hadeeth in islammuhammadanism.org/urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · web viewاسلام...

89
لام س ل ا ہ اِ ث یحاد اThe Hadeeth in Islam By Rev.W.Goldsack By Kind Permission of the C.L.S ----------------------- Approved by the C.L.M.C Urdu June.19.2006 www.muhammadanism.org

Upload: dinhdiep

Post on 27-Mar-2018

247 views

Category:

Documents


11 download

TRANSCRIPT

Page 1: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ث اہل اسلام احادی

The Hadeeth in IslamBy

Rev.W.Goldsack

By Kind Permission of the C.L.S-----------------------

Approved by the C.L.M.C

UrduJune.19.2006

www.muhammadanism.org

Page 2: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ثل اسلام ث اہ ث� مضامین ۔ احادی فہرسمضامینباب

آاغاز۔۱ احادی کااحادی کی سند اور صح� ۔۲احادی کی تالیف اور تقسیم ۔۳احادی۔ اور بائبل ۔۴آان۔ ۵ احادی اور قراحادی اورعقل۔۶

مقدمہ اسلام میں احادی کی اہمی� پر جتنا زور دیا جائے اتن88ا تھ88وڑا ہے۔ محم88دیآان اان ک88ا درجہ ق88ر اان کووحی متلو کا درجہ دی88ا ہے۔اوراس88لام کے دینی88ات میں علماء نے اان کی نس88ب� یہ کہ88ا جات88اہے کہ وہ " الہ88امی اق88وال س88ے دوس88رے درجے پ88ر ہے۔ بلکہ آان کی تش88ریح کی غ88یر الہ88امی تحری88ر ہے" اور محم88دی علم88اء نے ش88رع اس88لام اورق88ر

اانہیں سے مدد لی۔ وتفسیریں پش� درپش�

ثان ح8دیثوں ک8و ہے۔ آان کو اتنا دخل نہیں جتن8ا عوام الناس کے دین میں تو قرآان دان مسلمان ہوگ88ا ت88وہزار اح88ادی کی کہ88انیوں س88ے واق88ف ہ88وں گے۔ شائد اگرایک قرآان فی الواقع جن ممالک کی زبان عربی نہیں وہاں چن8د متثنی88ات کے س8وا ب8اقیوں ک8و ق88راا قصص الانبی88اء وغ88یرہ کا علم ہی نہیں ۔لیکن برعکس اس کے احادی کی کتابیں مثل

عوام الناس اپنی اپنی زبان میں ہرجگہ پڑھتے ہیں۔اا ۲۷۶توبھی بعض مسلمانوں نے احادی کے اعتبار وسند پر شک ک8ئے۔ مثل

ہجری میں ایک مسلمان عالم الامام ابن قوالحیبہ الدینوی نے وف88ات پ88ائی جس نے ای88ک مشہور کتاب تصنیف کی تھی جس کا اس کتاب میں اکثرحوالہ دیا گیاہے۔ اس کتابثب تاویل مختلف الح8دی تھ8ا۔اس کت8اب کے مق8دمے میں یہ لکھ8ا تھ8ا کہ" کا نام کتااان اح88ادی کی ااس نے یہ کت88اب لکھی۔اور اہ88ل ح88دی کے دش88منوں کی تردی88د میں اان ش88کوک ک88ا صح� ثاب� کی جن پ88ر وہ نقص اور اختلاف ک88ا ال88زام لگ88اتے تھے۔ اور

جواب دیا گیا جو بعض مبہم یاظاہر ا مشتبہ احادی کی نسب� رکھتے تھے"۔ اگراسلامی تاریخ کے ابتدائی زمانے ہی احادی کی ایسی مخ88الف� ہ88وئی کہ جس کی تردید کے لئے پانسو ص88فحے کی کت88اب لکھ88نے کی ض88رورت پ88ڑی ت88و کچھثان کہ88انیوں تعجب نہیں کہ زمانہ حال کے عالم سید امیر علی جیسے کو احادی کی

کو" سنہری خواب" اور "خوبصورت زری برق کے فسانے" کہنا پڑا ۔آام88یز زم88انہ کے تعلیم ی88افتہ مس88لمانوں ک88و یہ مناس88ب نہیں کہ ایس88ے مب88الغہ ودعاوی کو جوان احادی کی نسب� کئے گ8ئے ہیں بلاتحقی8ق م8ان لیں۔ عقلی دی8ان� کا یہ تقاضہ ہے کہ احادی کے اس انبار کثیر کی چھان بین خودکریں جوانہیں اس88لام کی تیسری اور چوتھی صدی سے ملا۔ اگران اوراق کے ذریعے کسی طالب حق کو ان حدیثوں کی اصلی قدروقیم� کے دری88اف� ک88رنے اوران کی ت88اریخی ص88ح� کے معل88وم

کرنے میں مدد ملے تومیری محن� رائگاں نہیں گئی۔

Page 3: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

یہ کت88اب تعلیم ی88افتہ اہ88ل فک88ر مس88لمان احب88اب کے فائ88دے کےل88ئے لکھی گئی ۔ مصنف کو ہندوستان کے مسلمانوں کے ساتھ ملنے جلنے کا موقعہ ب88ائیس س88الاان ک88ا ٹھی88ک ت88ک ملا اورمجھے معل88وم ہوگی88ا کہ اس کت88اب میں جوبیان88ات من88درج ہیں آای� کا کیس88ا مفی88د ہے ۔کی88ونکہ یہ کت88اب کم وبیش مب88احثے س88ے علاقہ حوالہ باب اور رکھتی ہے۔اگ8رمیں انگری8زوں ی8امغربی قوم8وں کے ل8ئے یہ کت88اب لکھت8ا ت8و اس ق8در طوی8ل اقتباسات اس کتاب میں درج نہ کرتا ۔ اوراسی وجہ سے میں نے یہ حوالے حاشئے میں

درج کرنے کی بجائے کتاب کے متن میں رکھے ہیں۔ اا تعلیم یافتہ مسلمانوں کی سہول� کیل88ئے میں نے اا طلباء کی اورخصوص عموم

اان س88اری کت88ابوں کی فہرس�8 درج ک88ردی ہے ۔جن س88ے اس کت88اب کی1ض88میمہ میں تص88نیف میں ، میں نے م88دد لی میں نے اس س88اری کت88اب میں مش88ہورکتاب مش88کوات المص8ابیح ک8وبہ� اس88تعمال کی8ا ہے کی88ونکہ اح8ادی کے ل88ئے ہندوس8تان میں یہ کت88ابااس کتاب سے اس رسالے میں دئیے گئے ہیں وہ متیھیو ص8احب مشہور ہے۔اورجوحوالے

کے انگریزی ترجمے سے لئے گئے ہیں۔

ڈبلیو ۔جی جیسور بنگال

ء۱۹۱۸

اردو ترجمے میں وہ فہرس� چھوڑدگئی )متجرم( 1

ثل اسلام ثل اسلاماحادی اہ احادی اہپہلابابپہلاباب

آاغاز آاغازاحادی کا احادی کا محمد علماء کے مطابق چاربنیاد ہیں جن پر اسلامی مس88ائل کی بنی88اد رکھیاام�،اور قی88اس ہیں۔ پہلی دوبنی88ادوں ک88و اص88ول ی88ا آان،حدی،اجماع گئي ۔یہ بنیادیں قراان کو ف88روع جڑ کہتے ہیں اورچونکہ باقی دوبنیادوں کا حصرماقبل بنیادوں پر ہے اس لئے کہتے ہیں۔ اس لئے سارے عملی مقاصد کے لئے یہ کہہ سکتے ہیں کہ اسلام کی بن88اآان اور اح88ادی میں عط88ا کی88ا۔ البتہ ااس مکاشفہ پر ہے جوخدا نے حضرت محمد کو ق88رآان میں ج88و آان اورح88دی کے مکاش88فہ میں امتی88از ک88رتے ہیں۔ ق88ر ثل اس88لام ق88ر علم88ائے اہ88ااسے غ88یر ااسے وحی متلو کہتے ہیں۔ اوراحادی میں جومکاشفہ پایا جاتاہے مکاشفہ ہے ااس سے سیکھ ااپڑھ کر سنایا۔ اور آان کو وحی جبرئیل نے عموم متلو ۔ پہلی صورت میں قر کر حضرت محم8د نے لف88ظ بہ لف88ظ اپ8نے پ8یروؤں ک8و س88نایا۔ ب8رعکس اس کے اح8ادیاان س88ے س88نا اان کے تابعین نے میں حضرت محمد کےقول اوحوال مندرج ہیں جن کو اان کو قلمبندکیا۔ اس سے واضح ہے کہ اور دوسروں کو پہنچایا۔ اورمابعد مسلمانوں نے آان ک8ا مکاش8فہ لف88ظ بہ لف88ظ خ88دا س8ے ملا مگ8ر اح8ادی ک88ا اہل اسلام کے مط88ابق ق88ر صرف مضمون الہامی ہے البتہ یہاں یہ قابل ذکر ہے کہ ساری اح88ادی حض88رت محم88د کے قول وافعال پر مشتمل نہیں۔ بلکہ کئی احادی میں حض8رت محم8د کے اص88حاب کے اقوال وافعال مندرج ہیں یا حضرت محمد کے خلیفوں کے۔ اس لئے ان دون88وں میں امتی88از کی88ا جات88اہے ۔ جن میں حض88رت محم88د کے اق88وال اوفع88ال ک88ا ذک88ر ہے وہ مرف88وع حدی کہلاتی ہے اورجن میں ان کے اصحاب وخلفاء کے ق88ول وفع88ل ک88ا ذک88ر ہے وہ موقوف کہلاتی ہے ۔ جوحدی حضرت محمد کے بعد پہلی پش� تک ہی ج88اتی ہیں

Page 4: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

یا جن میں تب88ع ت8ابعین یع88نی حض8رت محم88د کے اص88حاب کے پ88یروؤں کے ق88ول وفع88لمذکور ہیں وہ مقطوع کہلاتی ہیں۔

لف88ظ ح88دی کے مع88نی گفتگ88و یاب88ات چی� ہے۔ اوراس کی جم88ع اح88ادیآاتاہے اورحدیثوں کے ک88ل مجم88وعے کے ل88ئے ہے۔ اب یہ لفظ حدی واحد کےلئے بھی تھی۔ اسلامی احادی کےلئے دوسرا لف88ظ س88نہ بھی مس8تعمل ہ8واہے۔ اس لف88ظ س8ےمراد دستور عادت یا حضرت محمد کا ک88وئی ط88ورطریقہ م88راد ہے۔ اوراح88ادی کے الہ88ام کے مسئلہ کا حصر اس8لامی عقی8دے پ8ر ہے کہ حض8رت محم8د نے ج8و کچھ کیااورکہ88ا وہاان کے الف88اظ عین خ88دا کے الف88اظ تھے۔ی8وں علم8ائے دین ہہی س8ے کی88ا سب ہدای� الآان کے ذریعے دئے بلکہ نے یہ مسئلہ نکالاکہ خدا نے انسانوں کو اوامرونواہی نہ صرف قر رسول کے منہ سے بھی۔اس مسئلہ کی بنیاد حضرت محمد کا یہ قول ہے" کیا خدا نےااس کی مانن88د ہے۔۔۔ س88چ م88ع جس ش88ے ک88و آان نہیں دیا۔ اس کے ساتھ جو مجھے قرااس88ےناجائز ٹھہرای88اہو" رس88ول خ88دا نے ناج88ائز ٹھہرای88ا وہ ایس88ی ہی ہے جیس88ےکہ خ88دا نے )مش88کوات المص88ابیح درکت88اب ایم88ان(" میں نے تمہیں دوچ88یزيں س88پرد کیں ہیں اورجباان دون88وں کوس88نبھالے رکھ88وگے تم گم88راہ نہ ہ88وگے"۔ ای88ک توخ88دا ک88ا کلام ہے ت88ک تم ااس کے نبی کا"۔ یہ بھی بیان کیا جاتاہے کہ حضرت محمد یہ کہ88ا ک88رتے اورایک سنہ تھے کہ" س88ائنس یع88نی دی88نی علم تین ام88ورپر مش88تمل ہے: عم88دہ نظم، س88نہ جس پ88ر

ثل شرع۔ اچھی طرح عمل کیا جائے اور عادااس مش88کواتہ المص88ابیح کے دیب88اچے میں جواح88ادی کامش88ہور مجم88وعہ ہے اا س88کے اعم88ال ہیں میں لفظ حدی کی یہ تعریف کی گئی ۔ کہ وہ نبی کے اقوال اور اانہوں نے جائز ٹھہرایا " اس موخر ال88ذکر کی یہ تش88ریح کی گ88ئی کہ جوق88ول اورجوکچھ اانہ8وں نے روک8ا اورنہ یا فعل دوسروں کا حضرت محمد کی حاضری میں ہوا جس ک8و نہ اان کے منع کیا۔ کہتے ہیں کہ حضرت محمد نے خود اپنے تابعین کو تحری88ک دی کہ

اقوال کی حفاظ� کریں اور اسکے متعلق ایک حدی ہے کہ حضرت محم88د نے ای88کااس کودوسروں ت88ک آای� ہو دفعہ یہ کہا بلغو عنی ولوایتہ" میری طرف سے خواہ ایک ہی اانہ88وں نے یہ بھی کہ8ا تھ88ا کہ " خ8دا اس ش88خص ک8وبرک� دے پہنچاؤ" روای� ہے کہ اانہیں دوس88روں ت8ک پہنچات8ا اانہیں سمجھتا اور اان پر عمل کرتا ۔ جومیری باتوں کو سنتا۔ آاپ کے آاپ کے پیچھے ہے" ای88ک دوس88رے م88وقعہ پ88ر جب کس88ی نے یہ س88وال کی88اکہ اانہ8وں نے یہ ج8واب دی8ا" جوم8یری ب8اتوں ک8و بی8ان ک8رتے اورلوگ8وں جانشین کون ہونگےتو

1کوسکھاتے ہیں

اان کی ب88اتوں اانہوں نے اپنے پیروؤں ک88و البتہ اس امر کی شہادت ملتی ہے کہ اانہوں نے یہ کہا تھا ۔لاتکتبوا عنی ومن کتب عنی کے تحریر کرنے سے منع کیا تھا۔ اوراا فلیتب88وا مقع88د لامن الن88ار" ہی متعمد آان فلیمحہ وحداثواعنی فلاحرج ومن کذب عل غیر القرآان کے سوا کچھ اورمیری ط88رف س88ے میری طرف سے کچھ تحریر نہ کر اور جو کوئی قرااس ک88و مح88ک ک88ردے۔ لیکن ج88و ممن88وع نہیں وہ م88یری ط88رف س88ے لکھ لکھت88اہے وہ

ااس کا ٹھکانہ جہنم ہوگا" اا میری طرف سے کچھ جھوٹ لکھتاہے ۔2اورجوکوئی عمداان اس8ی کت88اب میں یہ بی8ان بھی ہے کہ حض8رت محم88د نے اپ8نے ت8ابعین ک8و آان کے الف88اظ کے اانہیں ق88ر کے معمولی اقوال قلمبند کرنے سے منع کیا تھا مب88ادا ک88وئی ساتھ خلط ملط کردے جن میں سے اک88ثر قلمبن88د ہ88وچکے تھے۔اس س88ے یہ ص88اف پت88اآان کے اان کے کلام اور ق88ر لگت88اہے کہ کم از کم حض88رت محم88د ک88ا منش88اء یہ تھ88ا کہ الفاظ میں بڑا فرق تھا۔ خواہ اس کی وجہ کچھ ہی کی88وں نہ ہ88و۔ اس کی ک88افی اورواق88عاا احادی ک8ا حص8ر انس8ان کے ح8افظہ ویادداش�8 پ8ر تھ8ا شہادت پائی جاتی ہے کہ اول

آائیں۔ جس میں ہمیشہ غلطی کا اندیشہ رہتاہے اورپش� درپش� وہ سینہ بہ سینہ چلی

1 Keims The Religion of Islam۵ توجیہ النظیر الی اصول الاثرصفحہ 2

Page 5: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

بخاری کے مشہور مفسر قسطلانی کا صاف بی88ان ہے کہ لمہ تکن الص88حابتہ ولا التا بعون یکتبون الاحادی انما کا نوا یودونہا حفظا ویاخذ ونہ88ا لفظ88ا" نہ ت88و ص88حابہاانہیں ازبرک88رتے اوراپ88نے ح88افظے میں اان کے تابعین نے حدیثوں کو قلمبند کی88ا۔ وہ نے نہ

۔1محفوظ رکھتے تھے" اہل اسلام نے احادی کو دوحصوں پر منقسم کیا۔ اول اسناد یعنی جس کی سند پر اس ح88دی ک88ا داروم88دار ہے، اس میں راوی88وں ک88ا وہ سلس88لہ داخ88ل ہے جن کےااس ش88خص ذریعے س88ے وہ ح88دی پہنچی۔ اس اس88ناد کی تکمی88ل کے ل88ئے یہ سلس88لہ سے شروع ہونا چاہیے جس نے فی الحقیق� وہ حدی حضرت محمد کی زب88انی س88نیآاخ88ر ک88ار اس ک88و قلم کے س88پرد کی88ا۔ آادمی ت88ک پہنچی جس نے ااس تھی اورمسلس88ل اا حدی ک88ا دوس88را حص88ہ وہ ٹھی88ک ااس وق� اس کا زبانی یادکرنا موقو ف ہوگیا۔ ثانی اوراان ک8ا دیکھ88ا۔ ااس نے خود حضرت محمد سے سنے یا ج88و فع88ل آای� یا الفاظ ہیں جو اسے متن حدی کہتے ہیں ۔ہم ان دوقسموں کی حدیثوں کے دونمونے پیش ک88رتے ہیںااس کے س88نہ ای88ک میں توحض88رت محم88د کے ٹھی88ک الف88اظ ک88ا اع88ادہ ہے دوس88ری میں یادستور کا جس پر وہ اپنی رسوم ادا کرنے میں عمل کرتے تھے" ۔ ابو قریب نے ہم سے کہا کہ ابراہیم ابن یوسف ابن ابی اسحاق نے ہم سے کہ88ا ۔ اپ88نے ب88اپ س88ے ابواس88حاقااس نے کہ88ا کہ میں نے عب88دالرحمان ابن اوس88اجہ س88ے ط88ولا ط88اابن مص88ارف س88ے کہ ااس نےکہ8ا کہ میں نے ااس نے کہ88ا کہ میں نے ب8را ابن ع8ذیب س8ے س8ناکہ سے س8ناکہ نبی کویہ کہتے سنا ہےکہ"جوکوئی خیرات میں دودھ دینے والی گائے دے یا چاندی ی88ا

آازاد ک88رنے کے براب88ر ہوگ88ا"۔ Huges)پ88انی کی مش88ک دے ت88و وہ غلام کے Dic of

Islam p640)آا ل اوض88ائی نے ہم س88ے روای� دوسری یہ : ولید بن مس88لم نے کہ88ا کہ ااس ااس نے ااسے انس ابن مال88ک س88ے خ88بردی کہ ااس نے ہی سےکہ ااس نے قتاد کی اور

۔۳شرح صحیح الامام البخاری جلد اول صفحہ 1

اانہ88وں نے س88ے کہ88ا " میں رس88ول اوراب88وبکر اورعم88ر اورعثم88ان کے پیچھے نم88اڑ پ88ڑھی اوراانہ88وں نے )سورہ فاتحہ پڑھتے وق�( ان الفاظ سے شروع کیا۔الحم88د اللہ رب الع88المین اورآاخ88ر ااس کے ااس کے ش88روع میں نہ اورنہ ہحمن ال88رحیم نہ یہ الفاظ نہ کہے ۔ بسم اللہ الر

۔،2میں" مذکورہ بالابیان سے ظاہرہے کہ حضرت محمد نے اپ8نے ت8ابعین ک8و یہ ت8رغیباان کے ااس88ے وہ حف88ظ ک88رلیں اور اا دی تھی اا فوقت88 اان ک88و وقت88 اانہوں نے دی کہ جو تعلیم اب� پرس�88 جانش88ینوں ت88ک پہنچ88ادیں لیکن اس دس88تور کے دیگ88ر اس88باب بھی تھے۔ آاباواج888داد کے س888نہ ی888ا عرب888وں کے درمی888ان بھی یہ خ888وبی میں داخ888ل تھ8888اکہ اپ888نے

آاباواج88داد کے3دس88تورپرچلیں اب� پرس�88 "۔مگ88ر یہ بھی روش88ن تھ88اکہ اہ88ل اس88لام اپ88نے رس88وم ودس88تورات ک88و نہ م88ان س88کتے تھے۔ اس ل88ئے یہ تقاض88ائے بش88ری� تھ88اکہ وہ اپ88نےہہی ہدای� ی88افتہ زن88دگی کوس88اری ب88اتوں میں اپن88ا اان کی ال رسول کی سن� کو مانیں اور اان ک88ا ہ88ر ق88ول اانہ88وں نے ایس88ا ہی کی88ا۔اس ل88ئے نم88ونہ ق88رار دیں۔ چن88انچہ فی الحقیق� ہہی دس88تور العم88ل ہوگی88ا۔ جب ص88ورت ح88ال یہ ہ88و ت88و اان کے ایم88ان وعم88ل ک88ا ال وفع88ل اانہ88وں نے حض8رت محم8د کے ہ8ر ق8ول وفع8ل پ8ر ایس8ی س8مجھنا مش8کل نہیں کہ کی8وں اان کے نہای� قریبی اص88حاب تھے وہ ایس8ی ح8دیثوں کے بی88ان سرگرمی سے زوردیا۔ جو کرنے س8ے تھک8تےنہ تھے بلکہ ان پ8ر کچھ نہ کچھ اض8افہ بھی کردی8ا ک88رتے تھے ۔ وہ ااس زم88انہ ماض88ی ک88ا ذک88ر ک88رنے س88ے خ88وش ہ88وتے تھے اورحض88رت محم88د کے عجیباان کی حوص88لہ اف88زائی غریب قول اوافعال کا ذکرکرکے ایک دوسرے کو تس88لی دی88تے اور کیاکرتے تھے ۔ جنہو ں نے عربوں کے جنگ جو اورمخالف قبیلوں کو اتحاد کے رشتے میں گانٹھ دیا تھا۔ اورعرب کے صحرا نشینوں کوایک بڑی قوم بن88ا کے مش88رق کے ب88ڑے بڑے ممالک کا مالک بنادیا تھا۔ بلکہ یہ بھی کہا جاتا کہ محمدیوں کا یہ قدیم دستور

ہی اصول الاثر صفحہ 2 ۔۳۳۹ توجیہ النظر ال3 Encyclopedia of Islam Vol2 p189

Page 6: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ااس اان میں سے کوئی ح88دی پوچھت88ا اوردوس88را تھا کہ جب وہ ایک دوسرے کو ملتے تو کے جواب میں حضرت محمد کے کسی قول ی88ا فع88ل ک88ا ذک88ر س88ناتا تھ88ا ۔ج88وں ج88وںاان میں آای88ا جب کہ ہی کہ ایس88ا زم88انہ زمانہ گزرتا تھا۔ یہ دس88تور بھی ت88رقی کرت88ا گی88ا۔ ح88ت حضرت محمد کے واقفکاروں میں سے ک8وئی بھی زن8دہ نہ رہ8ا اور ہزارہ88ا س8رگرم نومس8لماان کی زبان سے حضرت محم88د ک88ا کچھ ح88ال س88ن ثد ہجوم کرتے تاکہ صحابہ کے گراان سے وہ احوال سن کر اپنے سینوں میں جم88ع رکھ88تے تھے۔ کس88ی تفص88یل ک88و لیں اور وہ خفیف نہ جانتے تھے اورنہ کوئی قصہ ایسے لوگوں کو حق8یر معل8وم ہوت8ا جن کوایس8ے لوگوں پر رشک اورفخر تھا جن کویہ افتخار حاصل ہوا تھا کہ حض88رت محم88د کی تعلیمآانکھ8وں س8ے دیکھ8تے حض8رت اا ن کے ک8اموں ک8و اپ8نی اان کی زبان س8ے س8نتے اور کو ہی کہ ایسی پش� آارزوب� پرستی تک جاپہنچی تھی حت محمد کے نمونے پر چلنے کی پیدا ہوئی جس نے ایسا کوئی کام کرنے سے انکا رکیا جسے حضرت محمد نے نہ کی88ا تھا یاکوئی ایسی چیز کھانے جس88ے حض88رت محم88د نے نہ کھای88ا تھ88ا۔ گ88ووہ حلال ہی کیوں نہ ہو۔ یہ روای� ہے کہ امام احمد بن حنبل تربوز نہیں کھای88ا ک88رتے تھے اگ88رچہ وہاانہ88وں اان کو یہ معلوم نہ تھاکہ جانتے تھے کہ حضرت محمد نے تربوز کھایا تھا۔لیکن ااسے چھیل کے کھایا تھا یا بغیر چھیلے۔ منہ سے کاٹ کرکھایا تھا ی88ا چھ88ری س88ے نے کاٹ کر۔ کہتے ہیں کہ اس امام نے عورتوں کو رات کے وق� گلیوں میں مش88علوں کیاان کی اپ88نی ملکی� نہ تھیں۔ روشنی سے چرخا کاتنا من88ع کی88ا تھ88ا کی88ونکہ وہ مش88علیں اورحضرت محمد نے یہ ذکر نہ فرمایا تھاکہ ایس8ا کرن8ا ج8ائز تھ88ا ی8ا ناج8ائز اورنہ یہ معل8وماانہوں نے کبھی خود ایسی مشعل سے کام لیا ہو جو کسی دوسرے کی ہ88و جب تھاکہ

ااس شخص کی اجازت حاصل نہ کرلی ہو ۔1تک کہ اان کی جول888وگ حض888رت محم888د س888ے واق888ف تھے لوگ888وں کے دل888وں میں اان ک88و وہ اان کے ب88ارے میں جوقص88ے ان لوگ88وں س88ے س88نتے تھے ازح88دعزت تھی۔ اور1 Lane’s Modern Egyptiause Vol.I.p354

اان س88ے منس8وب ک88رتے تھے۔" اے ب8اپ اعجاز سمجھتے اورفوق العادت ق88درت وب8زرگی آاپ حض88رت محم88د کی ص88حب� میں رہ چکے ہیں " ک88وفہ کی مس88جد میں عب88داللہ آاپ نے س88چ مچ حض88رت ای88ک دین88دار مس88لمان نے ح88ذیفہ س88ے یہی س88وال کی88ا"کی88اآاش8نا تھ8ا" ؟ " اے عم8زادے فی الحقیق� اان س8ے اچھے آاپ محمدکودیکھا تھا اورکی8ا اان ک88و آایا ک88رتے تھے" ہم آاپ رسول خدا سے کیسے پیش جیسا توکہتاہے ویسا ہی ہے" آاک8ریہ کہت8اہے " بخ8دا اگ8ر خوش کرنے میں بڑی کوش8ش ک8رتے تھے" س8ائل ج8وش میں اان ک88ا مب88ارک ق88دم زمین پ88ر لگ88نے نہ دیت88ا بلکہ اان کے زم88انے میں زن88دہ ہوت88ا ت88ومیں میں

اانہیں اپنے کندھوں پر اٹھاکے لے جاتا"؟ جہاں وہ جانا چاہتے جوں جوں برس گزرتے گئے اورحضرت محم8د ک8ا زم8انہ نومری8دوں س8ے دورہوت8ااان کے پیروؤں کی نظ88ر میں زی88ادہ مق88دس اور تعظیم اان کی تصویر بتدریج ااسی قدر گیا کے لائق ہوتی گئی۔ وہم بڑھتا گیا اورایمان زوداعتق88ادی اوروہم پرس88تی میں منتق88ل ہوگی88ا۔اوریہ تکیہ کلام ہوگی888اکہ" حض888رت محم888د کی تعری888ف میں مب888الغہ کرن888ا ج888ائز تھ888ا"۔ )ش88افعی(۔ اورن88تیجہ یہ ہ88وا کہ ہزارہ88ا ح88دیثیں وض88ع ک88رلی گ88ئیں جن میں کہ حض88رت محمد کی تعریف پائی جاتی تھی۔ ایسا معلوم ہوتاہے کہ حضرت محم88د ک88وبھی ایس88ےاانہوں نے اپنے شاگردوں کو ان الف88اظ میں متبنہ کی88ا تھ88ا۔ مبالغے کا اندیشہ تھا۔ کیونکہ ایاکمہ والظن فان الظن اک8ذب الح88دی" وہم س8ے خ8بردار رہ8و۔ کی8ونکہ وہم س8ب س8ے

"۔2جھوٹی حدی ہےآاتی تھیں اس ل88ئے جعلی ح88دیثوں کےگھ88ڑے چ88ونکہ یہ ح88دیثیں زب88انی چلی جانے کا بہ� موقعہ ملا۔ اوراس سے پیشتر کہ احادی کے یہ مجم88وعے ض88ابطہ تحری88رآائے اوررسول کی زندگی کے تاریخی حالات بہ� کچھ فراموش ہوگ88ئے ت88وان قص88ے میں اانہیں ک88و مب88الغے کے س88اتھ کہانیوں نے ع88وام الن88اس کے دل88وں میں اپن88ا س88کہ بٹھالی88ا اور

۲۳۸ زبدتہ البخاری صفحہ 2

Page 7: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ہرجگہ لوگ بیان کرتے تھے۔ ان الزامات کا جواب اگلے باب میں دیا جائے گا۔ ناظرین ہج88ری میں وف88ات۲۵۶کویاددلانے کےلئے یہاں اتن88ا ک88افی ہوگ88اکہ بخ88اری نے جس نے

ح88دیثوں کومعت88بر س88مجھ ک88ر جم88ع کی88ا۷۲۷۵پائی چھ لاکھ حدیثوں میں سے صرف اور اس کا کو بڑی محن� اور سردردی سے سرانجام دیا اورسارے مسلمانوں سے تحقیقاان کوچنا! اسلام کے مغربی بڑے علما میں سے ایک نے اس عمل ک88ا ی88وں بی88ان کرکے اان کی آاسمانی ملایک کے ساتھ حضرت محمد ک88ا راہ ورابطہ ہ88ونے کے ب88اع کیاکہ حین حیات میں لوگ ان کو دیکھ کر خوف کھایا کرتے تھے۔ ایس8ا مض8مون جواح8اطہااس میں یہ م8ان لین88ا ن88امعقول نہ حواس سے توباہر ہولیکن قوت متخیلہ کو ایس88ا م88انوس ہ88و ہوگ88ا کہ ان خی88الی گھ88وڑدوڑوں میں عق88ل س88ے چن88داں ک88ا م نہیں لی88ا گی88ا اور حض88رتآاگے تج88اوز کرگ88ئے۔ اان کے ش88اگرد کہیں اان س88ے محم88د نے جوش88رائط ٹھہ88رائی تھیں اانہ88وں نے اعج88از بنادی88ا۔ اور ف88وق الع88ادت بعض س88ادہ واقع88ات ک88وبھی ف88رط ج88وش میں اا ن کی اورغیر زمینی رف8اق� س8ے ملبس کردی8ا اورجب ان کی ع88زت وتعظیم ک8ا موض88وع آانکھوں سے اوجھل ہوگیا ت8وان قص88وں نے اور بھی ق88درومنزل� حاص8ل ک88رلی اوردل88وں ک88وآاسمان کی طرف ت8اکتے ی88ا غ88ور س88ے داہ88نے ہ88اتھ فریفتہ اورشیفتہ کرلیا اگرحضرت محمد کی طرف تویہی مشہور ہوتاکہ جبرئیل سے وہ گفتگ88و ک88ررہے تھے۔ رتیلے راس88توں پ88ر ہ88وا کے جھوکوں سے اگرایک گردباد پیداہوجاتا ہے توان دیندار ایمانداروں کو یہ یقین ہوت88اکہآاگے جارہ88ا تھ88ا ت8اکہ جن کم آاگے صدفرشتہ اپنے لشکر کے س8اتھ مس8لمانی ف88وج کے اان کی بنی88ادوں ک8و ہلادے ، ب88در کے می88دان جن88گ پ88ر بخ� مقاموں پر حملہ کرنا تھ88ا ااس سے یہ نتیجہ نکالا گی88اکہ جبریئ88ل آائے اور آاراء فوج پر آاندھی کے تین جھونکے صف آارہا تھا۔ اور میکائی88ل اوراس88رافیل ہزارہا سوار فرشتوں کے ساتھ حضرت محمد کی مدد کو فرشتے اپ8نے لش8کر ملائ8ک کے س8اتھ مس8لمانوں کے داہ8نے ب8ائیں کھ88ڑے تھے۔ اوران فرشتوں کی وردیوں اور خودوں وغیرہ کی تفصیل بھی ان ابتدائی راویوں نے ایس88ی مفص88ل

بیان کی ہے کہ گویاکہ وہ فرشتے گوش� وپوس� پہن ک88ر ان کے س88امنے موج88ود تھے۔آارہ88ا تھ88ا کہ دش88منوں کے س88ر مس88لمانوں کی تل88واروں کی اورگوی88ا مس88لمانوں ک88و یہ نظ88ر اان کے دھڑ سے جدا ہوکر گررہے تھے کیونکہ اس غیر م88رئي ف88وج ضرب سے پیشتر ہی

آاہنی تلواروں سے زيادہ جلد اپنا کام سرانجام دے رہے تھے ۔1کے اوزار اہل مدینہ کی یہ قابل لحاظ ہے کہ صحابہ میں سے اکثر حض88رت محم88د کی پی88دائش س88ےاان ک88و حض88رت محم88د کی پی88دائش اوراوائ88ل عم88ر بہ� دیر بعد پیداہوئے تھے۔ اس لئے اان کی زن88دگی کے کس88ی حص88ہ کے متعل88ق ات88نے کاح88ال معل88وم ہوس88کتا تھ88ا۔ح88الانکہ اان کی پی88دائش کے متعل88ق ہیں۔ یہ خی88الی من گھ88ڑت قص88ے کہانی88اں نہیں جت88نے کہ اان کو معتبر ٹھہرانے کےلئے ص88حابہ کے ن88ام س88ے فسانے مابعد زمانے کے افتراع ہیں اوراان بے ش8مار ح8دیثوں ک8ا ہے جن میں حض8رت محم8د اان کو منسوب کردی8ا۔یہی ح8ال کے معجزوں کا بیان ہواہے ۔ اس کے متعلق حض8رت محم88د ک8ا ای8ک مش8ہور ق88ول ہےآان کے خلاف ہے وہ درس�8 نہیں۔ اس معی88ار س8ے پرکھ8نے کے ذریعے کہ ج8و کچھ ق88رآان کی حض8رت محم8د کے وہ س8ارے معج88زے جعلی اورجھ8وٹے ٹھ8یریں گے کی8ونکہ ق8ر شہادت سے صاف ظاہر ہے کہ حضرت محمد نے کوئی معج88زہ نہ کی88ا تھ88ا۔ بے ش88مار

آایات میں سے مفصلہ ذیل کافی ہوں گی۔ موا لئن أيم!!!انهم جه!!!د بالل!!!ه وأقس!!!

يؤمنن آية جاءتهم ما ق!!ل بها ل !!ات إن عن!!د اآليعركم وما الله ها يش!! ج!!اءت إذا أن !!ون ال يؤمن

یں ک اگ!!ر ک!!وئی معج!!ز ان ک ت ےقس!!میں کھ!!اکر ک ہ ہ ہ ے ہہہسامن آئ توو ضرور اس پر ایم!!ان ل آئیں گ ت!!وک ے ے ہ ے ے

یں اورتم ل!وگ کی!!ا ی ک پ!!اس ۔د ک معجز ت!!والل ہ ے ہ ہ ے ہ ےیں الئینگ ے۔ج!!انو ی ل!!وگ معج!!ز آن پ!!ر بھی ایم!!ان ن ہ ے ے ہ

۔(۱۰۹ہ)سور انعام آیت

1 Muir’s Life of Muhammad .p.11

Page 8: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ه من آيات عليه أنزل لوال وقالوا ب قل رما ه عند اآليات إن ما الل !!ذير أنا وإن أولم مبين ن

ا يكفهم !!اب عليك أنزلنا أن " عليهم يتلى الكتیں ک اس پ!!ر اس ک پروردگ!!ار ک ت ےیع!!نی اور و ک ے ہ ہ ے ہ ہ

ی یں اتر توک د ک معجز توخ!!دا ہمعجز کیوں ن ے ہ ے ہہ ے۔ ہ ےیں اورمیں ت!!و ص!!اف ط!!ورپر ڈر س!!نان واال ےک پاس ۔ ہ ے

م ن یں ک ل!ئ ک!افی ن ےوں اوربس کیا ان لوگوں ک ہ ہ ہ ے ے ۔ ہ)س!ور ہتجھ پر قرآن اتارا جوان کو پڑھ کر سنایا جات!!ا ہے

۔(۵۰تا ۴۰عنکبوت آیت ادت ایس!!ی ص!!اف وص!!ریح ک ہق!!رآن کی ی ش ہے ہ ہیں ہسید ام!!یر علی ص!!احب ن ج!!وبڑ اس!!المی ع!!الم ے ےہاپ!!نی ت!!اریخ محم!!د میں ی ص!!اف لکھ دی!!اک " و ل!!وگ ہ ہ" ت!!!و ےحض!!!رت محم!!!د س معج!!!ز طلب ک!!!رت تھ ے ے ے

ےحضرت محمد ن ان کو ی صاف ج!!واب دی!!اک خ!!دا ن ہ ہ ےیں بھیج!!ا بلک ار پ!!اس معج!!ز ک!!رن ک!!و ن ہمجھ تم ہ ے ے ے ہ ےوں ن ار پاس من!!ادی ک!!رن ک!!و بھیج!!ا ی!!وں ان ےتم ہ ہے۔ ے ے ہ

ر طرح کی ق!!درت رکھ!!ن ک!!ا انک!!ار کی!!ا ۔معجز کی ے ہ ےی رس!!الت کی ص!!داقت ک!!ا ہہحضرت محم!!د ن اپ!!نی ال ے

ی پررکھا ۔"ہدارومدار اپنی تعلیم ےم کسی دوسر باب میں اس کا ذکر کریں گ ے ہ

ےک مابعد زمان ک مسلمان عالموں ن احادیث کو کن ے ے ہ ےکن مختلف اقسام پر تقسیم کیا ان قس!!موں میں س

ہےایک حدیث متواتر ی نام ایسی حدیثوں پر آت!!ا جن ہ ہے۔وا اورجن ک!!و راوی!!وں ک یں ےپ!!ر کبھی ک!!وئی ش!!ک ن ۔ ہ ہ

ےکئی ایک سلسلوں ن بیان کیایا کئی پشتوں ن اتف!!اق ےمیش راس!!ت ر کی!!ا اورایس!!ی ح!!دیثیں ہرائ ان پر ظا ہ ۔ ہ ےےاورصحیح مانی گئیں علمائ محم!!دی ک!!ا اس پ!!ر بھی ۔ت تھ!!وڑا اوری ہاتفاق ک ایسی حدیثوں کا ش!!مار ب ہے۔ ہ ہ ہےہقابل غور امر ک کس!!ی مت!!واتر ح!!دیث میں حض!!رت ہے

یں جاتا ہمحمد ک معجزوں کا ذکر پایا ن ۔1ے

۱۲ ڈاکٹر عمادالدین صاحب کی تاریخ محمدی صفحہ 1

ےاگر حضرت محمد کی ب!!زرگی وعظمت بڑھ!!انےک لئ ی حدیثیں وضع کی گئیں ت!!وان ک عیب ونقص ہ ے ےوں گی ت ح!!!دیثیں بن گ!!!ئی ل!!!ئ بھی ب ۔چھپ!!!ان ک ہ ہ ے ے ےےمعمولی معیار س امتحان ک!!رن پ!!ر ب!!انی اس!!الم کی ےیں ت ایس!!ی ب!!اتیں مل!!تی ہزن!!دگی اورس!!یرت میں ب ہ!!رتیں خ!!اص ک!!ر یں ات ۔ج!!واس امتح!!ان میں پ!!وری ن ہہمستورات ک مع!!امالت میں اوراس ل!!ئ مابع!!د زم!!ان ے ےرا مش!!کل ک!!و ح!!ل ک!!رن کی ےک مصنفوں ن اس ظا ہ ے ےےکوشش کی واقعات ک بع!!د ایس!!ی اح!!ادیث ک!!وپیش ۔

عالق رکھت!!ا طبق س ہے۔کرن!!ا اور گھڑلین!!ا جعلیت ک ہ ے ے ےہاوراس س حضرت محمد کی سیرت پر اوربھی زیاد ےوجات!ا چن!!انچ س!!یرت الحلیب میں ای!ک ہالزام کھ!ڑا ہ ۔ ہے ہ

ےپوری فصل اس امر کا ذکر ک!!رتی ک رس!!ول الل ک ہ ہ ہےےخاص حقوق کیا کیا تھ مفصل ذیل مث!!ال س معل!!وم ہ ے۔

ے۔وجائ گا ی ی حقوق کس قسم ک تھ ے ہ ہ ے ہ انہ ص88لے اللہ علیہ وس88لمہ اذارغب فی ام8راتہ ک8ان لہ ان ی88د خ8ل بھ88ا غ88یر لف88ظ نک88اح اوھیتہ ومن غ88یر ولی ولا ش88ھود کم88ا وق88ع لہ ص88لے اللہ علیہ وس88لمہ فی زینب بن�ہی حجش رضی اللہ عنہ کماتقدم ومن غیررضا ھا وانہ اذارغب فی ام88راتہ م88تروجہ یحب عل

زوجھا ان یطلقھالہ صلی اللہ علیہ وسلمہ۔ اگررسول اللہ خداکی رغب� کسی غیر منکوح عورت کی طرف سے جاتی ت88واان کے پاس جائیں یا بغیر انع88ام یاکس88ی ث88ال� ی88ا اان کو یہ حق حاصل تھاکہ بلا نکاح گ888واہ کے )جیس888اکہ زینب� بن� حجش کے مع888املے میں ہ888وا(۔ اور بغ888یر ع888ورت کیااس ع88ورت رضامندی کے اوراگر منکوح یاشادی ش8دہ ع88ورت کی ط88رف رغب� ہ88وتی ت8و

۔2کے خاوند پر یہ لازم ہوجاتاکہ رسول کی خاطر اس عورت کو طلاق دے دے

۳۳۶ سیرت الجلملہ جلد سوم صفحہ 2

Page 9: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ااسی کتاب میں حضرت محم88د کے ای88ک دوس88رے ح88ق ک88ا ذک88ر ہے ۔ وہ یہاان ک88و تقس88یم ک88رنے س88ے پیش88تر پہلے حض88رت آائیں تھاکہ لوٹ میں جوعورتیں ہاتھ میں

محمد کو چننے کا حق تھا۔ اسی طرح سے مابعد مسلمانوں نے محسوس کی88اکہ ج88و حملے انہ88وں نے بےاان کی حمای� میں کچھ لکھن88ا ض88رورتھا۔ رحمی سے دوسرے لوگوں اور فرقوں پر کئے کیونکہ حضرت محمد کی تاریخ لکھنے والوں نے ان حملوں ک88ا بہ� ط88ول طوی88ل بی88ان کیا ہے۔ اس مقصد کے لئے ایک حدی وض8ع ک8رلی گ8ئی جس میں یہ بی88ان ہے کہ یہ

بھی بانی اسلام کا حق تھا۔ مشکوات المصابیح میں یہ حدی مذکور ہے:ہے الانبیاء اوقال فضل امتی عکے الامم وحل لنا الضائیم۔ ان اللہ فضلنی عل

"تحقی88ق خ88دا نے مجھے دیگ88ر انبی88اء پ88ر فض88یل� دی ہے " ای88ک دوس88ریاام� کو دوسری قوموں پر حدی کے مطابق حضرت محمد نے یہ فرمایا" اس نے میری

ااس نے لوٹ کا مال ہم پرحلال کردیا"۔ فضیل� دی ہے کہ مذکورہ بالا وجوہات کے علاوہ دیگر اس88باب بھی ہیں جن کے ل88ئے اح88ادی تراشی گئیں۔ یہ دوس88ری وجہ اش88اع� اس88لام تھی۔ ع88راق ،س88وریا، فلس88طین اورمص88ر کیہی تہ88ذیب اور شائس88تگی فتوحات سے جن ممالک میں کہ اہل عرب کے لوگوں سے اعل پائي جاتی تھی نئے خیالات اوردارلعلوموں نے جومسیحیوں یادیگر مفتوح قوموں سے لئے گئے تھے اپنا اثر دکھادیا۔ دستورات تمدن، دینی تحریکات دوس88ری قوم88وں کے سیاس88ی رشتے وتعلق کے ل88ئے ش88ریع� کی ض8رورت پ8ڑی۔ اورن8ئے اورن8امعلوم ح8الات پی8دا ہوگ88ئےآان میں ک88وئی ہ88دای� نہ تھی" اہ88ل ع88رب جوس88یدھے س88ادھے ل88وگ جن کے متعل88ق ق88رآان میں اپ88نے س88ارے مع88املات کے متعل88ق خ88واہ وہ دی88نی ہ88وں ی88ا تم88دنی اان ک88و ق88ر تھے یاسیاسی کافی ہدایات مل گئیں۔ لیکن بہ� جلد اسلام کی ح88ال� میں ای8ک ب88ڑا تغ88یر پی8دا ہوگی8ا۔ حض8رت محم8د ک8و دفن ک8ئے ابھی کچھ عرص8ہ نہ گ8زرا تھ8ا کہ ع8رب کے

صحرائے جزیرہ نما سے دنیا کی ساری قوموں کواسلام کے قب88ول ک88رنے کی دع88وت دیاانہوں نے وہ سارے ممالک فتح کرل88ئے گئی اور فرمان دیئے گئے۔ ایک صدی کے اندر اان کے اک88ثر باش88ندگان نے آاکس88س اورش88مالی اف88ریقہ کے م88ابین واق88ع تھے۔ اور جودری88ائے اسلامی جھنڈئے تلے پناہ لی۔ یہ وس88یع س88لطن� حض88رت محم88د کے زم88انے کے ع88رباان سے بہ� مختلف تھی اورجو کچھ ابتدائی عربوں کی سادگی کےلئے ک88افی تھ88ا وہ اا آاب88اد ش88ہروں مثل کی اولاد کی روز افزون ضرورتوں کے لئے ہرگز مکتفی نہ تھا۔ گنج88ان کوفہ قاہرہ اور دمشق وغیرہ کے لئے عدال� کے مفصل قاعدے وقانون کی ضرورت پ88ڑی ۔ چونکہ سیاسی رشتے بڑھ گئے اس لئے باہمی عہدوپیمان کے قواعد کے ض88ابطے کی ضرورت پڑی جس قوم کے س8امنے علم ادب ک8ا ای8ک وس8یع می8دان کھ88ل گی8ا۔ اوردی8نیاان ک88و اپ88نی تن88گ چ88ار باری88ک مس88ئلوں پ88ر مختل88ف فری88ق بح مب88احثے ک88رنے لگے ت88و دیواری سے باہر نکلنا پڑا۔ اب ان کو یہ ض88رورت پ88ڑی کہ مکاش88فے کے مع88دودے چن88داان کو زیادہ وسع� دیں اوراخلاق کے اصولوں ک8و توس8یع وتکمی88ل مسئلوں کو چھوڑ کر اانہ88وں نے اح8ادی کی م8دد س8ے اان کےس88امنے تھ88ا۔ اس ک8و دیں اب یہ مشکل سوال حل کیا۔ اورجہ88اں ایس88ی ح88دیثیں نہ ملیں وہ88اں وہ پی88دا ک88رلی گ88ئیں۔ اس ل88ئے حض88رتااس ک8و بہ� ق88در حاص8ل ہ88وئی۔اس اان ک88و ملا محمد کی زندگی کے متعلق ج88وکچھ آان کے تمتہ کے ط88ورپر س88مجھے گ8ئے اوریہ وق� سے لے کر اس کے اق88وال واعم88ال ق88ر جادو کی کلید ٹھیری جس سے ہر قفل کو وہ کھول سکتے تھے۔ اس لئے ش88ریع� ک88ا ضابطہ اورط8ول طوی88ل فقہ کی کت88ابیں تی8ار ہوگ8ئیں۔ جن فیص88لجات کی نس8ب� یہ کہ8ااان اصولوں پر مبنی ہیں جن ک88و جاتا تھاکہ وہ حضرت محمد کی طرف سے ہیں یا جو اان کی اش88اع� ہ88ونے لگی اوری88وں حضرت محمد نے قائم کیا تھا وہ بتدریج تیارہوگئے اورہہی اورالہای کلام مان88ا گی88ا۔ اس تش88بیہ ی88ا قی88اس حضرت محمد کے اقوال کو شریع� ال

Page 10: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

اور موض8وع ح8دیثوں کی م8دد س8ے ایس8ی بے ش8مار نظ88یریں ق8ائم ہوگ8ئیں ج8وہر ض8رورتآامد ہوسکتی تھیں۔ اورمعاملے میں کار

اان میں سیاسی سبب کو بہ� دخ8ل ہے آاغاز ہوا جن اسباب سے احادی کا کیونکہ حضرت محمد کی وفات کے بع88د پچیس س88ال ت88ک اس88لام ،اب88وبکر ، عم88ر اور عثم888ان کی خلاف� میں غ888یر منقس888م رہ888ا۔لیکن عثم888ان کے قت888ل کے بعداس888لام کی یگ888انگ� ج888اتی رہی۔ اور خ888انہ جنگی نے مس888لمانوں کے خ888ون کی ن888دیاں بہ888ادیںاامیہ خان88دان کی اورس88اڑھے چ88ار س88ال کے بع88د جب حض88رت علی نے وف88ات پ88ائی ت88وااس وق� س88ے لے ک88ر ای88ک سوس88ال بع88دتک س88لطن� دمش88ق میں ق88ائم ہوگ88ئی تھی۔ اور جب عباس88ی خان88دان ع88راق میں س88لطن� ک88ا مال88ک ہوگی88ا۔ بغ88اوتوں قتل88وں، اور خ88انہآاتا ہے جن کے ذریعے س8ے حری8ف فریق88وں نے ای88ک دوس8رے جنگیوں کا تانتا بندھا نظر ک88و تب88اہ کی88ا۔ اورای88ک دوس88رے ک88و ملع88ون ٹھہرای88ا۔ اورہ88ر ای88ک نے اپ88نی ان لعنت88وں ک88و حضرت محمد کے اقوال سے ثاب� کرنے کی کوش88ش کی ایس88ی ح88التوں میں یہ کچھ جائے تعجب نہیں کہ مختلف فریق88وں نے اپ88نے دع88اوی کے ثب88وت میں کس88ی نہ کس88یاان کی ط88اق� اامیہ خاندان ک8ا مخ8الف تھ88ا۔ لیکن یروش88لیم حدی سے مدد لی۔ عرب اامیہ سلاطین نے یہ خی88ال لوگ88وں میں پی88دا کرن88ا چاہ88ا کہ یروش88لیم کے کا صدرمقام تھا۔ ااس حج میں ویسا ہی ج88واب تھ88ا جیس88ا کہ ح88ریمین )مکہ وم88دینہ( کے حج ک88ا۔ بل88ک سے بھی بڑھ کر اور اس مطلب کے ل8ئے ای8ک ح8دی پیش کی ج8اتی تھی جس میںآاخ88رمیں یہ ااس کے ذک88ر تھ88اکہ کہ مکہ م88دینہ اوریروش88لیم تین88وں میں حج ہوس88کتا ہے۔ اور جملہ بھی " کہ یروشلیم میں ایک نماز ادا کرنا دوسرے مقاموں میں ہ8زار نم8از ادا ک8رنےاامیہ سلاطین جمعہ کی نماز پڑھ88اتے ت88ویہ پران88ا دس88تور کہ سے بہتر ہے"۔علاوہ ازیں جب امام کھ8ڑا ہ8وکر خطبہ پ8ڑھے اورنم8از کے بع8د پ8ڑھے اس8ی قس8م کی وجوہ8ات کے ب8اعاامیہ س88لاطین نے اس دس88تور ناگور ٹھیرا۔ مسلمان مورخ یہ بخوش88ی تس88لیم ک88رتے ہیں کہ

کو بدلا۔ اس ک8ا تی8ار علاج ح8دی تھ88ا۔ اور اس وق� ای8ک دوس8رے دین8دار ع8الم دینہی سے یہ خدم� لی گئی۔ اورایک حدی پیش کردی جس میں بیان تھ88ا رجا بن حجو

کہ خلیفہ عثمان نے دوسرا خطبہ بیٹھ کر پڑھا تھا۔ ب88رعکس اس کے یہ بھی ظ888اہرہے کہ حض888رت عائش88ہ حض88رت محم88د کیاامیہ خان88دان کے غاص88ب محب88وبہ بی بی ایس88ی ح88دیثیں پیش کی88ا ک88رتی تھی جن میں اوربدنام ہونے پر زوردیا گیا تھا۔ اس لئے روای� ہے کہ حض88رت عائش88ہ نے م88روان س88ے یہ

کہا: س88مع� رس88ول اللہ ص88لے اللہ علیہ وس88لم یق88ول لابی88ک وج88دک ای ل88ذی ھ88وا

آان۔ العاص بن امیہ اللھمہ الشجرتہ الملونتہ فی القر " میں نے رسول اللہ کو تیرے باپ دادا کی نسب� یہ کہتے سنا یعنی العاص

آان میں مذکورش8دہ ملع8ون درخ� تھا "۔ اس8ی مض8مون کی1بن امیہ کی نس8ب� کہ وہ ق8رایک دوسری حدی یہ تھی:

عن ج88برین معطمہ کن88امع رس88ول اللہ ص88لی اللہ علیہ وس88لمہ فم88ر الحکمہ بنالعاص فقال النبی صلی اللہ علیہ وسلمہ ومل الامتی ممافی صلب ھذا۔

ہعم س8888ے روای� ہے کہ ہم رس8888ول اللہ کے ہم8888راہ تھے۔ جب "جب8888یر بن معطاان لوگ88وں پ8ر حکیم بن العاص ہمارے پاس سے گ88ذرا۔ تب رس88ول اللہ نے کہ88ا ۔ م8یرے

آال حبیبیہ(۔ آادمی کی پش� میں ہیں" )سیرت افسوس جواس ایک اور حدی جواسی قسم کی سیاسی غرض سے پیدا ہوئی یہ ہے:

عن حم88ر ان بن ج88ابر الجعفی ق88ال س88مع� رس88ول اللہ ص88لی اللہ علیہ وس88لمہیقول لبنی امیہ ثلاث مرات۔

۳۴۶ سیرت ال حبیبیہ جلد اول صفحہ 1

Page 11: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ااس نے کہ88ا کہ میں نے رس88ول "حمران بن ج88ابر الجعفی س88ے روای� ہے کہ اامیہ پر افسوس "۔ اللہ کو تین دفعہ یہ کہتے سنا" بنی

اس88ی ط88رح ایس88ی ح88دیثیں حض88رت محم88د س88ے منس88وب کی گ88ئی جن میںاان کی اولاد میں خلاف� محف88وظ وم88وروث اا خدا بنادیا تھا۔ ت88اکہ حضرت علی کو تقریب

ہوجائے"۔ لیکن ایس88888ی جعلی ح88888دیثوں کی وجہ محض ملکی ہی نہ تھی۔ حض88888رت محمد کی وفات کے بعد جوسخ� دینی جھگڑے پیداہوئے جنہ88وں نے اس88لام ک88و ج88ڑاانہوں نے بے شمار حدیثوں کو پیدا کردیا۔ ہرایک فریق نے اپنی خاص تعلیم سے ہلادیا۔ کی حمای� میں حضرت محمد کے کس88ی جعلی ق88ول ک88و پیش کردی88ا۔ الغ88رض مع88تزلہ شیعہ اورخارجیہ فرقوں نے اپنی اپنی تائیدوحمای� میں مختلف حدیثوں کوگھڑلیا۔ چنانچہ مشکواتہ المصابیح کے دیباچہ میں لکھاہے کہ خارجیہ فرقہ کے لوگ88وں پ88ر ح88دیثوں کے اقتباس888ات کے ب888ارے میں اعتب888ار نہ کی888ا جات888ا تھ888ا اور ن888اظرین ک888و متنبہ کی888ا گی888اکہآاگے چل کر یہ لکھا: اان کو قبول نہ کرلیں کیونکہ مصنف نے جوحدیثیں وہ پیش کریں ولاشک ان اخذ الحدی من ھذہ الفرق یکون بع88دالتحری والاستص88واب وم88ع ذالک الاحتی88اط فی ع88دم الاخ8ذ لانہ ق88دتب� ان ھ8ولاء الف88رق ک8ا ن88وا یض8عون الاح88ادی

لترویج مذاھیم۔ " اس میں کچھ شک نہیں کہ ان فرق8وں کی ح8دیثوں ک8ا قب8ول کرن8ا مناس8باان کی نس8ب� خ8بردار ی کرن8ا غ8یر انتخ8اب کے بعدہوس8کتاہے۔ اورب8اوجود اس کے بھی تس88لیم کے براب88ر ہے کی88ونکہ یہ ث88اب� ہوچک88ا ہے کہ یہ ف88رقے اپ88نی خ88اص تعلیم88وں ک88و

۔ اک88ثر اوق88ات اپ88نی1پھیلانے کی غ88رض س88ے جعلی ح88دیثیں اس88تعمال کی88ا ک88رتے تھے خاص دینی رایوں کی تائید میں یہ لوگ حدیثیں وضع کرلیا ک8رتے تھے اورراس8تی س8ے یہ

۔۵ مشکوات المصابیح دیباچہ صفحہ 1

امر ہماری بہتری کےلئے تسلیم کرلیا گیاہے۔ اس کی تش88ریح کی ض88رورت نہیں ۔ وہ یہہے:

اا اذھوبنا امرا صبرنا حدیث " اگر ہمیں کسی بات کی ضرورت پڑتی توہم اسے حدی کے طورپر مشہور

کردیتے "۔اس کو دورے لفظوں میں یہ یوں بیان کیا:

اا"۔ " اذار اینارای جعلنا حدیثااسے ای حدی بنالیتے "۔ " اگرہماری کوئی خاص رائے ہوتی توہم

ض8دین اورمخ88الف اح8ادی کی موج88ودگی کی وجہ س8ے مختل88ف فرق8وں کیدینی رسوم کا اختلاف پیدا ہوا۔

مشکوات میں اس کی عمدہ مثال ملتی ہے وہ88ا ں ای8ک ص8حیح ح8دی وی8لبن حجر سے اس مطلب کےلئے ہے۔

رای� رس88ول اللہ ص8لی اللہ علیہ وس8لم اذاس88حد وض88ع رک88بیبہ قی8ل ی88دیہ واذانھنرفع یریہ قبل رکبتیہ۔

اانہ88وں نے اپ88نے دون88وں اانہوں نے س88جدہ کی88ا تو " میں نے رسول کودیکھا جب اانہ8وں نے اپ8نے دون8وں ہ8اتھ زمین پ8ر رکھ88نے آاگے رکھے ")یع88نی گھٹنے اپنے ہاتھوں کے سے پیشتر گھٹنے ٹیکے۔ اورجب وہ سجدے سے اٹھے تواپنے گھٹن88وں س88ے پیش88تر اپ88نے

ہاتھ اٹھائے "۔برعکس اس کے ایک دوسری حدی میں ہے۔ اور وہ صحیح بھی ہے۔ "قال )ابوہریرہ (قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اذاسجد اح88دکمہ فلا ی88برک

الیعیر ولیضع یدیہ قبل رکبتیہ۔ " اب88وہریرہ نے کہ88ا رس88ول خ88دا نے فرمای88ا کہ جب تم میں س88ے ک88وئی س88جدہ ک88رے ت88و وہ اونٹ کی ط88رح نہ بیٹھے بلکہ وہ اپ88نے گھٹن88وں س88ے پیش88تر اپ88نے ہ88اتھوں

Page 12: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

کورکھے )یعنی اپنے سامنے اپنے ہاتھوں کو زمین پ8ر رکھے( ان نقیض ح8دیثوں ک8ا ن8تیجہ یہ ہے کہ ابوح88نیفہ، ش88افعی اوراحم88د بن حنب88ل وی88ل کی ح88دی پ88ر چل88تے ہیں اوراپ88نے ہ8اتھوں ک8و زمین پ8ر رکھ8نے س8ے پیش8تر گھٹ8نے ٹیک8تے ہیں۔ ب8رعکس اس کے مال8ک اور ع88وض اب88وہریرہ کی ح88دی پ88ر عم88ل ک88رتے ہیں اوراپ88نے گھٹن88وں س88ے پہلے اپ88نے ہ88اتھوں

کورکھتےہیں۔ یہ ذکر کرن88ا بھی دلچس88پی س88ے خ88الی نہ ہوگ88ا کہ کت88اب ہ88دایہ جوچارجل88دوںااس کے مص88نف نے اس88لام کے دی88نی میں اظہ88ار الح88ق کے ج88واب میں تص88نیف ہ88وئی

۔1فرائض کے متعلق نوے سے زیادہ نقیض احادی کا شمار دیا ہے دوس88ری قس88م کی ح88دیثیں جن میں دی88نی تعلیم ک88ا ذک88ر ہے جومابع88د زم88انے میں پیدا ہوگئیں۔ وہ حدیثیں ہیں جو حضرت محمد کی وفات کے بعد پیدا شدہ فرق88وںاا ای88ک ح88دی ج88وابن عب88اس نے اپ88نی اپ88نی خ88اص تعلیم کی تائی88د میں پیش ک88ئیں مثل

سےمنسوب ہے یہ ہے: " قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وس8لم ض8فان من ام8تی لیس لھم8ا فی الاس8لام

نصیب المرجیہ والقدریتہ "۔اام� کےدوفرقوں کو اسلام میں کوئی حص88ہ نہ " رسول خدا نے کہا کہ میری

"۔2ہوگا یعنی مرجیہ اور قدریہ کو تعلیم اور بح کے مضامین کے بارے میں موضوع احادی یہاں تک ش88مار میں بڑھ گ88ئیں کہ کس88ی نے ازارہ ظ88راف� یہ کہ88ا کہ خ88ود یہ ح88دیثیں اس88لام کے مابع88د مباحثوں کی کچھ کم معتبر تاریخ نہیں۔ کت88ابوں اورح88دیثوں ک88ا یہ انب88ار اختلاف ونقصآاج تک ان مجموعوں میں پایا جاتاہے جوبخ88اری ہے۔ مس8لم وغ88یرہ س88ے کا انبا ر ہے جو منسوب ہیں سرولیم میور نے اپنی کتاب" حیات محمد" میں اس مضمون کا ذکر کرتے

۔۳۱۹ سے ۳۰۸ الھدایا۔ جلد دوم صفحہ 1 مشکوات المصابیح کتاب الایمان 2

وق� مثال کے طورپر یہ تحریر کیا" بیسیوں ش88خص اس ام88ر کی تص88دیق ک88رتے ہیں کہآات88اہے۔ اان ک88ا ذک88ر حضرت محمد خضاب لگاتے تھے۔ جن چیزوں سے خضاب کرتے بعض88وں نے اتن88ا کہ88نے پ88ر ہی کف88ای� نہ کی کہ حض88رت محم88د کی حین حی88ات میںاان کوخضاب لگاتے دیکھا بلکہ حض8رت محم8د کی وف8ات آانکھوں سے اانہوں نے اپنی اان کے خضاب شدہ بالوں ک88و بھی دکھای88ا۔ لیکن بیس88یوں دوس88روں نے ویس88ے کے بعد ہی معت88بر ذریع88وں س88ے یہ ث88اب� کرن88ا چاہ88ا کہ حض88رت محم88د نے اپ88نے ب88الوں ک88وکبھیاان کے سفید اان کو ایسا کرنے کی ضرورت نہ ہی تھی کیونکہ خضاب نہیں کیا۔ بلکہ

اان کو گن سکتے تھے ۔3بال اتنے تھوڑے تھے کہ ایسی حدیثوں کے وضع کرنے کاایک سرچشمہ مسلمانوں کا مس88یحی قوم88وںاان کو زی88ادہ علم حاص88ل ہ88وا مس88یح سے ملنے کا اتفاق تھا۔ اس سے تاریخی مسیح کا کی شان وعظم� کا مزید اور روز افزوں علم ملاجیس88ا کہ اناجی88ل میں من88درج تھ88ا۔ اسآاخری اورسب س8ے ب8ڑا ن88بی ٹھہ88رائے۔ اس غ88رض لئے یہ ضروری تھاکہ حضرت محمد کواا اعجازی فوق الع88ادت جلال میں ملبس کردی88ا۔ مس88یح نے سے حضرت محمد کو تقریب معجزے ک8ئے تھے۔ حض8رت محم8د س8ے بھی معج8زے منس8وب ک8ئے خ8دا کے فض8لآای8ات کے ص8ریح آان کی کے تخ� کے س8امنے مس8یح ش8فیع اعظم تھ8ا۔ ویس8ے ہی )ق8رآاخ88ری خلاف( حضرت محمد کو شفیع اعظم ٹھیرایا۔ یہاں تک کہ ہر بڑا رس88ول اورن88بی روز اس بڑے اختیار کے لینے سے انکار کرے گا۔ اوراپنی کمزوری ک8ا ع88ذر پیش ک88رے گا،لیکن گنہگاروں کی واحد امید حض88رت محم88د پ88وری ک88ردیں گے اور ش88فاع� ک88اآاس88مانی جلال جومس88یح کی پی88دائش کے وق� بی� عہدہ قبول ک88رلیں گے۔ ویس88ے ہی ااس کے بالمقاب8ل یہ دکھای8ا گی8ا کہ حض8رت محم8د کی لحم کے گڈریوں پر ظ88اہر ہ8وا۔ پیدائش کے وق� ایسا نور چمکا جس نے بصرہ سے شام تک س88ارے مل88ک ک88و روش88ن کردیا"۔ مسیح کے قبل از خلق� موجود ہونے کا بالمقاب8ل " نورمحم88د" ک88ا مس88ئلہ پیش3 Muir’s Life of Muhammad Intro PLIX

Page 13: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

کردیا۔ اس کی اصلی ماہی� جوکہ ساری مخلوق88ات س88ے پہلے موج88ود تھی اورجس کی خاطر خدا نے ساری خلق� پیدا کردی۔ ناظرین خود دیکھ لیں گے کہ مابع88د مص88نفوں نے ان کا بیان کیسے مبالغے س88ے کی8ا چن8انچہ غلام ام8ام ش8دید کے مول8ود ش8ریف کے اقتباس سے عی88اں ہے " تم ج88و محم88د کے چہ88رے کے مش88تاق ہ88و اوراحم88د کی زلف88وں کے فریفتہ ہوجان لو اوربخوبی علم معلوم کرلو کہ نومحمد س88اری موج88ودات ک88ا مب88دا ہےآای88ا کہ اپن88ا جلال ظ88اہر اورساری موجودات کا اصل ہے۔ کیونکہ خالق عظیم کو یہ پسند کرے تواس نے سب سے پہلے اپنی وحدت کے ن88ور س88ے حض88رت محم88د ک88ا ن88ور پی88دا کیا اورنورمحمد سےہرایک موج88ود ش88ے ک88و۔ اب یہ جلی88ل ش8خص اس8ی وجہ س8ے خ8اتم النبین ہوگیاہے کہ سورج ک8ا طل8وع چان8د اور س88تاروں ک8و بھگادیت88اہے ویس88ے ہی حض88رت محم88د کے دین ک88ا جلالی ب88اقی س88ارے دین88وں ک88و منس88وخ کردیت88اہے۔پس اگ88ریہ قب88ل ازخلق� موجود نورا اپنی درخشندگی شروع میں ظاہر کردیتا تو سارے انبیاء اپنی رس88ال�

۔1کی عظم� سے محروم ہوکر کس مپرسی کی حال� جاپڑتے یہ اقتباس توزمانہ حال کی ایک تصنیف سے ہے ۔لیکن اس کی پش� پناہ وہ مشہور حدیثیں ہیں جوخود حضرت محمد سے منس8وب ہیں اس8ی ط88رح قص8ص الانبی88اء کے پہلے باب میں ایک قصہ بیان ہوا ہے اورایک سلسلہ راویوں کا اس کے ساتھ پیوس88تہاان ہے۔ کہ چن88د مس88لمان ای88ک دن حض88رت محم88د کے س88اتھ بیٹھے ہ88وئے تھے۔ جب میں سے ایک جابر بن عبداللہ نامی نے یہ سوال پوچھاکہ خدا نے سب سے پہلے ک88ون سی شے پیدا کی۔ توحضرت محمد نے جواب دیا کہ " خ8دا نے ج8واول ش8ے پی8دا کیااس کے بعد وہ عجیب وغریب قصہ م8ذکور ہے کہ کیس8ے یہ نورای8ک وہ میرا نور تھا"۔ اور ہزار سال تک سرگردان پھ8را۔ اس س8ال ک8ا ہرای8ک دن زمین پ8ر کے ای8ک ای8ک ہ88زار س8ال

۔2کے برابر تھا۔ اورخدا کی حمد میں لگا رہا

1 Muir’s Mohammedan Controversy p.77۳ قصص الانبیاء صفحہ 2

مسلمانوں نے سیدنا مسیح پر حضرت محمد کی فوقی� ثاب� کرنے میں ج88واان ک88ا مفص88ل ذک88ر ایس ڈبلی88و کوئي88ل ص88احب نے اپ88نی کت88اب )ہ88اتھ پ88اؤں م88ارے ہیں

Muhammad & Mohammedanism)میں کی88ا ہے۔ص88احب موص88وف نے ااس کتاب میں یہ لکھا کہ حضرت محمد کی جوتص88ویر اح88ادی نے کھینچی ہے اپنی ہہی خوبص88ورتی کے بالمقاب88ل "ای88ک نف88رت اورکف88ر انگ88یز تص88ویر ہے"۔ آادم کی ال وہ ابن اانہ88وں نے دکھای88اکہ انجی88ل میں مس88یح کی زن88دگی ک88ا جواح88وال من88درج ہے اس کی اوراا ہر تفصیل کو مسلمانوں نے حضرت محمد کی زندگی میں دکھ88نے کی کوش8ش تقریب

کی ہے۔ اح88ادی میں حض88رت محم88د کے ایس88ے معج88زوں ک88ا ذک88ر ہے ج88و محضاا حضرت محمد کی انگلیوں کے مابین سے پ88انی بہ نکلن88ا۔ فسانے معلوم ہوتے ہیں۔ مثلآان88ا۔ راس88تہ چل88تے وق� درخت88وں اورپتھ88روں ک88ا ااس کے حکم سے خشک چش88موں ک88ا یااان کے سرپرس88ایہ حضرت محمد کو سلام کرنا۔ یادوپہر کی دھوپ سے بچانے کےلئے ااس پ88ر تکیہ ک88رنے س88ے کرنا۔ لکڑی کے ایک ستون کا رونا کیونکہ حض88رت محم88د نے آادمی88وں کے ہج8وم انکار کردیا تھا۔ اس کے اشارے سے دیوانے تندرس� ہوجاتے۔بھ8وکے کو ایک روٹی سے سیر کردیتے۔ اورمسیح کی تبدیل صورت اورفرشتوں کے ساتھ گفتگوآاسمانوں ک88ا س88یر کرن88ا۔ اور ع88رش کرنے کے بالمقابل حضرت محمد کا معراج اورسارے

ہی سے گفتگو کرنا بیان کیا گیا!۔ ہی پر خود خدا تعال معل احادی کے وضع ک88رنے کی ای8ک اورص8اف وجہ ک8ا ذک8ر کرن88ا بھی مناس8ب ہوگا۔پیشتر اس سے کہ ہم حدی کی صح� وقدر کے عام مضمون کو چھوڑیں۔ اوائلآان کے بعض مقام88ات کے مع88نی ایام میں اس امر کی ضرورت بھی محسوس ہوئي کہ قرآاتے تھے اور حض888رت محم888د کی ت88اریخ میں بعض تفاص888یل کی وض88اح� س888مجھ نہ آان کے ہ88ر اا ق8ر درکار تھی۔ان دونوں اغراض کو ان احادی کے ذریعے س8ے پ8ورا کی8ا۔ مثل

Page 14: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

مطالعہ کرنے والے کو یہ بخوبی معلوم ہے کہ چن88د خ88اص مکاش88فات ک88ا تعل88ق حض88رت محم88د کے خ88اص رنج کے مع88املات کے س88اتھ تھ88ا۔ اورایس88ے مکاش88فات اک88ثر بہ�آان کے تلاوت اان مقامات کے معنی دریاف� کرنے میں ق88ر مجمل اورمعما جیسے ہیں۔ اور کرنے والے حیران وسرگردان ہوتے ہیں۔ ایسے مقام88ات کی تش88ریح کرن88ا مفس88روں ک8ا ک88ام تھا۔ اور ان مفسروں نے ان کی تشریح وتوض88یح کے ل88ئے ایس88ے ح88دیثوں س88ے م88دد لی۔ اورجہ88اں ایس88ی ح88دیثیں دس88تیاب نہیں ہ88وئیں۔ وہ88اں وض88ع ک88رلی گ88ئيں۔ غ88یر متعص88باا سرسید امیر علی ص88احب مع88راج ک88ا مسلمان صاحبان نے اس امر کو تسلیم کرلیا۔ مثلآاسمانوں کا ذکر کرتے ہوئے )جس میں کہتے ہیں کہ حضرت محمد نے رات کے وق� سفر کیا۔ یہ تحریر کیا(" یہ زم8انہ بھی ص8عود کی مش8ہور روی� کے ب8اع مش8ہور ہے۔ اس کے ذریعہ شاعروں اور مح88دثوں کوس88نہری خواب88وں ک88ا بے ش88مار مس88الہ بہم پہنچ88ا۔آان کے س8ادہ الف8اظ ک8و عم8دہ عم8دہ قص8ے کہ88انیوں س8ے بھردی8ا"۔حض8رت اانہوں نے قر محم8د کی ت8اریخ میں قص88ے کہ8انیوں کی تفص8یل کےل8ئے یہ مفس8رہی ذمہ وار ہیں اوریہآان کی تفسیروں میں اس کثرت سے پائی جاتی ہیں کہ اسلام کے ایک بڑے تفصیلیں قر مغ88ربی ع8الم نے یہ رائے ظ8اہر کی کہ حض8رت محم8د کی س8وانح عم8ری مس8تند س8وانحآان س88ے ای88ک دومث88الیں دین88ا یہ88اں عمری88وں کے بغ88یر لکھی ج88ائے۔ مث88ال کے ط88ورپر ق88راان پ88ر کیس88ا ب88ڑا طوم88ار نامناسب نہ ہوگا جن سے ہم کو معلوم ہوجائے گا کہ حدی نے آان کی سترھویں س88ورت کے ش88روع کھڑا کردیا ہے۔ حضرت محمد کے معراج کا بیان قرآای88اہے۔ اوروہ یہ ہے:وہ پ888اک ہے جواپ888نے بن888دے کورات88وں رات مس888جد ح888رام س88ے میں اان ہی ت88ک لے گی88ا جس کے گرداگ88رد ہم نے برک88تیں دے رکھی ہیں کہ ہم مسجدا قص88ااس پر اتفاق ہے کہ مس88جد آان کے سارے مفسروں کا کو اپنے چند نشان دکھائیں"۔ قرہی س88ے یروش88لیم کی ہیک88ل ج88واس مق88ام میں ق88ائم حرام سے مکہ مراد ہے اورمسجد اقص88 وموجود مان لی گ8ئی ہے۔ س8ید ام8یر علی اوردیگ8ر معق8ول پس8ند مفس8ر اس واقعہ ک8ورات

کی ایک روی� سمجھتے ہیں جوحضرت محمد نے دیکھی لیکن مفس88روں نے اس ام88راان کے زعم میں حض888رت کی تش888ریح میں اس ق888در خ888امہ فرس888ائی کی ہے کہ الام888ان۔ محمد نہ صرف بدن کے ساتھ ب88راق پ88ر )ج88وخچر اورگ88دھے کے بین بین ہے(س88وار ہ88وکرآاس88مان کے مق88دس میں ج8ا ایک رات میں مکہ سے یروشلیم کو س88فر کرگ88ئےبلکہ خ8ود ااس کے بعد وہ خاص حضوری باری اان کو سلام وعلیکم کہااور پہنچے۔وہاں فرشتوں نے ہی میں ج88اپہنچے۔ تفس88یروں اوراح88ادی کی کت88ابوں میں اس کی عجیب وغ88ریب تع88الہی سے کلام تفصیل بیان ہوئي ہے اورلکھاہے کہ حضرت محمد ن نہ صرف خودخدا تعالاانہوں اان سے پیشتر انتقال کرچکے تھے۔ خدا سے جوکلام کیا بلکہ بہ� نبیوں سے جو

ااس کی کچھ کیفی� مشکواتہ کے اس اقتباس سے ظاہر ہوسکتی ہے: نے کیا ہی فس8لم علیہ فس8لم� علیہ ف88ردثمہ ہی ق88ال ھ8ذا موس8 آا موس8 فتح فلما خلف� فاذاا بالاخ الصالح والنبی الصالح فلم8ا ج8اورت بکی قی88ل لہ مایبکی8ک ق8ال ابکی قال مرحب

اا بع بعدی یدخل الجنتہ من امتہ اکثر ممن یدخلھا من امتی"۔ لان غلامآاس88مان ک88ا دوازہ (کھ88ول دی88ا۔ اور جب میں داخ88ل ہ88وا ااس نے )چھ88ٹے " تب ااس8ے س8لام ک8ر۔ پس میں نے ہی ہیں۔ اس ل8ئے ہی )جبری8ل نے( کہ8ا۔یہ موس8 تودیکھو موساانہوں نے سلام کا جواب دیا اورکہا مرحبا اے صالح بھائی اور ص88الح ااسے سلام کیا اوراان س88ے پوچھ88ا گی88اکہ وہ کی88وں اان کے پاس سے گذرا تو وہ روپڑے۔ اور نبی اورجب میں اانہوں نے جواب دی8اکہ میں اس ل8ئے روی8اکیونکہ یہ لڑک8ا)یع88نی محم8د( م8یرے روپڑے؟ تواام� کی نس88ب� اس کی ام� کے زی88ادہ ل88وگ جن� میں داخ88ل بعد بھیجا گیا۔ م88یری

ہوں گے")مشکوات المصابیح باب المعراج(۔آایاہے اس پر بھی مفس88روں نے بیش88مار حاش88ئے آان میں شق القمر کا جوذکر قرآاگ88ئی اورچان88د ااس کا صرف یہ بیان مندرج ہے" س88اع� نزدی88ک آان میں چڑھائے ۔ اور قرآائن88دہ ک88و قی88ام� ش88ق ہوگی88ا"۔ اک88ثر ذی فہم مفس88روں نے یہ تش88ریح کی ہے کہ یہ واقعہ

Page 15: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

آائے گا ۔کیونکہ قیام� کے نشانوں میں سے یہ ایک نشان ہے۔ لیکن کے دن وقوع میں اان کی تشفی نہ ہوئی۔ اورایس88ے ن88ادان ااس سے آایا اور فسانہ پسندوں کویہ اعتدال پسند نہ اورفسانہ پسند مفسر برپا ہوگئے جنہوں نے اس8کی تفص88یل اورم8وقعہ وغ8یرہ ک88ا بی88ان ب88ڑے مبالغے کے ساتھ کیا۔ اورکہاکہ اہل ع88رب نے حض88رت محم88د س88ے معج88زے ک88ا تقاض88ا کیا۔اس تقاض8ا کوپ8ورا ک8رنے کےل8ئے حض8رت محم8د نے چان8د کے دوٹک8ڑے کردئ8یے۔ جن میں س88ے ای88ک ٹک88ڑا ت88و پہ88اڑ کی ای88ک ط88رف دکھ88ائی دی88ا اور دوس88را ٹک8ڑا دوس8ری

سیرت النبویہ میں تواس کو حد تک پہنچادیا"۔1طرفان القمر دخل فی حبیب النبی صلی اللہ علیہ وسلمہ وخرج من کمہ ۔

آاس8تین میں س8ے اان کی " چان8د حض8رت محم8د کی جیب میں داخ8ل ہ8وا اورآایا"۔ نکل

مسلم کے ایک مشہور مفسر نواوی نامی نے ایک ح8دی ک88ا ذک88ر کی88ا جسآادمی قمر کے شق ہونے پر اص88رار آایاہے۔ کہ دو میں یہ قصہ کچھ اختلاف کے ساتھ یوں

کررہے تھے:فقال احدھما انشق فرقتین دخل� احد ھمافی کمہ وخرب� من الکم الاخر۔

اان میں س88ے اان میں سے ایک نے بیان کیاکہ یہ شق ہوکر دوٹکڑے ہوگیا۔ " اورآاس8تین میں س8ے نک8ل آاستین میں س8ے ہ8وکر دوس8ری ایک ٹکڑا حضرت محمد کی ایک گی88ا"۔ اس ل88ئے یہ ج88ائے تعجب نہیں کہ معق88ول پس88ند مس88لمانوں ک88و الہ88ام کی ایس88ی

اانہوں نے اپنا فرض سمجھا۔ ااس کی تردید کرنا آائی اور ادرگ� بنانے سے شرم اان میں س8ے ای8ک آان کے جن مقامات نے مفسروں کو ح8یران وپریش8ان کی8ا قر

مقام یہ ہے:

۳۲۱ خلاصتہ التفسیر جلد چہارم صفحہ 1

ذي ه!!!!و لي ال !!!!ه عليكم يص!!!! ومالئكتور إلى الظلم!!!ات من ليخ!!!رجكم ہ)س!!!!ورالن

۔(۴۲احزاب آیت ی ج!!!و تم پ!!!ر درود بھیجت!!!ا اوراس ک ے"و ہے۔ ہے ہ

ےفرشت تاک خدا تم کو تاریکیوں س نکال ک!!ر روش!!نی ہ ے" بعض مفسروں ک!!و ی مش!!کل پیش آئی ہمیں ل جائ ے ے

وں ن ےک خدا کیس درود )یصلی( بھیجتا اس ل!!ئ ان ہ ے ہے۔ ے ہہاس لفظ کا ترجم برکگ کیا اوری مانا گیا ک اس لفظ ہ ۔ ہیں لیکن بعض دیگ!!ر محم!!دی وس!!کت ۔ک ی مع!!نی ہ ے ہ ہ ےہعلماء ن ی دیکھ کر ک نماز یادعا ک لئ ی لف!!ظ ع!!ام ے ے ہ ہ ےےطورپر آیا اس لئ ان کو ایسی حدیث کی تالش پڑی ہےو چنانچ س!!یرت ہجس میں خدا ک نماز پڑھن کا ذکر ۔ ہ ے ےےالحبیبی میں معراج ک بی!!ان میں ان ک!!و حس!!ب منش!!ا ہ

ک ہحدیث مل گئی جس میں ی لکھا ہے ہہس!!معت من!!اد ی!!ا ین!!ادی بلغت تش!!ب لغت ابی بک!!ر ہ ہ

۔فقال لی قف فان ربک یصلی ے"پھر میں ن ایک مناد کو ایسی آواز میں منادیےک!!رت س!!نا جس کی آواز اب!!وبکر کی آواز س مل!!تی ےوکر کھ!!!ڑا ر کی!!!ونک ا چپ ہتھی جس ن مجھ ی ک ہ ہ ہ ہ ے ے ۔" جب حضرت محمد کو ی س!!ن ا ہتیرا رب دعا مانگ ر ہے ہوئی ک کیا خدا بھی دعا مانگا کرت!!ا ت!!وان ہےکر حیرت ہ ہوں ک م!یری ت!!ا ہکوی کالم س!نائی دی!ا" میں ص!رف ی ک ہ ہ ہ ہو!م!!یری رحمت م!!یر غص پ!!ر و م!!یری حم!!د ہحم!!د ے ہ ۔ ہہے۔سبقت ل جاتی بعد ازاں اس حدیث ک!!و ق!!رآن کی ےلئ حضرت محم!!د ےمذکور باال آیات س تعلق دین ک ے ے ے ہ

ہےک!!و ی پڑھ!!ن ک!!ا حکم مال" و ت!!یر ل!!ئ دع!!ا کرت!!ا ے ے ہ ۔ ے ہ۔2ہوغير

ہےجس کت!!اب میں ی قص من!!درج اس میں خ!!دا ہ ہےک دع!!!!ا م!!!!انگن ک ب!!!!ار میں اورح!!!!دیثیں بھی ے ے ےیں چن!!انچ ای!!ک ح!!دیث میں ی ذک!!ر ک ب!!نی ہم!!ذکور ہے ہ ہ ۔ ہہاسرائیل ن موسی س پوچھ!!ا ک کی!!ا خ!!دا دع!!ا مانگ!!ا ے ے

۔۴۴۳ سیرت الحبیبیہ جلد اول صفحہ 2

Page 16: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

جب موسی اس کا جواب ن د سکا توو رودیا ۔کرتا ہ ے ہ ہے۔ےاس لئ اس کو تسکین دی!!ن کی خ!!اطر خ!!دا ن اپ!!ن ے ے ے

ےدعا مانگن کا اس کو یقین دالیا! اکثر مسلمان اسی قس!!م کی ب!!اتوں ک!!و آج ت!!کیں اوراس!!المی ح!!دیثوں ن جن میں ےم!!انت چل آئ ہ ے ے ےیں ک ان ک!!ا وئی ذیب س ایس!!ی گ!!ری ہس اک!!ثر ت ہ ہ ے ہ ےیں ق!!رآن کی جگ غص!!ب ہت!!رجم کرن!!ا بھی مناس!!ب ن ہ ہا م!!!!ردوزن کوایس!!!!ی اخالقی زار یں اور ہ888888888ک!!!!رلی ہ ہ ہےاورمعاشرتی ش!!ریعت میں جک!!ڑ بن!!د کردی!!ا جس ک!!ا

ابھ!!!!!!!!!!ارت ک یں و توم ام س کچھ عالق ن ی ال ےال ہ ہ ہ ہ ے ہ ہہیں ۔فسان س ہ ے ے

م اوربھی ہمابعد ابواب میں ایس!!ی ح!!دیثوں کی ےمث!!الیں پیش ک!!رینگ ج!!و س!!امی نس!!ل ک دم!!اغ کی ے

یں ۔اختراع ہیں ک م ن!!اظرین س ی درخواس!!ت ک!!رت ہاب ہ ے ہ ے ہادت ہاس!!!المی اح!!!ادیث کی س!!!ند اورص!!!حت کی شم م!!ار س!!اتھ م!!ل ک!!ر غ!!ور ک!!ریں اس ام!!ر میں ہپر ۔ ے ہ

ادت پیش ک!!رینگ جوعلم!!ائ ی ش ےص!!رف تقریب!!ا و ے ہ ہہے۔اسالم ن پیش کی ے

دوسر ابابدوسر ابابحدیث کی سند اور صحتحدیث کی سند اور صحت

ل ب!!اب میں م ن پ ون کا ذکر ےاحادیث ک پیدا ہ ے ہ ے ہ ےات س ےکی!!ا تھ!!ا اوری بھی بتای!!ا تھ!!اک کن خ!!اص وجو ہ ہ ہ

ہحضرت محمد ک ان اقوال کو ی سند اوراعتبار حاصل ےےوا جس کی وج س ان کا درج تقریبا قرآن ک برابر ہ ے ہ ہر کیا ک گوحض!!رت محم!!د م ن ی بھی ظا ہسمجھا گیا ہ ہ ے ۔ہ

ےکو ی پسند ن تھا ک ان ک اقوال کو کوئی قلمبند ک!!ر ے ہ ہ ہوں ن ان ک س!!ین ب س!!ین رواج کی تائی!!د ہت!!وبھی ان ہ ہ ے ے ہےوتحریک کی اگرمذکور ب!!اال اح!!ادیث جن س اقتب!!اس ہ ۔ی وں ن ہکیا گیا صحیح م!!انی ج!!ائیں ت!!وی یقین بھی ان ے ہ ہ

ےدالیا ک ان ک الفاظ کو محض شخصی رائ س کچھ ے ے ہےزياد قدر ک الئق سمجھیں لیکن ایس بیانات پر ح!!د ۔ ے ہوگ!!ا خ!!ود ۔س زی!!اد زوردین!!ا دان!!ائی میں داخ!!ل ن ہ ہ ہ ےر کردی!!اک ہحضرت محمد ن مفصل ذیل الفاظ میں ظا ہ ہ ے

ےاحادیث کا درج قرآن س ادنی تھا: ہ۔کالمی الینسخ کالم الل وکالم ینسخ کالمی ہ

یں کرت!!ا ۔" میرا کالم خدا ک کالم ک!!و منس!!وخ ن ہ ے" لیکن ۔لیکن خدا کا کالم میر کالم کو منسوخ کرت!!ا ہے ے

ل اس!!الم کی ای!!ک ب!!ڑی جم!!اعت ن ےساری دنی!!ا میں ا ہامی مان لیا اورایمان وعمل ک لئ ان ےاحادیث کو ال ے ہے ہر کی رایا آل قسطالنی ن جورائ ظ!!ا ہکو قانون ٹھ ے ے ہے۔ ہ" فی ل س!!نت وجم!!اعت کی ع!!ام رائ ہےو عموم!!ا ا ے ہ ہہالحقیقت نبی ک سن کا علم ق!!رآن ک بع!!داعلی درج ے ہ ےکیونک اس پر اس!!المی ش!!ریعت ہاور افضل رتب رکھتا ہے۔ ہےکا حصر اوراسی ک وسیل قرآنی آیات کا تفص!!یلی ے ہےو جب ک اس ک!!ا ہبی!!ان م!!ل س!!کتا اورکی!!وں ایس!!ا ن ہ ہ ہے۔امی یں بلک ی توال ار ن ہ88888چش!!!م شخص!!!ی آروز ک!!!ا اظ ہ ہ ہ ہ ہ

ہےمکاشف ۔1ہہحض!!رت محم!د ک ن ص!رف اق!وال بلک اعم!ال ہ ےیں اوران کی تقلید کرنا ی سند کا حکم رکھت ہبھی ال ے ہہوا ک حض!!رت ہر ایمان دار کا فرض اس کا نتیج ی ہ ہ ہ ہے۔ ہب!!!ار میں بیش!!!مار ےمحم!!!د ک اوض!!!اع واط!!!وار ک ے ےوگ!!ئیں مثال ک ہچھچھ!!وری چھچھ!!وری ح!!دیثیں پی!!دا ۔ ہہ۔مسواک کیس کرت اور غسل کاکیا طریق تھ!!ا وغ!!ير ہ ے ے

ی ک نم!!از وتی ر ہاوراس پ!!ر ب!!ڑی لم!!بی لفظی بحث ہ ہیےس پیشتر و ل دھون!!ا چ!!ا نا پ!!اؤں پ ےضو ک وقت دا ہ ے ہ ہ ے

بی میں ان ک ابت!!دائی ےیا بای!!اں پ!!اؤں اس ج!!وش م!!ذ ہ ۔ے۔شاگرد اپن رسول س بھی چند ق!!دم آگ نک!!ل گ!!ئ ے ے ے

یں اورو بھی مس!!تند ہکی!!ونک ایس!!ی ح!!دیثیں موج!!ود ہ ہوت!!ا ک ہکتابوں میں جن س کم از کم اتنا ت!!و معل!!وم ہے ہ ےہحض!!رت محم!!د ک نزدی!!ک ایس!!ی تقلی!!د الزمی ن تھی ے

۳ شرح صحیح الامام البخاری جلد اول صفحہ 1

Page 17: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ہبلک ان ک اختیار میں تھا ک کسی رسم کو بدل ڈالیں ے ہ ۔یا حسب منشا کوئی نئی رسم ق!!ائم ک!!ردیں چن!!انچی ےبخ!!اری ن اس مض!!مون کی ای!!ک ح!!دیث لکھی جس

ا: ہمیں بیان ک حضرت محمد ن ی ک ہ ے ہ ہے ہلوالن اشق علی امتی المرتھم بالسواک مع کل

ہ۔صالتوت!!ا ہ" اگرمجھ اپنی امت کی تکلیف کا خیال ن ہ ے

ل و اپ!!ن رنم!!از س پ ےت!!ومیں ان ک!!وی حکم دیت!!ا ک ہ ے ہ ے ہ ہ ہ۔1دانتوں کو صاف کریں

وں ہ888کھجور ک درخت ک پیون!د ک!و ای!!ک دفع ان ہ ے ےہن من!!ع کی!!ا اس ک!!ا ذک!!ر مش!!کوات میں آی!!ا ک جب ہے ے

نچ جرت ک!!رک م!!دین میں پ ےحضرت محمد مک س ہ ہ ے ہ ے ہوں ن اس دستور کو جو ان اطراف میں عام تھ!!ا ےتوان ہوا ک اس س!!ال کھج!!ور کی ہمنع کردیا اس ک!!ا ن!!تیج ی ہ ہ ہوئی اورجب مس!!لمانوں ن اس ک!!ا ت کم ےفص!!ل ب ۔ ہ ہوں ن ی یں ک ان ت ہذکر حض!!رت محم!!د س کی!!ا توک ے ہ ہ ہ ے ہ ے

فرمایا:ہانما ان!!ا بش!!ر اذا ام!!رتکم بش!!ئی من ام!!ردینکم ہ

۔فتخذدا ب واذا امرتکم بشئی من رائی فانما انابشر ہوں اس ل!!!ئ جب میں ے" میں توص!!!رف بش!!!ر ہ

ار دین ک متعل!!!!!!ق کچھ حکم دوں تواس یں تم ےتم ے ے ہ ہےم!!ان ل!!و اورجب میں اپ!!نی رائ س ک!!وئی حکم دوں ے

وں ی ہتب میں درحقیقت بشر ۔2ہری قسم کا س!!وال اول ت!!وی ہمار سامن د ہے۔ ہ ے ے ہاں تک ہک حضرت محمد ک اقوال وافعال کی تعمیل ک ے ہی س!!ند اور تعمی!!ل ک!!ا یں ال اں ت!!ک ان ہہالزمی تھی ک ہ ہ ۔ےمعی!!!ار س!!!مجھیں دوم ی ک اح!!!ادیث ک جومس!!!تند ہ ہ ۔اں ت!!ک یں ان کی ح!!دیثوں ک!!و ک ہ888مجموع پائ جات ہ ے ے ے۔حضرت محمد ک اقوال وافعال کا معتبر بیان م!!انیں ےیں ان س م اوپربی!!!ان ک!!!رآئ ےجن دوح!!!دیثوں ک!!!و ہ ے ہ

۵۲ زبدتہ البخاری ۔ صفحہ 1 مشکوات المصابیح ۔ کتاب الایمان۔ 2

ہے۔حضرت محمد ک منشا کا کچھ پت!!ا ل!!گ س!!کتا یقین!!ا ےر فع!!ل وتا ک ان ک یں ر گز ی منشا معلوم ن ہ888ان کا ے ہ ہ ہ ہ ہی ک تحت میں الئیں مفص!!ل ذی!!ل دایت ال ہوقول ک!!و ۔ ے ہہ ہ

ےقص جس ابن مسعود ن بیان کی!!ا قطعی ط!!ور س ے ے ےر کرت!!ا ک حض!!رت محم!!د اپ!!ن ت!!ئیں محض ےی ظ!!ا ہ ہے ہ ہی سمجھت تھ اور بش!ریت کی کمزوری!وں میں ےبشر ے ہ

: ہےشریک تھ و قص ی ہ ہ ہ ۔ ےر کی ہ888کس!!ی م!!وقع پ!!ر حض!!رت محم!!د ن ظ ے ےےنماز میں پ!!انچ رکع!!تیں ادا کیں اس ل!!ئ کس!!ی ن ان ے ۔ہس س!!وال کی!!ا ک چ!!ار رکعت!!وں کی جگ پ!!انچ رکع!!تیں ہ ے؟ اس ارا منشا کیا و ں ن فرمایا ک تم یں ان ہےوگئی ہ ہ ے ہ ۔ ہ ہیں پھ!ر ۔ن ج!واب دی!!اک آپ ن پ!!انچ رکع!تیں ادا کی ہ ے ہ ےےسالم ک بعد حضرت محم!!د ن دورکع!!تیں ادا کیں اور ے

ا: ہی ک ہ انما اناشرمثلکم النسی کما تنسون فاذا النسیت

۔فذکرونیوں میں ی اری طرح بشر ۔" تحقیق میں توتم ہ ہ ہوں اس ل!!ئ جب میں اری ط!!رح بھ!!ول جات!!ا ےبھی تم ۔ ہ ہ

۔3ےبھول جاؤں توتم مجھ یاد دالیا کرووجائ ک حضرت محم!!د ک!!ا ہاوراگر ی بھی ثابت ے ہ ہر ق!!ول ہ888ی منشا تھ!!اک ان کی امت ان کی زن!!دگی ک ے ہ ہ ہوفعل کو اپنادستور العمل اورنمون بن!!الیں ت!!وبھی اک!!ثرم ادت ایس!!ی ض!!عیف ک ہاح!!ادیث ک اعتب!!ار کی ش ہ ہے ہ ےیں ک س!!کت ک ان میں حض!!رت ہیقی!!نی طورس ی ن ے ہہ ہ ہ ےیں ۔محمد ک اقوال وافعال ٹھی!!ک ط!!ور س من!!درج ہ ے ے

ہم ن )صفح ے یں۳ہ ہ( پربیان کیا ک بعض متواتر ح!!دیثیں ہنچادی!!ا م ت!!ک پ ہجن کوراوی!!وں ک چن!!د سلس!!لوں ن ہ ے ے

یں ک و س!!بھوں ک م ک س!!کت ےاورجن کی نس!!بت ہ ہ ہ ے ہہ ہیں اورعلم!ائ اس!!الم ک!ا ی خی!!ال ک ہنزدیک مس!!لم ہے ہ ے ۔ ہیں اس ام!!ر س بخ!!وبی ےایسی حدیثیں ص!!ر ف پ!!انچ ۔ ہ

مشکوات االمصابیح ۔ کتاب الصلوات 3

Page 18: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ات ش!!ب س م!!برا ےواض!!ح ک ب!!اقی اح!!ادیث کی ش ہ ہ ہ ہےیں ۔1ہن

حضرت محمد کے ایک مشہور مقولے کا ذک88ر گذش88تہ ب88اب میں م88ذکور ہ88وا جس کے ذریعے سے بہ� سی مروجہ احادی غلط ثاب� ہ88وتی ہیں۔ وہ مق88ولہ ی88ا ق88انونآان کے مط88ابق ہے آان کی کسوٹی پر پرکھنا چاہیے۔ جوح88دی ق88ر یہ تھاکہ ہرحدی کو قرااس کے مطابق نہیں وہ غلط ہے۔ پس ہر حدی کا صحیح وغل88ط وہ درس� ہے اورجو آان کی مطابق� اورغیر مطابق� پر موقوف ہے۔ حضرت محمد کے الفاظ یہ ہیں: ہونا قر

انہ سیفش88وعنی اح88ادی فم88ا اتکمہ من ح88دیثی ف88اقر واکت88اب اللہ واعت88برو فم88اوافق کتاب اللہ فانا قلتہ ومالمہ یوافق کتاب اللہ فلمہ اقلہ۔

" تحقی88ق م88یری نس88ب� اح88ادی رواج پاج88ائیں گے۔ اس ل88ئے م88یری ح88دیثوںآان( پڑھ88و اور اس پرخ88وب میں س88ے جوح88دی تمہ88ارے پ88اس پہنچے توخ88دا ک88اکلام )ق88ر غ88ورکرو اور دیکھ88و کہ جوح88دی کلام خ88دا کے مط88ابق ہے وہ توم88یری ط88رف س88ے ہے۔

۔2اورجوخدا کے کلام کے مطابق نہیں وہ میری طرف سے نہیں ای888ک دوس888ری ح888دی اس888ی مق888ام میں م888ذکور ہے جس میں روای� ہے کہااس کے مط8ابق آان سے ک8رو۔ اگ8روہ حضرت محمد نے فرمایا" میری حدی کا مقابلہ قر

ااسے کہا"۔ ہوتو تووہ میری طرف سے ہے اورمیں نے ابن ماجہ نے ای88ک عجیب روای� حض88رت محم88د کے ب88ارہ میں بی88ان کی کہ

اانہوں نے فرمایا: اقرا اقرا نا ماقبل من قول حسن فانہ قلتہ ۔

1 Dictionary of Islam ۔۱۰۱ منتخب کنز الاعمال جلد اول صفحہ 2

آان کو پڑھو۔ جواچھا قول کی88ا گی88ا وہ میں نے کہا ہی مفس88ر نے اس3"قر ۔ الہ88دکی یہ تشریح کی:

اا حتی تعرف بہ صدق ھذا الحدی من کذبہ۔ اقرا اقرانااس ااس کے ذریعے س8ے تم ک8و اس ح8دی کی ص8داق� آان کو پڑھو کہ " قر

کے کذب سے معلوم ہوجائے"۔اا حضرت محم8د کی حین حی8ات ہی میں جعلی اح8ادی ک8ا رواج ہ8ونے غالب لگ88ا۔ اوربہرح88ال حض88رت محم88د نے ب88ار ب88ار اپ88نی ام� ک88و مابع88د جعلی اح88ادی کےآاگاہی88اں ہم ت8ک پہنچی ہیں۔ مس8لم میں ان آاگ8اہ کردیاتھ88ا۔ ایس8ی بہ� س88ی بارے میں میں سے چند مندرج ہیں۔ اس لئے مثال کے طورپر ان میں سے ایک ی88ادو ک88و ہم یہ88اں

درج کرتے ہیں۔آاخ88ر عن ابی ھری88رہ عن رس88ول اللہ ص88لی اللہ علیہ وس88لمہ ان ق88ال س88یکون فی

امتی اناس محد ثونکمہ مالمہ تسمعوا انتمہ والا باؤ کمہ فایا کمہ وایا ھمہ۔اانہ88وں نے فرمای88اکہ م88یرے بع88د " اب88وہریرہ نے رس88ول اللہ س88ے یہ روای� کی کہ اام� میں ایس8ے ل8وگ ہ88ونگے ج8و تم س8ے ایس8ی ب8اتوں ک8ا بی8ان ک8ریں گے ج8ونہ تم نے

۔4سنیں اورنہ تمہارے باپ دادوں نے۔ ایسے لوگوں سے خبردار رہوآایاہے: ایک دوسرا قول حضرت محمد کا یوں

یکون فی اخر الزمان دجالون ک88ذابون ی88اتونکمہ من الاح88ادی بم8ا لمہ تس88معواانتمہ والاباؤ کم فایاکم وایا ھم لایضلونکمہ ولا یفتنو کمہ۔

" مابعد زمانوں میں فریب دینے والے۔ جھوٹ بولنے والے برپاہونگے جوتم س88ے ایسی حدیثیں بیان کریں گے جن کو نہ تم نے سنا نہ تمہارے باپ دادوں نے ۔ اس88لئے

اان سے خبردار رہوکہ وہ تم کو بھٹکا یاگمراہ کردیں"۔

۷ ابن ماجہ جلد اول صفحہ 3۶ صحیح مسلم جلد اول صفحہ 4

Page 19: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

الج88امع الس88اغر میں یہ بھی اش88ارہ ہے کہ ایس88ی ح88دیثوں ک88ا ش88مار تھ88وڑا نہہوگا۔ چنانچہ حضرت محمد کی نسب� یہ روای� ہے:

ایاکمہ وکثرت الحدی۔ "ایس88ی بہ� ح88دیثوں س88ے خ88بردار ہ88وجن کول88وگ مجھ س88ے منس88وب ک88ریں

۔1گے حضرت محمد کا یہ اندیشہ بے بنیادنہ تھا۔ کیونکہ یہ تو ص88ریح ث88اب� ہے کہ ابھی حضرت محمد نے وفات بھی نہ پائی تھی کہ ہزاروں جعلی حدیثیں مروج ہوگ88ئیں۔ دوس88رے لفظ88وں میں ہم یہ کہیں کہ جعلی ح88دیثوں کے بن88انے والے مابع88د زم88انے کے ل88وگ ہی نہ تھے ۔ ب88رعکس اس کے حض88رت محم88د کے عین اص88حاب نے ہی ایس88ی بہ� س8اری ح88دیثیں موض8وع ک8رلیں بلکہ جول88وگ اپ8نے زم88انے میں متفی کہلاتے تھے۔اا اس اص8ول پ8ر کہ اگرمقص8د نی88ک ہ88و ت8و جووس8یلے اس مقص8د کے ل88ئے اانہوں نے غالب8 استعمال کئے جائیں وہ خود بخ88ود نی88ک ٹھہ88ریں گے۔ اپ8نے س88ے کم متقی88وں کی ط88رح

بہ� جعلی حدیثیں پیدا کردیں۔ اس مقصد کی ایک حدی مسلم میں مندرج ہے:ہی بن ح88د ث88نی محم88د بن ابی عت88اب ق88ال ح88دثنی عف88ان عن محم88د بن یح88ی

سعید القطان عن ابید قال لمہ نراالصالحین فی شیی اکذب منھمہ فی الحدی۔ " محم88د بن ابی عت88اب نے مجھ س88ے روای� کی کہ عف88ان نے محم88د بناان کے وال88د نے روای� اان س88ے ہی بن س88عید القط88ان نے مجھ س88ے روای� کی۔ اور یح88یااس نے کہا کہ میں نے نہیں دیکھاکہ متقی لوگ اتنا جھوٹ بول88تے ہیں جتن88اکہ کی کہ

۔2اانہو ں نے حدیثوں میں بولا ہے ایسے چند متقیوں کا ذکر جنہوں نے جعلی حدیثیں موض88وع کیں مس88لم میںااس کی نس88ب� یہ کہ88ا جات8اہے۔ کہ آایا ہے ان میں سے ایک کا نام عب88اد بن کث88یر تھ88ا۔

۔۱۰۱ الجامع الساغر ۔ جلد اول صفحہ 1۸ صحیح مسلم جلد اول صفحہ 2

اان میں اہم مع88املات ک88ا بی88ان کرت8ا تھ88ا لیکن روای یہ جب وہ حدی بی88ان کرت8ا تھ88ا وہ کہتاہے:

اذا کن� فی مجلس ذکر فیہ عباداثنی� علیہ فی دینہ واقوال لاتا خذواعنہ۔ااس کے دین کی " جب مجلس میں تھا توعباد کا اس میں ذک88ر ہوت88ومیں نے

ااس سے حدیثوں کو تسلیم نہ کرو "۔3باب� اس کی تعریف کی لیکن میں نے کہا کہ ایک دوسرا دیندار حدیثوں کو وض88ع ک88رنے والا زی88اد بن عب88داللہ تھ88ا۔ اس کی

نسب� یہ روای� ہے:زیادبن عبداللہ مع شرفہ یکذب فی الحدی ۔ "

"زی88اد بن عب88داللہ ب88اوجود اپ88نی ع88زت وش88ہرت کے اح88ادی میں جھ88وٹ بولت88ا۔4ہے

ابن عباس حضرت محم88د کے اص88حاب میں س88ے تھ88ا۔ مفص88لہ ذی88ل ح88دی سے ظاہر ہے کہ حضرت محمد کی حین حیات میں جعلی حدیثیں موضوع کی ج88اتی تھیں۔ مسلم میں اس کا یوں بیان ہواہے" مجاہد سے روای� ہے کہ اس نے کہا کہ بشیر العادی نے عباس کے پاس جاکر ایک ح88دی س88نانی ش88روع کی اوریہ کہ88ا کہ " رس88ولااس خدا نے فرمایا۔۔۔۔۔۔ " مگر ابن عباس نے نہ تو اس حدی کی طرف توجہ کی نہ ااس نےکہ88ا۔ اےابن عب88اس میں نے کی88ا کی88ا ہے شخص کی طرف نگاہ اٹھائی اس لئے کہ تو میری حدی کی طرف توجہ نہیں کرتا ج88وکہ رس88ول خ88دا کی ط88رف س88ے روای� کررہاہوں؟ ابن عباس نے جواب دے کرکہا کہ ایک زمانہ تھا کہ جب کوئی رس88ول خ88داااس88کودیکھتے اورک88ان آانکھیں اٹھ88اکر کا نام لے ک88ر کس88ی ح88دی ک88و بی88ان کرت88ا ت88و ہم ااس کی س88نتے لیکن اب جب کہ ل88وگ ص88دق اور ک88ذب میں کچھ امتی88از کھ88ول ک88ر آادمیوں کی کسی بات کو نہیں سنتے جب ت8ک کہ ہم ک8و یہ معل8وم نہ نہیں کرتے توہم

۸ صحیح مسلم جلد اول صفحہ 3۲۰۳ ترمذی جلد اول صفحہ 4

Page 20: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

آائی ہیں اورابن م8اجہ1ہو کہ وہ ص8حیح ہے ۔ مس8لم میں اس8ی قس8م کی اورح8دیثیں بھی اان کو کچھ اختلاف کے ساتھ بیان کیا ہے۔ نے بھی

ابوبکر جوحضرت محمد کے بع88د خلیفہ مق88رر ہ88وئے اورنہ88ای� معت8بر اص8حاب میں س88ے تھے اس ام88ر کی ش88ہادت دی88تے ہیں کہ جعلی اور نقیض ح88دیثیں اس وق�

مروج تھیں۔ چنانچہ مراسل بن ابی ملکی� سے یہ حدی ہے: ان الصدق جمع الن88اس بع88د وف88ات نبہیم فق88ال انکم تح88د ث88ون عن رس88ول اللہ صلی اللہ علیہ وس8لم اح8ادی مختلف88ون فیہ8ا والن8اس بع8د کمہ اش8د اختلاف8ا تح8دثوا عناا فمن س888الکم فقول88وا بینن88ا وبینکم کت888ا ب اللہ فاس88تحلوا حلالہ وحرم88و رس88ول اللہ ش88یئ

احرامہ ۔ "تحقیق الصدیق )یعنی ابوبکر ( نے رسول کی وفات کے بعد جم88ع ک88رکے یہ کہ88ا۔ تحقی88ق تم رس88ول خ88دا کے ب88ارے میں ایس88ی ح88دیثیں بی88ان ک88ررہے ہیں جوای88ک دوس88رے کی نقیض ہیں اورتمہ88ارے بع88د جواورل8وگ پی88داہونگے وہ اس س88ے بھی ب8ڑھ ک88ر اختلاف کریں گے اس لئے رسول خدا کےبارے میں کسی ام88ر کی روای� نہ ک88رو۔ اورآان( ہم88ارے اگرک88وئي تم س88ے کچھ پ88وچھے ت88ویہ کہہ دے۔ خ88دا کی کت88اب )یع88نی ق88رااس ااس ک88و حلال س88مجھو اورج88وکچھ درمیان ہے۔ اس لئے جوکچھ اس میں حلال ہے

ااس کو حرام سمجھو ۔2میں حرام ہے اسی طرح سے حضرت عمر نے حدیثوں کے بیان ک88رنے س88ے لوگ88وں کوروک88ا۔اانہیں معلوم تھاکہ بیشمار موقعے لوگوں کو مل88تے ہیں کہ جعلی ح88دیثیں گھ88ڑلیں کیونکہ اان ک8و ب8دل ڈالیں۔ چن8انچہ ابن قت8ادہ س8ے یہ روای� ہے کہ " عم8ر نے یاجوص8حیح ہیں اان لوگ88وں ک88و ملام� کی جوح88دیثوں کی تع88داد بڑھ88اتے ج88اتے تھے ی88ا ب88ڑے زور س88ے شریع� کے بارے میں ایسی خبر پیش کرتے تھے تھے جس کا کوئی گواہ نہ تھا اور وہ

۷ صحیح مسلم جلد اول صفحہ 1۱۲ توجیہ النظرابی اصول الاثر صفحہ 2

اان کا یہ منشا اانہیں یہ تاکید کیا کرتے تھے کہ تھوڑی حدیثیں بیان کیا کریں جس سے اان میں ص88دق وک88ذب ک88و خل88ط مل88ط نہ تھ88ا کہ ل88وگ ح88دیثوں کی تع88داد نہ بڑھ88ائیں اور

کردیں۔ مبادا لوگ اسنا کو بگاڑدیں ۔ مذکورہ بالا بیان کی طرف سے ہٹ کر چند ایسے اصحاب کی ط88رف ت88وجہامردہ نہ تھی باع مسرت ہے۔ ایسے اص88حاب میں س88ے ای88ک کرنا جن کی تمیز ایسی

ااسے کہا: ااس کی نسب� یہ روای� ہے کہ کسی نے عبداللہ بن جبیر تھا۔ انی الاسمعک تحدث عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمہ کما یحد ث فلانوفلان فقال اما انی انارقتہ ولکن سعمتہ یقول من کذب علی فلیتو امقعد ہ من النار ۔

آاپ ک88و میں نے ایس88ی " فلان فلان اشخاص جیسی حدیثیں بیان کرتے ہیں۔ کوئی حدی بیان کرتے نہیں س8نا۔ اس نے ج8واب دی8ا کہ ۔ میں رس8ول اللہ س8ے کبھیاان کو یہ کہتے سناکہ جومیری نس8ب� کچھ جھ88وٹ م8وٹ جدا نہیں ہوا لیکن میں نے

آاگ میں ہوگا ااس8کا ٹھک8انہ ۔ کچھ اختلاف کے س8اتھ اس ح8دی ک8ا ذک8ر3بیان کرے (۔ ابن م88اجہ کے مفس88ر الہ88ادی کی۱۰ابن ماجہ نے کیا ہے۔ )دیکھو جلد اول صفحہ

ش8888رح بہ� مفی8888د ہے۔ اس نے لکھ8888ا ہے کہ اس کے مع8888نی یہ ہیں کہ ج8888وامر مجھے ح88دیثیں بی88ان ک88رنے س88ے روکت88اہے وہ یہ ہے کہ لاپ88روائی اور غفل� کے ب88اع اس میں

افراط اور تفریط کا اندیشہ ہے"۔آائے ہیں جوجھ88وٹی ص88حیح مس88لم کے دیب88اچے میں چن88د اش88خاص کے ن88ام اان میں سے ایک یادوکاذکر بی88ان حدیثوں کے گھڑنے میں مشہور تھے۔ مثال کے طورپر اا عمر ابن عبید۔ اس شخص نے الحس88ن س88ے روای� ک88رکے یہ کہ88ا کہ کیا جاتاہے۔ مثلااس8ے ک8وڑے نہ لگ8ائے ج8ائیں۔ حج88اج نے ج8واب دی8ا۔ جوشراب پی ک8ر مت8والہ ہوج8ائے

۱۱ توجیہ النظر ۔۔۔۔۔۔۔ صفحہ 3

Page 21: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

تحقیق یہ جھوٹ ب88ولا۔ کی88ونکہ میں نے الحس88ن ک88و یہ کہ88تے س88ناکہ جوش88راب پی کیااسے کوڑے لگائے جائیں ۔1متوالا ہواہے

جھ88وٹی ح88دیثوں ک88ا دوس88را بن88انے والا الحس88ن بن ام88ارت تھ88ا۔ روای� ہے کہ جاریہ بن حزم نےکہا۔ الحسن سے حدیثیں روای� کرنا درس�88 نہیں کی88ونکہ وہ جھ88وٹااس نے کہ88ا الحس88ن بولتا ہے۔ ابوداؤد نے کہا کہ " میں نے شعب� کوکہا کہ یہ کی88وں؟ نے الحکم سے ایک بات کی روای� کی جس کی ہمارے نزدیک ک88وئی بنی88اد نہ تھی۔ااس نے ج8واب دی8ا کہ میں نے ااس سے ذکر کیا کہ وہ کیا تھ88ا۔ ااس نے کہا کہ میں نے ااح88د میں مقت88ول ہ88وئے تھے؟ اان پر نماز پڑھی جوجن88گ الحکم کوکہا کہ رسول خدا نے اان پر نماز پڑھی ۔ لیکن الحسن بن ام88ارات نے ااس نے جواب دیاکہ حضرت محمد نے ااس ااس سے یہ روای� کی تھی۔ اورالحکم سے مقص88م نے اور یہ کہا کہ گویا الحکم نے

اان ک8و دفن کیا اان پر نماز پڑھی اور ۔ اس س8ے پتہ2سے ابن عباس نے کہ رسول خدا نے ااس کے مط88ابق لگت88اہے کہ الحس88ن نے نہ ص88رف یہ جھ88وٹی ح88دی اخ88تراع کی بلکہ آات88اہےجو کہ88ا اسناد کو بھی گھڑلیا! صحیح مسلم میں ایک اور ش88خص ک88ا بھی ذک88ر ااس کی ااس88ے س88ترہزار ح88دیثیں ی88اد تھیں۔ اس ل88ئے کچھ تعجب نہیں کہ کرت88ا تھ88ا کہ

آاتی ہے: نسب� یہ عبارت اتہمہ الناس فی حدیثہ ونرکہ بعض الناس۔

ااس ک8و ت8رک ااس کی حدیثوں کی نسب� ش8بہ تھ88ا اوربعض8وں نے " لوگوں کو ۔3کردیا

آای8اہے جعلی احادی کے دیگر اخ8تراع ک8رنے وال88وں ک8ا بھی مس8لم میں ذک8ر اان میں س88ے ای88ک ایس88ے اان ک88ا یہ88اں بالتفص88یل بی88ان کرن88ا مناس88ب نہیں ۔ البتہ لیکن

۱۱ صحیح مسلم صفحہ 1۱۱ صحیح مسلم صفحہ 2۔۱۰ صحیح مسلم صفح 3

ہجری میں اس شخص پ88ر۱۵۵شخص کا ذکر کرنا ضروری ہے۔ یہ ابی ابن عوج تھا۔ ااس نے اپنے قتل ہونے سے پیشتر اس ام88ر ک88ا اق88رار کی88ا کہ ہی دے گیا۔ لیکن قتل کا فتو

اان کو رواج دیا تھا ۔4ااس نے کم از کم چا رجھوٹی حدیثیں اختراع کی تھیں اور مذکورہ بالا بیان سے ظاہرہوسکتاہے کہ کہاں تک جعلی حدیثیں مروج ہوگ88ئی

اان میں س88ے ص88رف ک88و۷۲۷۵تھیں۔ بخ88اری نے چھ لاکھ ح88دیثیں جم88ع کیں لیکن معت88بر س88مجھ ک88ر اپ88نی کت88اب میں درج کی88ا۔ ویس88ے ہی مس88لم نے تین لاکھ ح88دیثیںااس نے ص88رف چ88ار ہ88زار معت88بر س88مجھ ک88ر قلمبن88د اان میں س88ے جمع کی تھیں لیکن

۔ موطا ابن مالک کے عالم مفسر الزرقانی نے یہ کہا:5کیںآالاف ثمہ لمہ ی88زل ان مالک روی مائتہ الف حدی وجمع منہ88ا الموط88ا عش88رہ

ہی خمسائتہ۔ ہی الکتاب والنستہ یخرھا بالاثار والاخبار حتی رجع� ال یعرمنہا اعلااس نے موط8ا ک8و "تحقیق مال8ک نے ای8ک لاکھ ح8دیثیں بی8ان کیں جن س8ے اا س نے الکت88اب ااس نے دس ہ88زار ح88دیثیں رکھیں۔ان ک88ا مق88ابلہ ااس میں ت88الیف کی88ا اوراان ک88ا ش88مار پانس88ورہ ہی کہ اان کوپرکھ88ا ح88ت اورسنہ سے کیا اور حدیثوں اور ت88اریخوں س88ے

۔6گیا" ایس88ا معل88وم ہوت88اہے کہ مس88لمان علم88اء نے وس88طی راہ ک88و اختی88ار کی88ا یع88نیاانکی روای� اان س88ے جولوگ حدیثوں کی روای� کرنے سے بالکل پرہ88یز ک88رتے تھے مب88ادااان کے جواپ8نی اغ8راض کے ل8ئے ح8دیثیں اخ8تراع میں کچھ غلطی ہوج8ائے اور ب8رعکس کرلی88ا ک88رتے تھے۔ وہ ان دون88وں کے بین بین رہے۔ چن88انچہ روای� ہے کہ بعض88وں نے یہ

کہا:

4 Macdonald’s Muslims Theology.۳۸ النوادی ۔ شرح صحیح مسلم جلد اول صفحہ 5 کے حاشیہ پر۸ الرزقانی موطا جلد اول صفحہ 6

Page 22: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

اذار وبن888ا عن رس888ول اللہ ص888لی اللہ علیہ وس888لم فی الحلال والح888رام والس888نن والاحکام ش8د دن8افی الاس8انید واذار وین8ا عن رس8ول اللہ ص8لی اللہ علیہ وس8لم فی فض8ائل

الاعمال تساھلنا فی الاسانید۔ " جب ہم نے اپ888نے س888ے یہ روای� کی کہ فلاں ح888دیثیں حلال وہ ح888رام ی888ااان کی اس88ناد کے ب88ارے انبیاء کے عمل اور فیص88لجا ت کے ب88ارے میں ہیں تب ہمیں میں پختہ طور سے دری8اف� کرن8ا چ8اہیے۔ اگ8رہم س88ے یہ روای� کی ج8ائے کہ رس8ول اللہ سے فلان حدیثں نیک اعمال کے بارے میں پہنچی ہیں تب اسناد پ8ر اتن8ا زوردی8نے کی

۔یہ بھلے ل88وگ ش88ریع� کے ب88دلنے کے ت88واس ق88در خلاف تھے۔1چن88داں ض88رورت نہیںاان کو چنداں پروا نہ تھی! لیکن " نیک اعمال" جیسے خفیف امور کی نسب�

جعلی حدیثوں کا اختراع کرنے والا ایک مشہور شخص حض8رت محم8د کےااس کی نس88ب� یہ روای� اصحاب میں سے تھا۔ جواپنے لقب اب88وہریرہ س88ے مش8ہور ہے۔

ہے: ان ابوھریرہ صحب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نح88ومن ثلاث س88نین واک88ثر

الرویتہ عنہ وعمر بعدہ نحومن خمسین سنتہ۔اان کے ب88ارے ااس نے " تحقیق ابوہریرہ رسول کے ہمراہ تین سال ت88ک رہے اور میں کثرت سے حدیثیں بیان کی ہیں۔ اور حضرت محمد کے بع88دیہ پچ88اس س88ال زن88دہ

۔ ہم نے اس ح8دی کی عب8ارت نق8ل کی ہے کی8ونکہ یہ ای8ک ام8ر اہم تھ8ا۔ اس میں2رہا بہ� صفائی سے بیان ہوا کہ یہ شخص حضرت محمد کی رفاق� میں صرف تین سال ت88ک رہ88ا۔ دوس88رے لفظ88وں میں۔جیس88اکہ دیگ88ر وس88ایل س88ے ث88اب� ہے۔ اب88وہریرہ حض88رت محمد کی وفات سے صرف تین سال پہلے مسلمان ہوا۔ لیکن عجیب وغ88ریب ح88دیثیں اس ش88خص س88ے منس88وب ہیں جن س88ے بخ88وبی ظ88اہر ہوت88اہے کہ اس ش88خص نے کث88یر

Gardner’s Mohammedan Traditions and Gospel Record اقتباس از 1۴۸ تاویل مختلف الحدی صفحہ 2

التعداد جعلی حدیثوں کو رواج دیا۔ ت88وبھی یہ ج88ائے تعجب ہے کہ ب88اوجود اس ام88ر کے بھی جت88نی ح88دیثیں اس ش88خص س88ے منس88وب ہیں ات88نی کس88ی دوس88رے ش88خص س88ے منس88وب نہیں۔ نہ ص88رف اس نے ات88نی ح88دیثوں ک88و اخ88تراع کی88ا بلکہ ان ک88ا چ88ال چلن بھی کچھ مشتبہ سا ظاہر ہوتاہے۔چنانچہ مفصلہ ذیل واقعہ سے اس کا پتا لگ س88کتاہے۔اانہ88وں نے اب8وہریرہ ک88و بح88ر ائین ک88ا گ8ورنر مق88رر روای� ہے کہ جب عم88ر خلیفہ ہ88وئے ت8و کیا۔ لیکن ابوہریرہ نے امان� میں کچھ خیان� کی جس کی وجہ س88ے وہ واپس بلالی88ا گیا۔ اورچونکہ اس نے دس یا بارہ ہزار درہم کی سرکاری رقم کو غبن کرلی88ا تھ88ا اس ل88ئےآال بلادری نے قاصون بن سلام سے روای� کرکے یہ قصہ بی88ان کی88ا وہ معزول کردیا گیا۔ آانے پر اب88وہریرہ ک88وملا ت88و ان لفظ88وں میں اس س88ے ہے کہ خلیفہ عمر بحرائین سے واپس مخ88اطب ہ88وا۔ یاع88د واللہ وع88دوکتابہ اس88رق� م88اں اللہ" اے خ88دا کے دش88من اوراس کی

؟ البتہ ابوہریرہ نے ایسے الزام ک88ا3کتاب کے دشمن کیاتو نے خدا کے مال میں سرقہ کیا انکار کیا لیکن وہ عمر کواپنی بری� کے بارے میں قائل نہ کرسکا اوریہ خیان� کا م88ال

ااسے واپس کرنا پڑا۔ یہ امر قابل غ88ور ہے کہ گواب88وہریرہ حض8رت محم88د کی رف8اق� میں ص88رف تینااس نے ایسی کثرت سے ح88دیثیں بی88ان کیں کہ ج88و ل88وگ حض88رت سال تک رہا۔ لیکن اانہوں نے بھی اتنی بیان نہیں اان کے ساتھ رہے تھے محمد کی رسال� کے شروع سے کیں۔ اس ل88ئے یہ ج88ائے تعجب نہیں کہ ب88ار ب88ار یہ ال88زام لگای88ا جات88ا تھ88ا کہ وہ جعلی حدیثیں اختراع کیا کرتا تھا۔ اس کی اختراع کردہ حدیثوں کا انداز کچھ اس سے لگ سکے گا کہ ابن حنبل کے مسند میں جہاں حدیثوں کو راویوں کے مط88ابق تقس88یم کی88ا

اان۳۱۳ہے کہ کم ازکم ص888فحے اب888وہریرہ کی ح888دیثوں س888ے س888یاہ ک888ئے گ888ئے ہیں۔ صفحوں کی اس تع8داد س8ے اس خی8ال ک8ا ان8دازہ بھی ہوس8کے گ8ا کہ حض8رت محم8د

۔۹۰ فتوح البلدان صفحہ 3

Page 23: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

اا کے دیگراص88حاب نے جوح88دیثیں بی88ان کیں وہ کت88نے ص88فحوں میں من88درج ہیں ۔ مثلآائی ہیں۔ عم88ر بن خط88اب علی بن ابوطالب کی حدیثیں صر ف پچاس88ی ص88فحوں میں کی حدیثیں اکتالیس صفحوں میں ابوبکر کی حدیثیں بارہ ص88فحوں میں۔ عثم88ان کی حدیثیں اٹھارہ صفحوں میں حالانکہ یہ لوگ حضرت محمد کے ساتھ بہ� سالوں ت88کااس کے ش8888ریک تھے بلکہ مکہ کی تنگی رہے۔ نہ ص8888رف م8888دینہ کی فتوح8888ات میں

اورمصیب� میں بھی۔آای88اہے۔ کئی ایک بیان88ات میں اب88وہریرہ پ88ر ح88دیثوں کے اخ88تراع ک88رنے ک88ا ال88زام

اا یہ لکھا ہے !کہ یہاں اس کی صرف ایک یادومثالیں کافی ہوں گی۔ مثل فلما اتی من الروایتہ مالمہ یات بمثلہ من ص88حبتہ من جلتہ اص88حابتہ والس88ابقین

الاولین اتموہ وانکر وہ علیہ وقالو اکیف سمع� ھذاوحدک ومن سمعہ معک۔ " جب وہ کسی ایسی حدی کو لات88ا جس کی مانن88د کہ وہ خ88اص ل88وگ نہ لاتے تھے جوحض88رت محم88د کے رفی88ق تھے اور اب88وہریرہ س88ے مق88دم تھے ت88و وہ اس پ88ر شک کرتے تھے اوراس کو روک دیتے تھے اوریہ کہتے کہ یہ کیسے ہ88واکہ ص88رف تم نے

؟1ہی یہ حدی سنی۔ کیا تمہارے سوا اورکسی نے بھی نہ سنیبخاری نے بھی اسی مقصد کی ایک حدی کا ذکر کیاہے:

ان الناس یقولون اکثر ابوہریرہ ۔ " سچ مچ لوگ یہ کہتے تھے کہ اب88وہریرہ ح88د س88ے زی88ادہ ح88دیثوں کی روای�

۔2کرتاہے ابوہریرہ یہ عذر پیش کیا کرتا تھا کہ حضرت محمد کے خاص اصحاب اپ88نےاان کی دنیاوی امورمیں مصروف رہتے تھے۔ اورمیں رس8ول کے س8اتھ رہت8ا تھ88ا اوراس ل8ئے تعلیم سننے کا مجھے زیادہ موقعہ ملا۔ لیکن معلوم ہوتاہے کہ اس جواب سے لوگوں کی

۴۸ تاویل مختلف الحدی صفحہ 1۲۳ صحیح البخاری جلد اول صفحہ 2

تش88فی نہ ہ88وئی۔اس ل88ئے اب88وہریرہ نے ای88ک اور قص88ہ پیش کردی88ا جس س88ے کہ اس کیعجیب یادداش� کی وجہ ظاہر ہو۔

اا کثیرا انساہ۔ قال ابسط رداک فبس88طتہ قل� یارسول اللہ انی اسمع منک حدیتاا بعدہ۔ قال فغرف بیدیہ ثم قال ضمہ فضمتہ فما نسی� شیئ

آاپ س88ے بہ� ح88دیثیں س88نتاہوں۔ پربھ88ول " میں نے کہا اے رس88ول خ88دا میں اانہ88وں نے اانہو ں نے فرمایا اپنی روا پھیلا۔ اس لئے میں نے اسے پھیلادیا۔ پھ88ر جاتاہوں۔ ااس88ے اکٹھ88ا ااس88ے دون88وں ہ88اتھوں میں لی88ا اورمجھے کہ اس88کو اکٹھ88ا ک88رلے۔ پس میں نے

ااس کے بعد میں کبھی نہ بھولا "۔3کرلیا۔ اور ح8دیثیں جانت8ا تھ88ا۔۵۳۷۴۰النوادی شارح مسلم نے ذک8ر کی88ا ہے کہ اب8وہریرہ

ااس کی ط88رف س88ے درج۴۴۶ت88وبھی بخ88اری نے اپ88نے مجم88وعہ میں ص88رف ح88دیثیں ۔ حدی کی کتابوں میں اس شخص کی اخ8تراع ک8ردہ ح8دیثوں کی بہ� مث8الیں4کیں

پائی جاتی ہیں ۔ طہارت کے بارے میں ابوہریرہ نے ای8ک گن8دی س88ی ح8دی بی88ان کیآانحض888رت کی کی بیوی888وں نے ک888ردی۔ اور جب تھی جس کی تردی888د عائش888ہ وحفص888ہ

ااس نے یہ کہا: ابوہریرہ سے دریاف� ہوا تو انما حد ثنی ب8ذالک الفض8ل بن العب88اس فاشتہش8د میت8ا واوھم الن88اس انہ س8مع

الحدی من رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ولمہ یسعمہ۔ " س88چ مچ فض88ل بن عب88اس نے اس کی روای� مجھ س88ے کی۔ لیکن )روای کہت88اہے( ام88ر واقعی یہ ہے کہ اس نے ای88ک مت88وفی ش88خص ک88و ش88ہادت میں پیش کی88اااس نے وہ ح88دی حض88رت محم88د س88ے س88نی تھی۔ اورلوگ88وں پ88ر یہ ظ88اہر کرن88ا چاہ88ا کہ

ااس نے نہ س8نی تھی ۔ جس کت8اب میں س8ے ہم نے ابھی اقتب8اس کی8ا وہ حض8رت5لیکن

۔۱۲۰ النوادی ۔ جلد اول صفحہ 3۱۱ توجیہ النظرالی اصول الاثر صفحہ 4۲۸ تاویل المختلف الحدی صفحہ 5

Page 24: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

اا تین س88و ب88رس بع88د لکھی گ88ئی۔ اس میں عم88ر ، عثم88ان محم88د کی وف88ات س88ے تقریب88 اورعلی کی بعض دیگ88ر روایت88وں ک88ا ذک88ر ہے۔ جن میں اب88وہریرہ کی ح88دیثوں کی تردی88دآاخری ایام میں خ88ود اب88وہریرہ نے اپ88نے اس قص88ور ک8و م88ان لی88ا اور ابوس88لمہ س88ے ہوتی ہے۔

روای� ہے۔ قلتہ لہ اکن� تحدث فی زمان عمر ھکذا قال لوکن� اح88دث فی زم88ان عمرھ88ا

احد ثکم لضربنی بحفضتہ۔ " میں نے اس )اب88وہریرہ( س88ے کہ88ا۔ کی88ا ت88وعمر کے زم88انے میں بھی ایس88ی روای� کی88ا کرت88ا تھ88ا؟ اس نے ج88واب دی88ا کہ اگ88ر میں عم88ر کے زم88انے میں اس88ی ط88رح

۔1روای� کرتا جس طرح کہ تم سے کرتاہوں تو وہ اپنے تیر سے مجھے پیٹ ڈالتےآای8اہے کہ چن8د کتاب الحیوان میں خلیفہ ہارون رشید کے زمانے کا ای8ک قص8ہ علما بغ88داد کی مس88جد میں اس88لامی ش88رع پ88ر بح ک88ررہے تھے اس وق� ای88ک حنفی ع88الم نے اب88وہریرہ کی روای� ک88ردہ ح88دی ج88و س88ند کے ط88ورپر پیش کی گ88ئی اع88تراضااس نے تحریر کیا اس پر جھوٹ کا ش88بہ کی88ا کیا۔ اوراس کی یہ وجہ بتائی کہ جو کچھ آادمی ک8و حض8رت محم8د کی جاتاہے ۔ توبھی عملی ط8ورپر دنی88ا بھ8ر کے مس8لمان اس

ہی نہیں سمجھتے۔ حیات وتعلیم کے متعلق سند مانتے ہیں اورکسی سےادن دوس88را راوی جس ک88ا ذک88ر اس88ناد میں پای88ا جات88اہے وہ عب88داللہ بن عب88اس ہے۔

ص88فحہ اس کی۱۶۰یاجس88ے ع88ام ط88ورپر ابن عب88اس لکھ88تے ہیں۔ س88ند میں کم از کم اپرہیں۔ روای� کردہ حدیثوں سے

ابن عباس حدی کے روای� کرنے میں ابوہریرہ سے دوم درجے پر ہیں اوراپ88نےآان کا ب8اپ تھ8ا اورس8ینکڑوں آان کا پہلا مفسر تھا۔ فی الحقیق� وہ تفسیر قر زمانے میں قرآای88ات پرروش88نی پ88ڑتی ہے اس88ی س88ے منس88وب ہیں۔ آان کی مش88کل ح88دیثیں جن س88ے ق88ر

۱۳ توجیہ النظرالی اصول الاثر ۔ صفحہ 1

اورتعجب کی بات ہے کہ حضرت محمد کی وفات کے وق� اس کی عمر چودہ س88ال کی تھی۔ اور وہ صرف تین یا چار سال حضرت محمد کے ساتھ رہ8ا۔جول8وگ یہ م8انتےاان س888ینکڑوں ح888دیثوں ک888وفی ہیں کہ اس چ888ودہ س888الہ ل888ڑکے نے حض888رت محم888د کی آان کے مش88کل مقام88ات کی تش88ریح ہے اور ش88رعی الحقیق� حف88ظ کرلی88ا جن میں ق88ر

فیصلوں کا ذکر ہے وہ کیسے زدو اعتقاد ہوں گے۔اان ح88دیثوں کے مابع88د ای88ام میں خی88ال غ88الب یہ ہے کہ ی88ا ت88و ابن عب88اس نے اان کو اختراع کیا اور ضروری اس88ناد اخ88تراع کی گ88ئیں۔ اختراع کرلیا یا مابعد لوگوں نے چنانچہ مسلم سے روای� ہے کہ ایک شخص یزی8دبن ہ8ارون نے زی8ادبن میم8ون پ8ر ایس8یااس س88ے ای88ک ااس نے آازم88ائش کے ل88ئے اا س88کی جھ88وٹی اس88ناد بن88انے ک88ا ال88زام لگای88ا۔ ااس ش88خص نے وہ ح88دی معہ اس88ناد س88نادی۔ کچھ حدی کے بارے میں سوال کیا۔ ااس ح88دی کی بالک88ل ااس وق� عرصہ بعد یزید پھر زياد کے پاس گیا اوروہی سوال کیا مختلف اسناد سنادیں اس سے یزی88د کاش8ک اوربھی ب8ڑھ گی8ا ۔ اس ل8ئے وہ تیس8ری دفعہااس وق� زیاد نے وہی ح88دی دیگ88ر اس88ناد کے س88اتھ س88نائی ااس کے پاس پہنچا اور پھر اگر یہ قصہ یہیں ختم ہوجاتا توشائد یہ خیال کیا جاتا کہ ای88ک ح88دی کی اس88ناد ای88ک سے زي8ادہ بھی ہوس8کتی ہیں۔ لیکن اس م8وقعہ پ8ر یزی8د نے یہ کہ8ا۔فنس88بہ الی الک8ذب "

ااسے کذب سے منسوب کیا ۔2ااس نے ااس ک8ا مصنوعی اسناد کے ایک دوسرے بنانے والا ک8ا ذک8ر مس8لم نے کی8ا ۔

نام عبدالکریم تھا۔ ایک دوسری مث88ال کے کہ کیس8ے مص88نوعی ح88دیثیں اوراس8ناد تی88ار کی ج88اتی

تھیں اس قصے میں مندرج ہیں:

۱۱ صحیح مسلم ۔ جلد او ل صفحہ 2

Page 25: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ایوب عن الحسن عن صخر بن ق88دامتہ العقیلی ق88ال ق88ال رس88ول اللہ ص88لی اللہ علیہ وسلم لایولد بعد س88نتہ مائ8دمولود اللہ فی ح8اجتہ ق88ال ای8وب فلقی� ص8خر بن ق88دامتہ

فسا لتہ عن الحدی فقال لاعرفہ"۔ااس نے صخر بن ق88دامہ س8ے )س8نا ( کہ رس8ول "ایوب نے حسن سے )سنا( اور خدا نے کہا کہ سوسال کے بعد کوئی ایسا ش88خص پی88دا نہ ہ88و ہوگ88ا جس کی ض88رورت خدا کو ہو۔ ایوب نے کہا ۔ تب میں صخر بن قدامہ سے ملا اور اس سے ح88دی کے

ااس نے ج888واب دی888اکہ میں نہیں جانتا " اس ک888ا مطلب یہ ہے کہ1ب888ارے میں پوچھ888ا اورااس حدی کو ردکیا جس کو حس88ن نےکہ88ا تھ88ا کہ ص88خر س88ے س88نی تھی۔ صخر نے

اسناد کے جعلی بنانے کی ایک اور صریح مثال جامع الترمذی میں پائی جاتی ہے: عن عب88داللہ بن الحس88ن عن امہ ف88اطمتہ بن� الحس88ین عن ح88د تھ88ا ف88اطمتہ الکبری قال� کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمہ اذاد خل المسجد صلی علی محمدو

سلم وقال رب اغفر لی ذنوبی وافتح لی ابواب رحمتک۔ااس کی وال8888دہ ف8888اطمہ س8888ے " )یہ روای� ہے( عب8888داللہ بن الحس8888ن س8888ے ، ااس نے کہ88ا کہ ااس نے اپ88نی دادی ف88اطمہ کلان س88ے کہ جوالحس88ین کی بی88ٹی تھی۔ جب رسول خدا مسجد میں داخل ہوا کرتے تھے تو یہ دعا مانگ88ا ک88رتے تھے کہ مجھے ب88رک� دے اوراے خداون88د م88یرے گن88اہ مع88اف ک88راور رحم� کے دروازے م88یرے ل88ئے

"۔اب یہ اس88ناد توص88ریح غل88ط ہے جیس88اکہ ترم88ذی نے ظ88اہر کردی88ا۔ کی88ونکہ2کھ88ول دے فاطمتہ بن� حسین نے اپنی دادی فاطمہ الکبری ک88و کبھی نہیں دیکھ88ا۔جوحس88ین کیااس وق� ہوگی88ا جب کہ حس88ین ابھی والدہ تھی۔ فی الحقیق� فاطمتہ الکبری کا انتقال آاٹھ سال کی عمر کا تھ8ا۔پھ88ر بھی یہ8اں ص8اف لکھ8ا ہے کہ ف8اطمہ بن� حس8ین نے یہ

حدی اپنی دادی فاطمہ سے سنی تھی۔

۱۲۰ تاویل مختلف الحدی ۔ صفحہ 1۱۰۲ جامع الترمذی صفحہ 2

اس بات کو ختم کرنے سے پیشتر ایک اور بات ک88ا ذک88ر کرن88ا مناس88ب ہوگ88ا۔اا ان وہ یہ ہے ایک لحظہ کے لئے فرض کرلو کہ یہ اکثر حدیثیں مستند ہیں۔ یعنی عموم حدیثوں میں حض8رت محم8د کے اق8وال وکلام من8درج ہیں ت8وبھی یہ س8وال پی88داہوتاہے کہ کہ88اں ت88ک وہ قاب88ل اعتب88ار ہیں؟ ف88رض ک88روکہ وہ حض88رت محم88د کے اق88وال وکلام ک88ااان پر بھروسہ کرسکتے ہیں؟ حضرت محم88د کے صحیح بیان ہیں تو بھی کہاں تک ہم اان ااس س88ے یہ س88ارا س88وال پی88دا ہوت88اہے ۔ اقوال کی روایتوں میں جواختلاف پایا جات88اہے اان سے ظاہر ہوتاہے کہ جب میں بعض اوقات امور واقعی کے بارے میں اختلاف ہے اور ااس میں کیس88ے خط88رے پی88داہو ج88اتے ہیں۔ آائے ت88و س88الوں ت88ک ک88وئی کلام زب88انی چلا آان کو جمع نہ کرت88ا اورای88ک جل88د میں جم88ع اوراس سے پتہ لگ سکتاہے کہ اگرعثمان قر کراکے باقی سارے نسخوں وغیرہ کو سپردنارنہ کرتا توکیسے خطرات کا سامنا کرنا پڑت88ا۔اان میں س88ے ایس88ے اختلاف لیکن احادی سے ایسا س88لوک نہیں کی88ا گی88ا۔ اوراس ل88ئے پ88ائے ج88اتے ہیں۔ یہ اختلاف ایس88ے ص88ریح اور لفظی اورص88حیح ح88دی کے قی88اس کے ایسے غلاف میں کہ جلد ایک مس88ئلہ ق88ائم کی88ا گی88ا اورجس کی بنی88اد حض88رت محم88د کے ایک قول پر رکھی گ88ئی اور وہ بھی ش88ائد حس88ب م88وقعہ وض88ع کی88ا گی88ا کہ ح88دیااس ک88ا بی88ان کردی88ا ج88ائے بلالح88اظ کے روای� کرنے میں اتنا کافی تھاکہ ع88ام مض88مون آاک88ر لفظی صح� کے چنانچہ روای� ہے کہ ایک شخص نے حضرت محمد کے پاس

کہا: یارسول اللہ انی اسمع منک الحدی الاستصع ان اودیہ کما اسمعہ منک یزی88د

اا اوینقض حرفا فقال اذالمہ تحلواحرما ولمہ تحرموا احلاہ واصبتم المعنی فلاباس۔ حرفآاپ س8ے ح8دیثیں س8نتاہوں لیکن میں نے جیس8ی س8نی " اے رسول خ8دا میں ااس ویس88ی اس کی روای� نہیں کرس88کتا کی88ونکہ الف88اظ میں کمی بیش88ی ہوج88اتی ہے۔

Page 26: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

)رسول( نے کہا اگر توحرام کو حلال اورحلال کو ح88رام نہ بن88ائے اورمع88نی کوق88ائم رکھے۔1تو مضائقہ نہیں

اس لئے کہ88تے ہیں کہ الش88افعی ،ابوح88نیفہ، مال88ک، احم88د اور البص88ری نے یہ سارے مسلمانوں کا حق سمجھا کہ بعض قی88ود کے س88اتھ حض88رت محم88د کے ٹھی88ک

اان کے عام معنی بیان کردیں۔ الفاظ بیان کرنے کی بجائے اس میں ت88وکچھ ش88ک نہیں کہ ایس88ی لفظی تب88دیلیاں کی گ88ئیں ۔ چن88انچہ

روای� ہے:کان ابن مسعود اذاحدث قال قال رسول اللہ کن اوتحواہ۔

" جب ابن مس88عود کس88ی ح88دی کی روای� ک88رتے ت88ویہ کہ88ا ک88رتے تھےکہ" پھر یہ لکھا ہے: 2رسول خدا نے یوں کہا یا اس کی مانند کہا

عن ابن ع88ون انہ ق88ال ک88ان الحس88ن واب88راہیم والش88عبی ی88اتون بالح88د ی علیالمعانی۔

ااس نے کہ88ا کہ الحس88ن ، اب88راہیم اور الش88عبی " ابن ع88ون س88ے روای� ہے کہ اان کے معن8وں کے مط8ابق روای� کی8ا ک8رتے تھے ۔بعض دوس8رے اش8خاص3ح8دیثوں ک8و

آایاہے جوحضرت محمد کے الفاظ کے مطلب ہی کو بیان کرتے تھے۔ کابھی ذکر ان سب کا جواب توظاہر ہے۔ ایک دفعہ اس اصول کو م88ان لواورپھردیکھ88و کہ اس ک88ا ن88تیجہ کیاہوت88اہے؟ اگ88رپہلا راوی جس نے حض88رت محم88د کی زب88ان س88ے کس88ی ح88دی کوس88نا کچھ لفظی تب88دیلی کے س88اتھ دوس88روں س88ے روای� ک88رے اور وہ دوس88راہی ہ88ذا خ8واہ یہ راوی اسی طرح لفظی تب88دیلی کے س8اتھ تیس8رے س88ے روای� ک8رے اورعل راوی ای88ک درجن ہی ہ88وں اس ک88ا ک88ون ذمہ وار ہوگ88ا کہ وہ ح88دی موج88ودہ ص88ورت میں

۲۹۹ توجیہ النظر الی اصول الاثر صفحہ 1۔۳۹۹ توجیہ النظر الی الاثر صفحہ 2۲۰۸// // // // صفحہ 3

مع88نی میں بھی اص88ل ح88دی س88ے مش88ابہ ہے جوحض88رت محم88د کی زب88ان س88ے نکلی تھی۔ پس جب ص88ورت ح88ال یہ ہوت88ویہ معل88وم ک88رکے ہمیں تعجب نہیں ہوت88ا کہ معن88ویاان میں فی الحقیق� ہوئی۔ چنانچہ مفصلہ ذیل حدی اس کی ای88ک مث88ال تبدیلی بھی

ہے:ان حماد بن سلمتہ کان یرید ان یختصرالحدی فینقلب معانہ۔

اان ااس نے ت88و " فی الحقیق� حماد حدیثوں کو مختصر کرنا چاہت88ا تھ88ا۔ لیکن "۔4کے معنی کوالٹ پلٹ دیا

احادی کے زبانی روای� کرنے کے بارے میں یہ امر بھی یادرکھنا چ88اہیے کہ اان کے بہ� راوی غ88یرعرب تھے اورجیس88اکہ م88ذکورہ ب88الا کت88اب کے مص88نف نے م88اناان کی ص88رف نح88و س88ے اس ل88ئے ان کے لی88ا"۔ وہ ع88ربی زب88ان س88ے واق88ف نہ تھے اورنہ الفاظ میں تلفظ کی بہ� غلطیاں پائی جاتی ہیں اوراس سے وہ بے علم تھے۔ اس سے

۔5اان کےمعنی بدل گئےاان ہی کیا ک8رتے ہیں کہ الہ88ام کے لح8اظ س8ے حال کے بعض مسلمان یہ دعو کی حدیثوں کا درجہ مستند انجیلوں کے برابر ہے یعنی وہ الہامی اق88وال ک88ا غ88یر الہ88امیاانہ88وں بیان ہیں" لیکن یہ توغل88ط ہے۔ن8ئے عہ8دنامے کے مص88نف ملہم اش8خاص تھے اورآان نے اس ام8ر نے مسیح کی تعلیم کو روح القدس کے الہام س8ے قلمبن88د کی88ا۔ خ8ود ق88ر

کو تسلیم کرلیا ۔

ين إلى أوحيت وإذ ے " جب میں نالح!!واريہمس!!یح ک حواری!!وں ک!!و وحی دی )س!!ور مائ!!د آیت ہ ے

یں کیا جاتا ک ح!!دیثوں ک راوی۱۱۱ ے( لیکن ی دعوی ن ہ ہ ہ ۔ا اح!!!ادیث ک روایت ک!!!رن میں و زار م تھ ی!!!ا ہمل ے ے ہ ہ ے ہم ب!!الفرض ان ہغلطی س محفوظ تھ اس لئ اگ!!ر ے ے۔ ے

۔۳۰۸ توجیہ النظرالی اصول صفحہ 4۔۳۱۴ توجیہ النظرالی اصول الااثر صفحہ 5

Page 27: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

حدیثوں کو صحیح مان بھی لیں گو ایسا مانن!!ا ن!!اممکنیں دیت!!ا ک ہ ت!!وبھی اس کی ض!!مانت مطلق!!اکوئی ن ہ ہے۔وت چل آن میں ےعرص دراز تک ان ک زب!!انی روایت ے ے ہ ے ہ

وئی یں ۔کمی بیشی واقع ن ہ ہ ےمرحوم سید احمد خ!!ان ب!!انی علیگ!!ڑھ ک!!الج ن

ت جھوٹی ہصاف دلی س ی مان لیاک اوایل ایام میں ب ہ ہ ےوں ن مفصل وگئی تھیں اور اس کی ان ہحدیثیں مروج ے ہ ہات بی!!ان کیں: بعض اش!!خاص ک ب!!ار میں ےذی!!ل وجو ے ہوں ن حض!!رت محم!!د ک ن!!ام ےبالشک ی گم!!ان ک ان ے ہ ہ ہے ہوں ن ایس جع!!ل ےس بعض حدیثیں وض!!ع ک!!رلیں جن ے ہ ۔ ے

ے۔کی ج!!رات کی و اس قس!!م ک ل!!وگ تھ ) ے ( بعض۱ہت تھ ک فالں عم!!د دس!!تور مس!!لمان ع!وام ہلوگ چ!ا ہ ے ے ہ

وجائ اس مقصد کو حاصل کرن ک ل!!ئ ےمیں مروج ے ے ے ہی وں ن بعض حدیثیں وضع کیں ی فعل ص!!رف ان ہان ہ ۔ ے ہہح!!!دیثوں پ!!!ر مح!!!دود جن میں ی ذک!!!ر ک ق!!!رآن ہے ہ ہےہےاورنم!!از ک پڑھ!!ن میں کتن!!اثواب اس دنی!!ا میں اور ے ے

ےعاقبت میں اورک قرآن کی بعض آیات ک پڑھ!!ن س ے ے ہوجات!!ا اس جع!!ل ہے۔ر طرح کی بیماری وغیر کا عالج ہ ہ ہےکا مقصد ی تھاک لوگوں میں قرآن اورنم!!از پڑھ!!ن کی ہ ہب ک مطابق ایس اوردیگ!!ر مار مذ وجائ ےعادت ے ہ ے ہ ے۔ ہےقس!!!م ک مک!!!رو ف!!!ریب ک!!!رن وال گنگ!!!اروں کی ے ہ ے

و) رست میں داخل ہ888ف ۔( واعظین س!!امعین کی ب!!ڑی۲ہےجماعت جمع کرن کی غرض س اوران کی دلچس!!پی ےت ح!!دیثوں ک!!و گھڑلی!!ت تھ ی و ہبڑھان کی خاطر ب ہ ے۔ ے ہ ےیں جن میں وفات ک بع!!د روح کی ح!!الت ک!!ا ےحدیثیں ہی ک!!ا خ!!وف ہہذک!!ر ت!!اک ان ک دل!!وں میں غض!!ب ال ے ہ ہے

ے( جن لوگ ن رس!!ول۳۔اورنجات کی امید پیدا کریں ) ۔وں ن اپن تعصب ےک دین میں تبدیلیاں کی تھیں اوران ے ہ ےےک جوش میں آکر اپن مخالفوں ک!!ا مق!!ابل ک!!رن کی ہ ے ےےغرض س ایس!!ی ح!!دیثیں اخ!!تراع ک!!رلیں جن س ان ے

( و ۔کی اپ!!نی رائ کی تائی!!د ہ ے( ب ایم!!انوں ن حس!!د۴ے ے ۔۔س ایسی جعلی حدیثیں بنا کر ان کو رواج دیا" ے

ےاس ع!!الم س!!ید مرح!!وم ک بیان!!ات ک ب!!اوجود ےوں ن ذکر کیا بخاری ےایسی ب شمار حدیثیں جن کا ان ہ ےیں اوراس بی!!ان کی تص!!دیق ہاورمس!!لم میں موج!!ود

یں جو ان مجموع!وں ی!ا ح!دیث کی کت!ابوں ک ےکرتی ہون ک بار میں کیا گیا تھا ۔غیر معتبر ے ے ے ہ

م ذکر آئ اصل ب!!ات ت!!وی ک مس!!لمانی ہجیسا ہے ہ ے ہوس!!کتی اورن اعتب!!ار ۔احادیث کی ن توصحت ثابت ہ ہے ہ ہیں جن س دون!!وں پرش!!ک ات موجود ےبلک ایسی وجو ہ ہ ہوتا اور مخفی ن ر ک اس!!!المی ش!!!ریعت ک!!!ا ہپی!!!دا ہے ہ ہے ہیں ۔دارومدار جس قدر ان حدیثوں پر اتنا قرآن پ!!ر ن ہ ہےہساری دنیا میں جواسالم آج پایا جاتا و قرآنی اس!!الم ہےیں بلک حدیثوں کا اسالم اورجس حض!!رت محم!!د ہے۔ن ہ ہیں و ہکی تعظیم دنی!!ا ک بیس ک!روڑ مس!لمان ک!رر ہ ہے ےےقرآن ک کمزور اورغلطی ک!!رن وال حض!!رت محم!!د ے ے

یں بلک اح!!ادیث ک نیم خ!!دا ج!!و س!!امی نس!!ل ک ےن ے ہ ہ ہے۔خی!!!االت کی تص!!!ویر ک!!!وئی ذی عق!!!ل اورح!!!ق

ےجومسلمان ایسی حالت کوکب گوارا کرسک گا؟

تیسرا بابتیسرا باباحادیث کی تالیف وترتیباحادیث کی تالیف وترتیب

Page 28: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ل ل پ یں ک پ م ذکر کرآئ ہ88888گذشت ابواب میں ے ہ ہ ہ ے ہ ہوا کرتی تھیں اوری بھی ہمحمدی حدیثیں زبانی روایت ۔ ہےم ن بتایا ک اس س ب شمار موقع پرانی ح!!دیثوں ے ے ہ ے ہوئیں کم ۔ک بگاڑن ک مل اور نئی ح!!دیثیں اخ!!تراع ہ ے ے ے ےوئی ک ہاز کم ایک سوسال ک بع!!د ی کوش!!ش ش!!روع ہ ہ ے۔ان کو باقاع!!د جم!!ع ک!!رک موج!!ود ص!!ورت پ!!ر الئیں ہ ے ہےاورحدیثوں ک بگاڑن کا حال سن ک!!ر امی خان!!دان ک ہ ے ے

ت برا لگا ی شخص دمش!!ق میں ہخلیف عمرثانی کو ب ۔ ہ ےےجری س ۹۹ ےجری تک خلیف تھا اس ن کوشش۱۰۱ہ ۔ ہ ہ

ہکی ک و سب حدیثیں ض!!ابط تحری!!ر میں آج!!ائیں ت!!اک ہ ہ ہےآئند کسی کو ان ک بگاڑن کا م!!وقع ن مل اس ک ے۔ ہ ہ ے ے ہ

ل اصحاب ےایسا حکم دین کی وج ی بتائی گئی ک پ ہ ہ ہے ہ ہ ےوگئ تھ ے۔وفات پاچک تھ اورانک جانشین منتشر ے ہ ے ے ے

ق!!ل الض!!بط واتس!!ع الخ!!رف وک!!اد الباط!!ل ان۔یلتبس بالحق

ے" روایت کرن میں ص!!حت گھٹ!!تی گ!!ئی اور ب ۔ ے۔1ےاعتباری بڑھتی گئی اورباطل حق ک ساتھ ملتا گیا

ہبخاری ن ی بیان کیا: ے کتب عمر بن عبد العزی!!ز الی ابی بک!!ر بن خ!!رمہالنظر ما کان من حدیث رس!!ول الل ص!!لی علی وس!!لم ہ

۔فاکتب فانی خفت دروس العلم وذھاب العلماء ہا( رس!!ول ہ" عمر ن ابوبکر بن حزم کولکھا)اورک ے خدا کی حدیثیں مل سکیں ان کی تالش ک!!ر اوران ک!!وہقلمبن!!د ک!!رل کی!!ونک مجھ اندیش ک علم نیس!!ت ہے ہ ے ہ ے

یں ا اورعالم لوگ گزرت جات ہور ے ے ہے ہ م ک!!و معل!!وم2ہ ہ" ۔ہ ک ی شخص ابوبکر نامی مدین میں عمر کا نائب تھ!!ا ہ ہ ہے

جری میں وفات پائی جس کت!!اب میں۱۲۰ےاوراس ن ہ م یں ہاس ن و حدیثیں جمع کی تھیں و اب موجود ن ۔ ہ ہ ہ ےوئی تھی یں ک ایسی کت!!اب تی!!ار ی جانت ۔صرف اتنا ہ ہ ہ ے ہےاوراس ک بع!!د دوس!!روں ن ایس!!ی کت!!ابیں لکھ!!نی ے

۳ القطلانی ۔ شرح صحیح امام البخاری جلد اول صفحہ 1 صحیح البخاری ، کتاب العلم 2

ج!!ری ک وس!!ط س ےشروع کیں لیکن دوسری صدی ے ہنچا یں پ م تک ن ل کا کوئی معتبر مجموع حدیث ۔پ ہ ہ ہ ہ ے ہ

ہحدیثوں ک جمع ک!!رن ک!!ا خی!!ال جب ای!!ک دفع ے ےوگیا پھ!!ر ت!!و چ!!اروں ط!!رف ب!!ڑی س!!رگرمی س ےپیدا ہ

یں ان کو حضرت محمد اں ک ون لگی بلک ج ہکوشش ہ ہ ے ہنچ اوراس ک!و یں پ ےکی کسی ح!دیث کی خ!بر ملی و ہ ہی پیدا ہتحریر کیا چنانچ جمع کرن والوں کا ایک گرو ہ ے ہ ۔وں ن ح!!!دیثوں الت تھ جن ےوگی!!!ا ج!!!و" ج!!!امع" ک ہ ے۔ ے ہ ہجمع کرن میں اپنی عم!!ریں ص!!رف ک!!ردیں اوران ۔ک ے ے ےح!!دیثوں کی تالش میں جوحض!!رت محم!!د ک ق!!ول

وں ن ےوفعل ک متعلق تھیں ان ہ اانے دنیا کو چھان مارا ۔ اور بلاامتی8از اان کو خبرملی کہ وہ حضرت محمد سے علاقہ رکھتی تھی کو قلمبند کرلیا۔ اورجوکچھ اان کی ش88رائط کوپ8ورا کرت88ا ااس کو بے چون وچرا قبول کرلیا۔ بشرطیکہ اسناد ک8ا سلس8لہ تھا۔ جہاں تک معل88وم ہوس88کتاہے ۔ پہلے پہ88ل بخ88اری نے ج8رح کے ق88وانین ق88ائم ک88ئے۔ااس ک8ا دس8تور العم8ل تھے وہ ق8وانین کے ن8ام کے مس8تحق نہیں اور اس لیکن جوق8وانین ااس کو مجموعے میں بہ� جعلی حدیثیں داخ88ل ہوگ88ئیں۔ چن88انچہ جس کت88اب ک88ا لئے ااس کے مص88نف نے بخ88اری اورح88دیثوں کے دیگ88ر ہم نے ان اوراق میں اک88ثر ح88والہ دی88ا

جمع کرنے والوں کی نسب� یہ کہا:وکان� الکتب قبلہ ممزوجا فیہا الصحیح لغیرہ

ااس میں ص88حیح اح88ادی غ88یر ااس )بخاری(سے پہلے لکھی گئی " جوکتاب "۔3صحیح کے ساتھ مل جل گئیں

حدی کی کتابوں کے مجموعوں ک88ا مختص88ر ذکرک88رنے س88ے پیش88تر جومابع88داان امور پر پھر ای8ک دفعہ نظ88ر ڈالن8ا چ8اہیے ۔جوہم8ارے س8امنے دوصدیوں میں تیار ہوئے۔ پیش ہوئے۔ ہمارے سامنے حدیثوں کا ایک بڑا انبار دھرا ہے جن میں سے ایک بڑا حصہ

۸ توجیہ النظر الی اصول الاثر صفحہ 3

Page 29: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ایسے لوگوں کا وضع کیا ہوا ہے جنہوں نے صدق وکذب کی چنداں پ88روانہ کی اورای88کآائیں پیش88تر اس س88ے کہ وہ قلمبن88د ہ88وئیں اورکس88ی س88وبرس ت88ک زب88انی روای� ہ88وتی چلی کتاب میں جمع کی گئیں۔ اس عرصہ میں بہ� ساری تاثیریں۔ ملکی ،تمدنی اوردی88نی اپنا عمل کررہی تھیں جن کی وجہ سے راویوں اور جامعین اح88ادی پ88ر ب88ڑا اث88ر ہ88وا ہوگ88ا۔آاخرکارای88ک مس88تند مجم88وعہ کے لکھے ج88انے ک88ا حکم ہ88وا ت88و وہ حکم دمش88ق اورجب اامیہ خان8دان کے خلیفے عم8ر کی ط8رف س8ے ص8ادرہوا اورجس نے بے ش8ک ایس8ی کے ااس کے حری88ف خان8دان علی کی تعری88ف وتائی8د ہ88وگی۔ حدیثوں کو دبادیا ہوگا جن میں ابو عبدالرحمان النسائی کے افسوسناک قصے سے اس مضمون پر بڑی روشنی پڑتی ہے۔ یہ ش88خص النس88ائی کے ن88ام س88ے ع88ام ط88ورپر مش88ہور ہے وہ مش88ہور ج88امع اح88ادی تھ88ااان میں سے ایک کتاب کا مصنف یہ تھا۔ یہ اوراحادی کی جو چھ مشہورکتابیں ہیں

ہجری میں پیدا ہوا اور پھر ق88اہرہ کی ط88رف س88فر کرگی88ا اوروہ88اں۲۱۴شخص خراسان میں ااس نے حض88رت علی سے دمشق کو ۔ دمشق میں لوگ88وں نے اس پ8ر بل88وہ کی88ا۔ کی88ونکہ کی تعریف کے متعلق اح8ادی جم8ع ک8رکے ای8ک کت8اب ت8الیف کی تھی ۔ جب وہ یہاامیہ انبوہ نے شورمچانا اورپوچھنا شروع کیاکہ مع88اویہ حری88ف حض88رت کتاب پڑھ رہا تھا توااس نے نفی میں ج88واب دی88ا علی کی تعری88ف میں ک88وئی ایس88ی ح88دی نہ تھی۔ جب ااس ک88و ایس88ا زدوک88وب کی88اکہ جس کے ص88دمے س88ے وہ چن88د روز بع88د مرگی88ا۔ ملکی ت88و

خیالات نے ان حدیثوں کے جمع کرنے میں ایسی زبردس� تاثیر کی۔ احادی کا سب سے پہلا مجموعہ جواب تک موجود ہے وہ اسلامی فقہ کیااس ک88ا حص88ربہ� کچھ حض88رت محم8د کی اح88ادی پ88ر ہے ۔ اس88ی ط88رح کتاب ہے۔ اان پ8ر اپ8نے ہراسلامی فرقے کے علما نے اپنے لئے الگ ال8گ ح8دیثوں ک8و جم8ع کی8ا۔ اور فرقے کی تعلیم کی بنیادرکھی۔ ان سب میں سے پہلی کتاب ابو عبداللہ مالک بن انس

ہج88ری میں وف88ات پ88ائی۔ اس ب88زرگ نے بہ�۱۷۹م88دنی ک88ا موط88اہے۔ اس ش88خص نے

ااس ک8ا مس8تحق بھی تھ88ا۔ اورمابع8د کے ج8امعین اح8ادی نے ش8ہرت حاص8ل کی اوریہ اکثر اس کی کتاب سے مددلی۔ ایک وق� یہ بزرگ خلیفہ ہارون رشید کا اتالیق تھا۔

آائی جومس88ند اان کت88ابوں کی ب88اری فقہ کی کتابوں کے لکھے جانے کے بع88د کہلاتی ہیں۔ یہ وہ کتابیں ہیں جن میں احادی کو راویوں کے مطابق ترتیب دی گئی۔اان کا مضمون کیاہے۔ ہم نے اا عائشہ ،ابوہریرہ وغیرہ کے مطابق بلالحاظ اس کے کہ مثل

ہجری میں وفات پائی ۔۲۱۴ابن حنبل کے مسند کا ذکر کیا تھا۔ اس شخص نے اس کے بعد وہ کتابیں لکھی گ8ئیں جومص8نف کہلاتی ہیں۔یع88نی ت8رتیب وار

اان کے مض88 امین کے مط88ابق ہے، اور ہ88راورقسم وار۔ان میں حدیثوں کی تقسیم وت88رتیب آاج تک بہ� مشہور ہیں۔ مضمون فصلوں میں بیان کیا ہے ان کتابوں میں سے کچھ

پہلی کت88اب ابوعب88داللہ محم88د بن اس88ماعیل البخ88اری کی ہے۔ یہ ع88الم بمق88امااس88ے ح88دیثوں۲۵۶ہج88ری میں پی88دا ہ88وا اور ۱۹۴بخارا ہج88ری میں مرگی88ا۔ کہ88تے ہیں کہ

کے جم88ع ک88رنے کی ہ88دای� خ88واب میں ملی تھی۔ چن88انچہ وہ کہت88اہے کہ " میں نے رسول خدا کو خواب میں دیکھا جن کے بدن پر سے میں مکھی88اں ہٹارہ88ا تھ88ا۔ میں نے بیدار ہوکر خواب کے مشہور تعبیر کرنے والوں میں سے ایک سے اپنے خ88واب کی تعب88یراان سے جھوٹ کودورکرے گا" اس سے ج88رات پ88اکر ااس نے جواب دیاکہ " تو پوچھی۔ البخاری حدیثوں کی تلاش میں نکلا اورسولہ سال تک عراق ،عرب س8وریا اور مص8ر میںااس نے چھ لاکھ ح88دیثیں جم88ع کیں لیکن جیس88ا پہلے گھومت88ا رہ88ا۔ اس عرص88ے میں

ااس نے صرف رکھیں اورباقی سب رد کردیں۔ اورچ8الیس ہ8زار۷۲۷۵ذکر ہوا ان میں سے ااس نے صرف دوہزار کو معتبر سمجھا۔ اس کی کت88اب ص88حیح بخ88اری راویوں میں سے ہی ق88در وم88نزل� ہے۔ لیکن یہ بھی تحقی88ق کے نام سے مشہور ہے اورہر جگہ اس کی اعل طور سے کوئی نہیں کہہ سکتا کہ حق وباط88ل کے تم88یز ک88رنے میں یہ ش88خص دوس88روں سے زیادہ کامیاب رہا۔ یہ یادرکھئے کہ امام بخاری نے تیس88ری ص88دی ہج88ری کے وس88ط

Page 30: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

آایا ہرکوئی یہ س88وال کرس88کتاہے اان کو پیش میں وفات پائی ۔ اس لئے کیسا مشکل کام کہ اتن88ا زم88انہ گ88زرنے کے بع88د کیس88ے ک88وئی انس88ان فیص88لہ کرس88کتا ہے کہ ان لاکھ88وں ح88دیثوں میں س88ے یہ ح88دی غل88ط ہے اوریہ ص88حیح ۔ علاوہ ازیں ج88رح کے جوق88وانین بخ88اری نے ٹھ88یرائے وہ مس8لم کے ق88وانین ج8رح کے متف88رق ہیں ح8الانکہ مس88لم اس ک88ا شاگرد تھا۔ اس لئے جوحدی ایک کے ق88انون کے مط88ابق ص88حیح ٹھہ88رے وہ دوس88رےآای88ا کے قانون کے مطابق غیر صحیح ٹھہرے گی۔ چنانچہ ای88ک ح88دی کی نس88ب� یہ

ہے۔آا ح88دی ص88حیح علی ش88رط مس88لم ولیس بص88حیح علی ش88رط ق88الو افیہ ھ88ذ البخاری لک88ون ھ88ولا عن88د مس88لم ممن اجتمع� فیہم الش88روط المعت88برہ ولمہ یثب� عن88دہ

البخاری ۔ " انہ88وں نے اس کی نس88ب� یہ کہ88ا ۔ کہ مس88لم کے ق88انون کے مط88ابق ت88ویہ صحیح حدی ہے لیکن بخاری کے قانون کے مط88ابق یہ ص88حیح نہیں۔ کی88ونکہ مس88لم کے خیال میں تویہ راوی درس� ہیں۔ کیونکہ ان میں وہ سب بڑی شرائط جن کو مس88لم

ااس کی صح� ث88اب� نہیں " ۔1نے مقرر کیا پوری ہوتی ہیں لیکن بخاری کی رائے میں یہ امر ضروری ہے کی8ونکہ اگ8ریہ دوب8ڑے ج8امع اح8ادی یع8نی مس8لم وبخ88اری ج8رح کے قوانین پر اتفاق نہیں ک88رتے جن کے ذریعے س88ے کہ کس88ی ح88دی کی ص88ح� ی88ا غ88یر

اان کی الگ الگ کتابوں کا اعتبار کیسے قائم رہ سکتاہے۔ صح� ثاب� ہو تو القسطلانی نے اس امر کی عمدہ مثال دی ہے کہ حدی کی خاص کت88ابوں کو مستند ومعتبر ثاب� کرنے کی خ88اطر کیس88ے ح88دیثیں اخ88تراع کی گ88ئیں۔ وہ قص88ہ یہ ہے ۔ ابو زید الماروزی نے کہا کہ میں ستونوں اورنماز کی جگہ کے درمیان سویا پ8ڑا تھ8ااانہ888وں نے مجھے کہ888ا اے اب888و زی888د کہ میں نے خ888واب میں رس888ول خ888دا کودیکھ888ا۔

۳۸ النواوی ۔ شرح صحیح مسلم ۔جلد اول صفحہ 1

توالشافعی کی کتاب کب تک پڑھتا رہے گا اورمیری کتاب کا مطالعہ نہ کرے گ88ا؟ تب میں نے کہا کہ اے رسول خدا تیری کتاب کونسی ہے؟ انہوں نے جواب دی88اکہ محم88د

"۔2اسماعیل )یعنی بخاری (کی کتاباا ہم پلہ ص88حیح مس88لم ہے۔ مس88لم بن حج88اح بمق88ام صحیح بخاری کے تقریب

ہج88ری میں مرگی88ا۔ اس ش88خص۲۶۰ ہج88ری میں پی88دا ہ88وااور ۲۰۴نیشا پور واقعہ خراسان اان میں س88ے ص88رف چ88ار ہ88زار ک88و ص88حیح نے تین لاکھ ح88دیثیں جم88ع کی تھیں لیکن اان ک8و ش8ک تھ8ا چن8انچہ اس ک8ا ش8ارح سمجھ کر کت88اب میں داخ8ل کی88ا۔ ان پ8ر بھی

ااس نے یہ کہا تھا: النواوی یہ کہتاہے کہ وض88ح فیہ اح88ادی کث88یرہ مختلف88افی ص88حتہا لکونہ88ا من ح88دی من ذک8ر ن88اہ

ومن لمہ نذکر ہ ممن اختلقوا فی صحہ حدیثہ۔ااس )مسلم( نے اس )صحیح مسلم( میں بہ� ح88دیثیں درج کیں جن کی " اان لوگ88وں اان ک88ا تعل88ق صح� کے بارے میں لوگ88وں ک88و اختلاف تھ88ااس وجہ س88ے کہ کی حدیثوں سے تھ88ا جن ک88اہم نے ذک88ر کی88ا اورجن ک88ا ہم نے ذک88ر نہیں کی88ا جن کی

"۔3حدیثوں کی نسب� لوگوں میں اختلاف تھااا علاوہ ازیں یہ بھی امر معلوم ہے کہ حدیثوں کے انتخاب میں مس8لم نے تقریب8آادمی کی رائے پر بھروسہ رکھا۔ یعنی ابی زراعہ رازی پر۔ چنانچہ الن88وادی نے سراسر ایک

یہ لکھا کہ: کتابی ھذا اعلی ابی زاعتہ الرازی فکل الشاء ان لہ ترکتہ وکل ماقال انہ ص88حیح

ولیس لہ علتہ۔ " مکہ بن عب8دان نے کہ8ا۔ میں نے مس8لم ک88و یہ کہ88تے س88نا میں نے اپ8نی یہااس ااس نے یہ کہ88ا کہ یہ ن88اقص ہے کتاب ابوزراعتہ الرازی کودکھائی اورجس کی نسب�

۔۱۴۴ القسطلانی شرح صحیح الامام البخاری ۔ جلد اول صفحہ 2 النواوی ۔شرح صحیح مسلم ۔ جلد اول 3

Page 31: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ااس ک88و میں ااس نےکہا کہ ص88حیح اور بے نقص ہے کو میں نے ترک کردیا اورجس کو نے اپنی کتاب میں رہنے دیا"۔

۲۰۲تیسرا مشہور ج8امع ح8دی اب8وداؤد السجس8تانی تھ88ا۔ وہ بمق88ام سیس8تان ااس۲۷۵ہجری میں پیدا اور ہجری میں مرگیا۔بخاری کی ط88رح ح88دیثوں کی تلاش میں

نے بھی بہ� ملکوں کی سیر کی۔ اوراس نے بھی کم از کم پانچ لاکھ حدیثیں جم88عااس نے بھی ص88رف ک88و اپ88نی کت88اب س88نن میں۴۸۰۰کیں۔ لیکن بخ88اری کی ط88رح

اان میں سے بھی سب شک وشبہ سے خالی نہیں۔ مندرج کیا اورباقیوں کو غلط ٹھہرایا۔ااس نےیہ ااس نے بھی اپنی کتاب میں بعض حدیثوں کو مشتبہ سمجھا۔ چنانچہ کیونکہ

لکھا:اان حدیثوں کو جمع کیا جوصحیح معلوم ہوئیں ی8ا میں نے اس میں صحیح اور

اا صحیح "۔1تقریب چوتھ88ا ج88امع ح88دی ابن م88اجہ تھ88ا۔ اس کی کت88اب الس88نن مش88ہور ہے۔یہ

ہج88ری میں مرگی88ا۔ اس نے اپ88نی کت88اب میں۲۷۳ ہج88ری میں پی88دا ہ88وا اور ۲۰۹ش88خص ص88رف چ88ار ہ88زار ح88دیثیں درج کیں اور اب88وداؤد ،النس88ائی اورترم88ذی کی ط88رح اس میں صرف شرعی ام8ور کے متعل8ق اح8ادی ہیں۔ لیکن ص8حیح مس8لم وص8حیح بخ8اری میںاا ہرمضمون کی حدیثیں پائی جاتی ہیں یہاں ت88ک کہ حض88رت محم88د کی مس88واک تقریب

آارام تک حدیثیں ان میں موجود ہیں۔ کرنے سے لے کر ایمانداروں کے بہش� میں ہی محم8د ترم88ذی ہے۔ وہ ہج88ری۲۰۵پ8انچواں مش88ہور ج88امع اح8ادی ابوعیس88

ہجری میں مرگیا۔اس کی کت88اب ج88امع مش88ہور ۔۲۹۹میں بمقام ترمذ میں پیدا ہوا۔ اور اس میں اس88لامی ش88ریع� کے مختل88ف علم88اؤں کی تعلیم ک88ا ف88رق بتای88ا گی88ا ۔ یہ پہلا

۔۱۵۰ توجیہ النظرالی اصول الاثر صفحہ 1

شخص تھا جس نے چالیس احادی کے انتخ88اب ک88ا رواج ش88روع کی88ا اور مت88اخرین نےااس رواج کو چلایا۔

چھٹا شخص ابوعب88دالرحمان النس88ائی تھ88ا۔ یہ ع88الم بمق88ام نس88اء واقعہ خراس88ان ہجری میں مرگیا۔اس ل88ئے یہ ش88خص پہلے پ88انچوں۳۰۳ ہجری میں پیدا ہوا اور ۲۱۴میں

آائے ۔ اس کی کت88اب ااس کی موت کا افسوسناک واقعہ ہم بیان ک88ر سے پیچھے گذرا۔ ااس کا نام سنن النسائی جواب موجود ہے وہ ایک بڑی کتاب کی ترمیم اوراختصار ہے اور

یا المجتبہ )منتخب(ہے۔ اس میں رسوم کی چھوٹی چھوٹی تفصیل کا ذکر ہے۔اان س888ب کی ان چھ کت888ابوں ک888و ص888حاح س888تہ )چھ کت888ابیں ( کہ888تے ہیں ق888درومنزل� تویکس888اں م888انی نہیں ج888اتی۔ پہلی دوکت888ابیں یع888نی مس888لم وبخ888اری کی صحیحین یعنی دوصحیح کتابیں کہلاتی ہیں۔ اورباقی چار کو صرف سنن کے نام سے

نامزد کرتے ہیں۔ س888رولیم میورص888احب نے بی888ان کی888اکہ یہ ص888حاح س888تہ عباس888یہ خلف888ا کے عہدسلطن� میں تیار ہوئیں۔اورایسے وق� میں کہ جب معاویہ کی تعریف میں ایک لفظاان س88ب ک88و خ88ارج کردی88ا تھ88ا۔ بھی کہن88ا س88زائے م88وت ک88و اپ88نے اوپ88ر لان88ا تھ88ا۔ اور جوحضرت علی کو خ88یر البش88ر نہ م8انتے تھے۔ اس س88ے یہ معل8وم کرن88ا مش88کل نہیں کہ ایس8ی ح8ال� میں بے طرف8داری اوربے تعص8بی س8ے کچھ لکھن8ا ن8اممکن تھ88ا۔ اس ل8ئے ایسے لوگ عتقانہ تھے جوصحیحین پر اعتراض کی88ا ک88رتے تھے۔ چن88انچہ ابولحس8ن علیآال وار فتنی نے اپنی کتاب بنام الاسدارک والتبو میں بخاری اورمس8لم کی دوس8و بن عمر حدیثوں کو غیر معتبر ثاب� کیا۔ یہ مصنف بڑا ع88الم ش88رع اور ع88الم ح88دی تھ88اجس نے

"۔2ابوبکر بن مجاہد کے قدموں میں تعلیم پائی تھیآال ایک دوس88را ع88الم جس نے مس88لم وبخ88اری کی کت88ابوں پ88ر نکتہ چی88نی کی ااس میں صححین پ88ر چن88د لعبی قاضی نیشا پور تھا۔ اس نے کتاب الستدرک لکھی۔ اور2 Clement Huart, Arabic Literature p.223

Page 32: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

اانہ88وں نے بعض ایس8ی ح8دیثیں چھ8وڑدیں اعتراض اس ام8ر ک8و ث8اب� ک8رنے کے ل88ئے کہ اانہوں نے غلطی سے چھوڑدیا۔ اان کو جوبالکل صحیح تھیں اور

اب یہ کہنا باقی رہ گیا کہ شیعہ لوگ ان حدیثوں کو رد کرتے ہیں جوص88حاحاان کی جگہ پانچ دوس88ری ح88دی کی کت88ابیں م88انتےہیں اورانہیں پ88ر آائی ہیں اور ستہ میں

اان کی دینی اور تمدنی شریع� کا دارومدار ہے: ۔(ک8افی ۔اس کت8اب ک8ا مص8نف اب8وجعفر محم8د بن یعق8وب تھ88ا جس نے۱)

ہجری میں وفات پائی ۔۳۲۹ میں۳۸۱۔( من لایس88تظہر ہ ال فقیہ ج888و ش88یخ علی کی تص888نیف ہے وہ ۲)

مرگیا۔ ہج88ری۴۶۶۔(تہذیب تصنیف شیخ اب8وجعفر محم8د ابن علی حس8ین اس ۳)

میں وفات پائی ۔۔( استبصار ۔ اسی مصنف کی۔۴) ہجری میں وفات۴۰۶۔( نہج البلاغ�۔ سید الرازی کی تصنیف جس نے ۵)

پائی یہ قابل لح88اظ ہے کہ اہ88ل ش88یعہ کی ح88دی کی یہ پ88انچ کت88ابیں ص88حاح س88تہ کےاان کو صحا ح ستہ کا درجہ نہیں دیتے۔ بعد لکھی گئیں اوراس لئے غیر مسلم علما

اان کے س88وادیگر کت88ابیں بھی پ88ائی ح88دی کی جن کت88ابوں ک88ا اوپ88ر ذک88ر ہ88وآاف اسلام میں م88ذکور ہے کہ ایث88اف النبلاع کے مط88ابق جاتی ہیں ۔ چنانچہ ڈکشنری

اان میں س88ے زی88ادہ مش88ہور مش88کوات۱۴۶۵کم از کم حدی کی کتابیں موجود ہیں اور ہج88ری میں لکھی اور انگری88زی میں۷۳۷المص88ابیح ہے۔ یہ کت88اب ش88یخ ولی ال88دین نے

بھی اس کا ترجمہ ہوگیا۔ یہ خیال نہ کریں کہ جن کتابوں کی ت88الیف ک88ا ہم نے سرس88ری ذک88ر کی88ا وہی قدیم مس88لمانوں کی محن� ک88ا ن88تیجہ تھ88ا۔ ب88رعکس اس کے ای88ک نی88ا علم جس88ے علم

ااس کی مدد س88ے ح88دیثوں کے اس انب88ار کی حدی کہتے ہیں وہ بھی تیارکیا گیا تاکہ اان ک88و ت88رتیب وتقس88یم دیں۔ بہ� مس88لمانوں نے تون88اموں کے مط88العہ چھان بین کریں اور کرنے میں عمریں صرف کردیں اور ایک علیحدہ علم نکالا جواسم الرجال کے نام س88ے مشہور ہے۔ اس میں احادی کے راویوں کی تحقیق کی گ88ئی ۔ چن88انچہ ای88ک ش88خصآاتاہے جس نے ایک کتاب بنام کتاب الجرح والتعدیل چھ جلدوں ابن ابی حاتم کا ذکر اان گواہ88وں کی جن میں لکھی۔ بعضوں نے ان احادی کے جم88ع ک88رنے وال88وں کی ی88ا کے ذریعے وہ پہنچی تھیں۔س888وانح عمری888اں لکھیں۔ بعض888وں نے اح888ادی کے س888وہوم ومشکل مقاموں کی تشریح لکھی۔ بعضوں نے احادی کے تنسیخ کے مضمون ک88و لی88ا اوربعض8وں نے ادوی88ات کے متعل8ق اح88ادی کی فہرس8تیں تی88ارکیں۔ اورای8ک ع8الم نے ان حدیثوں کی اس ترتیب س88ے م88ترتب کی88ا کہ اوام8ر کے متعل8ق اح8ادی ک88و داہ88نی ط88رف اورنواہی کے متعلق احادی کو بائیں ط88رف لکھ88ا۔ ای88ک کت88اب بن88ام ج8امع الص88غیر میں احادی کی ترتیب حروف تہجی کے مطابق ہے۔ یعنی ہرحدی کے پہلے ح88رف کے

مطابق۔ لیکن اس علم ح888دی میں ای888ک کس888ررہ گ888ئی ۔ کہ ان ع888الموں نے خ888وداان کے نزدیک صح� ک88ا معی88ار راوی88وں ک88ا سلس88لہ احادی کی جانچ پڑتال نہیں کی۔ تھا۔ اگریہ سلسلہ بلا نقطاع بنی تک جاپہنچا تو مضمون حدی خواہ کیسا ہی ہوت88ا وہ حدی صحیح مان لی ج8اتی ۔ لیکن جن مق8دمات پ8ر اس دلی8ل کی بن8ارکھی گ8ئی وہاا ص88حیح نہ تھے۔ کی88ونکہ خ88ود وہ راوی بلکہ حض88رت محم88د کے اص88حاب میں اص88ول س88ے بھی بعض اش88خاص قاب88ل اعتب88ار نہ تھے۔ پس یہ ظ88اہر ہے کہ ایس88ی ص88ورت میں

راویوں کے غیر منقطع سلسلہ کی موجودگی کچھ وقع� نہیں رکھی۔ غ88یر مکم88ل اس88ناد کے ب88ارہ میں یہ رواج پی88دا ہوگی88ا کہ اگرسلس88لہ راوی88ان میں کوئی ایسی کمی ہو کہ ایک راوی کسی ح8دی ک8و ن8بی کے اص8حاب ت8ک پہنچ88ائے

Page 33: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ااس ااس نے کس88ی اور ش88خص س88ے ااس صحابی کو نہ دیکھا ہوبلکہ ااس نے لیکن خود ااس اصحابی کو روای� کرتے س8نا تھ88ا ت8و وہ سلس8لہ مکم8ل حدی کو سنا ہو جس نے سمجھا جاتا۔ اس رواج کا نام تدنیس پڑگی88ا جس کی وجہ س88ے بہ� ح88دیثیں ص88حیح

ٹھہریں جور اور طرح سے ردکرنے کے قابل تھیں۔ علم حدی نے ان حدیثوں کو راویوں کی سیرت یا سلس88لے کی حی88ثی� کے مطابق بھی ترتیب دی۔ مشکوات المصابیح کے دیباچہ میں اور بعض دیگر کت88ابوں میں احادی کی اقسام کی ای88ک طوی88ل فہرس�88 دی گ88ئي ہے۔ مگ88ر پہلی قس88م کے ب88ارے میں اتنا کہنا کافی ہے کہ عام طورپر حدی کی تین قسمیں ہیں۔ اول ص88حیح ح88دی جس کے راویوں کا سلسلہ معت8بر ہے اور اس ل8ئے وہ ص88حیح م8ان لی گ8ئیں۔ دوم حس8ن ح88دی جس کے راوی88وں ک88ا سلس88لہ پہلی قس88م کے براب88ر تومعت88بر نہیں پھ88ر بھی عملی مقاصد کے لئے حسن حدیثیں بھی مس88تند ٹھہ88ریں۔ س88وم۔ ض8عیف ح8دی۔ اس قس8م کی حدیثوں کے راوی کچھ مشتبہ سمجھے گئے۔ یاجن کی ق88وت ح88افظہ کم88زورتھی۔

اس لئے ضعیف حدیثوں کی چنداں وقع� عالموں کی نظر میں نہیں۔ ان ح88دیثوں کی دیگ88ر چھ88وٹی اقس88ام بھی ہیں۔ جس ح88دی کوراوی88وں کے کئی سلسلوں نے بیان کیا ہو وہ متواتر کہلاتی ہے۔ اورجس حدی کو کم از کم راویوں کے تین سلس8لوں نے بی88ان کی88ا وہ مش8ہور ۔ اورجس ح88دی کے ل88ئے راوی88وں ک88ا ص8رف ایک ہی سلسلہ ہو وہ غریب ۔ اس لئے وہ مش8تبہ قس8م کی ہے۔ جس ح8دی ک8ا جعلی ہونا ثاب� ہے وہ موضوع کہلاتی ہے۔ جس حدی کا سلسلہ غیر مکمل ہوا اورجس کی

اسناد پوری نہ ہوں وہ مقطوع ہے۔ اس باب میں جوبیان ہ88وا ا س س88ے ص8اف ظ88اہر ہے کہ اح8ادی کے مط88العےاان ک88و کن اقس88ام پ88ر تقس88یم کی88ا۔ لیکن میں اہ88ل اس88لام نے کس ق88در محن� کی اور

اان کی ان88درونی تحقیق88ات نہیں کی وہ س88اری محن� بہ� کچھ چونکہ اہل اس88لام نے رائیگان ٹھہری۔

چوتھا بابچوتھا بابحدی اور بائبلحدی اور بائبل

اسلام کے نشوونما کا سرسری طور سے مطالعہ کرنے سے بھی یہ معلوم ہ88وئے بغیر نہیں رہ سکتا کہ مس88یحی خی88ال اور تعلیم نے ان روزاف88زوں ح88دیثوں پ88ر کی88ا اث88ر کی88ا جوحضرت محمد کی وفات کے بعد پیدا ہوگئیں۔وہ خود تومس88یحی دین س88ے بہ� کمآان میں مسیحی دین کی طرف جوحوالے یااشارے ہیں وہ موہوم س88ے ہیں واقف تھے ۔ قرہی وہ88ارون اانہوں نے مریم والدہ یسوع کو ہمشیرہ موس اوراکثر صحیح بھی نہیں۔ نہ صرف

اانہوں نے مسیحی دین کے ثالوث کو باپ اور کن88واری م88ریم اوربیٹ88ا خی88ال1سمجھا بلکہ آان میں ہے وہ ص888حیح2کیا ۔ علاوہ ازیں مس888یح کے بچپن اور طف888ولی� ک888ا ج888وذکر ق888ر

تاریخی مستند انجیلوں کی نسب� اپوکرفل یاجعلی انجیل8وں س8ے زی8ادہ ملت8اہے۔ لیکن اناان کی نسب� زيادہ واقف تھے۔ مس88یحی ممال88ک کے مابعد مسلمان مسیحی دین سے مث88ل س88وریا فلس88طین اورمص88ر کی فتوح88ات کے ذریعے ان مس88لمانوں ک88ا تعل88ق مس88یحی تہ88ذیب اورتعلیم س88ے پ88ڑا۔ بلکہ بہ� مس88یحی مرت88د ہ88وکر ان فتوح88ات وجنگ88وں و کے

آای� 1 ۲۷ سورہ مریم آای� 2 ۷۸سے ۷۶ سورہ مائدہ

Page 34: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

اان کے وس88یلے مس8یحی تعلیم ک88ا زی88ادہ ص88حیح تص88ور آاگ88ئے۔ اور ذریعے دائرہ اسلام میں اان کے ل88ئے اپ88نے ق88دیم خی88الات مسلمانوں کو حاصل ہوگیا۔ جومسیحی مسلمان ہوگئے وعادات کوایک دن میں چھوڑدینا مشکل تھا اور جن مق88دس کت88ابوں کے پڑھ88نے کے وہاان کے الف88اظ ک88و وہ ات88نی جل88دی بھ88ول نہ س88کتے تھے۔اس ل88ئے اس88لامی ع88ادی تھے ااس وق� محم88دی حدیثوں میں بہ� مس88یحی خی88ال اور تص88ور نے دخ88ل پالی88ا۔ کی88ونکہ دین نشوونما کی حال� میں تھا۔ اس لئے مس8یحی دین کے بہ� تص88ورات اس88لام میں

داخل ہوگئے۔ اوراسلامی حدیثوں پر بڑا اثر کیا گواسلامی شرع پر نہ کیاہو۔ اہل اسلام کی حدیثوں کا مطالعہ کرنے سے یہ بھی معلوم ہوجاتاہے کہ کیسے بتدریج مسیحی تصورات کے ساتھ مسیحی کلیس88یا کے خی88ال اور تعلیم نے ان ح88دیثوںآاخر کار حض8رت محم8د س8ے منس8وب ہ88ونے لگے۔ اس میں ت8وکچھ میں دخل پایا اوروہ ش8ک نہیں جیس8اکہ ابھی ظ88اہر کی8ا ج8ائے گ8ا کہ مابع8د کے بہ� علم8ائے دین نے بےہی اورنفیس خی88الات اان عبارتوں کو قب88ول کرلی88ا جن میں اعل چون وچرا نئے عہدنامے کی اان ک8و حض8رت محم8د س8ے منس8وب کی8ا۔ اس ل88ئے پائے جاتے تھے اور جان بوجھ ک8ر جب مس88یحی اش88خاص ان ح88دیثوں ک88و پڑھ88تے ہیں ت88و ع88ام مس88یحی خی88الات اور بعضاان میں دیکھ ک888ر ح888یران رہ ج888اتے ہیں کہ وہ اوق888ات اپ888نی کت888ابوں کے ٹھی888ک جملے اان ک8و حض88رت محم88د حضرت محمد کی زبان پ88ر ڈالے گ88ئے۔ اورمابع88د مس88لمانوں نے کے اقوال سمجھ کر ہی قبول کرلیا۔ ایسے اقوال نے اسلامی ح88دیثوں میں مس88تقل جگہ حاصل کرلی ہے۔کیونکہ جب حدیثوں کو سلسلہ وار جمع کرنے کا کام شروع ہوا ت88و یہ مس88یحی جملے ح88دیثوں کی ص88ورت اورلاکلام مناس88ب اس88ناد کے س88اتھ ح88دیثوں کی

آاج تک موجود ہیں۔ کتابوں میں قلمبند ہوگئے اور وہاں وہ ہمیں نہ ص888رف اس ام888ر کی ش888ہادت مل888تی ہے کہ بائب888ل کے جملے فیااس کے رس88ولوں کے اق88وال حض88رت محم88د آاگئے اورمس88یح اور الحقیق� ان حدیثوں میں

سے منسوب کئے گ88ئے بلکہ اس ام88ر کی بھی ش88ہادت مل88تی ہے کہ مس88یحی دین کیاا یہ تاثیر مس8لمانوں کے عقی8دے پ8ر بھی ہ88وئی اوراس ط88رح ان کی ش8ریع� پ8ر بھی۔ مثلآان کی ازلی� کے ب88ارے میں ج88وبڑے ب88ڑے مب88احثے دیکھے بغ88یر نہیں رہ س88کتے کہ ق88ر ہوئے جنہ88وں نے اس8لام کی بنی8ادیں ج8ڑ س8ے ہلادیں وہ مس8یحیوں کی تعلیم ازلی اب8دیآان کی ازلی� ک88ا لوگ88اس کی ت88اثیر تھی۔ جیس88اکہ پروفیس88ر بیک88ر ص88احب نے بتای88اکہ ق88راان پ8ر مسئلہ اسلام کی سخ� توحید کے بالکل مغ8ائر تھ8ا۔ لیکن اس ام8ر کی حقیق� نہ کھلی کہ ایسے مسئلہ کو قبول کرلینا درحقیق� یونانی مسیحی زب88ان کی فتح تھی۔ مس88یحی دین کی ت88اثیر ک88ا زوراس س88ے ب88ڑھ ک88ر اورکیاہوس88کتاہے۔اوراس س88ے اس88لام کی

۔ ہم1بنیادی تعلیم کھوکھلی ہوگئی اورمسلمانوں نے اس امر کی حقیق� کو نہ س88مجھاآائے کہ مسیح کی ازلی� کا مسیحی مسئلہ جس سے یہ مس88لمانی تص88ور یہ بھی ذکر کر پی88دا ہ88وا کہ نورحم8د س88اری خلق� س88ے پیش88تر موج88ود تھ88ا خ88ود ت8و حض88رت محم8د نے

کبھی نہیں مانا۔ ہم چن88د مث88الیں اس ام88ر کی توض88یح میں پیش ک88رینگے کہ ان مح88دثوں نےاانہ8وں نے مس8یحیوں کیسے لئے عہدنامے کی عبارتوں ک8و ی8ا مس8یح کے اق8وال ک8و ج8و کی زب8انی س88نا تھ88ا کچھ ادل ب8دل ک88رکے حض88رت محم88د س88ے منس88وب کردی8ا۔یہ بتان88ااان اان کی حقیق� کو چھپانے کے لئے تھیں ی88ا تواب ناممکن ہے کہ یہ لفظی تبدیلیاں کی ناواقفی� کی وجہ سے ۔ لیکن ہمارا خیال یہ ہے کہ جوکوئی ان صفحات کوراس88تی سے پڑھے گا وہ یہ تومان لیگا کہ ایسا ادل بدل کی88ا گی88ا۔ بخ88وف ط88وال� ہم ع88ربی کیاان ک8ا ٹھی8ک ح8والہ دی8دیں اان ک8ا ت8رجمہ ہی پیش ک8رینگے۔ البتہ عب8ارت ک8و چھ88وڑ ک8ر

گے۔

1 Becker- Christianity and Islam

Page 35: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

حدیثوں کے مجموعے بنام ج88امع الص88غیر میں م88ذکور ہے کہ حض88رت محم88دآاس8مان پ8ر ہے وہ تم پ8ر رحم ک8رے "۔2نے کہا" اس پر رحم کر جوزمین پر ہے ت8اکہ ج8و

اگر اس کا مسیح کے ان الفاظ سے مقابلہ کی8ا ج8ائے کہ" مب8ارک ہیں رحم دل کی8ونکہآاس88مانی اان کے قص88ور مع88اف ک88رو توتمہ88ارا آادمیوں کو اان پر رحم کیا جائے گا"۔ اگرتم

(۔ ت8و معل8وم ہوج8ائے گ8ا کہ یہ جملہ۱۴: ۶۔ ۷: ۵باپ تمہیں مع8اف ک8رے گ8ا")م8تی پہاڑی وعظ سے لیا گیا۔

حضرت محمد کا ایک اورمشہور ق88ول یہ ہے " اس کی قس8م جس کے ہ8اتھ میں میری جان ہے تم میں سے کوئی ایمان نہ لائے گ8ا جب ت8ک کہ وہ مجھ ک8و اپ8نے باپ یا اپنے بیٹے سے زیادہ محبوب نہ رکھے گا۔ " مس88یح نے ش88اگردی کی جوش88رائطااسی کی نقل ہے" جو کوئی باپ یا م88اں ک88و مجھ س88ے زي88ادہ پی88ار کرت88اہے وہ بتائیں یہ میرے لائق نہیں۔ اورجوکوئی اپنے بیٹے یا بیٹی کو مجھ سے زیادہ پیار کرت88اہے وہ م88یرے

(۔۳۷: ۱۰لائق نہیں" )متی اا وہی ہیں ج8و مس8یح نے توم8ا ک88و پھر مفصلہ ذیل حدی جو الف88اظ ہیں تقریب88ااس امردوں میں س8ے جی اٹھ88نے کے بع8د کہے تھے۔ انجیل میں بیان ہے کہ مسیح کے کے ایک شاگرد توما نامی نے اپنے ہم شاگردوں کی واحد شہادت پر اس واقعہ پر ایمانااس نے یہ کہ88ا کہ لانے س8ے انک8ار کی88ا کہ مس8یح فی الحقیق� جی اٹھ88ا۔ بی88ان ہے کہ آانکھوں سے نہ دیکھ لوں گ88ا میں ایم88ان نہ لاؤں گ88ا۔ جب تک میں اپنے استاد کو اپنی ااس سے یوں متکلم ہوا"۔ اے توما تودیکھ ک8ر آایا تو ااس کے سامنے بعد ازاں جب مسیح مجھ پر ایمان لایا۔ مبارک ہیں وہ جنہوں نے نہیں نہ دیکھ88ا پھ88ربھی ایم8ان لائے")یوحن88ا

(۔ ایم8ان کے ل88ئے ایس8ی زبردس�8 ت8رغیب کی ض88رورت تھی جب کہ حض88رت۲۹: ۲۰ محمد نے وفات پائی اورعرب کے متصل کے ملک مفت88وح ہوگ88ئے اورہ88زاروں دائ88رہ اس88لام

۳۳ جامع الصغیر جلد اول صفحہ 2

میں داخ88ل ہ88ونے لگے۔ اس ل88ئے مس8یح کے الف88اظ ک88و ای88ک ح88دی کی ص8ورت دی۔ اورحضرت محمد سے منسوب کی" جس نے مجھے دیکھا اور ایمان لایا وہ ای88ک دفعہ

"۔2برک� پاتاہے لیکن جومجھے دیکھے بغیر ایمان لاتاہے وہ ہف� چند برک� پاتاہے پہ88اڑی وع88ظ کی گ88ونج ان الف88اظ میں بھی پ88ائی ج88اتی ہے کہ جوحض88رت محم88د س88ے منس88وب ہیں" تم میں س88ے ک88وئی ایم88ان نہ لائے گ88ا جب ت88ک کہ وہ اپ88نے

۔ بائب88ل میں مس8یح کے3بھ88ائی ک88و ایس8ا ہی پی88ار نہیں کرت88ا جیس88اکہ اپ8نے ت8ئیں کرت88اہے الف88اظ ی88وں ہیں جن ک88و یہ88اں کچھ ب88دلا ہے" پس ج88و کچھ تم چ88اہتے ہ88و کہ ل88وگ

اان کے س88اتھ ک8رو")م88تی (۔ لیکن ایس88ی تعلیم۱۲: ۷تمہارے ساتھ ک88ریں وہی تم بھی اسلام کی عام روح کے ایسے مغائر تھی کہ مشہور شارح الن8واوی ک8و ان کی یہ تفس8یر

کرنی پڑی کہ اس حدی کا صرف یہ مطلب تھا: حتی یحب لاخیہ فی الاسلامہ مثل مایحب النفسہ " جب تک تم اسلام میں

"۔4اپنے بھائی کو اپنے جیسا پیار نہ کرو" بخاری میں ایک عجیب قصہ پایا جاتاہے اورابن عمر سے مروی ہے یہ شخصاا من88اظرہ کی خ88اطر مس88یح کی ای88ک تمثی88ل اا تبع تابعین میں س88ے تھ88ا جس نے غالب88 غالب

ی "کی تش888ریح کی۔ وہ تمثی888ل یہ تھی : ہکیونک "آسمان کی بادشا ہہاس گھ!ر ک مال!ک کی مانن!د ج!و س!ویر نکال ت!اک ے ہے ےےاپن تاکستان میں مزدور لگائ اور اس ن مزدوروں ے۔ ےیں اپ!!ن تاکس!!تان میں را ک!!ر ان ےس ای!!ک دین!!ا روز ٹھ ہ ہ ے

ر دن چڑھ ک ق!!ریب نک!!ل ک!!ر اس ن ےبھیج دیا پھر پ ہ ے ہ ۔ےاوروں کو ب!ازار میں بیک!ار کھ!ڑ دیکھ!ا اور ان س ۔ ے

ا تم بھی تاکستان میں چل جاؤ جو واجب تم کو ہےک ۔ ے ہر اور پھ!!!ر اس ن دوپ ہ888888دوں گ!!!ا پس و چل گ!!!ئ ے ۔ ے ے ہ ۔

۔۴۷ الجامع الصغیر جلد دوم ۔صفحہ 2۔۲۵ متن العربین النوادیہ نمبر 3۔۴۳۹ النواوی فی شرح صحیح مسلم ۔ جلد اول صفحہ 4

Page 36: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ی کی!!ا اور ک!!وئی قریب نکل ک!!ر ویس!!ا ر ک ۔تیسر پ ہ ے ہ ےےایک گھنٹ دن ر پھر نکل کر اوروں کو کھڑ پای!!ا اور ہے ہاں تمام دن بیکار کھ!!ڑ ر ؟ ) ا تم کیوں ی ہےان س ک ے ہ ہ ے

م ک!!و۷ ا اس لئ ک کس!!ی ن وں ن اس س ک ہ( ان ے ہ ے ہ ے ے ہا تم بھی اس ن ان س ک یں لگای!!ا ہ88888م!!زدوری پ!!ر ن ے ے ۔ ہ

وئی تو تاکس!!تان ک جب شام ےتاکستان میں چل جاؤ ہ ۔ ےا م!!زدوروں ک!!و بال ؤ اور ہ888مالک ن اپن کارن!!د س ک ے ے ے ے

ل!!وں ت!!ک ان کی م!!زدوری د ےپچھل!!وں س ل ک!!ر پ ہ ے ےےدو جب و آئ جو گھنٹ بھر دن ر لگائ گئ تھ تو ے ے ہے ہ ے ہ ۔وں ل مزدور آئ تو ان ہان کو ایک ایک دینار مال جب پ ے ے ہ ۔م کو زیاد مل گا اور ان کو بھی ایک ےن ی سمجھا ک ہ ہ ہ ہ ےہہی ایک دینار مال جب مال تو گھ!!ر ک مال!!ک س ی ک ہ ے ے ۔ ہی گھنٹ ہکر شکایت کرن لگ ک ان پچھلوں ن ایک ہ ے ۔ ہ ے ےوں مار براب!!ر کردی!!ا جن ہ888کام کیا اور آپ ن ان کو ے ہ ے ہےی ۔ن دن بھر ک!ا ب!وجھ اٹھای!ا اور س!!خت دھ!وپ س ہ ےار ا می!!اں میں تم ےاس ن ج!!واب د ک!!ر ان س ک ہ ہ ے ے ے

ارا مجھ س ای!!ک کی!!ا تم یں کرت!!ا ےساتھ ب انص!!افی ن ہ ۔ ہ ےارا اٹھ!!الو اور چل ج!!اؤ را تھا؟ جو تم یں ٹھ ۔دینار ن ے ہے ہ ہ ہوں اس پچھل کو یں دیتا ےمیری مرضی ی ک جتنا تم ہ ہ ہ ہے ہ

یں ک اپن م!!ال س ی دوں کیا مجھ روا ن ےبھی اتنا ے ہ ہ ے ۔ ہوں وں سو کروں؟ یا تم اس ل!!ئ ک میں نی!!ک ہ888جو چا ہ ے ہ

و؟ ہبر ی نظر س دیکھت ے ۔(۱۵ےس ۱باب ۲۰)متی ےل ہ8888ح!!دیث میں اس ک!!ومروڑ ک!!ر ی!!وں بنادی!!ا"اہےتوریت کو توریت دی گئی اور و محنت کرت ر ح!!تی ے ہوگ!!ئ اورانک!!و ای!!ک ای!!ک ر ک وقت و کم!!زور ےک دوپ ہ ہ ے ہ ہوں ل انجیل کو انجیل دی گئی اوران ہدینار دیا گیا پھر ا ہ ۔ےن نماز عصر تک محنت کی اور پھر و تھک گئ اوران ہ ےم رایک کو ایک ایک دیناردیا گیا اس ک بعد ہمیں س ے ۔ ہ ےم ن غروب آفتاب ت!!ک محنت کی ےکو قرآن دیا گیا اور ہ

رایک کو دودودینار دیئ گئ اس ل!!ئ م میں س ےاور ے۔ ے ہ ے ہمار خداون!!د ت!!ون ا ا ود اور انصاری ن ی ک ل ی ےا ے ہ ے ۔ ہ ہ ے ہ ہ

م کو ص!!رف رایک کو دودودینار دئی اور ہان میں س ے ہ ےوں ن ان س زی!!اد محنت کی ۔ایک ایک دین!!ار دی!!ا جن ہ ے ے ہ

اری اجرت ک بار ےخدا تعالی ن فرمایاکیا میں ن تم ے ہ ے ےوں ن ےمیں تم س کسی طرح کی ب انصافی کی؟ ان ہ ے ے

یں تب اس ن فرمای!!ا ی م!!یرا فض!!ل جس اک ک ن ہےک ہ ے ۔ ہ ہ ہ ہوں وں دیتا تا ہکو میں چا ہ ۔"1ہ

ےمسیح ن جوالفاظ ایک دفع برائ نام ایمان ک ے ہ ےی ک ط!!ورپر فرم!!ائ تھ و بخ!!اری میں ہخالف آگ!!ا ے ے ے ہاڑی وعظ میں و الف!!اظ ی!!وں یں انجیل میں پ ہمندرج ہ ۔ ہیں ان ت ہیں: " جومجھ س ا خداوند ا خداون!!د ک ے ہ ے ے ے ہوگ!!ا ت میں داخل ن رایک آسمان کی بادشا ہمیں س ہ ہ ہ ےی جوم!!!یر آس!!!مانی ب!!!اپ کی مرض!!!ی پ!!!ر ےمگ!!!رو ہ

")متی ے( مس!!یح ک ان الف!!اظ ک!!و اح!!ادیث۲۱: ۷ہےچلتا" روز انی ک طورپر بیان کی!!ا نسی انگیز ک ہےمیں ایک ے ہ ہ ے۔قیامت کوایک ش!!خص ک!!و الک!!ر آگ میں ڈالیں گ اور

ےاس کی انتڑی!!!!!!!اں آگ میں پ!!!!!!!ڑیں گی اور جیسہگ!!دھاچکی ک گردگھومت!!ا اس!!ی ط!!رح و گھوم!!تی ہے ے

وں گ الی!!ان دوزخ اس ک گردجم!!ع ےپھریں گی پھر ا ہ ے ہ ۔؟کی!!ا ت!!یری ی یں گ ا فالں تیرا ی حال کی!!وں ہاورک ہے ہ ے ے۔ ہی س من!!ع ےعادت تھی ک توامر کا حکم دیت!!ا تھ!!ا اور ن ہ ہہکرتا تھا لیکن خود اس پر عمل ن کرتا تھا و ک گ!!ا ک ہے ہ ۔ ہ ہمیں امر کا توحکم دیتا تھالیکن خود اس پر ن چلت!!ا تھ!!ای س تومن!!ع کرت!!ا تھ!!الیکن خ!!ود اس ک!!و کرت!!ا ےمیں ن ہ

۔"2تھاےایک دوسر موقع پر بھی مسیح ک الفاظ کو ے ےےحض!!رت محم!!د س منس!!وب ک!!رن کی کوش!!ش کی ے

ےگ!!ئی یع!!نی جن الف!!اظ میں س!!یدنا مس!!یح ن اپ!!ن ے ۔ ۔حواریوں کو دعا سکھائی تھی اورجو آج ت!!ک دنی!!ا بھ!!ریں و کچھ بگ!!اڑ ک!!ر ہمیں مس!!یحی اس!!تعمال ک!!رت ہ ےجودع!!ا س!!یدنا ۔حضرت محمد س منسوب کردی گئی ےم!!!!ار ب!!!!اپ " ا ےمس!!!!یح ن س!!!!کھائی تھی و ی ہ ے ہے ہ ہ ےت ہتوجوآسمان پر تیرا نام پاک ماناجائ تیری بادشا ے ہے۔

۔۳۶، ۳۵ زبدہ البخاری صفحہ 1۱۵۷ زبدتہ البخاری ۔ صفحہ 2

Page 37: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

وتی زمین پ!!ر ہےآئ جیس ت!!یری مرض!!ی آس!!مان پ!!ر ہ ے ےمیں اور جس ط!!!رح م!!اری روز کی روٹی آج و ہبھی ہ ہ

م!!ار ےم ن اپن قرضدار وں کو معاف کی!!ا ت!!وبھی ہ ہے ے ے ہمیں آزم!!ائش میں ن ال بلک میں معاف ک!!ر اور ہقرض ہ ہ ہمیش ی ق!!درت اورجالل ہبرائی س بچا کیونک بادش!!ا ہ ہ ہ ۔ ے

")متی ی ہےتیرا ۔( مابع!!د ح!!دیث نویس!!وں۱۳ےس ۹: ۶ہےن جب اس دعا ک!و حض!رت محم!د س منس!وب کی!!ا ےم!!ار خداون!!د وں ن ی!!وں اس ک!!و پیش کی!!ا" ا ےتوان ہ ے ے ہے۔خدا تو جوآسمان میں تیرا نام پاک مانا جائ ت!!یری ہے۔

م!!ار مار قرض اور ی آسمان وزمین میں ےبادشا ہ ے ہ ہے۔ ہمیں بخش د تونیکی کا خداوند اپ!!نی رحمت ہے۔گنا ے۔ ہ ہہنازل کر اوراپنی شفا س اس دکھ پر شفا نازل کرتاک ے

و ۔"1ہاس کو شفا حاصل ور قول ک!!و حض!!رت ہمسیح ک ایک دوسر مش ے ےےمحمد س ان الفاظ میں منسوب کیا" ایس شخصوں ے

وں ایس!!ا جیس ل ن ےک!!و علم س!!کھانا ج!!واس ک ا ہے ہ ہ ہ ےنانا ر اورس!!ونا پ ہسوروں کی گ!!ردن میں م!!وتی ج!!وا "2ہ

وتی " پاک ہےمسیح ک ان الفاظ کی ی تشریح معلوم ہ ہ ےہچیز کتوں ک!و ن دو اوراپ!ن م!وتی س!وروں ک آگ ن ے ے ے ۔ ہ

۔(۶: ۷ڈالو")متی دنام کا لفظ ب لفظ اقتباس بھی اح!!ادیث ہنئ ع ہ ہ ے

ےمیں آیا اورو بھی اسناد ک ساتھ حضرت محمد س ے ہ ہے" خ!!دا تع!!الی ن فرمای!!ا ک میں ن اپ!!ن ےمنس!!وب ے ہ ے ہے

یں جو ن آنکھوں ہخادموں ک لئ ایسی چیزیں تیارکی ہ ے ےےن دیکھیں اورن ک!!انوں ن س!!!نیں اورن انس!!ان ک دل ہ ہ ہ ے

ہ" ن!!!اظرین خ!!!ود اس ح!!!دیث ک!!!ا مق!!!ابل3میں آئیںے س ک!!ریں " )جوچ!!یزیں ن آنکھ!!وں ن۹: ۲کرنتھیوں ۱ ہ ے

ہدیکھیں ن ک!!انوں ن س!!نیں ن آدمی ک دل میں آئیں و ۔ ے ہ ہ ہ

۔ مشکوات المصابیح ۔ کتاب الجنائز۔۱۰۱ ابوداؤد ۔ جلد اول صفحہ 1 مشکوات المصابیح کتاب علم 2 مشکوات المصابیح ۔ باب صفاف الجنتہ 3

ےس!ب خ!دا ن اپ!ن محبت رکھ!ن وال!وں ک ل!ئ تی!ار ے ے ے ے۔کردیں"(توجان لیں گ ک اس حدیث کا منبع کیا تھا ہ ے

ےانجیل کا ایک اورجمل مابع!!د ک مس!!لمانوں ک!!و ہ اانہوں نے حسب دستور حضرت محم88د س88ے منس88وب کی88اےپسند آیا اورجس

یہ ہے جس میں قدیم بزرگوں ک8ا بی88ان ہے" اور اق88رار کی88اکہ ہم زمین پ88ر پردیس88ی اورمس88افر ( حدی میں اس ک88و کچھ ب88دل ک88ر ی88وں بی88ان کی88ا" اس زمین پ88ر۱۳: ۱۱ہیں")عبرانی

" ۔4ایسے رہو جیسے کہ پردیسی اورمسافر ہو خیرات کے متعل88ق پہ88اڑی وع88ظ میں مس88یح کی ج88و تعلیم من88درج ہے وہ ی88وںااسے تیرا بایاں ہ88اتھ نہ ج88انے" آائی ہے۔" جب تو خیرات کرے تو جوتیرا دہنا ہاتھ کرتاہے

آادمی خ88دا۳: ۶)متی (۔ اسے حضرت محمد کی ایک حدی میں یوں ذکر کیاکہ ج88وااس کو پیار کرتاہے وہ ایسا ہے کہ " داہنے ہاتھ س88ے وہ خ88یرات کرت88اہے اورب88ائیں ہ88اتھ س

"۔احیاء العلوم میں یہ ح8دی ی88وں م88ذکور ہے" جوش88خص خ8یرات دیت88اہے5کو چھپاتا ہے6اوراسےچھپاتا ہے کہ اس کا بایاں ہاتھ نہیں جانتا جواس کا داہنا ہاتھ کرتاہے

پہاڑی وع88ظ میں نم88ک کی ت88اثیر بت88ائی گ88ئی کہ وہ دوس88ری اش88یاء کوس88ڑنے سے بچاتاہے اورمسیح کے وہ الفاظ یہ ہیں" تم زمین کے نمک ہولیکن اگرنم8ک ک8ا م8زہ جاتا رہے تووہ کس چیز سے نمکین کیا جائے گا ۔ پھر وہ کسی ک88ام ک88ا نہیں س88وااس

آادمی88وں کے پ88اؤں کے نیچے رون88دا ج88ائے")م88تی ،۱۳: ۵کے کہ ب88اہر پھینک88ا ج88ائے اور (۔ ان محدثوں نے خیال کیاکہ اگر مس88یحی ل88وگ زمین کے نم88ک تھے توکتن88ا زی88ادہ۱۴

اا ایک ح88دی اخ88تراع ک88رلی گ88ئی اورحض88رت محم88د س88ے مسلمان ہوں گے اس لئے فوراام� منسوب کردی اور وہ گویا اپنے ش88اگردوں ک88و یہ کہہ رہے ہیں " م88یرے رفی88ق م88یری

۔ ۲۶۶ زبدہ البخاری صفحہ 4 مشکوات المصابیح ۔ کتاب الزکرہ 5۱۴۷ احیاء العلوم ۔ جلد دوم صفحہ 6

Page 38: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

میں ایسے ہیں جیس کھانے میں نمک کیونکہ نم8ک کے بغ88یر کھان8ا کھ8انے کے لائ88ق"۔1نہیں ہوتا

ااس888ی میں ہم جی888تے ن888ئے عہ888دنامہ میں خ888دا کی نس888ب� یہ لکھ888ا ہے کہ" ( یہ بھی ایک حدی بن گئی اور ان الفاظ۲۸: ۱۷اورچلتے پھرتے اورموجود ہیں)اعمال

میں پائی ج88اتی ہے"خ88دا کے ایس88ے خ88ادم ہیں ج88و خ88دا میں کھ88اتے اورخ88دا میں پی88تے"۔2اورخدا میں چلتے ہیں

اان الفاظ کو کچھ بدلاہے" اس زمانے اس حدی میں بھی سیدنا مسیح کے اان لڑک88وں کی مانن88د ہیں ج88و ب88ازاروں میں کے لوگ88وں ک88و میں کس س88ے تش88بیہ دوں وہ بیٹھے ہ88وئے اپ8نے س8اتھیوں ک8و پک8ارکرکہتے ہیں کہ ہم نے تمہ8ارے ل8ئے بانس8لی بج88ائی

(۔ اوریہ۱۷، ۱۶: ۱۱اورتم نہ ن88اچے۔ ہم نے م88اتم کی88ا اورتم نے چھ88اتی نہ پی88ٹی ")م88تی بیان ہے کہ سیدنا مسیح پر یہ الفاظ ن88ازل ہ88وئے " ہم نے تم میں تمن88ا پی88دا کی لیکن تم

۔3نے تمنا نہ کی اورہم نے تمہارے لئے ماتم کیا لیکن تم نہ روئے مسیح نے اونٹ کی ایک تشبیہ دی کہ وہ سوئی کے ن88اکے میں س88ے کیس88ےآاس88ان ہے کہ گذرس88کتا ہے" اونٹ ک88ا س88وئی کے ن88اکے میں س88ے نک88ل جان88ا اس س88ے

اا حض8رت محم8د۲۵: ۱۰دول� مند خدا کی بادش8اہ� میں داخ8ل ہ8و" )م8رقس (۔ غالب8اانہ8وں نے بص8ورت الہ8ام ان ک8و بی8ان نے یہ الفاظ مس8یحیوں س8ے س8نے ہ88وں گے۔ لیکن اان س8ے کن8ارہ کیا" فی الحقیق� جنہوں نے ہمارے نشانوں کو جھٹلای8ا اور فخ88ر ک8رکے اان پ88ر نہ کھلیں گے نہ وہ بہش�88 میں داخ88ل ہ88ونگے آاس88مان کے دورازے کش88ی کی

آای� کی تفس88یر4ح88تی کہ اونٹ س88وئی کے ن88اکے میں س88ے نہ گزرج88ائے آان کی اس " ق88ر

1 Hadith & New Testament p.30 )Goldziher( ۔۵۲الفشانی صفحہ 2۲۹۷ العقد الفرید جلداول صفحہ 3آای� 4 ۔ ۲۹ سورہ الاعراف

میں مفس88روں نے بہ� خی88ال دوڑائے اوروہ س88ب بص88ورت ح88دی حض88رت محم88د س88ےاان سے منسوب ہے" فی الحقیق� جب کافر نوکر اس دنی88ا منسوب ہیں۔ چنانچہ یہ قول سے رحل� کرنے پر ہو اوراس کی روح پرواز کرنے ک88و ت88و س88یاہ ف88ام فرش88تے اس پ88ر ن88ازلامردے س88ے ح88تی المق88دور دوبیٹھ88تے اان کے ہاتھ میں ٹاٹ کے کپڑے اور وہ ہوتے ہیں اورآان ک88ر یہ کہت88اہے ااس کے س88رہانے بیٹھے وہ آات88اہے ت88اکہ ہیں۔ اس کے بعد ملک الم8وت آا۔ رس8ول خ8دا نے کہ88ا تب اس ک8افر کے اے ناپاک روح خدا کے غضب کےلئے ب8اہر ااس88ے قبض کرلیت88اہے۔ جیس88ے بھیگے بدن میں روح تلملاتی ہے۔پھر ایک مل88ک الم88وت اون سے گ8رم پ8انی نکلت88اہے اورنچ88وڑتے وق� کچھ پ8انی اس میں رہ جات8اہے ۔ ی8وں ک88افرااس کی رگ88وں میں س88ے نکلاتے ہیں۔پھ88ر مل88ک الم88وت ا کی روح کو زوروزبردستی سے ااس کے س کافر کی روح کو لے کر ای88ک لمحہ بھ88ر بھی اس کے پ88اس اس کے پ88اس ااس روح میں س888خ� ااس888ے ٹ888اٹ میں لیپٹ888تے ہیں اور پ888اس رہ888نے نہیں دی888تے لیکن وہ ااس بدبونکلتی ہے ۔جیسے کسی زمین پر پڑی سڑی لاش س88ے نکل88تی ہے ۔ پھ88ر فرش88تے ک88و اوپ88ر کی ط88رف لے ج88اتےاور جس گ88روہ فرش88تگان کے پ88اس س88ے گ88ذرتے ہیں ت88ووہااس پوچھتے ہیں ۔ یہ کس کی گندی روح ہے؟ وہ یہ ج8واب دی8تے ہیں ج8واس دنی88ا میں آاس88مان ت88ک ج88اپہنچتے ہیں اور دروازہ ااس ک88و لے ک88ر وہ زی88رین ہی کہ ک88و ملے تھے ح88ت کھولنے کے لئے کہ8تے ہیں۔لیکن وہ کھ8ولانہیں جات8ا ۔ تب رس8ول نے یہ مکاش8فہ بی8انآاس88مان کے دروازے کھ88ولے نہ ج88ائیں گے اورنہ کبھی وہ بہش�88 میں اان کے ل88ئے کیا"

" ایس88ے5داخ88ل ہ88وں گے جب ت88ک کہ اونٹ س88وئی کے ن88اکے میں س88ے نہ گ88ذر ج88ائے ہنسی خیز اورخلاف سائنس بیان کی زیادہ تشریح کی ض88رورت نہیں ۔ ک88وئی ذی ہ88وش مسلمان یہ نہ مانے گاکہ انسان ک88ا روح88انی حص88ہ ج88و روح کہلات88اہے کس88ی ط88رح کی خوشبو یابدبورکھتاہے۔ یہ ساری حدی اس امر کی مثال ہے کہ نادان اورلاپراوہ اش88خاص

آای� 5 ۳۹ سورہ الاعراف

Page 39: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

اان ک88و حض88رت اان کو مقب88ول ع88ام بن88انے کی خ88اطر نے ایسی حدیثیں اختراع کرلیں اورمحمد سے منسوب کیا۔

اان کے پ88اس ج88اکر یہ انجیل میں یہ لکھا ہے کہ مس88یح کے ای88ک ش88اگرد نے ااس88ے مع88اف ک88روں؟ کہ88ا " اے م88ولا اگرم88یرا بھ88ائی گن88اہ کرت88ا رہے ت88ومیں کت88نی دفعہ ااس س88ے کہ88ا۔ میں تجھ س88ے یہ نہیں کہت88ا کہ کیاس88ات دفعہ ت88ک س88یدنا مس88یح نے

(۔ اس واقعہ ک88و۲۲، ۲۱: ۱۸س88ات دفعہ بلکہ س88ات دفعہ کے س88تر گ88نے ت88ک")م88تی مسلمانوں نے حضرت محمد سے منسوب کرکے یوں بیان کیا " ایک شخص نے رس88ولآاک8ر کہ8ا۔ " اے رس8ول خ8دا کت8نی دفعہ میں اپ8نے خ8ادم کے قص8وروں ک8و مع8اف س8ے آانحض88رت نے پھ88ر کچھ ج88واب نہ آادمی نے پھر پوچھ88ا لیکن ااس کروں" وہ چپ رہے ۔ اانہوں نے کہ88ا تواپ88نے خ88ادم ک88و ہ88رروز س88تر ااس نے تیسری دفعہ پوچھا تو دیا۔ لیکن جب

۔1دفعہ معاف کیا کرآاخ8ری آای8اہے جب مس8یح نے ااس م8وقعہ پ8ر بائب8ل میں عملی مہرب8انی ک8ا بی8ان ااس کے ک88اموں کے عدال� کا نقشہ کھینچا اوربتای88ا کہ وہ منص88ف ہوگ88ا۔ اورہرای88ک ک88و

مطابق بدلہ دے گا ۔ مسیح کے الفاظ یہ ہیں: ےجب ابن آدم اپنی عظمت میں آئ گا اور سب"8

ےفرشت اس ک ساتھ آئیں گ تب و اپ!!نی ب!!زرگی ک ہ ے ے ےےتخت پ!!ر بیٹھ گ!!ا اور س!!ب ق!!ومیں اس ک س!!امن ے ۔ ے

ےجمع کی ج!!ائیں گی اور و ای!!ک ک!!و دوس!!ر س ج!!دا ے ہا بھ!!یڑوں ک!!و بکری!!وں س ج!!دا ےکر گ!!ا جیس چروا ہ ے ےن او ربکریوں کو بائيں ےکرتا اور بھیڑوں کو اپن د ہ ے ۔ ہےنی طرف والوں ہکھڑا کر گا اس وقت بادشا اپن د ے ہ ۔ ےےس ک گ!!ا آؤ م!!یر پروردگ!!ار ک مب!!ارک لوگ!!و ج!!و ے ہے ے

ار ل!!ئ تی!!ار کی گ!!ئی ی بنائی ع!!الم س تم ہےبادشا ے ے ہ ے ہکی!!ونک میں بھوک!!ا تھ!!ا ، تم ن ےاس میراث میں ل لو ہ ۔ ے ے

مشکوات المصابیح کتاب النکاح 1

ےمجھ کھاناکھالی!!ا ، میں پیاس!!ا تھ!!ا تم ن مجھ پ!!انی ے ےےپالیا، میں پردیسی تھا، تم ن مجھ اپن گھر میں اتارا ے ے

نای!!ا ، بیم!!ار تھ!!ا تم ن ے ننگ!!ا تھ!!ا تم ن مجھ ک!!پڑا پ ہ ے ے ۔ےمیری خبر لی ، قیدمیں تھا ، تم م!!یر پ!!اس آئ ، تب ےم ن کب یں ا م!!وال ےدیانت!!دار ج!!واب میں اس س ک ہ ے ہ ے آپ کو بھوکا دیکھ کر کھانا کھالیا، پیاسا دیکھ کر پانیم ن کب آپ ک!!و پردیس!ی دیکھ ک!ر گھ!ر میں ےپالی!!ا؟ ہم کب آپ کو بیم!!ار نایا؟ ہاتارا ؟ یا ننگا دیکھ کر کپڑا پ ہ

ےدیکھ کر آپ ک پاس آئ ؟ بادشا جواب میں ان س ہ ے ےوں جب تم ن م!!یر ت!!ا ےفرمائ گا میں تم س سچ ک ے ہ ہ ے ے

س!!اتھ ےان سب س چھوٹ بھائیوں میں س کس!!ی ک ے ے ےی ساتھ کیا پھر و بائیں طرف ہی سلوک کیا تو میر ۔ ہ ے ہےوال!!وں س ک گ!!ا ا ملعون!!و م!!یر س!!امن س اس ے ے ے ہے ے

ےمیش کی آگ میں چل ج!!!اؤ ج!!!و ابلیس اور اس ک ے ہ ہہفرشتوں ک لئ تیار کی گئی کیونک میں بھوکا تھا، ہے۔ ے ےہتم ن مجھ کھان کھالیا،پیاسا تھا، تم ن مجھ پانی ن ے ے ہ ے ےہپالیا پردیسی تھا تم ن مجھ گھر میں ن ات!!ارا ، ننگ!!ا ے ے ۔نایا ، بیمار اور قید میں تھا ، ہتھا، تم ن مجھ کپڑا ن پ ہ ے ےیں ہتم ن م!!یری خ!!بر ن لی، تب و بھی ج!!واب میں ک ہ ہ ےم ن کب آپ ک!!و بھوک!!ا ی!!ا پیاس!!ا ی!!ا ےگ ا م!!وال ! ہ ے ے پردیسی یا ننگا ی!!ا بیم!!ار ی!!ا قی!!د میں دیکھ ک!!ر آپ کیہخ!!دمت ن کی ؟ اس وقت و ان س فرم!!ائ گ!!ا ی ے ے ہ ہوں ک جب تم ن ان س!!ب س ت!!ا ےمیں تم س س!!چ ک ے ہ ہ ہ ے

ہچھوٹوں میں س کسی ک س!!اتھ ی س!!لوک ن کی!!ا ت!!و ہ ے ےہمیر ساتھ ن کیا؟ ۔(۴۵ےس ۳۱: ۲۵)متی ے

ا گی!!ا اس میں خ!!اص ہ8888اس ب!!اب میں ج!!وکچھ کےجمل کو کچھ بدل ک!!ر مس!!لمانوں ن حض!!رت محم!!د ےہےس منسوب کردیا ی حدیث مش!!کوات میں من!!درج ہ ۔ ے

اں ی قص ریر ن اس کی روایت کی و ہاور اب!!!!!!!و ہ ہ ہے۔ ے ہ ہ" سچ مچ روز قیامت میں خدا ی فرمائ گا ا بنی ےآیا ے ہ ہےہآدم میں بیم!!ار تھ!!ا اورتم ن بیم!!ار پرس!!ی ن کی اور ے ۔م ت!!یری م!!ار حاف!!ظ ہبنی آدم ی ج!!واب دیں گ ا ے ہ ے ۔ ے ہہبیمار پرسی کیس کرت توتورب العالمین اورخدا ی ہے ے ے

Page 40: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

یں ک میر خادموں میں یں معلوم ن ےک گا ا لوگو تم ہ ہ ہ ے ہےےس فالں ش!!خص بیم!!ار تھ!!ا اورتم ن اس کی بیم!!ار ےیں معلوم ن تھا ک اگ!!ر تم اس کی ہپرسی ن کی کیا تم ہ ہ ۔ ہوت تومجھ پات ؟ اور خ!!دا ےبیمار پرسی ک لئ گئ ے ے ہ ے ے ے

ےروز قیامت میں فرمائ گا ا بنی آدم میں ن تم س ے ے ے۔کھانا مانگ!!ا اورتم ن مجھ ن دی!!ا اورب!!نی آدم ج!!واب ہ ے ےم کیس کھانادیت توتوعالموں ک!!ا مار رب ےدینگ ا ے ہ ے ہ ےیں ک یں معل!!وم ن ہپروردگ!!ار اورخ!!دای ک گ!!ا کی!!ا تم ہ ہ ہے ہ ہےےمیر خادموں میں س فالں ش!!خص ن تم س کھان!!ا ے ے ے

یں ج!!انت تھ کیا تم ن ےمانگا اور تم ن اس کھانا ن دیا ے ہ ۔ ہ ے ےےک اگرتم اس کو کھانا دیت توتم ک!!و م!!یر س!!اتھ اج!!ر ے ہےملتا؟ اورخدا روز قیامت میں فرمائ گ!!ا ا ب!!نی آدم ۔ ے۔میں ن تم س پانی مانگا اور تم ن مجھ پانی ن دیا ہ ے ے ے ےم کیس تھ پ!!انی دی!!ت م!!ار یں گ ا رب ےو ک ے ے ہ ے ہ ے ے۔ ہ ہ

ےتوتورب العالمین خدا جواب د گ!!ا م!!یر خ!!ادموں ے ہے۔ےمیں س فالں شخص ن تم س پانی مانگا تھا اور تم ے ے

یں معلوم ن تھا اگرتم اس دیت ےن اس ن دیا کیا تم ے ۔ ہ ہ ۔ ہ ے ےےتوتم میر ساتھ اس پات ے ۔1ے

بائب88ل مق88دس کی تعلیم ک88و اس ط88رح س88ے اخ88ذکرکے اس88لامی ح88دی کے طورپر پیش کرنا صاف ظاہر ہے اورکسی مزید تشریح کی ضرورت نہیں۔ غور س8ے پڑھ8نے والے کو معلوم ہوجائے گا کہ جب اس حدی نے موجودہ صورت پکڑی ت88وعلم دین اپن88ا کام کررہا تھا۔ یہ88اں مس88یح کی جگہ دنی88ا ک88ا منص88ف اس8لامی خ88دا ہے اوراس ح88دی

میں اعمال کے ذریعہ نجات پانے پر بہ� زوردیا گیا ہے۔ اس باب کو ختم کرنے س8ے پیش88تر ای8ک دواور اقتب88اس ک88افی ہ88وں گے انجی88لآای88اہے۔ اس میں ای88ک خ88اص ب88ات یہ ہے کہ مس88یح نے میں مسیح کی موت کا جوبی88ان اپنے قاتلوں کے لئے دعا مانگی " اے باپ !انہیں معاف کر کیونکہ یہ نہیں ج88انتے کہ

(۔ اس واقعہ ک88وبھی ح88دی کی ص88ورت میں ب88دل ک88ر۴۳ ۲۳کی88ا ک88رتے ہیں " )لوق88ا

مشکوات المصابیح ۔ کتاب الجنائز۔ 1

ااسے اام� نے حضرت محمد کے ذمہ لگایا۔ اور گویا وہ یہ کہہ رہاہے " کسی نبی کی ااس نے یہ کہ88ا۔" اے مار زخمی کردیا اورجب وہ اپنے چہرے سے خون پونچ رہ8ا تھ8ا ت8و

"۔2میرے خدا میرے لوگوں کو معاف کرکیونکہ وہ نہیں جانتے سیدنا مسیح نے گتسمنی کےباغ میں جودعا مانگی جب وہ اپ88نی م88وت کے

ئبل مقدس کے س8ب پڑھ8نے وال88وں ک88و معل8وم ہے۔ انجی8لبارے میں سوچ رہے تھے وہ با میں وہ یوں مرقوم ہے " اے باپ اگرتوچاہے تویہ پیالہ مجھ س88ے ہٹ88الے ت88اہم م88یری مرض88ی

(۔ اس موثر قصے کا جوہنسی خیز بیان ح88دی۴۲: ۲۲نہیں بلکہ تیری مرضی ہو")لوقا ااس کی نسب� تعلیم یافتہ صاحب عقل مسلمان کی88ا کہیں گے۔ آایاہے کی صورت میں ہی کے نزدیک گی88ا اس حدی کے پہلے حصے میں ذکر ہے کہ ملک الموت جب موسآانکھ پھ88وڑ ڈالی۔ اس ااس ب88زرگ ش88ارع نے اس کی ااس کے بدن پ88ر قبض88ہ ک88رے ت88و تاکہ

آایاہے۔ کے بعد حدی میں یوں ہی علیہ ہی ابن م8ریم علیہ الس8لام ق8دنظم الاخ8ری فاعم8اہ لان عیس8 " ولعل عیس8ہی علیہ الس88لام وک88ان ویق88ول اللھمہ ان کن� الس88لام ک88ان اش88د للم88وت ک88راھیہ من موس88

صارفا ھذہ الکاس عن احد من الناس فاصر فہا عنی۔ااس ک88و ان88دھا آانکھ ک88و پھ88وڑ ک88ر ہی ابن م88ریم نے فرش88تے کی دوس88ری "عیس88ہی سے بھی زیادہ موت سے خوف کھاتے تھے اورخدا س88ے یہ ہی موس کردیا۔ کیونکہ عیسااس ک88و دور کہہ کر دعا مانگی" اگر تو کسی س8ے یہ پی88الہ دورکرس88کتا ہے ت88ومجھ س88ے

"۔3کر اس کتاب کی حدود سے ہم باہر نکل جاتے اگرہم تفصیلی وار بیان کرتے کہاا قص88ص انبی88ا جیس88ی مس88یحی دین نے اس88لامی علم ادب پ88ر کہ88اں ت88ک اث88ر کی88ا۔ مثلہی ہے کہ کتابوں میں۔ یہاں صرف اتنا کہنا کافی ہوگا کہ اگ88رچہ ایس88ی کت88ابوں ک88ا دع88و

۱۷۵ زبدہ البخاری صفحہ 2۔۳۵۱ تاویل مختلف الحدی صفحہ 3

Page 41: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

اان س88ے یہ مترش88ح ہے کہ انجی88ل کی ت88اریخ ک88ا اان کا حصر پہلی کتابوں پ88ر ہے ت88وبھی اان کو حاص تھا۔ البتہ اس88لامی مس88ائل حضرت محمد کی نسب� بہ� زیادہ گہرا علم اانہوں نے بہ� کچھ ادلا بدلا اور توڑ مروڑ کیا۔ جوصاحبان اس باب ااس کو کی خاطر کے مضمون کے ب88ارے میں مزی8د علم ح88اص کرن88ا چ8اہتے ہیں وہ ڈاک8ٹر زویم88ر ص88احب

The)کی کت88888اب Moslem Christ)اور Kaelle ص88888احب کی کت88888اب(

Muhammad –Mohammedanism)کا مطالعہ کریں۔

پانچواں بابپانچواں بابآان آانحدی اور قر حدی اور قر

آات88اہے آاس88ان نہیں ای88ک ت88ویہ نظ88ر آان کہ درمیان ٹھیک رشتہ بتانا تو حدی اور قراان فص88لوں آان کی توسیع وتوضیح ہے۔ خاص ک88ر کہ حدی کا ایک بڑاحصہ تومحض قرآان میں جن رس88وم س8ے یہ ظ88اہر ہے جن میں قی8ام� ع88دال� اور بہش�8 ک8ا بی8ان ہے۔ ق88راان کی توس88یع شرعی کا ذکرہوا ہزاروں حدیثوں میں جو حضرت محمد سے منسوب ہیں وتوضیح کے سوا اورکچھ نہیں۔ جیسا کہ ایک گذشتہ باب میں مذکور ہوا۔ ان اح88ادیآان کے پہلے مفس88روں آان کی تفس88یر وتش88ریح ک88ریں۔ چن88انچہ ق88ر کا بڑا کام یہی ہے کہ قر

آان میں آایات کی تفس88یر کے ل88ئے ح88دیثوں ہی س88ے ک88ام لی88ا۔اوراس88ی ط88رح ق88ر نے مشکل آائے ہیں ان کی تش88ریح اح88ادی کی م88ددہی س88ے کی۔ چن88انچہ یہ88اں جوتاریخی حوالے آان کی مشکلات کا حال مل گیا اور وہ بھی ایس88ا کہ جس پ88ر حض88رت محم88د انہیں قرآاداب اان کے نزدیک اس کا مضائقہ نہ تھ88ا کہ ک88وئی ح8دی اخلاق و کی مہر لگی ہو۔ اان میں واہیات سائنس کی تعلیم تھی یا دنیا کی پیدائش کے قوانین کے خلاف تھی یا ااس کی تواس8ناد حض8رت محم8د ت8ک پہنچ رہی تھیں۔ اس ل8ئے بے کا غل8ط بی8ان تھ8ا۔ آان کی تفس88یر وں میں بعض اوق88ات اان ک88و قب88ول کرلی88ا۔ یہی وجہ تھی کہ ق88ر چ88ون وچ88را آاگیا۔ مابعد باب میں ہم اس ک88ا کچھ اورذک88ر ک88ریں ایسی فحش اورگندی باتوں کا ذکر آان گے۔ لیکن ہم سرسری طورپر یہ یادلادلاتے ہیں کہ احادی کا خاص کام یہ تھ88اکہ ق88ر

ااس کو محفوظ رکھیں۔ آایات کی نسب� جوکچھ حضرت محمد نے فرمایا تھا کی آائے ہیں توبھی ان دونوں کے درمیان رشتے کا یہ جزوی بیان ہے۔ یہ ذکر ہم ک88رآان کی تعلیم کے عین خلاف ہیں۔ اوراس لئے خود حض88رت محم88د کہ بعض حدیثیں قرآان کے مط88ابق نہ ہ88و وہ ص88حیح نہیں" ایس88ی کے ق88ول کے مط88ابق کہ " جوح88دی ق88ر ح88دیثوں ک88و جھ88وٹی س88مجھ ک88ر ردکرن88ا چ88اہیے ۔ ان میں س88ے بعض ح88دیثیں محض مباحثہ کی وجہ سے موضوع ہوئیں تاکہ حضرت محم8د ک8وہرطرح س8ے دیگ8ر انبی8اء س8ےہی ظاہر کیا جائے۔ اس گروہ میں وہ حدیثیں شامل ہیں جن میں حضرت محمد بالاواعلآان میں ب88ار ب88ار آائے ہیں کہ ق88ر آای88اہے۔ پہلے ب88اب میں ہم بی88ان ک88ر کے معج88زوں ک88ا ذک88ر حض8رت محم88د نے معج88زہ ک88رنے س8ے انک8ار کی88ا ح8الانکہ بہ� ح88دیثوں میں حض88رت محمد کوایک بڑا معجزہ بیان کیا ہے ۔ ایس88ی س88اری ح88دیثیں مابع88د زم88انے کی اخ88تراع

ہیں۔ اوراس لئے مزید بیان کی ضرورت نہیں۔آان کی تعلیم بعض اح8ادی میں انس8ان کے دلی تقاض8ہ ک8ا اظہ8ار ہے ج88و ق88ر سے پ88ورا نہ ہوس88کتا تھ88ا۔ اس گ88روہ میں وہ س88اری ح88دیثیں داخ88ل ہیں جن میں حض88رت

Page 42: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

آاخری روز گناہگاروں کاشفیع ظ8اہر کی8ا گی8ا ہے ۔ مس8لمانوں نے ای8ک درمی8انی محمد کوااس آان میں ملی کی ض88رورت ک88و محس88وس کی88ا اور درمی88انی کے انک88ار کی ج88وتعلیم ق88راان کے دل88وں کی تش88فی نہ ہ88وئي ۔اس ل88ئے ایس88ی ح88دیثوں کی ض88رورت پ88ڑی۔ ان س88ے حدیثوں سے ظاہر ہے کہ کس88ی دیگ8ر ش88خص کی نیکی کے ذریعے گن88اہوں کی مع88افیآان کی کی امی88د ہوس88کتی تھی۔ یہ ت88وامر مس88لم ہے کہ اس مض88مون کے ب88ارے میں ق88رآایات صاف طورسے بتاتی ہیں کہ ک8وئی س88فارش شہات ہمیشہ متفق نہیں۔ توبھی بعض

یاشفاع� نہ ہوگی۔

ها يا ذين أي ال آمنوا !!اكم مما أنفقوا رزقن!!وم يأتي أن قبل من ي !!ع ال في!!ه بي ة وال خل وال

شفاعةم ن تم ک!و بخش!!ا ے" ا ایمان دارو ک ج!و کچھ ہ ہ ے

ے اس میں س خیرات دوپیشتر اس س ک و دن آئ ہ ہ ے ے ہےوگی ن دوس!!!تی اورن ش!!!فاعت )س!!!ور ہک ن تج!!!ارت ہ ہ ہ ہ ہ

۔(۲۵۳ہالبقر تمل!!ك ال يوم الدين يوم ما أدراك ما ثم

نفس نفس ه يومئذ واألمر شيئا ل للیں کون سکھائ گا ک روز عدالت کیا ؟ ی ہ"تم ہے ہ ے ہےایس!!ا دن ک ک!!وئی ش!!خص کس!!ی دوس!!ر ش!!خص ہ ہےی ک!ا ہکوکچھ ن کرس!!ک گ!ا اس دن س!ارا حکم خ!دا ۔ ے ہ

۔")سور االلفطار آیت ہ ۔(۱۹ہےےاگرقرآن ک ان بیانات کا مقابل احادیث س کیا ہ ےوج!!ائ گ!!ا ک ہجائ تو ناظرین کو و ب!!ڑا ف!!رق معل!!وم ے ہ ہ ے ےجوحضرت محم!!د کی تعلیم اور ان ک تب!!ع ت!!ابعین کیم مس!!ئل کی نس!!بت تھ!!ا مثالای!!ک ۔تعلیم میں اس ا ے ہیں ہحدیث میں ی الفاظ حض!!رت محم!!د س منس!!وب ے ہاس بی!!!!ان ک بع!!!د ک ہجن میں حض!!!!رت محم!!!!د ک ے ےہروزآخ!!رت ک!!وجب س!!ار انبی!!اء اپ!!ن کس!!ی ن کس!!ی ے ےےقصور ک باعث شفاعت کرن س انکار کریں گ تب ے ے ے

ہمسلمان میر پاس آئینگ اورمیں خدا کی درگ!!ا میں ے ےےجان کی اجازت طلب ک!!روں گ!!ا اور و اج!!ازت مجھ ہ ے

۔مل بھی جائ گی اورمیں قادر مطلق خدا کودیکھ!!وں ےہگا اور میں اس ک آگ سجد کروں گا اورجب تک و ہ ے ے ۔ن د گا اورپھر ی ک گا ا محمد تواپنا اں ر ےچا گا و ہے ہ ے ے ہ ہ ہےتا ک تیری دعا س!!نی ج!!ائ گی نا چا ےسر اٹھا اورجو ک ہ ہے ہ ہوگی اورجس ک لئ ت!!و فض!!ل م!!انگ گ!!ا ےاورمقبول ے ے ۔ ہ

وگا اورجو کچھ توم!!انگ گ!!ا تجھ ےاس ک لئ مقبول ے ہ ے ےےمل گ!!!ا تب میں اپن!!!ا س!!!ر اٹھ!!!ا ک!!!ر اپ!!!ن رب کی ۔ ےج میں کرونگ!!ا ج!!وو مجھ اس ےحمدوتمجی!!د ایس ل ہ ے ہ ے

ےوقت س!!!کھائ گ!!!ا اس ک بع!!!د میں ان ک ل!!!ئ ے ے ۔ ےےسفارش کروں گا اورخدا ی فرمائ گا خاص قسم ک ۔ ے ہ

ےلوگوں ک لئ ش!!فاعت ک!!رتب میں اس کی حض!!وری ےہمیں س نکل کر اس خاص گرو ک!!ودوزخ کی آگ میں ےش!!ت میں ل ج!!اؤں گ!!ا اس ۔س نکال الؤں گ!!ا اورب ے ہ ۔ ےہک بعد پھر خدا کی درگا میں جاکر ایک دوسر گ!!رو ے ہ ےےک لئ فضل طلب کروں گا اوران ک!!و دوزخ میں س ے ے

نچ!!اؤں گ!!ا اس ک بع!!د میں ش!!ت میں پ ےنک!!ال ک!!ر ب ۔ ہ ہی میں س!!ار مس!!لمانوں شت میں ج!!اؤں گ!!ا اوری ےب ہ ۔ ہےک لئ کروں گا حتی ک ک!!افروں ک س!!وا ک!!وئی اور ہ ۔ ے ے

ہےشخص دوزخ میں ن ر گا ۔ ایک دوس!!ری ح!!دیث میں1ہہےحض!!رت محم!!د س ی روایت " بالآخ!!ر میں خ!!دا ک!!ا ہ ےوں اورروزقیامت کوحمد ک!!ا علم ب!!ردار میں ۔محبوب ہوں گا اوراس ک نیچ آدم اورباقی س!!ار انبی!!اء ےی ے ے ۔ ہ ہال شخص جس کی ونگا اورپ ال شفیع ہونگ اورمیں پ ۔ ہ ہ ے۔ ہ

وگی ۔2ہشفاعت روزقیامت کو مقبول ی درجنوں دیگرح!!دیثیں ش!!فیع ک ےی اور ایسی ہ ہ

گ!!اروں یں گن ار ہلئ دل ک نقش ش!!د تقاض!!ا ک!!ا اظ ۔ ہ ہ ہ ے ےیں گھ!!ونٹ س!!کت گ!وقرآن کی ے۔کی اس فریاد کا گال ن ہو آج ساری محم!!دی دنی!!ا میں ۔تعلیم اس ک برخالف ہ ے

مشکوات المصابیح باب الحوض والشفاع� 1 مشکوات المصابیح ۔باب فضایل سید المرسلین 2

Page 43: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

یں تاک و ر سول ک شفاعت ک منتظر ہمردوزن اپن ہ ہ ے ے ےیں ان ک گنا ک نت!!ائج س بچ!!ائ دنی!!ا ک س!!ار ےان ے ے۔ ے ے ہ ے ہ

ےممال!!ک میں اورس!!ار زم!!انوں میں انس!!ان ن نج!!ات ےن!!د کی ض!!رورت ک!!و محس!!وس کی!!ا اورب!!اقیوں کی ۔د ہ ہیں ک ار بیٹھ ہط!!رح مس!!لمان بھی اس امی!!د ک س ہ ے ے ہ ےند کی وس!!اطت س ےمنجانب الل مقرر کرد نجات د ے ہ ہ ہ

ہو خدا کی رحمت کو حاصل کریں گ پس ی حدیثیں ۔ ے ہیں اوران ہمس!!لمانوں کی امی!!دوں اورخی!!الوں ک!!ا آئین ہ

وا یں جیس ک اوپر ذکر ۔میں مفصل قص مذکور ہ ہ ے ہ ے ےانسان ک دل میں ایک اورضرورت کا احس!!اسےپایا جاتا یعنی گنا ک لئ کفار کا سار زم!!انوں ۔ ے ے ے ہ ہے۔

ائ ج!!ان ک ا ک خ!!ون ک ب ےمیں لوگوں ک!!و ی یقین ر ے ے ہ ے ہ ہ ہاں وتی اورج وں کی معافی حاصل ہ888ذریع س گنا ہے۔ ہ ہ ے ےاں کس!!ی ن کس!!ی یں ن!!وع انس!!انی پ!!ائی ج!!اتی و ہک ہ ہے ہ

ےصورت کی قربانی بھی پ!!ائی ج!!اتی مگ!!ر ق!!رآن ن ہے۔رای!!ا اوری تعلیم دی ی تقاضا کو غلط ٹھ ہاس قدرتی ال ۔ ہ ہہہک قربانی میں کوئی کفار بخش تاثیر ن تھی چنانچ ی ہ ۔ ہ ہ ہار ل!!ئ م ن خدا کی قربانی ک واسط تم " ےلکھا ے ہ ے ے ے ہ ہے

ت فائد اس ل!!ئ خ!!دا ان میں ب ےاونٹوں کو مقرر کیا ہے ہ ہ ۔یں ذبح ک!!رو( جب ک و ہکا ن!!ام ان پ!!ر پڑھ!!و )جب تم ان ہ ہوں اورجب و اپ!!!ن ک!!!روٹ پ!!!ر ےقط!!!ار میں کھ!!!ڑ ہ ۔ ہ ےہےگرپ!!ڑیں اوران میں س کھ!!اؤ اورجوق!!انع اس ک!!و ےم ن ان ک!!و ےکھالؤ خ!!وا و م!!انگ ی!!ا ن م!!انگ ی!!وں ہ ے ہ ے ہ ہو کس!!ی ط!!رح ار ماتحت کی!!ا ت!!اک تم ش!!کرگزار ۔تم ہ ہ ے ہیں س!!کتا ن ان ک!!ا نچ ن ہبھی ان ک!!ا گوش!!ت خ!!دا ت!!ک پ ۔ ہ ہ

نچتی اری دینداری اس تک پ ہےخون البت تم ہ ہ ۔1ہاں بھی مس!!!لمانوں ک دل!!!وں ن اپ!!!نی ےلیکن ی ے ہ

ے۔ب!!!اطنی آواز کی ط!!!رف س درواز بن!!!د ن کرل!!!ئ ہ ے ےت حدیثوں میں ف!!دی کیل!!ئ قرب!!انیوں ک!!ا ےاوراس لئ ب ہ ہ ے

ےذکر آیا اوربیان کیاک خودحضرت محم!!د ن اپ!!ن ل!!ئ ے ے ہ ۔ہاوراپنی امت کیلئ قربانیاں چڑھائیں ش!اید ی ت!اریخی ۔ ے

آای� 1 ۳۸، ۳۷ سورہ الحج

و ک حضرت محمد ن قربانی ک لئ ےطورپر ردرست ے ے ہ ہےاونٹوں کو ذبح کیا لیکن قرآن کی مذکور ب!!اال آیت ک ہ ۔

وں ن ی الفاظ زب!!ان ہلحاظ س ی ماننا مشکل ک ان ے ہ ہ ہے ہ ےیں وں جوح!!دیث میں ان س منس!!وب ۔س نک!!ال ہ ے ہ ے ےرح!!ال ی ت!!وامر واقعی ک آج ت!!ک مس!!لمانوں ک!!ا ہب ہے ہ ہار عیدالض!!حی یع!!نی قرب!!انی کی عی!!د ۔مرک!!زی تیو ہے۔ ہیں پائی جاتی بلک احادیث ہاس کی تفصیل قرآن میں ن ہیں ح!!دیثوں وئی اور ان ہمیں ک ی عی!!د کیس مق!!رر ۔ ہ ے ہ ہیں ہمیں حض!!رت محم!!د س ایس خی!!االت منس!!وب ے ےچنانچ یں ت بعید ہجوقرآن کی قربانی کی تعلیم س ب ۔ ہ ہ ےہمس!!لم میں حض!!رت محم!!د کی ی ح!!دیث من!!درج ک ہے ہ

۔جب حضرت محمد ن قربانی ادا کی ےہاخ!!ذ الکبش فاض!!ع ثم ذبح ثم ق!!ال بس!!م الل ہ ہہاللھم من محمد وآل محم!!د ومن ام محم!!د ثم ض!!حی ہ

ہ۔ب۔" مین!!ڈھ ک!!و پک!!ڑا اوراس ک!!روٹ پ!!ر گرای!!ا ے ےا بسم الل ا خدا محمد ےاورپھر اس ذبح کیا تب ی ک ۔ ہ ہ ہ ۔ ے

ےکی ط!!!!رف س اورمحم!!!!د کی آل کی ط!!!!رف س ے۔اورمحم!!د کی امت کی ط!!رف س اس ک!!و قب!!ول کر ے

" ایک دوسری حدی میں ذک88ر2ےتب اس ن اس کو قربانی چڑھایاہے کہ حضرت محمد نے دومینڈھوں کی قربانی دی اور قربانی کے وق� یہ کہا:

اللھم منک ولک عن وامتہ بسم اللہ اکبر۔اام� کی ااس کی " اے خدا یہ تیری طرف س88ے ہے اورت88یرے ل88ئے محم88د اور

۔3طرف سے بسم اللہ اللہ اکبر یہ قاب88ل غ88ور ہے کہ عب88دالحق ش88ارح مش88کوات نے الف88اظ" ت88یری ط88رف س88ے

اورتیرے لئے " کا یہ ترجمہ " تیری مہربانی سے اورتیری تشفی کے لئے "۔

۔۱۶۳ صحیح مسلم ۔ جلد دوم صفحہ 2 مشکوات المصابیح باب العادیات 3

Page 44: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

مابع888د مس888لمانوں نے ای888ک اورح888دی حض888رت محم888د س888ے منس888وب کی اورح88دی کی ص88ورت میں ہم ت88ک پہنچی ہے۔ وہ یہ ہے" قرب88انی کے دن جوخ88دا کی سب سے زیادہ پسند ہے وہ خون کا بہن88ا ہے ۔کی88ونکہ قرب88انی ک88ا ج88انور قی88ام� کے دنآائے گ88ا۔ اور فی الحقیق� خ88دا اس کے اپنے سینگوں اپنے بالوں اوراپنے کھ88روں س88می�

۔ یہ قابل لح88اظ ہے کہ یہ1خون کو قبول کرتاہے پیشتر ہے اس سے کہ وہ زمین پر گرےآای8ا ہے کہ قرب8انی آان کے بیان کے خلاف ہے کیونکہ وہاں ت8ویہ حدی لفظی طور سے قر کے جانور کا نہ گوش�88 اورنہ خ88ون خ88دا ت88ک پہنچت88ا ہے۔ دیگ88ر الف88اظ میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس حدی میں ایسے عقیدے کی تعلیم ہے کہ قربانی میں کف88ارہ بخش

تاثیر پائی جاتی ہے۔ اورشائد س88ب س88ے ص88ریح بی88ان قرب88انی میں کف88ارہ کی تص8دیق ک88رنے والا اس ح88دی میں ہے جس میں حض88رت محم88د یہ کہ88تے ہیں کہ روزقی88ام� ک88و یہ88ودی اور مس88یحی مس88لمانوں کے گن88اہوں کے کف88ارہ کے ل88ئے دوزخ میں ڈالے ج88ائیں گے ! یہ

حدی مسلم میں یوں بیان ہوئی ہے: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اذاکان یوم القیامتہ دفع اللہ الی کل مسلمہ

یہودیا ونصرانیا فیقول ھذا فکاکک من النار، " رسول خ8دا نے فرمای8ا کہ روزقی88ام� ک8و خ8دا ای8ک ای8ک یہ88ودی ی8ا نص8رانی کوای88ک ای88ک مس88لمان کے ہ88اتھ میں دے گ88ا اوریہ کہے گ88ا ن88ارودوزخ س88ے یہ تمہ88اری

۔ اس حدی میں کفارے کی قربانی ک88ا ص88اف الف88اظ میں ذک88ر2مخلصی کا وسیلہ ہےہے۔ چنانچہ عبدالحق نے اس پر یہ لکھا:

گویا کافرعوض اوربدل مومنوں کے ہیں بیچ جگہوں کے کہ دوزخ میں ہیں "۔

مشکوات المصابیح باب العادیات 1 مشکوات المصابیح ۔ باب الحساب 2

اب� پرس88توں آاتاہے، جودراصل عرب احادی میں ایک اوراسلامی رسم کا ذکر کی رس888م تھی۔ وہ رس888م عقیقہ کہلاتی ہے ۔ وہ رس888م یہ ہے کہ بچہ کی پی888دائش کےااس ک88ا س88رمونڈا جات88ا ہے لڑک88ا ی8الڑکی ہ88ونے کے لح88اظ س8ے دوی88ا ای88ک بھ88یڑ ساتویں روز قربانی گ88زارنی ج88اتی ہے۔ مش88کوات میں یہ ص88اف بی88ان ہ88واہے کہ یہ رس88م قب88ل ازاس88لام مروج تھی۔ چنانچہ یہ لکھا ہے کہ " بریدہ نے کہا کہ ای8ام جہ88ال� میں ہم8اری یہ رس88م تھی کہ جب ہم میں سے کسی کے گھرلڑک88ا پی88داہوتا ت88وہم بک88ری ذبح ک88رکے بچہ کےااس ک88ا خ88ون ملا ک88رتے تھے، اورجب دین اس88لام ک88ا رواج ہ88وا ت88وہم س88اتویں دن س88رپر

"3بکری کو ذبح کرتے اوربچے کے سرکو مونڈ کر زعفران اس کے س88ر پ88ر ملاک88رتے تھےآان میں اس رس88م کی ط88رف اش88ارہ ت88ک نہیں"۔ لیکن ح88دیثوں نے اس رس88م کی بنی88اد قرآاج اس ک88ا رواج پای8ا جات8اہے ۔ہم نے اس غ88رض س88ے اس ڈالی اورسارے مس88لمانوں میں

ہ کی قرب88انی کی تص88دیق ہ88وتی ہے۔ک88ا ذک88ر کی88اکہ اس س88ے بھی اس88لام میں معاوض88 احادی میں م88ذکور ہے کہ حض88رت محم8د حس88ن اورحس88ین کے ل88ئے بھی ای88ک ای88کاام� ااس کی اانہوں نے یہی ہ88دای� کی کہ مینڈھا قربانی کیا کرتے تھے۔ روای� ہے کہ کے لوگ اپنے بچوں کے لئے قربانی چڑھایا ک88ریں" جس کے گھ88ر بچہ پی88دا ہوت8و وہ اس

"۔ س8مر نے4کے لئے قربانی چڑھائے ۔ اگر بیٹ88ا ہوت8و دوبھ88یڑیں اوراگ8ر بی88ٹی ہوتوای88ک بھ88یڑ ایک اورحدی روای� کی جس میں حضرت محمد یہ کہتے ہیں " ہ88ر ن88ربچے ک88ا ف88دیہ ااس کے عقیقے کے ذریعے کیا جائے جوساتویں روز اس کے لئے قربانی چڑھائی ج8ائے۔

۔5اوریوں خطرہ اس پر سے ٹل جائے گا عقیقے کی رس88م کے وق� جودع88ا کی ج88اتی ہے اس س88ے کچھ ش88ک ب88اقیآان آاج کل کیا معنی ہیں اوراس سے ظاہر ہے کہ اہل اس88لام ق88ر نہیں رہتا کہ اس رسم کے

مشکوات المصابیح ۔ کتاب الطعام۔ 3 مشکوات المصابیح ۔ کتاب العطام 4۲۴۹ مسلم ورلڈ۔ جلد ششم صفحہ 5

Page 45: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

کی تعلیم سے کس قدر تجاوز کرگئے ہیں۔ وہ دعا یہ ہے۔ اے خدا یہ م88یرے فلاں فلاںااس ک88ا ااس کےخ88ون کے ع88وض بچے کے عقیقے کی قرب88انی ہے۔ اس ک88ا خ88ون ی88ا ااس ک8ا ااس کی ہ88ڈی اس کی ہ88ڈی کے ع8وض ۔ ااس کے گوش� کے ع8وض۔ گوش� آاگ ااس کے بال کے ع88وض ۔ اے خ88دا اا سکے چمڑے کے عوض۔ اس کے بال چمڑا سے بچانے کے لئء یہ میرے کے بیٹے کے واسطے فدیہ ہ88و۔ فی الحقیق� میں نے اپن88ا

آاسمان وزمین کو خلق کیا۔ حقیقی مومن ۔1چہرہ اس کی طرف پھیرا ہے جس نے الغرض احادی میں جوقربانی کا تصور پایا جاتاہے اس میں قربانی کی کفارہ بخش تاثیر پرایک اندرونی یقین پوشیدہ ہے جوکہ دنیا کی قوموں میں ع88المگیر ہے۔ اگ88رآان کی تعلیم اس کے خلاف ہے خودخدا نے یہ یقین انسان کے دل میں نقش کیا تو قر

آان کےلئے مفر ہے! اوراس لئے یہ قرآان س88ے مق88ابلہ ک88ریں ت88وان میں بے ش88مار اگراحتیاط کے ساتھ اح88ادی ک88ا ق88ر اختلاف وفرق پائے جائیں گے۔ ان میں سے بہتوں کا خاص تعلق حض8رت محم8د س8ےاان کو ایسی ع88زت دی گ88ئی اا خدائی درجہ تک پہنچائےگئے اور ہے جوحدیثوں میں تقریب جوصرف خدا ہی کا حق ہے۔ اس جگہ اس کی تفصیل دینے میں طوال� ہ88وگی۔ لیکنآائی ہے اس کی ای88ک مث88ال اس ح88دی میں پ88ائی آامیز عب88ارت ان حدیثوں میں جومبالغہ جاتی ہے جو حضرت محمد سے منسوب ہے" قبر میں سے نکلنے وال88وں میں س88ے میں پہلا شخص ہوں اورمیں انسان کا ہادی ہوں جب کہ وہ خدا کی درگاہ میں جائے گ88ا ۔ اورخدا کے مقربین کے لئے فضل ورحم کا متکلم ہ88وں جب کہ س8ارے انبی8اء بخ88ود ہ88وںآادمی کھ88ڑے ک88ئے گے اورمیں ہی فضل ورحم کی درخواس� کروں گا جب کہ س88ارے جائیں گے۔ اور صاحب فضل کو میں ہی خوشی کی خ88بر س88ناؤں گ88ا جب کہ وہ خ88دا کی رحم� سے مایوس ہوگا اوربہش� کی کنجی میرے ہاتھ میں ہوگی اورحمد ک8ا علم

۱۸۸ زبدتہ البخاری ۔ صفحہ 1

ہی ہوگ88ا۔ خ88اص ک88ر آادم س88ے م88یرا درجہ س88ب س88ے اعل بھی۔ اوراپنے رب کے نزدیک بنی ااس دن اورہزاروں خادم میری خدم� کررہے ہ88وں گے ۔ج8وبکھرے موتی8وں کی ط8رح ہ88وں

ااس کے شاگرد اوراس کی2گے ۔ حضرت محمد کا جلال اس قدر عظیم بیان ہواہے کہ اا روای� ہے کہ آاف88رین اورتحس88ین میں ش88ریک ہیں۔ مثل بیوی88اں بھی خ88دا کی ط88رف س88ے ہے ابن کعب س888ے یہ الف888اظ کہے" فی حض888رت محم888د نے اپ888نے ای888ک ش888اگرد دع888وبااس نے ح88یران آان پ88ڑھ ک88ر تجھے س88ناؤں۔ الحقیق� خدا نے مجھے حکم دیا کہ میں ق88ر ہوکر یہ جواب دیا کیا خدا نے میرا نام لے کر تجھے کہا؟ رس88ول نے کہ88ا۔ ہ88اں تب اسہے نے کہا کہ رب العالمین نے میرا ن8ام م8ذکور کی88ا اور زار زار رونے لگ8ا" خوف زدہ عوب بخاری نے ایک دوس8رے اص88حابی ک8ا بھی ذک8ر کی8ا ہے کہ" جس کی م8وت کے وق�

آائے ہیں3خدا کا ع88رش بھی ل88رزنے لگ8ا آام8یز الف88اظ "۔ ای88ک اورح88دی میں اوربھی کف88ر ااس نے کہ88ا کہ خ88دا آای88ا اور جس کا ذکر ہے کہ جبرئیل فرشتہ حضرت محمد کے پاس کااسلام اور میرا سلام خدیجہ اپ88نی بی88وی ک88و پہنچ88ادے، اورجبرئی88ل نے یہ بھی کہ88ا کہ

ااس کو دے "۔4بہش� میں مکان کا مژدہ آای88ا ہے وہ آان میں آائےہیں کہ ج88و ذک88ر حض88رت محم88د ک88ا ق88ر ہم یہ ذک88ر ک88ر مذکورہ بالا احادی کے بیان کے برعکس ایک کمزوری ،غلطی کرنے والا ف88انی انس88ان ہے جس کی مغفرت کے لئے دعاؤں کا بار بار مذکورہوا اور جسے ای88ک م88وقعہ پ88ر ای88ک

آان میں5مفلس نابینا فقیر سے بدسلوکی کرنے پر خدا کی طرف سے عتاب بھی ہوا ۔ ق88راان کی شفاع� ک88رنے ک88ا، ح88الانکہ نہ حضرت محمد کے معجزوں کا ذکر ہے۔ اور نہ اان کے بیانات سے بھری پڑی ہیں۔ اورحدیثوں میں قربانی کی کفارہ بخش ت88اثیر حدیثیں

مشکوات المصابیح ۔ باب فضایل سید المرسلیں۔ 2۔۱۸۸ زبدہ البخاری ۔ صفحہ 3۔۱۸۸ زبدتہ البخاری ۔ صفحہ 4 سورہ العبس اور تفسیر بیضاوی 5

Page 46: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

آان کے بالکل مغائر ہے۔ توبھی ہم عص88ر ش88ہادت ک88ا زورمابع88د ش88ہادت کا ذکر ہے جوقر کی نسب� زیادہ ہے اورلاکلام حدیثوں سے کہیں زیادہ صحیح بیان حضرت محمد کی

آان میں پایا جاتاہے۔ تعلیم کا قر اس باب کوختم کرنے سے پیشتر ایک اوربات کا ذک8ر کرن8ا چ8اہیے۔ ہم نے یہ ذکر کیا تھاکہ شفاع� اورکفارہ کا عالمگیر عقیدہ ہے ۔ انس88انی دل کی اس ب88ڑی امی88دآان میں نج88ات کے اس کو ہمیشہ کے لئے دبا نہیں سکتے اوراگرح8ق جومس8لمانوں ک8وقر منجانب اللہ وسائل کا کافی اظہار نہ ملے توان کی عقلمندی میں داخل ہوگا کہ انس88ان کے دل کے اس تقاضا کی تشفی کسی اورجگہ تلاش کریں۔ وہ انہیں مسیح میں ملے گی جس نے اپ888نی ج888ان گن888اہ کے ف888دیہ میں دی اور اب خ888دا کے داہ888نے ہ888اتھ ہے

اورہمارے لئے شفاع� کرنے کےلئے ہمیشہ تک زندہ ہے۔

Page 47: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

چھٹا بابچھٹا باباحادی اور عقلاحادی اور عقل

آائے ہیں کہ اک88ثر ح88دیثیں جوحض8رت محم88د کے گذشتہ بابوں میں ہم بیان کرہہی مکاشفہ ہ88ونے کی بج88ائے مابع88د زم88انے کی اخ88تراع نام سے دنیا میں مروج ہیں وہ ال ہیں۔ ہم یہ بھی ذکر کرچکے ہیں کہ بہ� حدیثیں جوحضرت محمد س88ے منس88وب ہیں ومس888یحی کت888ابوں س888ے الٹ پلٹ ک888رکے لی گ888ئی ہیں۔بعض ایس888ی ح888دیثیں بھی ہیںاان کا آان کی تعلیم کے صریح خلاف ہیں۔ اس لئے کسی سچے مسلمان کے لئے جوقر ماننا ناممکن ہے۔ اس باب میں ہم اس مضمون پر ایک پہل88و س88ے نظ88ر ڈالیں گے۔ اوریہ دریاف� ک88ریں گے کہ جس ص88ورت میں یہ ح88دیثیں اب موج88ود ہیں کی88ا وہ ازروئے عق88لہہی کہلاس8888کتی ہیں؟ کی8888ا وہ اس قس8888م کی ہیں کہ تعلیم ی8888افتہ اوراہ8888ل مکاش8888فہ الہہی مکاشفے کے طورپر مان لیں؟ اس باب میں ہم یہ کوشش کریں خردصاحبان انہیں ال گے کہ احادی خود اس سوال کا جواب دیں۔ ہم کو یقین ہوگیاکہ جو ل88وگ مس88لم اور بخاری کے مضامین سے ناواقف ہیں اوراسی طرح دیگر اح8ادی کی کت8ابوں س8ے وہیآامناوص8دقنا م8ان لیں گے کہ اح8ادی الہ8امی ہیں اس ل8ئے ان ایسے اسلامی عقی8دہ ک8و

ہہی دستورالعمل ماننا چاہیے۔ کو عقائد اورعمل میں ال اب ہم کئی ای8ک اح8ادی ک8و نق88ل ک8ریں گے جوص8ریح جھ88وٹی ہیں کی8ونکہ خلاف واقعہ ہیں ۔ بعض دیگراح88ادی کونق88ل ک88رکے دکھ88ائیں گے کہ وہ توہم88ات اورابرا بی88ان اپر ہونے کے باع غلط ہیں۔ اور بعض ح88دیثوں میں خ88دا ک88ا ایس88ا وسواس سے آایا ہے جن سے خدا کی کسر شان ہوتی ہے اور کوئ ذي فہم ش88خص ایس88ی ح88دیثوں

کوالہامی نہیں مان سکتا۔

آائے ہیں جن میں حضرت محمد کے شعب ہم ایسی چند حدیثوں کا ذکر کرآاس8مان ک8و س88یرت معراج کے سفر کا ذک8ر ہے ۔ جب وہ یروش88لیم کوگ88ئے اوروہ88اں س8ے الحلیبہ میں اوردیگ88ر کت88ابوں میں اس88کا مفص88ل ذک88ر ہےکہ حض88رت محم88د نے یروش88لیمااس8ی جگہ بان88دھا جہ88اں کہ انبی88ائے ابراق کو ہیکل کے دروازے پ88ر پہنچ کر اپنے مرکب اا یہ س88لف بان88دھا ک88رتے تھے۔ اس کے بع88د وہ ہیک88ل میں گ88ئے۔ اورنم88ازادا کی ص88ریح

ء میں برباد کردی88ا۷۰حدی توغلط ہے۔ کیونکہ یہودی ہیکل کورومی جرنیل طیطس نے ااس کے بع88د وہ کبھی تعم88یر نہ ہ88وئی ۔ اس س88ے ص88اف ظ88اہر ہے کہ حض88رت تھ88ا۔ اورمحمد کے زمانہ میں یروشلیم میں کوئی ہیکل موجود نہ تھی جس میں وہ داخل ہوئے!

اسی طرح بعض احادی میں انسانی ب88دن کی س88اخ� کے ب88ارے میں بہ�غلط بیانیاں پائی جاتی ہیں ۔ چنانچہ حضرت محمد سے یہ حدی منسوب ہے:

اا فعلیہ ان یتص888دق عن ک888ل مفص888ل منہ فی الانس888ان ثلثم888اتہ وس888تون مصص888لبصدقتہ ۔

اان میں س88ے اان پ88ر ف88رض ہے کہ " انسان میں تین سوس88اٹھ ج88وڑ ہیں اس ل88ئے آادمی کے ب88دن میں دوس88و کے ق88ریب1ہرای88ک کے ل88ئے خ88یرات دیں ۔ یہ توظ88اہر ہے کہ

ہڈیاں ہ8وتی ہیں۔ اس ل8ئے اب8وداؤد ک8و جس کی کت8اب میں یہ ح8دی م8ذکورہے ح8یرتپیدا ہوئی کہ کیسے ان سے دوگنے جوڑبدن میں ہونگے۔

ایک اورحدی حضرت محمد سے منس88وب ہے اورجس88ے حض88رت عائش88ہ نے روای� کیا یہ ہے " م8ردہ ب8دن کی ہ88ڈیوں ک8و توڑن88ا ویس8ا ہی ہے جیس8اکہ زن8دہ ب8دن کی

" مش88کوات کے مفس88ر عب88دالحق نےیہ کہ88ا کہ اس کے مع88نی یہ ہیں کہ2ہڈیوں کو توڑناامردے کوویسا ہی دردمحسوس ہوتاہے جیسا کہ زندہ کو"!

مشکوات المصابیح ۔ باب صلوات الدعا 1 مشکوات المصابیح ۔ باب دفن می� 2

Page 48: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

ایک دوسری حدی میں حضرت محمد سے یہ الفاظ منسوب ہیں اگرتم میںااس کے ااس88ے پ88ورے ط88ورپر ڈوب ج88انے دو۔ سے کسی کے پیالے میں مکھی گرپڑے توااسے باہر نکال پھینکو کی88ونکہ اس کے ای88ک پ88ر میں ت88ومرض ہے اوردوس88رے پ88ر میں بعد

"۔1علاج ایک اورحدی میں حضرت محمد کا یہ قول م8ذکورہے کہ " جوپ8انی دھ8وپ

ااس میں غسل نہ کروکی88ونکہ اس س8ے ک88وڑھ پی8داہوتاہے " ادوی8ات کے ب8ارے2سے گرم ہو اان ک88ا علم میں حضرت محمد کا علم یایہ کہ88و کہ جنہ88وں نے یہ ح88دی اخ88تراع کی ااس نے اس حدی سے ظاہر ہے " خدا نے کس88ی درد ک88و نہیں بھیج88ا جس ک88ا علاج ااسے پ88انی س88ے ٹھن88ڈا نہ بتایا ہو۔بخار تو دوزخ کے جھلسنے والی گرمی سے پیدا ہوتاہے

آایاہے۔ اوردون8وں میں یہ ح88دی3کرو " ۔ اس حدی کا ذکر مسلم اوربخاری دونوں میں حضرت محمد سے منسوب ہے۔ یا توخود حضرت محمد نےیہ فرمایا یا مسلم وبخ88اری نے غلطی سے اس حدی کو حض8رت محم8د کی س8مجھ کرقب8ول کرلی8ا۔ بہ8ر ص8ورتآاتی ہے کہ اگرحضرت محمد نے خود یہ الف88اظ ح88دی مسلمانوں کو ایک مشکل پیش فرم88ائے ت88ویہ ایس88ے الف88اظ ہیں جن کوک88وئی ص88احب فہم الہ88امی قب88ول نہیں کرس88کتا ۔ اگربرعکس اس کے یہ الفاظ کسی دوسرے شخص کے ہیں پھر مسلم وبخاری کی کی88ااانہوں نے احادی کی ج88انچ پڑت88ال کی؟ اان کے اصولوں کی جن کے ذریعے قدررہی یا الغرض اگرہم ان احادی کو مان لیں تویہ کہنا پڑے گا کہ حض88رت محم8د ام8راض کے علاج کے لئے ادوی88ات کی نس8ب� ج88ادو من88تروں پ8ر زی8ادہ بھروس8ہ رکھ8تے تھے اورایس8ےاان سے منسوب ہیں جن کودیکھ ک8ر ہم ک8و لوگ8وں کی زوداعتق8ادی پ8ر بہ� سے اقوال اان کو اپنی کتابوں میں جگہ دی۔ چنانچہ ایک کت88اب میں یہ آاتاہے جنہو ں نے تعجب

۶۰ زبدہ البخاری صفحہ 1 مشکوات المصابیح ۔کتاب الطہارت 2۔۱۵۷ زبدہ البخاری صفحہ 3

"4درج ہے کہ" بد نظری بچھو کے کاٹے اور پھوڑوں کے لئے جنتر من88تر کی اج88ازت ہےااس جادو کی اج88ازت بھی دی جواہ88ل ع88رب ای88ام جہ88ال� اانہوں نے بلکہ کہتے ہیں کہ

میں استعمال کرتے تھے۔ اسی قسم کی لغویات کی ایک اور مثال اس حدی میں پائی ج8اتی ہے کہ" جب خدا نے زمین کو خلق کیا تویہ کانپنے لگی۔ اس لئے خدا نے پہ88اڑوں کوپی8دا کی88ا

اان کو زمین پررکھ دیا تب زمین ساکن ہوئي ۔5اور ش888ہابوں کی ج888وحل� حض888رت محم888د نے بت888ائی وہ بھی علم س888ائنس کےاانہ888وں نے فرمای888اکہ یہ ش888ہابے توت888یر ہیں جوفرش888تے ش888یاطین کی ط888رف مط888ابق نہیں۔ آاس88تانوں کے نزدی88ک ج88اکر چ88وری س88ے آاس88مان کے پھینک88تے ہیں۔ جب کہ ش88یاطین آاتی ہے کہ جب آاسمانی طبقوں کی گفتگ8و س8ننا چ8اہتے ہیں۔ مس8لم میں ای8ک ح88دی اان کے پ888اس بیٹھے تھے تب ای888ک س888تارہ ٹوٹ888ا۔ آانحض888رت کے دوس�888 ای888ک رات آانحضرت نے فرمایا کہ ایام جہال� میں تم اس کی نسب� کیاکہا ک88رتے تھے جب کہااس کےرس88ول ک88وہی اانہ88وں نے کہ88ا کہ خ88دا اور اس قسم کے ستارے ٹوٹ88ا ک88رتے تھے ۔ آادمی ف88وت آادمی پی88دا ہ88وا ی88اکوئی ب88ڑا بہتر معلوم ہے۔ ہم یہ کہا کرتے تھے کہ ک88وئی ب88ڑا آانحض8رت نے فرمای8ا ۔ تم غلطی پ8ر تھے۔ ان س8تاروں کے ٹوٹ8نے س8ے نہ ہوگی8اہے ۔ تب ہے کے ح88املوں ک88و آادمی مرت88ا ہے نہ پی88دا ہوت88اہے لیکن جب ہم88ارا رب ع88رش معل ک88وئی کچھ دیت88اہے ت8ووہ ہلیلوی8اہ گ8انے لگ8تے ہیں اوران ح8املان ع88رش کے متص88ل طبق88وں کےہی کہ یہ ص8دازیرین طبق8ات ت8ک ج8ا پہنچ8تی باشندے بھی ہلیلوی8اہ گ8انے لگ8تے ہیں ح8تہی کے قریب ہ88وتے ہیں یہ کہ88تےہیں کہ" تمہ88ارے ہے۔ اس کے بعد جو فرشتے عرش معلاانکی خ8بردی ج8اتی ہے اوری8وں وہ خ8برطبقہ بہ طبقہ پہنچ8تی رب نے کیا حکم دی8ا" تب ہی کہ زیرین طبقہ کے لوگوں تک وہ خبر جاپہنچتی ہے ۔ تب شیاطین چلی جاتی ہے حت

مشکوات المصابیح 4 مشکوات المصابیح کتاب الذکوات 5

Page 49: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

اان ااس خبر کو چرالاتے ہیں اور اپنے دوس� ج88ادوگروں ت88ک لے ج88اتے ہیں ۔ تب یہ ت88یر شیاطین کی طرف پھینکے جاتے ہیں ۔ اسی لئے یہ باتیں جوجادوگران شیاطین سے سناانہ88وں کر بتاتے ہیں صحیح نکلتی ہے۔ لیکن یہ ج88ادوگر جھ88وٹ بول88تے ہیں اورج88وکچھ

آان میں1نے سنا تھا مبالغہ کرتے ہیں " یہ جائے افسوس ہے کہ اس8ی قس8م ک8ا وس8واس ق88رآان کے اس وسواس کورد پایا جاتاہے۔ اس لئے اس حدی کے موضوع ہونے کی بنا پر قر نہیں کرسکتے۔ اس قصے پر ہم مزید تشریح کیا نہیں چ88اہتے کی88ونکہ ایس88ے قص88وں کی

جگہ توالف لیلہ ہے۔ نوع انسان کے بڑے دشمن کا اتنا ذکر ان احادی میں نہیں ملت88ا جیس8ا کہآای88ا ہے۔بخ88اری کی ااس ک88ا ن88ام مذکورہ بالا بیانات ملتے ہیں۔ اورایسے بہ� بیانات میں جمع کردہ ایک حدی میں اسی قس88م ک88ا فض88ول بی88ان ہے۔ رس88ول نے فرمای88ا۔ جب تم میں سے کوئی جاگتا ہے اوراس کے بعد وض8و کرت8اہے ت8و وہ پہلے اپ8نے ن8اک میں پ8انی ڈالے اورپھ88ر ن88اک ص88اف ک88رے کی88ونکہ فی الحقیق� ش88یطان رات کے وق� ن88اک میں

جامتمکن ہوتاہے! ایک دوسرا بیان اسی طرح لغ88وہے جوحض88رت محم88د س88ے منس88وب ہے" جب تم مرغ کو بانگ دیتے س8نو توخ8دا کی رحم� کی ک8ثرت کے ل88ئے دع88ا ک8رو۔ کی88ونکہااس کودیکھ ک8ر بان8گ دی8نے لگت88اہے۔ اورجب تم گ8دھے مرغ نے فرشتے کودیکھا ہے اور ک8و رینگ8تے س8نو توخ88دا س88ے ش88یطان کے خلاف پن88اہ م88انگو اوریہ کہ88و۔ اع88وذ ب8اللہ من

"۔2الشیطان الرجیم ۔ کیونکہ گدھے سےشیطان کودیکھا ہےآای88ا ہے " رس88ول نے کہ88ا ۔ تم طل88وع ی88ا ایک اورحدی میں شیطان کا یہ ذکر ہی کہ آانے لگے تونماز چھوڑ کر دوحت آافتاب کا ایک جزنظر آافتاب کے وق� جب غروب آافتاب چھپ جائے ۔ کیونکہ وہ شیطان کے دوسینگوں کے درمیان سے طلوع سارا قرص

مشکوات المصابیح ۔ کتاب التوب والرقعہ 1ہی 2 مشکوات المصابیح ۔ کتاب اسماء اللہ تعال

آافت88اب3ہوت88اہے " مش88کوات کے مفس88ر نے اس مم88انع� کی وجہ یہ بت88ائی ہے کہ ش88یطان ااس کےطلوع وغروب کے وق� اپنا س88راس کے نزدی88ک کے نزدیک ہوا میں قیام کرتاہے اوراان س88ے اان اوق88ات پرس88ورج کی پرس88تش ک88رتے ہیں اور رکھتاہے تاکہ ان کا پیش88وا ب88نے ج88و سجدہ حاصل کرے۔ اس لئے حضرت محمد نےان اوقات پر نماز پڑھنے س88ے من88ع کی88ااان کے س88اتھ مس88لمانوں کی نم88ازیں ش88امل نہ آافتاب کی پرستش کرتے ہیں تاکہ جولوگ

ہوجائیں! سرسید احمد خ8اں نے اپ8نے رس8الہ اح8ادی اس8لام میں یہ رائے ظ88اہر کی کہاان کے س888ننے پہلے ک888ئی واعظین نے بہ� ح888دیثیں خ888ود موض888وع ک888رلی تھیں ت888اکہ اان کے دل کو بہلا یا کریں"۔ لیکن مفصلہ کےلئے بہ� سامعین جمع ہوجایا کریں۔ اوراان کی کیا غ8رض ہ8وگی جس پ8ر ایم8ان لانے ک8ا ذیل لغو حدی کے اختراع کرنے میں مطالبہ ہم سے کیا جاتاہے ۔ اس میں حض88رت محم88د کس88ی ص88احب قلم ک88و کہہ رہے ہیں ۔ رسول خدا نے فرمای88ا" اپ8نے ک88ان پ8ر رکھ کی88ونکہ یہ کت88ابتی ط88رز میں م8دد ک8رتی

" اس8ی ط88رح کی ای8ک اورح88دی حض8رت محم8د سےمنس8وب ہے" جوک88وئی رک88ابی4ہےااس کی سفارش ااس کو چاٹ لے تووہ رکابی خدا سے ااس کے بعد میں کھاناکھائے اور

"۔5کرتی ہے ای888ک دیگرح888دی میں یہ مرق888وم ہے کہ حض888رت محم888د نے یہ خ888بردی کہآافتاب اورماہتاب دونوں دوزخ میں ڈالے ج88ائینگے ۔ حس88ن بص88ری جس نے آاخرت کو روزااس نے ح88یران ہ88وکر یہ س88وال کی88ا کہ کس گن88اہ کے ب88دلے یہ حدی ابوہریرہ سے س88نی

۔6آافتاب اورماہتاب کو ایسی س8زا دی ج8ائے گی ؟ اب8وہریرہ اس ک8ا کچھ نہ دے س8کے

مشکوات المصابیح کتاب السجود۔ 3 مشکوات المصابیح کتاب الادب 4 مشکوات المصابیح ۔کتاب الطعام ۔ 5 مشکوات المصابیح ۔ باب صفات نار 6

Page 50: Hadeeth in Islammuhammadanism.org/Urdu/book/goldsack/documents/hadeeth... · Web viewاسلام میں احادیث کی اہمیت پر جتنا زور دیا جائے اتنا تھوڑا

لیکن مفس88روں نے اس کی وجہ معل88وم ک88رنے کی کوش88ش کی چن88انچہ عب88دالحق نے یہ لکھ888ا کہ" بعض علم888ائے دین نے ان کے دوزخ میں ڈالے ج888انے کی یہ وجہ بت888ائی ہے

اان کی گرمی کی شدت سے زیادہ بڑھ جائیں۔ تاکہ اہل دوزخ کے دکھ درد اان میں ان ح88دیثوں ک88ا نہ88ای� افسوس88ناک اورح88یرت انگ88یز خاص88ہ یہ ہے کہ اانہ88وں نے اخلاقی کوئی اخلاقی غرض نہیں۔ جن لوگوں نے ایسی حدیثیں اخ88تراع کیں اانہ88وں نے اخلاقی پہل88و ک88و محس88وس ہی نہیں کی88ا۔ خی88الات کی کھلبلی کے ب88اع اان کے اا گناہوں ک8و ای8ک ہی پلہ میں رکھ88ا۔ جرائم اورشرعی رسوم کے ادا کرنے میں سہو نزدیک کس88ی فض88ول اورخفی88ف س8ی رس8م کی فروگذاش�88 ویس88ی ہی س88خ� گن88اہ تھیاا زناک88اری وغ88يرہ یہ کہ88نے کی چن88داں ض88رورت جیس88ے اخلاقی ق88انون کی مخ88الف� مثل نہیں کہ اس سے خ88دا کی س88یرت پرکیس88ا دھبہ لگت88اہے ۔ ن88ئے عہ88دنامہ کی تعلیم س88ےہی ہے ۔ جن فریسیوں نے سب� کے دن شفادینے کے ب88اع س88یدنا مس88یح پ88ر کیسی ادناان سے دوسرے انتہائی فریسیوں کے بالکل ضدتھے جنہ88وں ات88نی جھ88وٹی الزام لگایا وہ حدیثیں اختراع کرڈالیں اورمچھر کو چھاننے اوراونٹ کو نگل88نے کی ایس88ی نظ88یر پیشاانہوں نے حضرت محمد کے نام ہی سے ہمیں یہ آائے گی۔ کی کہ دنیا بھر میں نظر نہ ااس ک88ا گن88اہ چھ88تیس زناک88اریوں س88ے آادمی دانستہ کھ88ائے بتایا" کہ سود کا ایک درم جو

" ایک دوسری حدی میں لکھاہے کہ " س8ود لی88نے میں گن88اہ کے س88تر حص88ے1بدتر ہےآادمی اپنی والدہ سے زنا کرے ۔2ہوتے ہیں جن میں سب سے چھوٹا حصہ یہ ہے کہ

بحر حال اسلام میں حدیثوں کا یہ حال ہے کہ خدا کی پناہ۔

مشکوات المصابیح ۔ باب الربا 1 مشکوات المصابیح ۔ باب الربا 2