geography presentation class

Post on 26-Jan-2017

51 Views

Category:

Education

4 Downloads

Preview:

Click to see full reader

TRANSCRIPT

Geography

ایک مقولہ ہے کہ• ک�ا مال�ک ب�ن ج�ات�ا ہے ’’ج�و زمی�ن ک�و جان لیت�ا ہ�ے وہ اس

پات�ا زمی�ن اس ک�و نگ�ل جاتی نہی�ں ج�ان اور جوزمی�ن ک�و ہے۔‘‘

اہمیت

تاریخHistory

(194B.C-276) تھینیسایراٹور• اس�تعمال کی�ا۔جغرافی�ہ کو جغرافی�ہوہ پہلاشخ�ص تھ�ا۔ج�س ن�ے لف�ظ 

زمی�ن ک�ی س�ائنس بھ�ی کہ�ا جات�ا ہ�ے۔زمی�ن انس�ان ک�ا گھر ہے.اور اس گھ�ر س�ے زیادہ فوائ�د حاص�ل کرن�ے کےلی�ے عل�م جغرافی�ہ انس�ان کی رہنمائ�ی کرت�ا ہ�ے۔عل�م جغرافی�ہ پران�ے زمان�ے می�ں بھ�ی موجود رہ�ا ہ�ے۔اا تھی۔عموم ک��م بہ��ت اہمی��ت ک��ی اس می��ں دور اس لیک��ن کافی ہ�ی کرلین�ا یاد نام ک�ے مقامات اور دریاؤ�ں،پہاڑوں،س�مندروں س�مجھا جات�ا تھ�ا۔دوس�رے علوم ک�ی نس�بت جغرافی�ہ می�ں بہ�ت سست

رفتاری سے ترقی ہوئی۔

زمانہ قدیم میں جغرافیہ کا تصور

آاغاز بطور س�ائنس •  می�ں ہوا۔ زمان�ہ قدی�م ک�ے جغرافی�ہ دانوں کی یونان و مصراس عل�م ک�ا اا   جغرافی�ہ دان تھا، اس اطالوی ج�و ای�ک سٹرابوبع�ض تحریری�ں بڑ�ی دلچس�پ ہی�ں۔ مثل

خیال ک�ا مال�ک تھ�ا ک�ہ س�مندر ک�ا پان�ی ای�ک بہ�ت بڑ�ے دری�ا ک�ی طرح کس�ی ڈھلان پر  ک�ا خیال تھ�ا ک�ہ فض�ا س�ے ہوا زمی�ن می�ں داخ�ل ہ�و ک�ر محبوس ہو ارسطوبن�د رہت�ا ہ�ے۔ 

 پیدا ہوتا زلزلہجات�ی ہ�ے اور ج�ب وہ فض�ا می�ں واپ�س جان�ے ک�ے لئ�ے جدوجہ�د کرت�ی ہ�ے ت�وہ�ے۔ مگ�ر ان عجی�ب و غری�ب خیالات ک�ے س�اتھ س�اتھ قدی�م یونانیوں ن�ے بعض حیرت

اا  کے مشرق و مصر ن�ے ارسطارتس ق م ک�ے قری�ب 200انگی�ز دریافتی�ں بھ�ی کی�ں۔ مثلبحر اوقیانوس ک�ی لہروں می�ں تناس�ب معلوم کرن�ے پ�ر ی�ہ اعلان کی�ا ک�ہ مدوجزرمغرب می�ں 

آاپ�س می�ں منس�لک ہی�ں۔ اس ک�ی ای�ک اور دریاف�ت قاب�ل ذک�ر ہ�ے، ج�س کے بحر ہند اور    ت�ک کوئ�ی مل�ک ضرور واقع جنوب س�ے شمالمطاب�ق اس ن�ے بتای�ا ک�ہ دور مغرب می�ں 

  دریافت ہوا۔امریکا سال بعد 1700ہے۔ اس کے

 ادریسیابن خلدونابن بطوطہ

پہل�ے  می�ں س�ب س�ے قرون یونانیوںجغرافی�ہ رف�ت کرن�ا شروع کی۔ پی�ش  ن�ے یی می�ں مس�لم ممال�ک می�ں اس عل�م می�ں بہ�ت پی�ش رف�ت ہوئی۔ اس دور وس�ط

 شام�ل ہی�ں۔ مسلمانوں ادریسی اور ابن خلدون، ابن بطوطہک�ے اہ�م ناموں می�ں  میں اس مضمون پر بہت پیش رفت ہوئی۔یورپکے علمی زوال کے بعد 

اان اور جغرافیہ قرQuran and geography

ق�ل� س�ي�ر�و�ا� ف��ي� ا�أل� ر�ض� ث�م�� ا�ن�ظ�ر�و�ا� ك� ي�ف� ك� ا�ن� ع� ا�ق�ب� ة� ا�ل�م�ك� ذ�ب�ي�ن� )�س�و�ر�ة�

(11ا�أل�ن�ع�ا�م�:

ت ال� ي� ن�ظ�ر�و�ن� إ�ل� ى� ا�إل�ب�ل� ك� ي�ف� خ�ل�ق� ،� أ� ف� ا�ء� ك� ي�ف� ر�ف�ع� ت� م� إ�ل� ى� ا�ل�س� إ�ل� ى� ا�ل�ج�ب� ا�ل� ،و� و�

إ�ل� ى� ا�أل� ر�ض� ك� ي�ف� ،ك� ي�ف� ن�ص�ب� ت� و� ت ا�ل�ا�ن�ف�ط�ا�ر�((��س�ط�ح�

اسلامی ت�و ہی�ں چاہت�ے لان�ا تبدیل�ی می�ں دنی�ا ہ�م اگ�ر ہونا تعلیمات ک�ے س�اتھ س�اتھ ہمی�ں دنی�ا ک�ا جغرافی�ہ معلوم

غزوات می�ں جغرافیائ�ی اعتبار س�ے بہتری�ن جگہ چاہیے۔ ملسو هيلع هللا ىلصنب�ی کریمکا چناؤ کیا کرتے تھے۔ مثال غزوہ احد۔

پ�ر جنگی�ں جیتی بنیاد ک�ی واقفی�ت زمین�ی حقائ�ق س�ے جاتی ہیں۔

جغر�افیہ کیا ہے؟What is

geography?

تعارفIntroduction

جغرافیہ  (geography)

γεωγραφία کے لفظ یونانی زبانیہ •

ماخوذہے. اور Geoس����ے زمین معن����ی ک����ا Graphyیی لکھنا یا تشریح کرناکےہیں کا معن

یعن�ی ک�ے زمی�ن ک�ے متعل�ق پڑھن�ا ی�ا زمی�ن ک�ی وضاحت وغیرہ

جغرافیہ کی تعریفاتایسا علم جس میں کرہ ارض کی سطح کا مطالعہ کیا جائے۔•ایسا علم جس میں انسان اور اس کے ماحول کے درمیان باہمی تعلق کا مطالعہ •

کیا جائے۔خلاصہ:سطح زمیں پر دو خطے ہیں۔•قدرت ساز خطہ1.آادم ساز خطہ2.

جغرافیہ زمین پر قدرتی نقوش )سمندر،پہاڑ،صحرا(یا’’انسانی تصرفات‘‘ ۔)شہر،بستیاں،مصنوعی نہریں وغیرہ(کے مطالعے کو کہتے ہیں

دوسرے الفاظ میں ہم یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ:

کی ‘‘جغرافی��ہ اس زمی��ن، می��ں ج��س ہ��ے عل��م وہ اس کے مظاہر اور اس کے ، خصوصیات، اس کے باشندوں

نقوش کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔"

فوائد

علم جغرافیہ علمی و عملی دونوں اعتبار سے فائدہ مند ہے۔ی�ہ تحقی�ق و تجس�س اور مطالع�ہ و اکتشاف پ�ر زور دیت�ا ہ�ے۔ی�ہ ذاتی اور

علاقائ�ی س�طح س�ے ہ�ٹ ک�ر عالم�ی اور بی�ن الاقوام�ی نظریات پیدا کرنے

می�ں اہ�م کردار ا�دا کرت�ا ہ�ے۔ی�ہ خوبیاں باق�ی فنون می�ں ک�م ہ�ی پائ�ی جاتی

ہیں۔

غرض و غایتعلم جغرافیہ کی غرض و غایت یہ اہم امور ہیں:•یلہی�ہ(ک�ی معرف�ت اور اس ک�ے نتیج�ے میں 1. آایات ا زمی�ن پ�ر جابج�ا قدرت�ی نشانیوں)

یلہیہ کا کامل استحضار قدرت اوغیرہ 2. نماز اوقات میں علاقوں قبل��ہ،غیرمعتدل س��مت عبادات)نماز]یعن��ی

تجارتی اور تجارت الاقوام��ی معاملات)بی��ن وغیرہ(اور پہچانن��ا[ح��ج،جہاد اسفاروسیاحت(میں سہولیات

سے 3. اس��رارورموز ک��ے می��ں س��یاست بص��یرت،عالم��ی می��ں تاری��خ عل��م واقفیت،الغزوالفکری کافہم

  کی اقسام جغرافیہ (geography)

جغرافیہ کی چار بڑی اقسام ہیں:•طبعی جغرافیہ1)سیاسی جغرافیہ2)تاریخی جغرافیہ3)آانی جغرافیہ4) قر

طبعی جغرافیہزمیں کی طبعی ساخت،قدرتی نقش اور خصوصیات کا مطالعہ وغیرہ•

سیاسی جغرافیہزمین کی سیاسی تقسیم جو کہ مصنوعی ہے اس میں تبدیلی ممکن ہے •

وغیرہ

ریاضیاتی جغرافیہزمین کے رقبے،حجم،فاصلے اورکشش وغیرہ کی پیمائش،طول بلد و •

عرض بلد وغیرہ

آانی جغرافیہ قرآایا ہے یا جن اقوام عالم کا • آان کریم میں جن مقامات کا تذکرہ قر

آایا ہے ان کا مطالعہ کرنا وغیرہ تذکرہ

کائنات کا تعافکائنات کی وسعت

دوسرے اور شمس��ی نظام نظام

ہمسائے ک��ے اس اور زمی��ن سیارے

زمین کا تعارفزمی�ن ک�ی گردش کتن�ے قسم

کی ہے۔مہینہ کیسے بنتا ہے۔

موسم کیسے تبدیل ہوتے ہیں۔براعظموں کے نامسمندروں کے نامممالک کا تعارف

اابادی ممالک کی عسکری قوت

وسائلمحل وقوع

خشکی اور پانی کی مقدار

جغرافیہ میں شامل مختلف امور

top related