آداب زندگی ۔ کھانے کے آداب۔

Post on 25-Dec-2015

249 Views

Category:

Documents

8 Downloads

Preview:

Click to see full reader

DESCRIPTION

ethics of eating in the light of islam.

TRANSCRIPT

الرحمن الرحیمہبسم الل

آاداب زندگی

مولانا فرحان

کھانے پینے کے آاداب

کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ اور منہ دھو لیا کریں۔

ہاتھ میں بعد اور پہلے سے پینے کھانے دھونا اور کھانے کے بعد دانت صاف کرنا بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے، منہ اور دانتوں کا پیسٹ ٹوتھ یا مسواک ایک کرنا استعمال لئے کے صفائی کی پسندیدہ عمل ہے،، اور دوسری بات یہ ہے کہ صفائی اور پاکیزگی ایمان کا حصہ ہے، اور اللہ کی نعمت کی یاد دہانی کا سبب

ہے۔

کھانے میں ہرگز عیب نہ نکالیں۔

بھی کبھی میں کھانے ملسو هيلع هللا ىلصآاپ آاتا تو عیب نہیں نکالتے تھے ۔ اگر پسند میں اس تو ہوتا ناپسند اگر اور لیتے کھا

عیب نکالے بغیر چھوڑ دیتے تھے۔

کھانے پینے سے قبل بسم اللہ پڑھیں۔

کھانے سے پہلے بسم اللہ پڑھیں، اور اتنی آاواز سے پڑھیں کہ دوسرا سن لے تاکہ اسے بھی تبنیہ ہو جائے۔ اور اگر کسی وجہ سے کھانے پینے کی ابتداء میں بسم اللہ پڑھنا بھول گیا ہو، تو پھر کھانے پینے کے دوران یہ وقت اس جائے آا یاد بھی وقت جس

آاخرہ’پڑھے " ِمم اللہ اولہ و "ِمبس

سیدھے ہاتھ سے کھانا اور پینا۔

ہے مبارک ارشاد کا اللہ ملسو هيلع هللا ىلصرسول کہ: ’’ جب کوئی کھانا کھائے تو سیدھے تو پئے جب اور کھائے کھانا سے ہاتھ سیدھے ہاتھ سے پئے، اس لئے کہ شیطان

بائیں ہاتھ سے کھاتا پیتا ہے۔] مسلم [

الٹے ہاتھ سے مت کھائیں۔

اپنی طرف سے کھانا کھائیں۔

اسے تو ہے کا قسم ہی ایک کھانا اگر اپنی طرف سے کھائیں،، اس لئے کہ بسا آاگے سے کھانا کھانے اوقات دوسروں کے سے دوسرے شخص کو برا لگ سکتا ہے۔

کھانے کی ابتدا بڑوں سے ہو۔

روایت سے عنہ اللہ رضی حذیفہ حضرت اللہ کے رسول ہم ملسو هيلع هللا ىلصہے کہ جب تھے ہوتے شریک میں کھانے کسی ساتھ ہاتھوں کو کھانے کی طرف نہ تو ہم اپنے اللہ رسول تک جب تھے جاتے لے

ملسو هيلع هللا ىلص ابتداء نہ فرما لیتے۔

کھانے پینے میں زیادتی سے بچنا۔

ملسو هيلع هللا ىلصآاپ کا ارشاد مبارک ہے : پیٹ سے اعتبار کے بھرنے زیادہ سے بھرنے آادمی کے لئے اتنا کوئی چیز بری نہیں’’ ، کمر کی اس سے جس ہے کافی کھانا درست رہے۔ اور اگر زیادہ ضروری ہو تو پھر کے پینے تہائی لئے، کے کھانے تہائی ہو۔ لئے کے لینے سانس تہائی اور لئے

]ترمذی[

مل کر کھانا کھائیں۔

رسول ہے، سبب کا برکت کھانا کر مل آائے ؓ ملسو هيلع هللا ىلصاللہ کے پاس کچھ صحابہاور شکایت کرنے لگے کہ ہم کھانا کھاتے اللہ رسول تو بھرتا۔ نہیں پیٹ مگر ہیں ملسو هيلع هللا ىلص نے فرمایا کہ ‘‘ تم مل جل کر اکٹھے کھانا کھا یا کرو اور اللہ کا نام لیا کرو اللہ تمہیں برکت عطا کرے گا ] ابو

داؤد[

مل کر کھانا کھائیں۔

اس میں ایک فائدہ یہ ہے کہ جب پورا گھر یا افراد ایک ساتھ مل کر کھاتے ہیں تو آاپس میں ایک دوسرے کے مسائل اور

آاتے ہیں جہاں افراد کی حالات سامنے ایک دوسرے سے دلجوئی بھی ہو جاتی

آاپس میں محبتیں بھی بڑھتی ہیں۔ ہے، اور آاپ کی سنت ہے ،، ملسو هيلع هللا ىلصیہ سب

آاپ کھانے کے وقت ملسو هيلع هللا ىلصاس لئے ؓ سے مختلف مناسبت سے اپنے صحابہ

گفتگو فرمایا کرتے تھے۔

مل کر کھانا کھائیں۔

تو کھانے اور اگر کوئی شخص مہمان ہو سے فارغ ہو کر میزبان کے لئے دعا کرے۔اللھم اطعم من اطعمنی واسق من

سقانی۔

آاخر میں الحمدللہ کھانے پینے کے کہیں۔

آاخر میں اللہ تعالی کا شکر ادا کھانے کے فراہم رزق یہ ہمیں نے تعالی اللہ کہ کریں

’’ پڑھیں دعا یہ اور للہ کیا: الحمد من وجعلنا وسقانا اطعمنا الذی

۔المسلمین

شکریہ۔

top related