جادو کا پتھر

Post on 16-Jan-2016

28 Views

Category:

Documents

0 Downloads

Preview:

Click to see full reader

TRANSCRIPT

پتھر کا جادو

کہانی کی بچوں

معلوم نا

،ہے بات یک پہلے عرصہ بہت عورت یکا یںم گاؤں یکس یٹاب یکا کا جس یتھ یرہت یٹےب اپنے نے اس دن یکا تھا۔ سے اس کر دے یسےپ کچھ کو

کہا:

سے بازار کر جا ! ذرایٹے"بآاؤ۔" لے یروٹ

تھا رہا جا بازار کر لے یسےپ لڑکا کچھ نے اس پر چوراہے یکا کہ

سے یلمر یکا کے یبل کو بچوں اسے ۔یکھاد ہوئے ستاتے کو بچے

اور گیا۔ آا رحم پر بچے کے یبلپوچھا: سے بچوں نے اس

کو بچے کے یبل بچو! اس "اےگے؟" یچوب

نے گے۔" بچوں یچیںب "ہاں۔یاد جواب

پوچھا۔ نے گے؟" لڑکے لو یا"ک

دو۔" بچوں دے چاہے یج "جوکہا۔ نے

تھے یسےپ جتنے پاس کے لڑکے کے یبل نے اس کر دے سب گود کو اس اور یال لے کو بچے

۔یاآا گھر واپس اٹھائے یںم

پوچھا: نے ماں

"ی؟روٹ آائے "لے

کے یبل ۔یالا یںنہ تو ی"روٹ نے ہوں۔" لڑکے یالا کو بچے یکا

۔یاد جواب

یہ! یٹےب ،ہو رہے کہہ یاک "ارے یرانح نے " ماںیا؟ک یاک نے تمکہا۔ کر ہو اداس اور

کو ماں یاپن حال سارا نے لڑکےکہا: بعد کے سنانے

دن یکا ۔یںنہ بات ی"ماں! کوئ یںل رہ یہ یربغ کھائے یروٹ

گے۔"

پھر کو لڑکے نے ماں دن دوسرے یقصائ کر دے یسےپ کچھ

۔یجابھ پر دکان یک

نے لڑکے پر سڑک یںم راستے کو پلے یکا لڑکے کچھ کہ یکھاد

کو لڑکے ۔یںہ رہے مار سے پتھروں نے اس اور گیا آا رحم پر پلے اس

پوچھا: سے لڑکوں

یچوب کو پلے لڑکو! اس "اےگے؟"

نے گے۔" لڑکوں یچیںب "ہاں۔یاد جواب

سارے کے ہاتھ اپنے نے لڑکے پلے اور یئےد دے کو ان یسےپ۔یاگ آا واپس گھر کر لے کو

پوچھا: نے ماں

گوشت؟" آائے "لے

کہا: نے لڑکے

آاپ نے آاپ ہوں۔ نہ ناراض "ماں! دے کو ان تھے یئےد یسےپ جوہوں۔" یالا پلا یہ یںم کر

کر ہو اداس نے !" ماںیٹےب "ارے یںم لوگ۔ یبغر ٹھہرے "ہم کہا۔

وہ سے مشکلوں یکتن جانے نے سے ان تم تھے۔ کمائے یسےپ ہمارے پلا یہ بھلا لائے۔ یدخر پلا

کو اس پھر اور کا؟ کام کس پاس ہمارے یےل کے کھلانے

۔"یںنہ تو یبھ ہے کچھ

:یاد جواب نے لڑکے

یکا ہم ۔یںنہ بات یکوئ "ماں یںل یج یربغ کے گوشت دن

گے۔"

یٹےب اپنے نے ماں پھر دن تیسرے اسے اور یئےد یسےپ کچھ کو ۔یجابھ بازار یےل کے لانے یلت کہ تھا رہا جا چلا پر سڑک وہ

کچھ کہ یکھاد نے اس اچانک جو کو بچے یکا کے چوہے لڑکے ستا تھا یاگ پھنس یںم دان چوہے بچے کے چوہے کو اس تھے۔ رہے

سارے اپنے نے اس گیا۔ آا رحم پر اور یال لے کو اس کر ےد یسےپ نے ماں ۔یاآا واپس گھر ہوئے یےل

آائے؟" تو لے یل! تیٹےپوچھا: ب اسے طرح کس کہ یابتا نے اس بچے کے چوہے بجائے کے یلت بہت سے یٹےب ماں پڑا۔ ینال کو اس یےل اس ۔یتھ یکرت یارپ

بھلا برا کو یٹےب نے اس یبھ بار لے سانس یٹھنڈ یکا بس کہا۔ نہ گئے۔ گزر دن بہت ۔یگئ رہ کر

بن کتا پلا ۔یاگ ہو جوان لڑکا یبل کر ہو بڑا بچہ کا یبل یا،گ یبھ بچہ کا چوہے اور یاگ بن۔یاگ بن چوہا خاصا اچھا یکا

یںم یادر نے نوجوان دن ایک نے اس ۔یل پکڑ یمچھل یک اس اور کاٹا کو یمچھل

آاگے کے کتے کر نکال یںآانت کھانے کو آانتوں کتا ۔یںد ینکپھ یکا سے یںم ان اچانک تو لگا

سورج جو یاگ مل پتھر سا چھوٹا نوجوان تھا۔ رہا چمک مانند یک

یخوش تو یکھاد کو پتھر اس نے یونکہلگا۔ک کودنے اچھلنے سے کے جس تھا پتھر کا جادو یکا وہ

سن سے لوگوں نے نوجوان متعلق کر اٹھا کو پتھر نے اس تھا۔ رکھارکھا: پر یلیہتھ یاپن

کھانا پتھر! مجھے کے جادو "اےکھلا!"

تو یکھاد کر مڑ نے اس کر کہہ یہ کا کھلا منہ کا اس سے یرتح

یںم جھپکتے کپل ۔یاگ رہ کھلا یمتق یشب یکا سامنے کے اس

یذلذ اور انوکھے یسےا پر دسترخوان اس کو جن تھے ہوئے چنے کھانے

یںنہ یبھ یںم خواب یکبھ نے کر بھر یٹپ نے اس تھا۔ یکھاد

رگھ کر دوڑ وہ پھر ۔یال کھا کھانا ماں یاپن پتھر کا جادو وہ اور یاآا

خوش بہت ماں ۔یادکھا کو اور ماں سے دن یاس ۔یہوئ سے آارام اور ینچ بڑے دونوں یٹاب

لگے۔ کرنے بسر یزندگ

وہاں ۔یاگ شہر نوجوان دن ایک اسے اچانک کہ تھا رہا پھر گھوم

یلڑک جوان ینحس یتنہا یکا کو نوجوان یلڑک وہ ۔یآائ نظر نے اس کہ یآائ پسند یادہز یاتن کر ارادہ کا کرنے یشاد سے اس یہ اپنا نے اس کر لوٹ گھر ۔یال

یبھ ! تم "واہ ۔یابتا کو ماں ارادہ ےن ہو!" ماں کرتے یںبات یاک یںنہ یبھ یہ "تم کہا۔ سے یرتح

بادشاہ خود یلڑک وہ کہ جانتے بابا! نہ ہے۔ یٹیب یک سلامت

پاس کے بادشاہ کر لے یغامپ یںم۔"یگ جاؤں یںنہ یکبھ

اور رہا کرتا اصرار نوجوان لیکناا ماں آاخرکار ہو یراض مجبور

کہا: نے اس ۔یگئ

تو ہو کہتے ہے۔ بات ی"اچھ یاد اتنا یکنل ی،گ جاؤں یچل

آاج سے محل کے بادشاہ کہ رکھنا یںنہ سکھ کو یکس یکبھ تکملا"

محل یشاہ ماں وقت کے رات کے محل اور یگئ پہنچ تک

پر سڑک یک سامنے کے دروازے

یصفائ یک اس کر دے جھاڑو۔ید کر

باہر سے محل بادشاہ کو صبح ہوا یرانح بڑا کر یکھد یہ تو نکلا

یک سامنے کے دروازے کہ ہو یستھر صاف یںزم یسار اس پھر صبح دن اگلے ہے۔ یگئ اس تھا۔ حال یہی تو یکھاد نے

نے اس اور ہوا تعجب یادہز نے سامنے کے دروازے کو رات۔یےد کر کھڑے یدارپہر

یدارپہر یرےسو صبح دن تیسرے کے بادشاہ کر پکڑ کو عورت یکا

عورت نے بادشاہ آائے۔ لے پاس کو رات روز تم پوچھا: "بتاؤ سے

کے دروازے کے محل یرےمہو؟" یتید یوںک جھاڑو سامنے

یبغر یکا یںکہا: "م نے عورت یںم ہے۔ یٹاب یکا یرام ہوں۔ یوہب یک اس سے یٹیب یک آاپ یآائ کر لے خواہش یک یشاد یوں پاس کے آاپ یکنل ی،تھ

یںنہ جرات مجھے یک آانے چلے

یدارپہر کے آاپ پھر اور ۔یہوئ۔"یتےد نہ آانے تو یبھ

یہ یک عورت یبغر کسی یسےک بادشاہ بھلا یگستاخ

آا یںم غصے نے اس کرتا۔ شتابرد کر قتل کو عورت کہ یاد حکم کر یںدائ کے اس یکنل جائے، یاد

کہا: نے یروز والے

عورت یچاریب عالم! اس "بادشاہ ضرورت یاک یک کروانے قتل کو کام یساا یکوئ کو اس آاپ ہے

کے اس کرنا پورا کو جس یےبتائ یہ پھر بس ہو۔ نہ بات یک بس دے کر بند آانا یںم محل یہ خود۔"یگ

پسند کو بادشاہ بات یک وزیرکہا: سے عورت نے اس اور یآائ

کہنا سے یٹےب اپنے کر جا "جاؤ کے یشاد سے یٹیب یریم وہ کہ کر لاد سونا پر اونٹوں یسچال یےل

لائے۔"

سے کہاں سونا اتنا یچارےب "ہم ہو اداس نے گے؟" عورت یںلائ

کر نکل سے محل اور سوچا کر لوٹ گھر ۔یل راہ یک گھر اپنے اپنے شرط یک بادشاہ نے اس کر ماں نے اس تو یبتائ کو یٹےب

کہا: سے

آاپ ی"ام ۔"یجیئےک نہ فکر جان!

یاپن کو پتھر کے جادو نے اس کچھ سے اس کر رکھ پر یلیہتھ

ہوتے صبح تھا، یاک پھر بس کہا۔ یجھونپڑ یک یوہب یبغر یںہ

ہوئے لدے سے سونے سامنے کے کر آا سے یںکہ اونٹ یسچال

گئے۔ ہو کھڑے

کہا: سے ماں نے نوجوان

آاپ ی"ام اونٹوں یسچال ان جان! ۔"یںجائ لے پاس کے بادشاہ کو

وہ یکنل ہوا، تعجب بڑا کو ماں اونٹوں یسچال ان یربغ کہے کچھ

کے بادشاہ یہوئ یہانکت کو یبھ کو بادشاہ ۔یگئ لے پاس نے اس یکنل ہوا، تعجب بہتاا کر صادر حکم اور یکا یہ فورکہا: سے عورت نے اس ۔یاد

کہ کہنا کر جا سے یٹےب "اپنے محل یکا یےل کے دلھن یاپن وہ

خالص سارا کا سارے جو بنوائے یاہب یشاد یہ تب ہو۔ کا سونے

ہے۔" یسکت ہو بات یک

اور یگئ ہو اداس یادہز اور ماں ینئ یک بادشاہ کر جا گھر

۔یسنائ کو یٹےب اپنے فرمائش

چپ یںبات یک ماں نے نوجوان سے اس پھر اور یںل سن چاپکہا:

آاپ ی"ام ۔یجیئےک نہ فکر جان! بن یبھ محل کا سونے خالصگا۔" جائے

کنارے کے یادر یرےسو صبح یاہوگ کھڑا محل یشانعال یکا

سونے خالص سارا کا سارے جو تک وقت اس محل یساا تھا۔ کا

تھا۔ یکھاد یںنہ نے یکس

کر جا پاس کے بادشاہ نے ماںکہا:

یارت محل یجیےل عالم "بادشاہ کو اس کر چل باہر ذرا ہے۔

تو۔" یکھیےد

باہر ساتھ کے یروںوز اپنے بادشاہ رہ بکا ہکا کر یکھد محل اور یاآا

مٹول ٹال کو اس تو اب ۔یاگ نہ نظر صورت یکوئ یک کرنے

نوجوان یبغر نے اس اور یآائ کر یشاد یک یٹیب یاپن سے

۔ید

یلچڑ یکا یںم محل کے بادشاہ معلوم راز نے اس ۔یتھ یرہت یبغر یکا کہ یاک عہد کا کرنے

محل یشانعال یساا رات راتوں نے سونے یبھ وہ یا،ل بنوا یسےک یپرس مزاج وہ کے کر عہد یہ کا۔ یآائ پاس کے یشہزاد بہانے کے کر یارت پر بات اس کو اس اور

یکس سے شوہر اپنے وہ کہ یال چہ چناں کرے۔ معلوم راز یہ طرح نوجوان پر اصرار کے یویب یاپن!یابتا نے

پتھر یکا کا جادو پاس یرے"م جو یںم سے مدد یک اس ہے۔

سکتا کر حاصل چاہوں کچھہوں۔"

کہاں کو پتھر کے جادو اس "تمپوچھا۔ نے یویہو؟" ب رکھتے

زبان یںم منھ اپنے کو اس یں"م نے ہوں۔" نوجوان رکھتا یچےن کے

۔یاد جواب

سب یہ نے یشہزاد دن یہ اگلے یاس ۔یںد بتا کو یلچڑ یںبات یندن یگہر نوجوان کو رات روز

آاہستہ کر آا نے یلچڑ تو یاگ سو کا جادو سے منھ کے اس سےاا اور یال نکال پتھر کو اس فور

۔یاد حکم

کے پتھر! سونے کے جادو "اے یہ ساتھ کے یشہزاد کو محل

دو کر منتقل یںم باغ کے بادشاہ

تھا جہاں پہلے نوجوان یبغر اوردو۔" پہنچا یوہ اسے

محل کا سونے بعد لمحہ یہ ایک تھا۔ کھڑا یںم باغ کے بادشاہ اس تو یںکھول یںآانکھ نے نوجوان

نہ ہے، محل نہ کہ یکھاد نے یدہبوس یاپن خود وہ اور یشہزاد پاس ہے۔ ہوا پڑا اندر کے یجھونپڑ

یرہ رو یٹھیب ماں یک اس یہ یبل کتا، یںم کونے یکا اور ہے یکھد طرف یک اس چوہا اور

۔یںہ رہے

!" نوجوانیبدقسمت یریم "ہائے کا "جادو اٹھا۔ کہہ کر ہو یوسما

یاک یںم اب ہے۔ یاگ ہو گم پتھر اپنے نے اس کر کہہ یہکروں؟"

کے یمٹ منھ اوندھے کو آاپ کر پھوٹ پھوٹ اور یاد گرا پر فرش چوہے اور یبل کتے، لگا۔ رونےگیا۔ آا رحم پر نوجوان کو

یںم دل اپنے یکا ہر سے یںم ان یاک یاک آاخر اب کہ لگا سوچنے کہ تھے رہے یہ سوچ وہ جائے، یبل اٹھا، بھونک کتا اچانک

یںچ چوہا ی،اٹھ کر یاؤںم یاؤںم دوڑتے ینوںت وہ لگا۔ کرنے یںچ

اور نکلے باہر سے یجھونپڑ ہوئےگئے۔ ہو اوجھل سے نظروں

رہے دوڑتے برابر دن تمام ینوںت وہ باغ کے بادشاہ ہوتے ہوتے شام اور

اٹھا یںنظر نے انھوں پہنچے۔ تک طرف اس کے یوارد تو یکھاد کر

رہا چمک محل سنہرا کا نوجوان طرح یکس کو ہم "اب تھا۔۔۔

۔"یےچاہ ہونا داخل اندر کے باغ نے ینوںت چوہے اور یبل کتے،۔یاک طے یںم آاپس

یاتن یواریںد یک باغ لیکن کر پھاند کو ان کہ یںتھ یاونچ سب تھا۔ ناممکن جانا اندر

تالے مضبوط سے اندر پر دروازوںتھے۔ لگے

یںم یوارد ینوںت چوہا اور یبل کتا لگے۔ کرنے تلاش سوراخ یکوئ

کر مل ینوںت وہ تو ملا نہ سوراخ یکا یںم یںزم یچےن کے یوارد

پہلے سے سب لگے۔ بنانے سوراخ لگا یںم کام پنجے اپنے نے چوہے

کتا یںم آاخر ی،اوربل پھر ۔یےل لگ یںم کام جگہ یک اس سرنگ یںم یرد یہ یتھوڑ ۔یاگ۔یگئ ہو یارت

اندر کر ہو سے سوراخ چوہا پہلے یچل اندر یبھ یبل پھر ۔یاگلگا۔ ینےد پہرہ باہر کتا ۔یگئ

محل سارے دونوں چوہا اور بلیآاخر اور پھرے دوڑتے یںم اس بال

جہاں گئے ہو داخل یںم کمرے اور یتھ یہوئ یسوئ یشہزاد ی،تھ یرہ سو یپڑ یلچڑ یہ پاس ینچبھ سے زور ہونٹ اپنے نے جساا چوہا مند عقل تھے۔ رکھے فور

کو پتھر کے جادو کہ یاگ سمجھ

دبا تلے زبان یںم منھ اپنے نے اس کر جا پاؤں دبے چوہا ہے۔ ھارک یاگ چڑھ پر یچھات یک یلچڑ اس سے نوک یک دم یاپن اور کرنے یگدگد یںم ناک یک

کر کھول منھ اپنا نے یلچڑ لگا۔ کا جادو اور یمار ینکچھ یکا

یبل پڑا۔ گر پر فرش کر اچھل پتھر

اا نے اور یال اٹھا یںم منہ کو اس فور یسنبھالت ہوش یلچڑ تک جب

پاؤں پر سر دونوں چوہا اور یبل کے سوراخ ہوئے بھاگتے کر رکھ

جہاں گئے آا پر سڑک باہر راستے کتے تھا، رہا کر انتظار کا ان کتااا نے لے سے یبل پتھر کا جادو فور

اور یال دبا یںم منھ اپنے کرپڑے۔ دوڑ آاگے ینوںت

مچ یکھلبل یںم محل ادھر "پکڑو! پکڑو!" کر سب ۔یگئلگے۔ یخنےچ کے

ی،لگ ہونے تلاش یک چور کہ تھا معلوم یاک یہ یںانھ یکنل

منھ کے کتے یکس پتھر کا جادوہے۔ ہوا پڑا یںم

دوڑتے ینوںت چوہا اور یبل کتا، کے یادر یںم یرد یتھوڑ ہوئے

اس یںم آاپس اور پہنچے کنارے جادو کہ لگے کرنے بحث پر بات لے کون پار اس کو پتھر کے

جائے؟

اس کو : "پتھریتھ یکہت بلی۔"یگ جاؤں لے یںم پار

تھا: کہتا کتا

یںنہ یبھ یرنات تو یںتمھ یں،"نہ نہ یہ ڈوب یےل کو اس یںکہ آاتا،

جاؤ۔

یتھ خواہش یہی یبھ یک چوہے یںم پار اس کو پتھر کے جادو کہ

تک یرد بہت ینوںت جاؤں۔ لے بات یاپن کتا رہے۔ کرتے بحث

رہ پاس کے یاس پتھر اور رہا اڑا پر پار یادر ہوئے یرتےت ینوںت ۔یاگ

یپان نے کتے اچانک لگے۔ کرنے اور یال یکھد عکس اپنا یںم

کے کر یالخ کتا دوسرا یکوئ کا جادو تو بھونکا جو سے رزو

کر نکل سے منھ کے اس پتھر وقت یاس ۔یاگ گر یںم یپان

یس یبڑ یکا سے یںکہ اچانک کو پتھر وہ اور ینکل یمچھل۔یگئ نگل

تم کو پتھر کہ نا تھا کہا نے یں"م یوسما نے یجانا۔" بل لے نہ گز ہرکہا۔ سے کتے کر ہو

یاک کہ تھے یشانپر ینوںت وہ اب پاس کے مالک اپنے جائے۔ یاک

تھے۔ چاہتے یںنہ جانا ہاتھ یخال یک یروںگ یماہ یںم یکنزد

ینوںت وہ ۔یتھ یبست یکا اس ہوئے چلتے یشانپر و یرانح

کو ینوںت گئے۔ یںم یبست۔یتھ یہوئ یلگ بھوک بہت

یکا سے یقسمت خوش یمچھل یبڑ یکا نے یرےمچھ یمچھل نے اس ۔یتھ یل پکڑ یںآانت یک اس کر کاٹ کو چوہا اور یبل کتا ۔یںد ینکپھلگے۔ کھانے کو آانتوں ینوںت

یاؤںم سے یخوش یبل اچانک یمچھل کہ ہوا معلوم ۔یاٹھ کر

اچانک کو اس یںم آانتوں یک یاگ مل پتھر یلاچمک یکوئ غور ذرا کو اس نے ینوںت ہے۔ کا یںانھ کہ چلا پتا تو یکھاد سے

یخوش ینوںت ہے، پتھر کا جادو پتھر نے یبل لگے۔ اچھلنے سے اور یال لے یںم منھ اپنے کو دوڑ طرف یک گھر اپنے ینوںت

نے یبل یہ پہنچتے گھر پڑے۔ کے نوجوان کو پتھر کے جادو

کو اس نوجوان ۔یاد رکھ پر گھٹنوں نہ پھولا سے یخوش کر یکھد

اور یبل کتے، نے اس اور یاسماکہا: سے ینوںت چوہے

یتےج یںم احسان کا لوگوں "تمگا۔" بھولوں یںنہ یج

خدمت یتمھار یج یتےج ہم "اور کہ یوںک یں،ہ یارت کو کرنے یںجان یہمار نے یہ تم یکبھ

اور یبل ۔" کتے،یںتھ یبچائ کو اس یںم آاواز یکا نے چوہے۔یاد جواب

کہا: کر آا یںم جوش نے نوجوان

ہوں یتاد حکم کو پتھر یںم ی"ابھ جائے آا سے پھر محل کا سونے وہ

گا۔"

ہوئے روکتے کو یٹےب نے ماںکہا:

محل کے سونے ۔یٹےدو' ب "رہنے۔"یںنہ ضرورت یکوئ یںہم یک

سے پتھر کے جادو نے نوجوان تبکہا:

پھر بس دو۔" تو مٹا کو "محل یلچڑ نہ رہا، محل نہ تھا، یاک یک اس اور بادشاہ یہ نہ اور یرہ و نام کا سب ان ۔یرہ یٹیب

۔یاگ مٹ نشان

بعد کے اس کہ یںہ کہتے لوگ یک یمال یکا نے نوجوان

وہ اور یل کر یشاد سے یٹیب سے آارام اور سکھ بڑے لوگ

لگے۔ کرنے بسر یزندگ

٭٭٭

: مقدس ٹائپنگ

ی،زلف ید: س یڈنگر پروفعبید اعجاز

تشکیل: کی بک ای اور تدوینعبید اعجاز

top related