ڈیزیا

زکتی۔

۔ سہزادی :راخیل

زرازر مکر ززرتا پا وؽا نا آسنا ہے یہ

مری آنکووں زے دیکوو تم ، تو ہو روسن کہ کیا ہے یہ

کنواری رہنا بہتر جا نیے ، اس زے عقد ہونے زے

وؽا کی ہے عبث امید ، مٹی کے کولونے زے

ں تو میں یہ کہوں گا کہ عورتوں کے اگر آپ میری عرض زماعت ؽرمائی!۔عالی جاه :بروٹس

بیان پر کبوی یقین نہ کرنا چاہیے ،یہ عورتیں سیطان کے مکتب زے تعلیم پاکر نکلی ہیں اس

لیے ان زے ہر وقت ڈرنا چاہیے ۔

جؾا زے ربط کریں اور وؽا زے عار کریں

جگر پہ ضرب لگائیں تو دل پہ وار کریں

جو سرمناک عمل ہوں ہزار بار کریں

ہ بے گناه کو دم میں گناہگار کریںی

ہزاروں ؽکر کے پہلو نکلتے بات زے ہیں

جہاں میں جتنے ہیں ؽتنے زب ان کی ذات زے ہیں

زلطنت کا ایک معزز رکن ہو کر انشاف کے رازتے میں روڑا !۔ زر یر آرائے عدالت:عزرا

ے ذالف بنائے دباؤ ڈال کر ساہی انشاف اور ساہی رائے کو ایک مظلوم ؽریادی ک!اٹکائے

کیا یہ ان جیزے مقدس آدمی کو ززوار ہے ؟ کیا بادساه خق پزند کا انشاف مظلوموں کا !

زرپرزت ہونے کے بدلے ظالموں کا طرف دار ہے ؟

Page 54: Yahoodi ki Larki

جس طرح آؽتاب کی روسنی امیروں کے مخل اور غریب !کبوی نہیں !۔ نہیں یہودی:بادساه

ی انشاف کے وقت ادنی اور اعلی زب کے جوونپڑے میں ؽرق نہیں کرتی ازی طرح میں بو

کو یکزاں جانتا ہوں ۔ اپنی ذمہ داری اور اپنا ؽرض پہچانتا ہوں۔

۔ بس تو پور جوگڑا شاف ، آج کے دن آپ کے لیے شرف یہی ایک کام ہے اور وه ان :عزرا

کا انشاف ہے ۔

۔ میں انشاف کرنے کے لیے اپنی پوری طاقت شرف کر دوں گا۔:بادساه

اگر آپ !ؽرمائیے ! دا آپ کو مظلوموں کی خمایت کے لیے قیامت تک زنده رکوے ۔ ذ:راخیل

کی رعایا میں زے کوئی سذص کزی عورت زے سادی کا وعده کر کے اس کی مخبت کا

سکار کرے اور اس کے کنوارے ہونٹوں کواور گالوں کو ناپاک بنانے کے بعد ازے چووڑ کر

یے خضور واال قانون کیا ززا تجویز کرتا کزی دوزری عورت زے پیار کرے تو اس کے ل

ہے ؟

! بػیر رخم کے موت!۔ موت :بادساه

۔ تو بس ہو چکا ، ؽیشلہ ہو چکا ۔ آپ ساہی نام کی عزت ہیں ، تذت زلطنت کے اہل ہیں۔ :عزرا

قلم اٹوائیے اور ولی عہد زلطنت کے قتل کا خکم شادر ؽرمائیے ۔

معلوم ہونا چاہیے ۔۔ مگر پہلے مجوے اس کا گناه تو :بادساه

۔ یہ آپ کی عزت اور سہرت کو برباد کرنے واال ، اس ملک کی غریب لڑکیوں کے :راخیل

زر پر تباہی ال رہا ہے ۔ اس نے پہلے مجو زے سادی کا وعده کر کے مجوے دهوکا دیا اور

اب سہزادی ڈیزیا کو بوی ؽریب کے پوندے میں پونزا رہا ہے ۔

!تو ازے ساد کرے گامجو کو نہ کیا جب ،

!اس کو بوی مری طرح یہ برباد کرے گا

اٹو کوڑا ہو ، جواب دے ، ورنہ بدترین قزم کی ززائے موت تیرے لیے تیار !۔ مارکس :بادساه

ہے ۔

۔ بے سک غالم آپ کا ذطا وار ہے اور دزت بزتہ خضور واال زے رخم کا امیدوار :مارکس

ہے ۔

یں کچو نہیں کر زکتا ۔۔ رخم یہ کر زکتی ہے ، م:بادساه

!۔ جہاں پناه:بروٹس

! ۔ بس کچو نہیں:بادساه

۔ یہ نہ ہونا چاہیے ۔:بروٹس

۔ یہ ضرور ہو گا۔:بادساه

۔ میری عرض یہ ہے کہ قانون گمراہوں کے وازطے ہے نہ کہ ذیرذواہوں کے :بروٹس

وازطے ۔

جائے گا۔ اگر سہزاده چور ۔ اگر بادساه گمراه ہے تو وه بوی قانون کی رزی میں جکڑا :بادساه

ہے تو اس جرم میں ضرور پکڑا جائے گا۔

Page 55: Yahoodi ki Larki

۔میں پور عرض کرتا ہوں کہ عام رعیت زے ایک سہزاده زیاده قابل توقیر ہے ۔جس :بروٹس

ہتویار زے غالم پر ضرب لگائی جائے ازی ہتویار زے آقا کو قتل کرنا مرتبہ اور سان کی

تخقیر ہے ۔

آقا اور غالم دونوں کے زاتو یکزاں زلوک کرتی ہے ۔ ۔ مگر انشاف کی تلوار:بادساه

یہاں تمیز نہ آقا میں اور نہ بندے میں

کہ شاف دونوں کی گردن ہے ایک پوندے میں

۔ عسق کا جوش ایک قزم کا جنون ہوتا ہے ۔:بروٹس

۔ اس ذوسامد بازی زے انشاف کا ذون ہوتا ہے ۔:راخیل

منگے کنگال کی ذلیل چووکری اور چراغ زلطنت تو ایک بوک! ۔ ارے چپ چپ :بروٹس

! ایک مؾلس بے ننگ ونام لڑکی ، اور ذاندان ساہی کو مٹانے کا اراده!بجوانے کا اراده

۔ تو پور یہ کیوں نہیں کہتے کہ امیروں کے زرتاج زر کے لیے ہیں اور غریبوں کے :راخیل

زر امیروں کے ٹووکر کے لیے ہیں۔

!۔ بے سک:بروٹس

۔ واه رہے مذہب اور واه رے مذہبی پیسوا ۔ :عزرا

تموارا غم ہے غم ، مؾلس کا شدمہ اک کہانی ہے

تموارا عیش ہے عیش اور ہمارا عیش ؽانی ہے

یہاں بچپن بڑهاپا ، واں بڑهاپا بوی جوانی ہے

تموارا ذون ہے ذون اور ہمارا ذون پانی ہے

و جائے گایہ زر ، یہ نذوتیں کیا لے کے اپنے زات

یہیں ره جائے گا زب ،یاں زے ذالی ہاتو جائے گا

اب مجوے انشاف ملنے میں کیا دیر ہے ؟ اگر آپ نے ابوی تک نہ زنا !۔ عادل زلطان :راخیل

ہوتو میں اس زے بوی زیاده بلند آواز زے انشاف انشاف پکارزکتی ہوں۔

۔ آه کیا کروں کیا نہ کروں ۔ :بادساه

جوساد آئی توی ناسا د جاتی ہے گوڑی سادی کی

ادهر انشاف جاتا ہے ادهر اوالد جاتی ہے

اندهیرے میں پڑا توا کیا ذبر توی مجو کو اس دن کی

جوانی اس کی اور مخنت مری برباد جاتی ہے

کیا بیٹے کی مخبت اور انشاف میں جنگ ہورہی ہے ؟!۔ عادل زلطان :عزرا

کو ملے گی۔۔ ہاں مگر ؽتد انشاف ہی :بادساه

۔ پور تو انشاف ملنا چاہیے ۔:راخیل

۔ ضرور ملے گا۔:بادساه

۔ جناب واال زے ؟:راخیل

!۔ ہاں مجو زے :بادساه

۔ تو کہاں؟:راخیل

Page 56: Yahoodi ki Larki

!۔ یہاں:بادساه

۔ کس وقت؟:راخیل

اس نا ذلف کو بیڑیاں ہتوکڑیاں پہناؤ ا !بڑهو اے ساہی خکم کے پر زتارو !۔ ازی وقت :بادساه

کا ؽیشلہ ہونے کے لیے کل ازے مذہبی عدالت میں لے جاؤ ۔ور مقدمہ

! ۔ ذاقان عالم:زب

!۔ ذاموش:بادساه

(زین ذتم)

Page 57: Yahoodi ki Larki

چوتھا سین

کامک باغیچہ

۔ کہتے ہیں کہ جس طرح ہاتوی ،بوینس اور موٹا آدمی بػیر پانی کے جی نہیں :پوول من

زکتا،اس ہوٹل کا بیرا پوول من بػیر بیوی کے ره نہیں زکتا

کزی خجام کی بیوی کو اڑایاتو کیا

ہم تو اچوے بولے سلػم کوجڑیال کر دیں

کوئی آئے تو اڑنگے میں ذرا یاروں کے

بانزری کی طرح گاجرکو زریال کر دیں

اجی یہ کیا کہا؟!۔ اجی :چمپا

۔ او ہوبندگی ،بندگابلکہ تا بہ زندگا۔:پوول من

ولوں گی۔۔ہیں کیا کہا؟ میں تم زے نہیں ب:چمپا

۔ ہیں، کیوں نہیں بولوگی؟ تمویں بولنا پڑے گا۔:پوول من

۔نہیں نہیں، تمویں مجو زے کچو مخبت نہیں۔:چمپا

۔ ہیں مخبت نہیں؟ پیاری مخبت تو ایزی ہے کہ اگر تو مرجائے تو میں تیری قبر :پوول من

کی ذاک تک جوتیوں زے اڑا دوں۔

!۔ ہیں؟ جوتیوں زے :چمپا

ہاں،یعنی اتنے ہیرے پویرے کروں کہ مجنوں کا بچہ بوی میری گرداوری کا ۔ ہاں:پوول من

قائل ہو جائے ، ازتادؽرہاد زر پووڑ کرمرجائے ۔

۔ جاؤ ، میں زمجو گئی۔:چمپا

۔ارے ناکند بچویری کی طرح کب تک کودے گی ، کبوی توان پر بوی بندهے گی؟:پوول من

لتا ہے ۔۔ چلو، اٹوو، میرا ایزی باتوں زے جی ج:چمپا

۔ جی جلتا ہے تو چلو برف، زوڈاواٹر پیو یا لیمن جوس۔:پوول من

۔ چلو چلو، تمام زمانے کے مکوی چوس، مالقات تو میزر نہیں،جب دیکوو غیرخاضر ، :چمپا

جب دیکووموئے نوکری پر۔

۔ اوه یہ بات؟ مگر پیاری تم نے اپنے آنے کا ٹیلی گرام کیوں نہ دیا؟:پوول من

پور وہی مذاق؟ ذداکرے مٹ جائے یہ مذاق ، تو بہ میرے ہللا ۔ ۔ اونہہ:چمپا

۔مٹ جائے کیزے ؟ دام نہیں ذرچ کیا؟:پوول من

(گانا)

!۔ گلے الگ چویل زیاں من بوایو، جاؤں واری:چمپا

!۔ ذرا نیناں زے نیناں مال تو موری جان:پوول من

Page 58: Yahoodi ki Larki

(جانا)۔ نہ زتاؤ زیاں ، نہ جراؤزیاں، جاؤں داری :چمپا

(زین ذتم)

Page 59: Yahoodi ki Larki

پانچواں سین

راحیل کا گھر (راخیل کا گانا)

:ترچوی نظروں زے مورا من ہر گیورے

وه کہتے ہیں کہ ترا دل چرا کے کیا لیتے

کہ جتنا چاہتے اتنا مجوے زتا لیتے

نہ اپنے کام کا دل ہے نہ یہ کزی قابل

وه ایزی چیز ہی کیا توی کہ ہم چوپا لیتے

:گر گیورے پیادل لے کے مورا ز

چمن میں باد شبا مزت مزت پورتی ہے

چٹک چٹک کے ہر اک ساخ زے نکلتی ہے

جو ذم زے سیسے میں مخؾل میں مے ا ترتی ہے

تو منہ زے مزتوں کے آواز یہ نکلتی ہے

:آ کے گلسن میں مورا گل تر گیورے

... ترچوی نظر وں زے

جس دن زے ہم آئے یہاں ملک عدم زے

میں ؽرشت نہ ملی رنح والم زے دن بور ہ

دنیا میں ذوسی کا نہ کبوی جام ملے گا

جب قبر میں جائیں گے تب آرام ملے گا

اوه سہزادی میری رقیب آتی ہے ،مضائقہ نہیں ، جو خالت میری ہے وہی اس کی ہے ،

جیزی میں دکوی ہوں ویزی ہی وه بوی دکوی ہے ۔

توؽیق دو کہ میں باوؽا مارکس کی جان بچاؤں اور مجوے !۔ او آزمان کے ؽرستو :ڈیزیا

سکزتہ دل یہاں زے اٹو نہ جاؤں۔

(گانا)

!زاجن پر ہے کیزی زکوی بپت آئی ، زوتن جونجالئی

...کا ہے کون جتن کروں رے مائی۔ زاجن پر

من کی کہوں کا زے کٹون بپت کی بتیاں

آس پوری موری کرو، تورے سرن بے جگ دهر بر مانگن آئی ۔

کیا آپ اس جنم جلی کی دبی ہوئی آگ کو بوڑکانے آئی ہیں؟ کیا اس بجوتے !۔ خضور :راخیل

چراغ کو اور جالنے آئی ہیں؟

(ڈیزیا کا آنا)

!۔ اے خور سمائل راخیل:ڈیزیا

Page 60: Yahoodi ki Larki

۔:راخیل

کون ہے خور وپری ، سمس وقمر؟ آپ ، کہ ہم

کون ہے یار کی منظور نظر ؟ آپ، کہ ہم

۔:ڈیزیا

ا ہے مجوے تیری بڑائی کرنے بذت الی

میں ترے قدموں میں آئی ہوں گدائی کرنے

۔ جو مرامال توا زو تم نے چوپا رکوا ہے :راخیل

اب یہاں کیا ہے ، مرے ہاتو میں کیا رکوا ہے

۔ تموارے ہاتو میں اس نادان مارکس کی جان ہے ۔:ڈیزیا

۔ وه جان ہماری جان کے زاتو جانے کی سایان ہے ۔ :راخیل

برے کا خال دنیا میں برا ہی ہو تو اچوا ہو

مجوے رزوا کیا جس نے الہی وه بوی رزوا ہو

۔ جب میدان قیامت میں نؾزی نؾزی پکاری جائے گی ، وہاں کس کی جان تموارے کام :ڈیزیا

آئے گی۔ راخیل یہاں کی عدالت جابر ہے ، سہزادے کی جان ناخق جائے گی ۔

یہاں شاف نہیں ہے آئینہ عدالت کا

آئین ہے اس میں مگر انشاف نہیں ہے

۔ یہی آئینی انشاف ہو گا ، ازی زے میرا آئینۂ دل شاف ہو گا ۔:راخیل

۔ نہیں ، یوں کہو گو کہ اس نے تمویں ٹوگاہے مگر اس دغا باز کو ذدا پر چووڑ دینا :ڈیزیا

اچوا ہے ۔

آپ مرجا ئے بسر ، پر غیر کی جاں بذش دے

آرزو بذسش کی رکوتا ہو تو انزاں بذش دے

۔ چووڑدوں اس کو کہ تم چین کرو اس کے زاتو:راخیل

چووڑدوں اس کوکہ تم بولو، ہنزو اس کے زاتو

۔ میں کبوی دل نہ ان اہل دغا کو دوں گی:ڈیزیا

دل اگر دوں گی تو بس اپنے ذدا کو دوں گی

ڑوں گی۔ اس کو میں آپ کی ذاطر نہ کبوی چوو:راخیل

اپنا دم توڑوں گی اور اس کا بوی دم توڑوں گی

نیکی کا نتیجہ بے کار نہیں ، چلو آؤ عدالت میں کہہ دو کہ !عزیز راخیل!۔ نہیں :ڈیزیا

سہزداه قشور وارنہیں۔

۔ قشوروار نہیں ؟ جس نے مجو کو گور کنارے لگا دیا وه قشور وار نہیں :راخیل

ے جی منظور کروں گیمیں نہ گوارا اس کی جدائی جیت

زاتو جیوں گی ، زاتو مروں گی ، پیار کیا ہے ، پیار کروں گی

۔ بے ذبر پیار کا جینا تجوے معلوم نہیں:ڈیزیا

Page 61: Yahoodi ki Larki

زچے عاسق کا قرینہ تجوے معلوم نہیں

پیار میں یار کی راخت میں توقف نہ کرے

زر بوی کٹ جائے ره یار میں تو اف نہ کرے

۔:راخیل

یے کی آپ ززا کیوں نہ پائے سمعاپنے ک

ذود کیوں جلے اگر نہ کزی کو جالئے سمع

۔ تم اپنے جوش غضب میں شرف رسک ورقابت کی شداؤں پر زور لگا رہی ہو ، زچی :ڈیزیا

مخبت کے دلرباؽرائض کو بوولی جا رہی ہو ، مگر مجوے تم دیکوو کہ میں جنم کے زاتو اس

زت بردار ہو کر بوی اس کی زالمتی کے لیے اپنی کی ہونے والی خق دار بیوی اس زے د

سان کے ذالف ذلتیں اٹواری رہی ہوں ، تموارے پاؤں پر زر جوکا رہی ہوں ، مجوے اس کی

جان کی ذیرات دو، چاہے اس کے بدلے میری جان لے لو ۔

ل یہ قدرت کا انتقام ہے ، یہ عبرت کا مقام ہے ، کہ جو مػرور کزی کا زر ذلی!۔ آہا :راخیل

اچوا !زمجو کر ٹوکراتے ہیں وہی مجبور ہو کر ایک دن اس کے پیروں پر زر جوکاتے ہیں

اس کی جان بذسی کا انعام ؟

جو چاہو زولو ، پر سہزادے کی جان بچا لو۔!۔ منہ مانگا معاوضہ :ڈیزیا

۔ نہیں ۔ یہ ٹوٹا ہوا دل اور بوی چور چور کروں گی ، مگر تموارا زذن نہ کبوی :راخیل

ر کروں گی۔منظو

۔ میں منظورکراؤں گی ، پاؤں پرپڑ کر تمویں مناؤں گی ۔ اگر زچی اسر ا ف عورت :ڈیزیا

ہوتومردمی دکواؤ ۔ جہنمی دیوتا بن کرنیک عورت کا نام نہ ہنزاؤ۔

۔ نہیں نہیں ، عورتوں کا نام نہیں ہنزاؤں گی ، مردوں کو یہ کہنے کا موقع نہیں دو :راخیل

اٹوو، !ادی نے زر جوکایا اور ایک مػرور یہود ن نے رخم نہ کوایا ں گی کہ ایک رومن سہز

سہزادی اٹوو ۔گو میں اس میں اپنی واجبی دادنہ پاؤں گی مگر تمواری اس گر یہ وزاری زے

جؾا پر بوی وؽا دکواؤں گی۔زر اٹواؤ ، جاؤ ، ذوف نہ کواؤ ، جب میرا جزم پاک ذاک میں مل

کو ذود غرض بتائے ، اس وقت تم پکار کر کہہ دینا کہ جائے اور بے وؽا دنیا ہماری قوم

سکزتہ دل راخیل اگر چہ یہودی توی، مگر زچی وؽادار اور پیار کا زدابہار گلسن توی۔

اگر چہ موت کا دروازه اس وقت تمواے زامنے !او زچے پیار کی پتلی آؽریں !۔ آؽریں :ڈیزیا

ڑا ہے ۔کوال ہے مگر جنت کا داروغہ تمواری پیسوائی کو کو

۔ میں چلوں گی اور اس بے وؽا کا آذری دیدار کر کے مروں گی۔ راخیل مرجائے گی :راخیل

مگر جو کہا ہے ازے کر دکوائے گی ۔ بچائے گی اور ازے ضرور بچائے گی ۔

غریبوں کا بوی کوئی آزرا ہوتا تو کیا ہوتا

بت کاؽر ہمارا بوی ذدا ہوتا تو کیا ہوتا

پور بوی دنیا پیار کرتی ہے کوئی لذت نہیں ہے

ذدا وندا مخبت میں مزا ہوتا تو کیا ہوتا

جب اتنی بیوؽائی پر دل اس کو پیار کرتا ہے

Page 62: Yahoodi ki Larki

جو یارب وه زتم گر با وؽا ہوتا تو کیا ہوتا

زنا ہے خسر وه ذکر وؽائے غیر کرتے ہیں

جو میں بوی بیچ میں کچو بول اٹوا ہوتا تو کیا ہوتا

(زین ذتم)

Page 63: Yahoodi ki Larki

سین چھٹا

کامک ۔ کیوں جی، تم نے اپنے دوزت کو میرا پیػام پہنچایا؟:مس روز

۔ نہیں پہنچایا اور میں پہنچانا بوی نہیں چاہتا۔:گوزیٹا

۔ کیوں کیوں؟:مس روز

۔ اس لیے کہ مزٹر گوزیٹا بہادر ذاں ہر گز ایزا بے وقوف آدمی نہیں ہے جوتم :گوزیٹا

جیزی نقلی بیوه کے دهوکے میں آ جائے ۔

۔ ہیں، یہ کیا جناب؟:مس روز

۔جناب و ناب کچو نہیں، بس جس طرح آدمی کے بدلے کوئی ہاتوی کا بچہ الو کا پٹوا :گوزیٹا

نہیں ہوتا اس طرح تم بوی اشل میں وه روز نہیں ہو۔

۔ ارے یہ تو کوئی بڑاپاگل ہے ۔ میں مس روز نہیں ہوں، اس زے تموارا مطلب؟:مس روز

ہم آپ کو جانتے ہیں،ابوی ابوی آپ کے ذاوند زے ملنے کی عزت ! چی۔ مطلب کی ب:گوزیٹا

خاشل ہوئی ہے ۔

!۔ میرا ذاوند:مس روز

گائے کی ! ۔ اور نہیں تو کیا آپ کے باپ؟ وه ، وہی شاخب جو نہایت ہی غریب ہیں :گوزیٹا

طرح ۔ کیا نام ہے ؟ وہی لکڑ توڑ۔ کؾن پواڑ۔

کیا مزٹروڈ ، مزٹر وڈ۔! تجو کو جالئے بواڑ! ۔ ارے توبہ:مس روز

۔ ہاں ہاں، وہی ہدہد۔:گوزیٹا

! ۔ مگر وه تو دوزری میم شاخب کے ذاوند ہیں۔ بے وقوف:مس روز

۔ نہیں تو وه تموارے ذاوند نہیں؟:گوزیٹا

۔ ہر گز نہیں:مس روز

(مزیتا کاآنا)

ر کر باتیں ۔ ارے یہ کون پاجی؟ یہ تو پور جی گیا اور کس ذوبشورتی زے مٹوار مٹوا:مزیتا

کر رہا ہے ۔بس میں بوی یہاں چوپ کرموقع ڈهونڈهتا ہوں۔

۔ ہاں تو جناب ذرا ذالشہ کیجیے ۔ دیکویے میں اس گڑبڑ گوٹالے زے بہت ہی گوبرا :گوزیٹا

گیاہوں۔

ارے بے وقوف وه مزٹر وڈ میری بہن ایلس کے ذاوند ہیں ! ۔ کس قدر دیوانگی ہے :مس روز

کر اشلی مس روز کے نام زے اس مزیتا ، تیرے دوزت کے جو جووٹ موٹ کی بیوه بن

زاتو ناچی توی۔

یہ کیا کہا؟! ار ررکیا( زائڈ میں:)مزیتا

۔ کیا کہا؟ جووٹ موٹ ، نقلی مس روز ناچی توی۔:گوزیٹا

Page 64: Yahoodi ki Larki

۔ہاں ہاں،وه ایک مزذری توی مزذری۔:مس روز

! بالکل ننوی زی! ۔ مزذری؟ یعنی چووٹی زی دل لگی :گوزیٹا

بس اس روز مس ایلس میرے نام زے مزیتا کے زاتو ناچی توی۔! ۔ ہاں :وزمس ر

ارے یہ کیا تاتاتویا ہوئی ؟( زائڈ میں:)مزیتا

اس اخمق مزیتا کواس دن ذوب بنایا۔! ۔ اچوااچوا :گوزیٹا

ہیں؟ اخمق تیرا باپ ہو گا ۔( زائڈ میں )۔ :مزیتا

نچایا۔ ۔ اور نقلی مس روز کے زاتو جووٹ موٹ ناچ:مس روز

یہ کیا پروگرام زنایا۔! اوذدا( زائڈ میں:)مزیتا

اب میری زمجو میں آیا ۔ جب تو تم ہی زچی مس روز ہونا؟! ۔ ٹویک ٹویک :گوزیٹا

۔ ہاں ہاں ، میں ہی۔:مس روز

ہائے ہائے ۔ تب تو میری زاری مخنت برباد ہوئی۔کمبذت وه اشلی بیوه تویہ ( زائڈ میں:)مزیتا

نکلی۔

پور تو پوبارے ہیں۔پانچوں گوی میں زرکڑهائی میں۔ اچوا تو بیگم بس اب کوئی ! واه ۔:گوزیٹا

دهوکے کی بات نہ کرنا، وه تمویں ہو تین ہزار روپے ما ہوار والی۔

۔ ہاں ہاں، وه تین ہزار روپے ماہوار والی بیوه میں ہی ہوں ، میرے بے غرض :مس روز

نوجوان۔

وان یا مجزم سیطان؟بے غرض نوج! ہیں( زائڈمیں:)مزیتا

میں نے اپنی عمر میں شرف تم ! ۔ جب تواے عورتوں کی الج، مال دار وں کی زرتاج:گوزیٹا

! توبہ توبہ! ہی کواپنا دل دیا ہے ، یہ بنده جان ودل زے آپ پر قربان ہو گیا ہے ۔ او مائی

اپنی دولت کے وازطے سادی کرو۔

(گانا)

یں ڈکوال دو، کہیں بوجوا دو، مورا بووکابوکاری ۔ موئے کوے کی ذوہے زاری،کہ:مس روز

،ہے مجو پر قربان۔

۔ جوبن رزیلے نہ باتیں بنا، تیری ؽرقت میں دلبرنہ پاؤں قرار۔:گوزیٹا

!۔ واه واوا:مس روز

۔ میر ی قزم جاؤ جی جاؤ۔:گوزیٹا

۔ نہ منہ کودکواؤ۔:مس روز

... وے کینہ مجو کو کروبے قرار موئے ک! ۔ اے جنیاں:گوزیٹا

۔ ابے کیا ہوا زودائی؟:مس روز

۔ گوبراؤ نہیں۔ تموارے لیے میرے پاس ایک زؾارش نامہ ہے ۔ پر کہیں وه ڈاک زے :گوزیٹا

آیا ہوا ذط اور زؾارسی نوستہ دونوں ایک جگہ نہ ہو گئے ہوں، لیجیے اور اس کو پڑهیے

کہ میں کیزاذاندانی آدمی ہوں۔

!کو زرکار ۔ نہ زننا نہ زننا اس:مزیتا

یہ کون دوزرا مکار؟! ۔ ہیں:مس روز

Page 65: Yahoodi ki Larki

۔ بیگم بیگم یہ تو ہے گوزیٹا خجام اور میں ہوں آپ کا پرانا ذادم،مزٹر مزیتا نام۔ اجی :مزیتا

لیجیے میرا ! میری طرف مذاطب ہو، اے دنیاکی خزینوں میں زب زے اچوی مال دار بیوه

زؾارش نامہ ۔

تے پر اپنی ذوبشورت نظریں دوڑائیں۔اجی آپ اس نو س! ۔ جووٹا ہے :گوزیٹا

میں چلنے نہیں دوں گا۔! ۔ ابے ہٹ تو الو:مزیتا

۔ ابے گدهے ، بے پیندی کے کدو۔ میں کب چلنے دوں گا۔:گوزیٹا

زب زے پہلے تو میں عاسق ہوا ہوں یہ دیکویے جناب بالمساؽہ۔! ۔ ابے الو :مزیتا

پتہ تو میں نے لگایا ہے ۔خضور یہ لیجیے زچی اور اشلی بیوه کا ! ۔ ابے گدهے :گوزیٹا

لؾاؽہ۔

۔ اجی ادهر نہ جائیے ادهر آئیے ۔:مزیتا

ادهر آئیے ۔! ۔ اجی شاخب :گوزیٹا

۔ مگر ادهر تو زنیے ۔:مزیتا

۔ ہائے ہائے ذرا ادهر تو دیکویے ۔:گوزیٹا

یہ کیا مشیبت؟! ۔ ارے ہائے ہائے :مس روز

تا ہے او منخوس؟دهکا کیوں دی! ۔ ارے :مزیتا

۔ ابے اوپر کیوں گرا پڑتا ہے کنجوس؟:گوزیٹا

۔ دوں جوانپڑ؟:مزیتا

۔ دوں لپڑ؟:گوزیٹا

ہم تم ! ۔ او یوبالڈی ازکل۔ تم پورآیا ۔ یو ؽارزی کتا۔ تم پور غل مچایا۔ یو کالے پلے :مزٹر وڈ

کو جوتی کے مواؽق نیچے گراے گا،اور گردن زے پکڑ کر باہر بوگائے گا۔

۔ اوذدا ، او ذدا یہ خرف؟:مس روز

!۔ دیکوا آذر نہ میری طرف:گوزیٹا

اس کوپڑهیے ایک طرف۔! ۔ اجی یہ ہٹا دیجیے :مزیتا

اس ! ۔ دونوں وخسی ، دونوں دیوانے ، ذدا کے کارذانے کون جانے ؟ ارے دیوانو:مس روز

ذط نے تمواری اور میری تکلیؾوں کا ذاتمہ کر دیا۔

پٹر ہو گیا۔۔ پور کام :گوزیٹا

آپ بوی اس ذط کو بػور زنیں اور لکونے والے کی ! ۔ نہیں ایلس اور مزٹر وڈ :مس روز

تعریف کریں۔

۔ کریں اورضرور کریں۔:گوزیٹا

میرے ذالو کے اچانک مرجانے زے جو ہمیں اپنی سادی کے ! ۔ میری پیاری روز:مس روز

بنده ہی تمام جائداد کامالک بن گیا، چوپانے کی ضرورت ہوئی توی اب وه سبہ نکل گیا ۔ کیونکہ

* اب تم اس ذط کو دیکوتے ہی ؽورا کیپ ٹاؤن چلی آؤ۔ میں ہوں تموارے انتظار میں ہاف ڈیڈ

تموارا ذاوند جان الؾریڈ۔

۔ ہیں، بہن تموارا ذاوند؟:ایلس

Page 66: Yahoodi ki Larki

۔ ہیں، اس کا ذاوند ؟ ہائے ہائے زؾارش نامہ کے بدلے میں نے کون زا کاغذ دے:گوزیٹا

دیا۔ ار رر ٹکر نمبر آٹو۔

۔ ہرے ۔ ہرے ۔:زب

۔ ار رر یہ بات تو بہت بری رہی۔ یہ بیوه تو آپ کی نہ رہی نہ میری ، تو کونہ موکو، :مزیتا

چولوے میں جوونکو۔

یعنی نیم جان Half Daed ہاف ڈیڈ ۔ *

ئی۔ ہائے نہ ڈاک ۔ ارے بری زے بری۔ میر ی تو زاری بنی بنائی عمارت ڈهے گ:گوزیٹا

منسی، نہ بیوه کے زکریٹری۔ کم بذت وہی موچی کے موچی۔

۔ ہائے کس مشیبت زے بیوه کا پتہ لگایا۔:مزیتا

۔ پور اس کو بوی ذاوند والی بیوه پایا۔:گوزیٹا

اس عورت پر میرے ذیال میں مقدمہ ! کیزی بے ایمانی!۔ مگر زنو جی یہ کیزا دهوکا:مزیتا

چالنا چاہیے ۔

۔ ضرور چالناچاہیے بلکہ لندن تک جانا چاہیے ۔کم بذت پہلے تو بیوه بن کر اچوے :ٹاگوزی

اچوے بولے مانزوں کوسیدائی بنانا اور جب روپے دینے کا وقت آنا، تو پور جوٹ پٹ ذاوند

!والی بن جانا۔ ڈیم یو

کے رہے نہ ۔ چلو بوائی، اب ٹونڈے ٹونڈے گورچلیں ۔ نہ تو کمپا لگا نہ جال، نہ ادهر:مزیتا

ادهر کے رہے ۔

۔ ہائے ہائے نہ توالی ملی نہ توال۔ نہ ادهر کے رہے نہ ادهر کے رہے ۔:گوزیٹا

۔ نہ وه خزن مال نہ جمال نہ ادهر کے رہے نہ ادهر کے رہے ۔:مزیتا

۔ نہ وه بیوه ملی نہ مال۔ نہ ادهر کے رہے نہ ادهر کے رہے ۔:گوزیٹا

( زین ذتم)

Page 67: Yahoodi ki Larki

ں سینساتوا

مذہبی عدالت ۔ تو ہوش میں ہے ؟:بروٹس

!۔ ہاں:راخیل

۔ تجو پر کوئی دباؤ تو نہیں ڈاال گیا؟:بروٹس

۔ نہیں ۔:راخیل

۔ تو تو اپنا پہال بیان واپس لیتی ہے ؟:بروٹس

۔ ہاں۔:راخیل

کیوں مخبت میں اندهی ہو گئی ہے ؟!راخیل! ۔ راخیل:عزرا

ر نہیں آتا۔۔ اس لیے کہ اب اور کچو نظ:راخیل

۔ کیوں اپنے ہاتووں زے اپنی قبر کوودرہی ہے ؟:عزرا

۔ اس لیے کہ قبر میں جاؤں گی تو بے وؽاؤں کے ظلم زے نجات پاؤں گی ۔:راخیل

۔ عدالت اس کی باتوں کا یقین نہ کرے ، ضرور اس پر کزی نے جادو کر دیا ۔:عزرا

یزری بار اور پوچوتا ہوں کہ تو میں روم کے قانون کے مطابق تجو زے ت!۔ راخیل:بروٹس

سہزاده مارکس پر لگائے ہوئے تمام الزامات واپس لیتی ہے ۔

۔ ہاں لؾظ بلؾظ۔:راخیل

۔ دل آیا جب تو رک زکتا نہیں زنہار عورت کا:عزرا

مزاج مرگ زے بوی مزتقل ہے پیار عورت کا

۔:مارکس

، زذن بدلے ، ادا بدلی یہ کیا معنی؟ زباں بدلی

یہ کیوں کر اس جؾا دیده نے پور طرز وؽا بدلی

چوپاتی ہے گوٹابن کر یہ میرے جرم عشیاں کو

الہی آج اس گلزار کی کیزی ہوا بدلی

۔ عزرا چونکہ تم بوی اس دعوے کی تائید کرنے والے توے اس لیے اب تم کیا کہتے :بروٹس

ہو ؟

اں میں ریگ کے ذرے ہیں ان زے بوی زیاده میرے پاس الؾاظ ۔ جس قدر اؽریقہ کے بیاب:عزرا

توے مگر اس ناعاقبت اندیش کی وجہ زے اب کچو نہیں کہنا چاہتا اور عدالت کے ؽیشلے

کے زامنے اپنا زر جوکا تا ہوں۔

Page 68: Yahoodi ki Larki

عزت ! ۔ تو اب میرا ؽرض اتنا ره گیا ہے کہ اپنا آذری خکم زناؤں ، سہزاده مارکس :بروٹس

پ کی رہائی کی جاتی ہے ۔ راخیل اور عزرا تمویں ایک رومن سہزادے پر وآبروکے زاتو آ

بال ثبوت جووٹا الزام لگانے کے جرم میں زنده آگ میں جالئے جانے کی ززا دی جاتی ہے ۔

۔میرے باپ کو ززا ؟ میرے باپ کو میرے جرم زے کیا زروکار؟:راخیل

۔ اس لیے کہ یہ تموارا معاون ومدگار ہے ۔:بروٹس

یہ نا انشاؽی ہے ۔ ظلم ہے ۔ مجوے ماردو۔ برباد کر دو،مگر میرے !۔ نہیں نہیں:یلراخ

بوڑهے باپ کو آزاد کر دو۔

!۔ اب کچو نہیں ہو زکتا ۔ اجالس برذازت:بروٹس

۔ بزرگ باپ ، اس وؽادار لڑکی نے چونکہ میرے زاتو نہایت سریؾانہ زلوک کیا ہے :مارکس

نے والے سہر یار کو ہمیسہ کے لیے خلقہ بگوش بنانا اس لیے اگر آپ اپنے ولی عہد اور ہو

چاہتے ہیں تو اس کی رہائی کی تدبیر ؽرمائیے ۔

۔ سہزادے میرے دل میں ذودنا معلوم جذبات کا تالطم ہے ۔ میں ذود اس لڑکی پر :بروٹس

رخم کرنا چاہتا ہوں مگر اؽزوس کہ قانون کا سکنجہ ازے نہیں چووڑزکتا ۔

بیر ؽرمائیے ، مگر اس کی جان بچائیے ۔۔ کچو بوی تد:مارکس

۔ اچوا آپ جائیے ، مجو زے جو ممکن ہو گا وه کروں گا۔ راخیل اگر تموارا باپ :بروٹس

تموارے بچانے کے لیے تم زے کوئی درذوازت کرے تو تم منظور کروگی؟

۔ دل وجان زے ۔:راخیل

؟۔ عزرا تم اپنی لڑکی کو موت کے پنجے زے بچانا چاہتے ہو:بروٹس

۔ دل وایمان زے ۔:عزرا

۔ تو اجازت دو کہ یہ اپنا مذہب چووڑکر ہمارے مذہب میں سامل ہو اور اس کے زاتو :بروٹس

تم بوی ہمارے مذہب میں داذل ہو ۔

۔ کیا دو روزه زندگی کے لیے تبدیل مذہب کریں ؟ نہیں زینہار نہیں ، مرنا منظور ہے :عزرا

ائی زے مجبور ہے ۔ مگر یہ دل ؽگار عزرا تبدیل مذہب آب

کب نباہتی ہے یہ دنیا کزی انزان کے زاتو

قزمت اس سذص کی ، اٹو جائے جو ایمان کے زاتو

۔ تو کیا میری شالح منظور نہیں؟:بروٹس

۔ ہر گز نہیں ، اپنی بچی کو بچانے کو اور زب کچو کرنے کو تیار ہوں ، مگر اپنا مذہب :عزرا

چووڑنے زے ناچار ہوں۔

بدبذت یہودی میری شالح تمواری بقائے خیات کے لیے اور روح کی نجات کے ۔:بروٹس

لیے ہے ۔

۔ آدمی کی نجات کا زچا رہنما ، اس کا دینی طریقہ اور آبائی عقیده ہے ۔ :عزرا

ہر طرف زے رازتہ ہے ذانۂ ہللا کا

دیر، کعبہ یا کلیزا پویر ہے اک راه کا

ے ۔۔ اپنی گر جان ہے تو زب کچو ہ:بروٹس

Page 69: Yahoodi ki Larki

۔ اپنا ایمان ہے تو زب کچو ہے ۔:عزرا

۔ اپنا امکان ہے تو زب کچو ہے ۔:بروٹس

۔ اپنا یزدان ہے تو زب کچو ہے ۔:عزرا

۔ عزرا ، عزرا۔ یہ میری مہربانی ہے کہ میں اس وقت تیری جان بچانے کو تیا ر ہوں :بروٹس

ورنہ تو جانتا ہے کہ میں یہودیوں کی شورت تک زے بیزار ہوں۔

اور یہ اس بیزاری اور نؾرت کا نتیجہ ہے کہ قدرت نے تموارا غرور توڑدیا ہے ! ۔ ہاں:عزرا

، تموارا گور بار، بیوی بچے زب کچو تم زے چوین کر تمویں اس دنیا میں تنہا جلنے اور

کڑهنے کے لیے چووڑدیا ہے ۔

۔ میری پچولی زندگی کے واقعات تو کیزے جانتا ہے ؟:بروٹس

عزرا آج زے نہیں تجوے زولہ برس زے پہچانتا ہے ، تمویں ہو !ومن ۔ بے درد ر:عزرا

جس نے الکووں بچوں کو یتیم اور الکووں عورتوں کو بیوه بنایا

ذدا پر ہے ظلم آسکارا تموارا

ہمیں یاد ہے زور زارا تموارا

کولے گی خقیقت ہماری تمواری

جب انشاف ہو گا ہمارا تموارا

یری قوم کے زاتو جو زلوک کیا وه اس کی مزتخق توی مگر اب میری ۔ میں نے ت:بروٹس

مہربانی دیکو کہ تجوے زرازر مجرم پاتا ہوں ، پور بوی تیری جان بچاتا ہوں۔

۔ مجوے اب جان کی پروا نہیں ہے ۔ البتہ یہ آرزو ہے کہ مرنے زے پہلے ایک پر ؽن :عزرا

ور جیزے کلیجے میں چٹکیاں لے لے کر قاتل رومن کا زارا کس بل نکال دوں اور اس کے پت

چوالے ڈال دوں۔

میں ہنزتا ہوں کلیجہ توام کر روتا ہوا تو ہو

مری آنکووں میں نؾرت اور تری آنکووں میں آنزو ہو

۔ میں تجوے زذت بیوقوف پاتا ہوں۔:بروٹس

۔ میں تجوے آج زے زولہ برس پیستر کا واقعہ یاد دالتاہوں جب ساه زیزر کے قلم :عزرا

زے تمام روما میں ہر طرف آگ بوڑکی توی ، اس وقت تیرے گور میں ایک ذوبشورت بیوی

اور بیوی کی گود میں چو مہینے کی ذوبشورت لڑکی توی۔

۔ اس بات کے یاد دالنے زے تمواری کیا مراد ہے ؟:بروٹس

۔ میں پوچوتا ہوں کہ ان دونوں کے آگ میں جلنے کا واقعہ تو ذوب یاد ہے ؟:عزرا

۔ ہاں میں اس منخوس دن کو جب موت نے میری بیوی اور بچی کو مجو زے چوین :سبروٹ

لیا، کبوی نہیں بوول زکتا۔

ابوی تک غم زے کڑهتا ہے ابوی تک یاد کرتا ہے

مرا ٹوٹا ہوا دل آج تک ؽریاد کرتا ہے

!...۔ تمواری بیوی ضرور اس آگ میں جل کر مرگئی ، مگر بچی:عزرا

ده رہی؟۔ کیا وه زن:بروٹس

Page 70: Yahoodi ki Larki

!۔ ہاں:عزرا

۔ ازے کس نے بچایا؟:بروٹس

!۔ ذدا کی قدرت نے :عزرا

۔ کس نے آگ زے نکاال؟:بروٹس

۔ ایک رخم دل یہودی کے ہاتو نے ۔:عزرا

۔ وه کون ہے ؟:بروٹس

۔نہیں بتا زکتا۔:عزرا

۔ اس کا نام ؟:بروٹس

۔ نہیں بتا زکتا۔:عزرا

۔ اس کا ٹوکانا ؟:بروٹس

زکتا ۔۔ نہیں بتا:عزرا

۔ نہیں عزرا تمویں بتانا ہو گا۔:بروٹس

۔ ہرگرنہیں ، یہ میرا راز ہے جو زندگی کا دم زاز ہے ۔:عزرا

۔ نہیں عزرا ، مجو پر رخم کرو۔:بروٹس

آج پہال روز ہے کہ رخم کا لؾط تمواری زبان پر آیا ہے ۔ اب تمویں معلوم ! رخم! ۔ رخم :عزرا

ہی کو نہیں ظالم رومنوں کو بوی ہوا کرتی ہے ۔ ایک ہوا ہو گا کہ رخم کی ضرورت یہودیوں

کنگال ، مؾلس یہودی کے پاس رخم کہاں زے آیا۔ جاؤ اپنے قانون زے مانگو، اپنے دیوتاؤں

زے طلب کرو، اپنی قوم کے آگے گڑگڑاؤ

کیا کیا ہے عمر میں جو رخم کی زوغات آئے

بیح ہی بو یا نہیں تو پول کہاں زے ہات آئے

۔ بتا دے عزرا بتا دے ۔ میں تجو زے اپنے پچولے قشوروں کی معاؽی چاہتاہوں ، یہ :بروٹس

زر جو مذہبی پیسوا کا تاج پہننے کے بعد اس ملک کے بادساه کے زامنے بوی نہیں جوکا ،

وه تیرے قدموں میں جوکا تا ہوں۔

ائی۔ جب تم ۔ کیوں کیزاجوٹکا لگا؟ جب اپنے زر مشیبت آئی تو کتنی جلدی گردن جوک:عزرا

نے ترس کوانے زے انکار کیا توا ، اب میں رخم کوانے زے انکار کرتا ہوں۔

۔ تو انکار؟:بروٹس

۔ ہزار بار۔:عزرا

۔ نہیں بتائے گا؟:بروٹس

۔ نہیں ۔:عزرا

۔ جواب نہیں دے گا۔:بروٹس

۔ نہیں ۔:عزرا

۔ رخم نہیں کرے گا؟:بروٹس

۔ نہیں ، نہیں ، نہیں۔:عزرا

Page 71: Yahoodi ki Larki

نہیں تو نہ زہی اب میں زبردزتی تیرے زینے زے یہ راز نکلواؤں گا ۔ ۔ اچوا :بروٹس

تیری ایک ایک بوٹی کا قیمہ بنا کر کتوں کو کوالؤں گا ۔ جاؤ لے جاؤ

جال دو ، بوونک دو ، جوگڑاہی زارا پاک کر ڈا لو

سجر کے زاتو ہی اس کا ثمر بوی ذاک کر ڈا لو

رکوو ازے بوی وہیں جس جگہ پہ آپ رہے

اب اس زمین پہ بیٹی رہے نہ باپ رہے

!۔ مػرور زردار:راخیل

! ۔ مردار:بروٹس

!۔ ذبر دار:عزرا

(ڈراپ زین)

Page 72: Yahoodi ki Larki

یسرا بابت

پہالسین

جیل خانہ (گانا راخیل کا)

برہن کے گور چوائی بدریا برزت ہے گونگوور۔

، آؤ زنو ریا زونی بگیا پاپی پپیہا پیو نہیں آئے ۔ مور مچائے سور، من کی کلی کولے

... میں مور۔ کوئلیا کالی کالی بولے بول بوولے بوولے ۔ جیامیں رس گوولے ۔ ہاں پاپی پپیہا

نہ گل پایا ، نہ باغ دہر میں کوئی ثمر پایا

گلزتاں جس کو کہتے توے ازے کانٹوں کا گور پایا

کہیں اب جلد ذالی ہو مرا پیمانۂ ہزتی

اں کے میذانے زے بور پایاکہ میں اس عالم امک

تم کہاں ہو ؟!۔ پیاری راخیل:مارکس

۔ آہا یہ تو ازی ؽتنہ پر داز کی آواز ہے :راخیل

زہے تقدیر ، جذب دل نے کی تاثیر دسمن پر

پس مردن وه آیا ؽاتخہ کو میرے مدؽن پر

کرنے میں اپنے برتاؤ زے زذت سر مزار ہوں ، جو ززا دو ازے قبول!۔ آه راخیل:مارکس

کو تیار ہوں۔

۔ پیارے منسیہ ۔ :راخیل

کیوں آئے بزم عیش زے بزم عزا میں تم

کیوں آئے میرے وازطے پڑنے بال میں تم

نہ دیکوا جائے گا شدمہ تموارے دل زے عاسق کا

مری جاں دم نکلتا ہے بڑی مسکل زے عاسق کا

۔:مارکس

اس وقت تجو زے آنکو چراؤں تو خیف ہے

ہ تجو کو پوچونے آؤں تو خیف ہے اب بوی ن

۔:راخیل

سہزادی زے اب عقد مری جان کرو تم

بے ذوف وذطر عیش زے گزر ان کرو تم

Page 73: Yahoodi ki Larki

۔:مارکس

اب پیار کزی زے مرا زنہار نہ ہو گا

جب تو ہی نہ ہو گی تو مرا پیار نہ ہو گا

۔:راخیل

تم مرے غم میں نہ دل اپنا دکوانا پیارے

آنزو نہ بہانا پیارے میرے ذوں بہنے پہ

کیا تموارا باپ تموارے لیے اپنا مذہب نہیں چووڑ زکتا؟!۔ پیاری راخیل:مارکس

۔ نہیں۔ :راخیل

وه بندۂ خق ، راه وؽا زے نہ پورے گا

پور جائے گا دنیا زے ، ذدا زے نہ پورے گا

۔:مارکس

مجو کو کچو ایزے وقت میں ؽرمان تو کرو

ارمان تو کرواظہار اپنے دل کا کچو

۔ ارمان یہ ہے کہ میرے باپ کا دیا ہوا ذریطہ اپنے پاس رکونا ہم دونوں کے بعد :راخیل

ازے کوولنا ۔ اگر کوئی خکم قابل تعمیل پا ناتو ازے میری روح وجان کی ذاطر بجاالنا۔

جو کچو ذطا ہوئی ہے ازے کرنا تو عطا!منظور ۔ ع:مارکس

کرنا تو میرا کہا زنا پیارے معاف ۔ ع :راخیل

میری قزمت نے مجوے پیک قضا کو زونپا

تجوے میں نے ذدا کو زونپا! جامری جان

(زین ذتم)

Page 74: Yahoodi ki Larki

دوسراسین

کامک (گوزیٹا کا آنا لباس بدل کر)

تزلیم لڑهکا تاہوں، آداب پوینکتا ہوں، یعنی وه بیوه زب غتربود۔ اب ہم نے ایک ! ۔ تزلیم:گوزیٹا

ہے یعنی اس الئن کو چووڑ کر تک بندوں کی جون میں پناه لی ہے ۔اور ڈگری بڑهائی

(مزیتا کا آنا)

ہیں یہ کون؟: مزیتا

۔ کم بذت پور آن مرا۔ تم کون ہوبیٹا؟:گوزیٹا

۔ ہیں کہیں یہ وہی تو نہیں کا لیا۔ ابے ہم ساعر ہیں،ساعر۔:مزیتا

۔ اچوا تم ساعر بن گئے ،تو ہم ماعر ہیں ماعر۔:گوزیٹا

۔ ہیں ،ابے ماعر کیا؟:یتامز

۔ ہیں، ابے یہ ساعر کیا؟:گوزیٹا

۔ اخمق کہیں کا، ابے بے وقوف ، ساعر وه جو سعر کہے ۔:مزیتا

۔ گدها کہیں کا، ابے ماعر وه جو معر کہے ۔:گوزیٹا

۔ بوال معر کیا؟:مزیتا

۔ اور سعر کیا؟:گوزیٹا

۔ دیکو بوائی سعر ایزا ہوتا ہے :مزیتا

تو سرمنده کند کبک دری رارؽتار

۔ کیا کہا یہ کیا کہا؟:گوزیٹا

رؽتا رتو سرمنده کند کبک دری را ۔:مزیتا

۔ تو مؾتار تو مرمنده کند مبک مری را:گوزیٹا

ہیں ہیں، ابے مبک کیا ؟مبک ؟( ہنس کر:)مزیتا

۔ اور کبک کیا ؟ کبک؟:گوزیٹا

ہے جو کوہزتان میں رہتا ہے ، زنگریزے کواتا ہے کبک ایک جانور ہوتا ! ۔ ارے بوائی :مزیتا

۔

مبک ایک جانور ہے جوموہزتاں میں رہتا ہے اور ممریزے کواتا ہے ۔! ۔ ارے میاں:گوزیٹا

۔ بوئی واه۔ جواب جاہالں باسد ذموسی۔:مزیتا

۔ موات ماہالں باسدمموسی۔:گوزیٹا

یں ۔ اؽزوس یہی لوگ ہیں جو ؽن سریف کوبدنام کرتے ہ:مزیتا

جاہالں دانند آزاں از ذری

ساعری جزویزت از پیػمبری

Page 75: Yahoodi ki Larki

۔:گوزیٹا

مجو زے یہ کہتی توی اک ٹہنی ہری

پوولوں زے اپنی بوروں گی ٹوکری

۔:مزیتا

کس طرح زے رہے سعر کے منہ پر رونق

جب کہ ہیں اس کی تگ و دو میں دو اخمق

۔:گوزیٹا

ؤں خقابجد کم جماؤں کہ جمد جد بتا

المػتنا العلم کہ لما تن لماتن لق

۔:مزیتا

کس کویت کی مولی ہے یہ کیا بکتا ہے اخمق

یہ کون زے الؾاظ ہیں کس لؾظ زے مستق

۔:گوزیٹا

بم چق چما چا چم کہ چما چم چما قن چق

عاسق سما سق کہ سقا سما سم زما قن سق

نا کے نہ چووڑا تو مجوے مزیتا کون ۔ اچوا بے جمادن کے جما خق اگر تجوے الو ب:مزیتا

کہے ، اب میں جاتا ہوں اور اس کی بیوی کولے کر آتا ہوں۔

( مزیتا کاجانا)

کیا جووٹی ( قہ قہ)ہتے ہی پر زے القط ،رذشت!ہیں ! کہاں؟ ابے ! ۔ کہاں؟ہیں:گوزیٹا

ساعری نے زچی شناعی کا ناطقہ بند کیا ہے ۔

(میں مزیتا کی بیوی کا مزیتا کی تالش)

بد بذتی، مشیبت ، تباہی۔:عورت

یہ لومڑی کہاں زے آئی؟! ارے ارے ( زائڈ میں:)گوزیٹا

۔ کم بذت میرا ذاوند مزیتا مدتوں زے پونزا ہے اور زنا ہے کہ کزی مال دار بیوی :عورت

کے ؽراق میں پورتا ہے ۔

۔ اب ذرا میں چوپ جاؤں! کیا موقع مال ہے ! بوئی واه ( زائڈ میں:)گوزیٹا

۔ ہائے یہ بوی کیا زمانہ ہے کہ موئے نکوٹو پرائی عورتوں کے پیچوے پورتے ہیں :عورت

اور اپنے ننگ وناموس کی ذبر نہیں رکوتے ۔

۔ اجی بیگم شا خبہ زالم ، کورنس کا انتظام ، مجرے کی ٹیم ٹام۔:گوزیٹا

!تواو غالم! ۔ ہیں :عورت

ایں جبہ وعمامہ ، ایزا سریف، ایزا لمبا چوڑا بہ !۔ ارے میں غالم؟ بہ ایں ریش ذش :مزیتا

بیوی شاخبہ میں تو ایک پرانا گریز پا مرغ بے ہنگام ہوں۔ مجوے دیکو کر کیوں ! ، موٹا مزٹنڈا

کڑکراتی ہو؟ ذرا پر جواڑ کر میر ی بػل میں اؤ۔

۔ چل موئے بڈهے بکرے ۔ پرائی عورت کو بد نظر زے تکتا ہے ۔:عورت

Page 76: Yahoodi ki Larki

کی؟ اجی یار کی عزت اپنی عزت ،یار کے بچے کچے اپنے بچے اور ۔ پرائی کس :گوزیٹا

یار کی جورو اپنی جورو۔ بس اس میں مضائقہ ہی کیا ہے ۔

اچوا مزیتا کو جانتا ہے ؟! کہیں بونگ تو نہیں پی گیا ہے ! ۔ ارے واه رے ذبطی:عورت

۔ اجی جاننا کیزا؟ میرا ان کا تو مہینوں ازتنجا لڑا ہے ۔:گوزیٹا

!۔ ہیں ہیں:عورت

۔ ہیں ہیں کیا؟ ابوی ابوی وه ایک پر نیا کو بیاه کر لے گیا ہے ۔:گوزیٹا

۔ کیا کہا؟ کیا کہا؟:عورت

۔ یہی کہ تم اس کے لیے جوک مارتی ہو۔:گوزیٹا

۔ ہے ہے ، اس کا زتیاناس ، ذرا دکواتو زہی مجوے چل کر۔:عورت

اس کا بویجا اڑا دو۔۔ اجی دکوانا کیزا؟ جو توں زے مارمار کر :گوزیٹا

۔ چلو تو آؤ۔:عورت

لے کر چلنا چاہتا ہے اور زامنے مزیتا اس کی بیوی کو نقاب پہنا کر )۔ آؤ تو ہاتو مالؤ:گوزیٹا

۔(التا ہے

مگر ہیں؟! ...۔ دیکوو یہ رہا واه:مزیتا

۔ ارے وه توآگیا،مگریہ برقع واال مضمون؟:گوزیٹا

ا کے زاتو ہی تام جوام۔۔ کیوں ابے خجام۔ یہ اپنی بہن:عورت

۔ ارے باپ رے ۔ وه تو توا ہی خرام زاده ، مگر یہ کون ہے ، الو کی ماده؟:گوزیٹا

۔ کیوں موئے نکٹے ؟؟ اتنے دن بعد آنا اور اپنی ماں کوبوی زاتو النا۔:عورت

۔ ارے ارے بیوی ، میری ایزی اچوی بیوی؟:مزیتا

پور تو کیوں نہیں ( مزیتا زے )مال زادی ؟ ۔ ہاں، اب بیوی بیوی، اور یہ کون ہے:عورت

ٹوہر پہلے نوچ تو لوں تیر ی ڈاڑهی۔! بولتا لعنتی

۔ ارے یہ عورت کیزی ہے پگلی ؟:گوزیٹا

(نقاب اتارنا)۔ یہی ہے یہی ہے خرام زاده ۔ پور اب اتار بوی دے اپنا لباده۔:مزیتا

۔ ار رر کون بیوی چمپا؟:گوزیٹا

اب ذرا آنکویں کوول ڈالو۔! ی ۔ ہاں میاں ڈاک منس:عورت

۔ لواب چپکے زے تم بوی جوتیاں کوالو۔:دوزری عورت

۔ باپ رے ،پور ٹکر کی بات۔:گوزیٹا

۔ اور ٹکر بوی ٹکر نمبر دوزوزاٹو۔:مزیتا

(دونوں پر جوتیاں پڑتی جاتی ہیں،وه ما رکواتے ہوئے جاتے ہیں)

(گانا)

نوں ہوئے ہیں ذوار۔۔ کیا پڑ کے بیوقوؽی میں دو:عورتیں

۔ زونٹا ،کبوی گوونزا، کبوی کوائی پیزار۔:گوزیٹا

۔ لعنت ہوتیری سکل پر موذی ہزار بار۔:مزیتا

۔ خجام زے منسی بنا اور پور ہوا چمار۔:چمپا

Page 77: Yahoodi ki Larki

۔ بس بس او ناری۔:گوزیٹا

۔ دور دور دور دور بد سعاری ، آؤ آؤ، واه واه۔:زب

( زین ذتم)

Page 78: Yahoodi ki Larki

تیسراسین

(واال سینکڑاہی )متواتر دو شدی تک زتانے ، مٹانے اور برباد کرنے کے بعد بوی !۔ ا و ظالم رومنو:عزرا

آذرکب تک یہ ! او ذدا ، اوذدا ... تموارا خیوانی جوش اور خیوانی تعشب ٹونڈا نہیں ہوا

ذوں چکاں نظاره دیکوا جائے گا۔کب تک تیر ا قہر و غضب جو انتقام کی تلوار کے قبضے پر

و رکوے ہوئے ان کی گزتاذی کو نؾرت زے دیکو رہا ہے ، جوش میں نہ آئے گا ۔ ہات

میرے موال کب تلک غشہ نہ ان پر آئے گا

ظالموں پر رخم آذر کب تلک ؽرمائے گا

کب تلک ہوتے رہیں گے بے کزوں پر ظلم وجور

کب تلک یہ منظر ذونی تو دیکوے جائے گا

چووڑکر ہمارے مذہب کے دائرے میں کیوں نہیں آتا ؟ اپنا مذہب ! ۔ بدبذت بڈهے :بروٹس

اپنے ذدائے نا دیده کو چووڑ کر کیوں نہیں ہمارے ذداؤں کے زامنے زرجوکا تا ۔

درزت پور زے تیری زر گذست ہو جائے

ابوی بدل کے یہ دوزخ بہست ہو جائے

نے آبائی عقیدے اور ؽانی زندگی کا اللچ دکوا کر تو اس بوڑهے کو اپ! ۔ ظالم رومن :عزرا

الہی دین زے نہیں بہکا زکتا ۔ دنیا کی زندگی ایک ذواب ہے اور ذواب کے لیے میں اپنی

آذرت کی مزرتوں کو ذاک میں نہیں مالزکتا ۔

موت کیا ہے زندگی کا الزمی انجام ہے

موت زے ڈرنا زرازر اخمقوں کا کام ہے

غم تو جب ہوتا کہ میں مرتا ذیال ذام پر

جان جس نے دی ہے دے دوں گا ازی کے نام پر

۔ اچوا دیکوا جائے گا۔ لے جاؤ ان کو اٹوا کر کوولتے ہوئے تیل کے کڑهاؤمیں ڈال دو۔:بروٹس

۔ چند منٹ شرف چند منٹ ٹوہرو۔ راخیل ، آذر وه وقت آگیا جس کا مجوے انتظار توا ، :عزرا

دل میں ایک تالطم برپا ہے ۔ بتاتو جس کے لیے زولہ برس زے میرا دل بیقرار توا ۔ میرے

دنیا اور دین دونوں میں زے کس چیز کو پزند کرتی ہے ۔

دکو بیمار ی اور دیگر تکالیف زے بوری ہوئی دنیا کے لیے خقیقی مزرت ! ۔ ابا جان :راخیل

اور جاودانی زرور زے آنکویں بندکروں ؟ لعل کو ٹووکر ما ر کر پتور کو پزند کروں ؟

دگی کے وازطے لب پر نہ آه ہواس زن

ہاں شرف ہو تو ا سہد ان ال الہ ہو

اے میری نور العین ساباش ۔ !۔ ساباش :عزرا

Page 79: Yahoodi ki Larki

یہ آگ تیرے وازطے باغ ذلیل ہو

یہ موج نار تیرے لیے موج نیل ہو

جس وقت تری جان ترے تن زے جدا ہو

اس وقت ترے ہونٹوں پہ بس نام ذدا ہو

ازے تبدیل مذہب پر انکار ہے تو دیر بیکار ہے ۔ جاؤ، لے جاؤ ۔ ۔ جب :بروٹس

تڑپ تڑپ کے مریں اس طرح ہالک کرو

جولس دو آگ میں ان کو جال کے ذاک کرو

۔ اس لڑکی پر ، شرف اس ساداب گالب کی کلی پر رخم کرو۔:عزرا

تا کہ روما کی ۔ کبوی نہیں ، بس بوڑهے ۔ اگر اس کی اور اپنی جان بچانا ہے تو ب:بروٹس

ذوؽناک اور تباه کن آگ زے میری بچی کو کس نے نکاال اور کس نے پاال ۔

۔ اچوا بتاتا ہوں ، مگر ایک سرط پر ۔:عزرا

۔ بول وه کیا ہے ؟:بروٹس

۔ جب میں تمام راز ظاہر کر دوں تو میرے ہاتو کا اساره پاتے ہی اس لڑکی کو آگ کے :عزرا

میرے زینے میں بوی آبدار ذنجر بوونک دیا جائے ۔ سعلوں میں جوونک دیا جائے اور

۔ منظور ہے ۔:بروٹس

روما کی آتش زدگی زے دو برس پہلے کا واقعہ ہے کہ تم نے مخض ! ۔ اچوا تو زنو :عزرا

زالم نہ کرنے کے جرم میں میری بچی کو اس کی ماں کی گود زے چوین کر آگ کے تنور

ر رومن اس وقت جب کہ روما کی گلی کوچوں میں میں ڈال دیا توا، مگر آه ظالم ، ذونذوا

نیزوں کی آگ زے زلزلہ انگیز تالطم برپا توا ۔ میں تموارے گور کی چوت پر چڑها اور

تمواری چو مہینے کی سیر ذوار بچی کو جو اپنی مرده ماں کے زینے پر پڑی ہوئی دهو ئیں

۔کی گرمی زے بلک رہی توی اٹوا لیا اور اپنی اوالد بنا کرپاال

تم نے نکاال؟ اور تم نے پاال؟!میرے مہربان عزرا ! ۔ تم نے ؟ آه عزرا :بروٹس

میں نے مظلوم اور کنگال یہودی نے ، جس کی مظلوم اور بے زباں بچی کو ! ۔ ہاں :عزرا

تونے موت کے تنور میں جالیا۔ اس نے تیری اوالد کو ذوؽناک سعلوں کی لپیٹ اور تباه کن آگ

کے منہ زے بچایا ۔

زتم گری زے چمن میرا پائمال کیا

قشائی تو نے مرے ذون کو خالل کیا

زلوک میرا ، گریباں میں ڈال منہ اور دیکو

کہ تیری بیٹی کو ہے زنیچ کر نہال کیا

۔ مگر وه کہاں ہے ؟:بروٹس

۔ وه ہے ، غور زے دیکو۔:عزرا

۔ کون ، یہ یہودن لڑکی راخیل؟:بروٹس

ے ، یہ میری نہیں تیری بچی پر مخن ہے ۔۔ یہودن نہیں رومن ہ:عزرا

۔ مگر اس کا ثبوت ؟:بروٹس

Page 80: Yahoodi ki Larki

۔ ثبوت چاہیے ؟ دیکو کنٹوی اور ماال۔:عزرا

۔ آه یہی ، یہی ہے میری لذت جگر، نور نظر پولینا، آمیرے دل کے زرور۔:بروٹس

۔ میرا باپ ؟:راخیل

مجو مبتال ئے مخن کے ۔ ذبردار وعده پورا کرو، چلو اس کو آگ میں جوونک دواور:عزرا

زینے میں آبدار ذنجر بوونک دو۔

اب یہ نہیں ہو زکتا۔!۔نہیں ، میرے مخزن عزرا :بروٹس

۔ کیوں نہیں ہو زکتا ؟ :عزرا

غیر کی آواز کا دل میں نہ توا کچو رنح ودرد

اپنی خالت یاد کر کے کوینچتے توے آه زرد

رمیری بچی جان کر ، کر تے توے اس پر ظلم وجو

جب ہوا معلوم ، اپنی ہے ، تو پور کرتے ہو غور

چلو ، لے جاؤ۔

۔نہیں عزرا رخم کر ، میرا قشور معاف کر ، میری طرف زے اپنے دل کو شاف کر۔:بروٹس

میری زولہ برس کی کمائی ۔ جا ۔ اپنے باپ کے دل کو ٹونڈک پہنچا۔!۔ آه راخیل :عزرا

نور نظر نے جس طرح آج تک تمویں اپنا باپ چونکہ اس !۔ نہیں ، میرے بزرگ بوائی:بروٹس

زمجوا ہے ازی طرح عمر بور زمجوے گی اور جس دین کے دامن میں پرورش گر دان ہوئی

ہے ازی میں آذری زانس تک رہے گی ۔

جس کے تقدس نے مجوے بت پرزتی زے !۔ میرے مخترم بزرگ ، میرے مقدس باپ :راخیل

ینی کا اؽتذار بذسا ہے ، کبوی نہ چووڑوں گی آپ نکال کر ذداکی تو خید کے گلسن کی گل چ

کی عزت اور ہمیسہ کی ذدمت زے منہ نہ موڑوں گی۔

میں اپنی گزستہ بے وؽائی زے نہایت سرمزار ہوں اور جو ززا اس ! ۔ پیاری راخیل :مارکس

جرم کی دی جائے ازے قبول کرنے کو تیار ہوں ۔

اور ؽریب زے پر ذار ہے ۔یہ دنیا مکار ، دهوکہ باز !۔ میری جان :راخیل

جب کہ تم رومن نزل اور مقدس پیسوائے مذہب کی معزز بیٹی ہو ! ۔ میری عزیز بہن :ڈیزیا

تو پور انشاف چاہتا ہے کہ جس ہاتو کی میں امیدوار ہوں ، ازے تموارے گلوئے آبدار کا

زیور بنایا جائے ، میری ذوسی میں تمویں بوی خشہ دار بنایا جائے ۔

ہا ں ایزا ہی ہونا چاہیے ۔ ۔:بادساه

(اور وه ڈیزیا کا ہاتو مارکس کے ہاتو میں دے دیتی ہے )۔نہیں ۔ :راخیل

(زین کا بدلنا)

(زب کا آنا سادی کا اہتمام)

۔ :بادساه

ؽرخ زعید رسک زمار و زمک رہو

زنده رہو ، نہال رہو ، خسر تک رہو

Page 81: Yahoodi ki Larki

۔ :بروٹس

رہوذوش، ایک دوزرے پہ زدا مہرباں

زنده رہو،نہال رہو،سادماں رہو

(گانا)

آؤ گیاں مل گاویں ، گا ویں زجن موہن کو رجواویں

...پیا جیا، میں تو پہ واروں زب جان ، آؤ

زجن موہن آؤ ، آؤ، بربا اگن کو بجواؤ۔

ہے چین۔ کارے نیناں من بواویں ، لبواویں، جیا میں بزے تورے نین، نا

...کٹے نارین، زجن زکو دکوالؤ،آؤ

(ڈراپ زین)

***

:خوالے

(مکمل کتاب زے جاری)

۷۸۸، ۷۸۱۔ ص دو تنقیما تاریر ااردو ڈر: عسرت رخمانی ۔۷۸

یہ تخریر ڈاکٹر نامی مرخوم زے راقمہ کو خاشل ہوئی ۔۷۱، ۷۴

***

اعجاز عبید: تسکیلان پیح زے تبدیلی، پروف ریڈنگ اور ای بک کی

ؽری ڈاٹ کام 211اردو الئبریری ڈاٹ آرگ، کتابیں ڈاٹ آئی ؽازٹ نیٹ ڈاٹ کام اور کتب ڈاٹ

کی مسترکہ پیسکشhttp://urdulibrary.org, http://kitaben.ifastnet.com, http://kutub.250free.com