نی - razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب...

102
1

Upload: others

Post on 27-Mar-2021

6 views

Category:

Documents


0 download

TRANSCRIPT

Page 1: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

1

Page 2: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

2

زندگی مجاہدانہ اور اسی سی کی علی‌ ن ین

الموم ر امی حضرت الوارف( لہ

ظ� )دام ای خامنہ علی د سی اللہ ت آ�ی حضرت اسلامی انقلاب معظم رہبر

می روشنی کی ر تقار�ی اور ات ا�ن ی �ب کے ان’’

نا� سالہ سو ‘‘ڈھائی از: ماخوذ

موسوی عباس ر ث

کو� د سی مترجم: دی ز�ی در حی یل عق� د سی ح: صح�ی

ت�

و د�ن � ر�ی پروف رضوی قدس آستان رانی را�ی ی

ن� ن ر�ی

ئزا� ت �ی ر مد�ی کوشش: بہ

رضوی قدس آستان اسلامی ھ�ای ث ہ� رو� ث �پ اد ی

ن�ب اشر: �ن

ش/2۰1۶ء ق/1۳۹۵ھ 1۴۳۷ھ اول: طبع

نسخے 1۰۰۰۰ تعداد:

Page 3: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۳

Page 4: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۴

Page 5: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۵

:: فه�رست ::

‌گفتارث

ی �پ

۷

مفہوم ت ی

تح کا امامت

دوجہد �ب کی اقتدار حصول می زندگی کی اطہار ائمہ

22

ادوار چار کے امامت ن یار� �ت

2۶ی�ت ص�

نح

�ث کی ‌ طالب ابی بن علی ن ین

الموم ر امی

۳۴حکومت انداز کا ن‌ ی

نالموم ر امی

۳۷

فداکاری کی ن‌ ین

الموم ر امی

۴1

Page 6: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۶

:: فه�رست ::

�ت ری ظا�ہ خلافت سے رحلت کی اکرمصلى الله عليه وسلم رسول

۴۵

زمانہ کا ری ظا�ہ خلافت

۵۵حکومت دور عادلانہ کا ن‌ ی

نالموم ر امی

۶1

زندگی سادہ کی ن‌ ین

الموم ر امی

۷1

اور ت مظلومی اقتدار، می زندگی کی علی‌ حضرت ابی کامی

۷۵

بله مقا� علمی

۹۷

سوالات

۹۹

Page 7: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۷

‌گفتارث

ی �پ

، قال: ضا ، عن الر لم الهروي عن عبد الس

�ي ح�ي �ي �ف ك�ي : �تل �ت ا«، مر�ف

أ� ا ح�ي

أ�

د� ع�ب ه

»رحم �لل

�ف اإ اس، �ف

مها �ل�ف عل ا و �ي وم�ف

م عل

عل �ت ال: »�ي مركم؟ �ت

أ�

ا«. عو�ف �با�ت

ل ا ام�ف

محاس�ف كل علمو� و

ل اس

�ل�ف

)۳۰۷ ص ،1 ج ، الرضا اخبار ون )عی

ت روا�ی باصلت( )ا� روی �ہ صالح بن عبدالسلام جناب محضر کے رضا امام حضرت می کہ ی �ہ کرتے

ا: رما�ین

� اد ث

ار� نے حضرت ب ت

� تھا می مبارک

ارے �ہ جو رمائے ن

� رحم پر شخص اس عالم داوند ن

�‘‘راوی ہے’’۔ ا کر�ت زندہ کو �یع(

�ثت

� اور ت ی �ب اہل )مکتب امر

طرح کس امر کا آپ )مولا( پوچھا: نے می : ی �ہ کہتے معارف و عل�وم ارے ‘‘�ہ ا: رما�ی

ن� نے امام ہے؟ ا ہو�ت زندہ

اگر ونکہ کی یکھ�ائے؛ س� کو لوگوں دوسرے اور س�یکهے کو ضرور تو لی جان کو خوبصورتی کی کلام ارے �ہ لوگ

گے۔’’ کر�ی روی ی �پ اری �ہ

Page 8: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

8

می الطاف پر انوں ن

ا� ہم کے ر ت

ر� �ب و ررگ ن �ب داوند

ن�

ائمہ ان درمی ارے �ہ نے اس کہ ہے �ی لطف ا�ی سے کی ی�وں �

تہ�� � معصوم ان اکہ �ت ہے ا د�ی رار

ت� کو ن معصومی

زندگی الہی و معنوی ہم ساتھ کے کرنے مطالعہ کا زندگی عمل پر ات ث ئ

رما�ن

� ی�د مف� کی ان اور یں یکھ� س�یقہ طر� کا گزارنے

۔ سکی کر سامان کا سعادت ابدی کرکے

نے جس ہے ٹکڑا وہ کا بہشت مقدس مشہد ن زمی سر کے ت ولا�ی و امامت آسمان اور رزند

ن� کے داصلى الله عليه وسلم

ن� رسول

ہے دی جگہ می دامن اپنے کو ستارے درخشاں آٹھو�ی ی�دت عق� لاکھوں سے بھر ا ی

ند� اور اسلامی ران ا�ی سال ر �ہ اور

ہوتے مشرف سے ارت ز�ی کی بارگاہ � ملکوتی اس ن ر�یئ

زا� مند کے ت ی �ب اہل معارف کو نفوس لب تشنہ اپنے اکہ �ت ی �ہ

۔ کر�ی راب سی سے چشمے خالص و زلال

‘‘آستان مجموعے کے راروں ن ت

دمن

� کے منورہ بارگاہ � اس حضرت طرح کسی نہ کسی رد

ن� ا�ی ر �ہ کا رضوی’’ قدس

مشغول می دمت ن

� کی گرامی ن ر�یئ

زا� کے رضا امام ارت ز�ی ساتھ کے آسودگی اور خاطر ان

ن اطمی وہ اکہ �ت ہے نورانی و آسمانی اس اور سکی دے انجام کو ے

ن�یص ر

ن� کے

سلسلے اسی ۔ سکی ہو مند بہرہ پر طور مکمل سے بارگاہ �رانی’’ را�ی ی

ن� ن ر�ی

ئزا� ت �ی ر مد�ی کی رضوی قدس ‘‘آستان می

اہل سے انداز مختلف کہ ہے کی کوشش ث ی �ہ بھی نے

Page 9: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۹

اور روش و راہ کی امام‌رضا‌‌ حضرت بالخصوص � اور ت ی �بوالوں چاہنے اور دوستوں کے مکتب اس کو زندگی و رت سی

کرے۔ ث

ی �پ لی کے

اقدامات، تمام کے رانی را�ی ین

� ن ر�یئ

زا� ت �ی ر مد�ی اس د سی للہ ا ت �ی آ ت حضر نہ ا ز ر

ن� ہبر ر کے می سلا ا انقلاب

قدس آستان بخشنے، ق حق

ت �کو ات ث ئ

رما�ن

� کی ی منہ‌ا خا علی عظ ا و س عبا للہ ا ت �ی آ ت حضر لی متو م محتر کے ی ضو ررضوی قدس آستان بجالانے، کو اوامر کے ب�ی ��

اور ن

د�ی یق ب� ط�ت

� کو سند کی یںن الع� نصب سالہ ی �ب کے ارتقاء و رشد معنوی اور افزائی ی�رت بص� � کی ن ر�ی

ئزا� رانی را�ی ی

ن�

اور ثقافت و رہنگ ن

� اسلامی نظر ثی �پ کے ضرورتوں کی

۔ ی �ہ گئے کی سے غرض کی ن

د�ی روغ ن

� کو تمدن

دمت ن

� کی ن ر�یئ

زا� رانی را�ی ین

� کے امام‌رضا‌‌ حضرت سطح الاقوامی ن ی �ب کی ادارے اس می سلسلے کے رسانی : ی �ہ ذ�ی درج نمونے کچھ کے کوششوں والی جانے پرکی معرفت، ہائے حلقہ انعقاد، کا پروگراموں ثقافتی مخصوص ورکشاپس، اور کلاسز عل�یمی

ت�

ارز، ن ی سی علمی اجلاس، ی صص

نح

ت �

اسلام بہ مشرف شعر، ہائے ب ث

س جات، مقابلہ ثقافتی و علمی بل��ات، � کے فکری ہم اور

ند�ی مہارت مراسم، کے ہونے

کتابوں می گوشے گوشے کے بھر ا ین

د� بات، جوا� کے خطوط سوالات اعتقادی اور شرعی ، رسی

ت� کی س

� یک� پروڈ� ثقافتی اور

Page 10: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

و بحث پر اک �� رضوی ذر�ی کے � ین

انٹر� جوابدہی، کی اور رائج مختلف کی ا ی

ند� کا معارف اسلامی خالص اور مذاکرہ

ا۔ کر�ن ائع ث

� کرکے رجمہ ت

� و یف ال� �ت می بانوں ز� زندہ

گوشے گوشے کے ا ین

د� آواز کی اسلام می حاضر عصر اصل اپنی اور درماندہ کے دراز دور اکہ �ت ہے رہی پہنچ می ت ت ی

تح کی ان بھی کو انوں

نا� والے

ند�ی کر راموش

ن� کو

دلوں متلاشی کے حق و طلبی اسلام اور پلٹائے طرف کی سارے رجحان، طرف کی معارف ساز ان

نا� اور بلند کا

ہے د امی ہے۔ رہا ی �پ ساتھ کے نری یت

� �ری �ب می جہان کے ان جو�ی حق مطالعہ کا کتاب اس می حاضر عصر کہ طہارت و عصمت ت ی �ب اہل اور ہوگا واقع ی�د مف� لی ر

ثمؤ� می �رھانے �ب معرفت کی والوں چاہنے اور ن ر�ی

ئزا� کے

حاصل ت رضا�ی کی عالم پروردگار اور گا �پائے رار ت

� اقدام گا۔ کرے

هدى �ب ع�ف� م�ت و د محم و�ل د محم على صل هم

لل

�‘‘

�ت �ي هاو�ف �ف ع�ف �ي رف

لا �

�ت ح�ت�ت � و طر�ي دل �ب �ب

س�تصالح لا �

�ت �فى ل

دف ر�فى ما كا�ف عمرى �ب ها و عم �ي �ف

كسش

د لا�

رسش

ك’’ طاع�ت

ماخوذ( سے دعا پہلی کی سجاد�ی یفہ )صح�

اور ب ی ب� سلام و درود پر محمد آل و محمد پروردگارا!

Page 11: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

11

می کہ رما ن

� راہنمائی کی راستے ائستہ ث

� ا�ی کے ت ہدا�ی مجھے مجھے اور کروں نہ خواہش کی راستے اور کسی علاوہ کے اس سے اس می کہ رما

ن� راہنمائی کی راستے کے حق ا�ی

ت ین

� کامل ا�ی مجھے اور ی�روں پھ� � نہ رخ طرف( کی باطل �(اور کروں نہ شک کا( قسم )کسی می اس می کہ رما

ن� عطا

اطاعت ری یت

� می جسے کہ رما ن

� ت عنا�ی عمر طولانی ا�ی مجھے کروں۔ صرف می بندگی و

رضوی قدس آستان رانی ا�ی ر ین

� ن ر�یئ

زا� ت �ی ر مد�ی

Page 12: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

12

Page 13: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

مفہوم ت ی

تح کا امامت

کے اقسام و انواع ، می معنی ت ی

تح اپنے امامت

وں، کمزور�ی انی ن

ا� ت ت یت

درح جو می مقابلے کے نظاموں وجود می ب ی

ت ن� کے طمع و حرص اور ر ب ت

� و غرور خواہشات، ا�ی لی کے نسق و نظم کے معاشرے ، ی �ہ آتے می کے ت بشر�ی اسلام ہے۔ ام �ن کا ی

ث ت� مکمل کی نظام مثالی

ا�ی ی ن یع� � ہے؛ ا کر�ت

ثی �پ نظر�ی اور نسخہ کا امامت سامنے

ی�اب �ن

یص ف� اور ار ث

سر� سے الہی ت ہدا�ی دل کا جس ان ن

ا� ا ا�یراستے صحی ی

ن یع� �( ہو پہچانتا اور سمجھتا کو امور ن د�ی جو ہو،

درآمد عمل پر اس اور ہو( ا ت

رکھ ت صلاحی کی انتخاب کے ہو۔ ا

ترکھ بھی ت ت

طا� کی

ا�ب ك�ت �ل �ف � �ف ح�ي ا �ي کہ ‘‘�ي ہے ا ہو�ت الہی اد

ثار� کہ ا ی �ب

ذاتی اپنی می نظر کی اس ہی ساتھ کے اس 1 ’’ �ت و �ت �بدوسروں بلکہ ہوں، رکھتے نہ معنی کوئی خواہشات اور زندگی لی کے اس کامرانی و سعادت اور زندگی خواہشات، کی علی حضرت ن ی

نالموم ر امی کہ ا ی �ب ہوں۔ کچھ سب

اس دوران کے حکومت مدت کم بھی سے سال �پانچ نے

، مر�ی )سورہ لو۔ پکڑ سے مضبوطی کو کتاب کی( دا ن

�( ی! یح�ی � اے 1۔ )12 ت آ�ی

Page 14: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

کی۔ ث

ی �پ ر تصو�ی عملی کی

سے رس �ب �پانچ کی ن ین

الموم ر امی کہ ے ئ

یحج� ک� غور ذرا لی کے ت بشر�ی اور مثالی ا�ی ، حکومت کی مدت کم

ن یار� �ت سے وں صد�ی می شکل کی نمونے راموش

ن� اقا�ب �ن

ت ی

تح کی واقعے کے ر غد�ی �ی ہے۔ رہی دمک ر �ہ صفحات کے

ہے۔ درس اصلی کا اس اور ی�ر ف��ت

)۰۳۔۰۳۔2۰۰2ء(

)جس امامت لفظ می موارد اکثر می یم�ات عل�ت

� اسلامی مصداق خاص اطلاق کا ) ی �ہ کے رہنمائی مطلق معنی کے اسی سی اور فکری می دان می اجتماعی وہ اور ہے ا ہو�ت پر �ی بھی کہی جہاں می ی�د ب� مح رآن

ت� ہے۔ رہنمائی و رہبری

ی )�ب ہے ہوا استعمال ساتھ کے ق�ات ت

� م�ث ر د�ی اپنے لفظ مخصوص اسی می موارد تمام ان تو رہ( ی

نو� ائمہ اور امام

ا گی رکھا مدنظر رہنمائی’’کو و رہبری کی ‘‘امت ی ن یع� � معنی

دونوں ا �ی �وائی ث ی� پ� � فکری اور

ن د�ی ا �ی رہبری اسی سی ی ن یع� � ہے۔

رہنمائی۔ کی طرح

کے لوگوں بعد کے رحلت کی اکرمصلى الله عليه وسلم حضور جس کہ رائے اختلاف سے لحاظ اسی سی اور فکری ان درمیگروہ ان درمی کے روکاروں ی �پ کے اسلام می ب ی

ت ن� کے

اختلاف نقطہ اصل کا اس ا، لی جنم نے پرستی رقہ ن

� اور بندی

Page 15: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

اور تھا ہی مسئلہ کا ادت یت

� اور رہبری اسی سی کی امت بھی �ی اور ہوئی حاصل ت ی ا�ہ خاص ا�ی کو امام و امامت لفظ اور رہبری اسی ‘‘سی ادہ ز�ی سے معانی تمام ر د�ی اپنے لفظ �ی آہستہ آہستہ لگا۔ ہونے استعمال می معنی کے ادت’’ ی

ت�

ب �ب کہ �ت اں �ی ا، گی چھا پر معانی تمام دوسرے معنی ہوا وسی رہ

ئدا� کا مبا�ث کلامی می ہجری صدی دوسری

اں بند�ی حد ان درمی کے ات نظر�ی و افکار اسلامی مختلف اور مسائل اہم کے فکر ب

تمکا� کلامی تمام ان تو یں لگ� ہونے

ادت یت

� اسی سی معنی کے جس تھا امامت مسئلہ ، ا�ی سے می ۔ ی �ہ کے رہبری اور

اور شرائط کی امام پر طور عام می امامت مسئلہ ڈور باگ � کی اس اور حاکم پر معاشرے ی

ن یع� �( ات خصوصیر �ہ اور تھی جاتی کی بحث می بارے � کے والے( سنبھالنے ہے۔ ا

ترکھ نظر�ی اور ی�دہ عق� خاص ا�ی پر مسئلے اس کوئی

ان درمی کے روکاروں ی �پ کے )جس بھی می یع ��ث

ت� مکتب

ومسائل احکام تمام دوسرے کے اسلام منصب، کا امامت اور ہے ا جا�ت ا لی مراد کو معنی اسی سے امامت ہے( یط مح� پر درج کا نظر�ی کے یع �

�ثت

� مکتب می بارے � کے امامت اسلامی اور امام ہے: سکتا جا ا کی خلاصہ می جملوں ذ�ی طرف کی دا

ن� ، ںن ع�ی

ت� اور انتخاب کا حاکم کے معاشرے

تعارف کا اس سے طرف کی اکرمصلى الله عليه وسلم ب�ر م�ن ی� پ� � اور ہوا سے

Page 16: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

ہے ضروری بھی �ی لی کے �وا ث ی� پ� � اور رہبر ہو۔ ا گی ا کرا�ی

کے ہونے آگاہ سے رموز و اسرار تمام کے ن د�ی وہ کہ اور لقی

نلقی،�

ن� کے قسم ر �ہ وہ اور ہو بھی رآن

ت� مفس�ر علاوہ

نے اس اور ہو معصوم اور �پاک سے نقائص و وب عی ی ب�ب س�

رہ۔ ین

و� ہو ا لی جنم می خاندان نرہ �پاکی و �پاک

کی مسلمانوں کے ہجری صدی دوسری اور پہلی وں �یادت ی

ت� اور رہبری اسی سی صرف امامت لفظ جہاں می نظر

مخصوص کے یع�وں �ث

س وہاں تھا، ا ہو�ت استعمال می معنی کے اور فکری علاوہ، کے رہبری اسی سی مطابق کے نظر�ی ہوئے سموئے اندر اپنے بھی کو مفہوم کے رہبری اخلاقی

تھا۔

اس وہ تو تھے کرتے ی ت

� امام اپنا کو کسی یعہ �ث

س ب �ب تتو� کی بھال د�ی کی مسائل اجتماعی اور اسی سی صرف سے

ی ت

� ن د�ی ، ت ی ر�ب

ت� فکری سے اس وہ بلکہ تھے، کرتے ی

ن�

امامت کوئی اگر تھےاور رکھتے بھی تتو� کی نفس یہ رک�

ن ت� اور

ت صلاحی کی رآہونے �ب عہدہ سے وں دار�ی ذمہ ان دار دعو�ی کا مانتے ی

ن� رحق’’ �ب ‘‘امام کو شخص ا�ی وہ تو تھا ا

ترکھ ی

ن�

و قدرت جنگی ی�رت، بص� � اسی سی صرف می یع ��ث

ت� مکتب تھے۔

ب ت

مکا� ر د�ی ی ن )�ب پر صفات ی �ب کشائی کشور اور ت ت

طا�تھا( ا جا�ت سمجھا کافی لی کے ت صلاحی کی ادت ی

ت� می فکر

تھا۔ ا جا�ت ا کی ی ن

� اکتفا

Page 17: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

مطابق، کے مفہوم کے امامت رائج می یع � �ثت

� مکتب اور انفرادی کی لوگوں تمام والے بسنے می معاشرے کسی بھال د�ی می انداز ن بہتر�ی کی امور کے زندگی اجتماعی کا کہلانے ت ت

و� امام ہی ان ن

ا� حامل کا فائقہ قدرت کی

ن د�ی کے لوگوں می ت تو� ہی ا�ی جو ہے، سکتا ہو اہل

ت ی ر�بت

� و ی ت

� اخلاقی کی ان اور ہو ا سدھار�ت بھی معاملات ہو۔ ا کر�ت بھی بھال د�ی کی امور اسی سی اور

اکرمصلى الله عليه وسلم ب�ر م�ن ی� پ� � حضرت می روشنی کی گفتگو اس پس

اد ین

�ب کی ب تہذ�ی اور معاشرے جس ونکہ کی ی �ہ امام بھی کا اس تھی رکھی سے ہاتھوں رکت( با�ب �( اپنے نے آپ ہاتھ کے ہی آپ بھی ت رہبر�ی اور انتظام اسی سی اور فکری ا�ی کو امت بھی بعد کے رحلت کی آپ اور تھی می ن ی

ث نجا� کے اکرمصلى الله عليه وسلم حضور وہ اکہ �ت تھی ضرورت کی امام وں دار�ی ذمہ بھاری ان کی امامت سے ت ی

ث حی کی یفہ( ل� ن�(

پر کاندھوں اپنے کو ) ت رہبر�ی اسی سی اور فکری بملہ �)م�ن

حضور خود کہ ہے ی�دہ عق� �ی کا یع�وں �ث

س دا ن

لہ سکے۔ اٹھا آپ بعد کے آپ مطابق کے رمان

ن� کے اکرمصلى الله عليه وسلم

بن علی ن ین

الموم ر امی )بلافصل( یفہ ل� ن� اور ن ی

ث نجا� کے

خاندان کے آپ عہدہ �ی بعد کے ان اور ی �ہ ‌ الب ی ا�برے د�ی بعد �ی کو ن‌ معصومی ائمہ ر د�ی وابستہ سے

Page 18: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

18

رہا۔1 ا ہو�ت منتقل

حکومت کی اسلام اور خلافت کہ ہے توجہ قا�ب نکتہ �ی ی

ت�

ن ‘‘د�ی ، ادت’’ یت

� اسی ‘‘سی ی ن یع� � یم ہ� مفا� وں

ن یت

� ان می سے امتزاج باہمی � کے نفس’’ ب ‘‘تہذ�ی اور ’’ ت ی ر�ب

ت� و

اد ا�ب ن یت

� اور پہلوؤں ن یت

� کو اسلامی حکومت اور )امامت دور موجودہ طرف کی جس کہ ہے ا گی ا د�ی رار

ت� مشتمل پر

ا ہو�ت ت ا�ب �ث �ی ہے( ا کی ارہ ث

ا� بھی نے ن مفکر�ی بعض کے دائی �ب ان درمی کے پہلوؤں وں

ن یت

� ان نے اسلام کہ ہے پہلوؤں وں

ن یت

� ان سامنے کے ت ین

ا�ن

ا� ہوئے کرتے نفی کی امت دا

نلہ ہے۔ ا کی

ثی �پ پروگرام جامع ا�ی مشتمل پر

می دانوں می وں ن ی

ت� ان مراد سے رہبری اور ادت ی

ت� کی

معنی وسی اس کے امامت ا�ی ر بنا�ب ہے۔ رہبری اور ادت یت

�کا امام کہ ہے ی�دہ عق� �ی کا یع�وں �

ثس نظر ث

ی �پ کے مفہوم و ۔ ی چا�ہ ا ہو�ن سے طرف کی تعالی اللہ ، ںن ع�ی

ت� اور انتخاب

جنہوں رخلاف �ب کے عقائد اور ات نظر�ی سطحی ا�ی پس کھڑا لا می مقابلے کے حکومت اور خلافت کو امامت نے روحانی اور منصب معنوی ا�ی صرف کو اس اور ہے ا کیمی یع �

�ثت

� مکتب ہے۔ ا د�ی کر محدود �ت عہدے فکری و امور وی ی

ند� ی

ن یع� � ہے؛ ا ہو�ت رہبر’’ کا ‘‘امت پوری امام

کتابوں مربوط سے موضوع اس لی کے ات ین ت

� د ر�ین

م می سلسلے اس 1۔ جائے۔ ا کی رجوع طرف کی

Page 19: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

اجتماعی اور نسق و نظم کے زندگی انفرادی کی لوگوں اور کے لوگوں طرح اسی اور مسائل تمام مربوط سے امور اور مشکلات فکری اور حل کا مسائل معنوی اور روحانی پر امام بھی داری ذمہ کی

یتشر� و ی�ر ف��

ت� کی اسلامی عقائد

ی�دے عق� کے امامت بھی مطلب واضح �ی ہے۔ ہوتی عائد کہ ہے چکا بن اجنبی ا ا�ی لی کے لوگوں اکثر وابستہ سے ث احاد�ی اور ات آ�ی رآنی

ت� �روں

ن سی موجود متعلق کے اس خالی سے فائدے دکرہ

ن ت� کا مثالوں ا�ی چند سے منابع کے

ہوگا۔ نہ

علی امام حضرت می تا’’ بہ ‘‘ال�� کتاب کی کافی اصول جس ہے گئی کی نقل ت روا�ی طو�ی ا�ی سے رضاات خصوصی اور اوصاف کے اس ، ت ن

شنا� کی امامت می می ان ، ی �ہ دلچسپ اور اہم انتہائی جو ی �ہ گئی کی ان ی �بن د�ی امامت : ی �ہ می بارے � کے امامت جو بعض سے کی بادی آ� کی ا ی

ند� درستی، کی یںن م�لم�

نظام ڈور، باگ � کی مقام کا ب�روں م�

ن ی� پ� � سربلندی، و عزت کی ن ین

موم ضامن، خلافت کی رسول اور دا

ن� راث، می کی �وں

ن �ی��ث

نجا� مرتبہ، و

کہ ہے ہوا ان ی �ب می بارے � کے امام نر ین

� ہے۔ ی ن ی� � �ث

نجا� و

حدود والا، کرنے اضافہ می روت ث

� و دولت عمومی امام کا سرحدوں کی اسلام والا، کرنے جاری کا ی الہ احکام اور مقام بلند ، ن امی کا اللہ ان درمی کے مخلوقات تمام محافظ،

Page 20: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

و روشن کو راستوں کے اللہ ،) ت چراغ)ہدا�ی ہوا چمکتا پر و

ظیط �

نع کو یںن منافق� مدافع، کا الہی حر�ی والا، کرنے ر ظا�ہ

والا، کرنے ران و�ی کو اد ین

�ب کی کفر والا، ڈالنے می غضب کار، تجربہ و لائق کا ادت ی

ت� والا،

ند�ی عزت کو ن ی

نموم

ہو، بستہ کمر لی کے راء ا�ب کے الہی حکم ر، ما�ہ کا امور اسی سیہے۔1 ا ہو�ت محافظ کا دا

ن� ن د�ی اور خواہ ر ی

ن� کا بندوں کے اللہ

�ف �ي م�ف موأا و عرف �ل �ي

�ف

اح �لد�ف و صل مسلم�ي

ام �ل �ف �ف و �ف �ي مام �لد امام�ت رف

ل�‘‘ 1۔

و ا�ت ل �لص مام �ت مام اإ

ال �ب امی �لس رع� �ف و امی

�ل�ف ام اسل

�ل س

أ� مام�ت اإ

�ل �ف �إ

حدود ء �ل

آا مصف ا�ت و �إ د�ت یء و �لص �ف

ر �ل �ي و�ف هاد و �ت حب

و �ل ححب

ام و �ل �ي كا�ت و �لص �لرف

حر�م م حر �ي و ه �لل ال �ل حل �ي مام لاإ

� طر��ف

اأ�ل و ر و عف

�ل�ش � م�ف و حکام اأ

�ل و

م�ت

حكال � �ب

ل ر�ب �ي لى س�ب دعو �إ ه و �ي �ف �لل �ب ع�ف د�يدف ه و �ي م ��ود �لل �ي �ت ه و �ي �لل

�ت ل

ل محب

�ل الع�ت �ل� مس

مام كالسش اإل� �ت العف �ب

�ل �ت

ححب�ل و �ت حس�ف

�ل �ت موع�ف

�ل و

مام اإل� صار �ب

اأ�ل و دی �ي

اأ�ل ها

ال �ف �ت ا

ل �ش ح�ي �ب �ت �ف ا

�ل �فى هی و م

عال

لل رها و �ف �ب

اه�ب �ي�فى عف هادی

م �ل حب

اط� و �ل�ف ر �لس و�هر و �ل�ف �لرف ر�حب ر و �لس �ي م�ف

در �ل �ب

�ل

نظام مہار، کی ن د�ی امامت حار’’؛ �ب�ل حب حب

ل و ار �ف �ت

�ل و د��ف

ل �ب

�ل و�رف حب

أ� و ی �ب

�لد

ک ی�ث ب� � ہے۔ عزت کی ن ی

نموم اور درستی کی ا ی

ند� امور ، ذر�ی کا یںن م�لم�

نماز، ہے، اخ ث

� بلند کی اس اور اد ین

�ب کی اسلام والے کرنے رقی ت

� امامت کی صدقات اور یم�ت ن�

�ن

ع مال ا، ہو�ن کامل کا جہاد اور حج روزے، زکات، ان اور سرحدوں کی( )اسلام اور ا کر�ن جاری کا ی الہ احکام اور حدود افزائش، حلال ہی امام ہے؛ ہوتی سے وس�یلے کے ہی امام حفاظت، کی اطراف کے ہے ا کر�ت قائم کو الہی حدود اور ہے ا کر�ت حرام کو الہی حرام اور حلال کو الہی کے پروردگار اپنے لوگوںکو اور ہے ا کر�ت دفاع کا دا

ن� ن د�ی سے( )دشموں اور

ا بلا�ت ساتھ کے حجت ن

یع بل� و� کامل اور یح�ت ص�ن

� عمدہ حکمت، طرف کی راستے کو عالم تمام سے نور اپنے جو ہے مانند کی سورج �رھتے �پ ا�ی امام ہے۔ اور ہاتھ کے لوگوں کہ ہے پر )مقام( فق ا بلند وہ حالانکہ ہے، ا ت د�ی جگمگا چراغ، بار � اء ی

نص چاند، روشن امام یں۔ � سک�ت پہنچ ی

ن� �ت وہاں ی نگا�ہ کی ان

Page 21: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

21

ت روا�ی اور ا�ی منقول سے صادق‌ جعفر امام حضرت اور ازات ی

تام تمام وہ کہ: ہے ا گی کہا پر طور واضح می

حضرت ی ت

� حاصل کو اسلامصلى الله عليه وسلم ب�ر م�ن ی� پ� � جو ات خصوصی

کے ات خصوصی ان بھی ن ر�ی طا�ہ ائمہ ر د�ی اور علی‌ تھے۔1 حامل

ا�ی منقول سے ہی صادق جعفر امام حضرت کے رمانبرداری

ن� اور اطاعت کی اء’’ ‘‘أوصی می ت روا�ی

ہے گئی کی وضا�ت ہوئے، کرتے ذکر کا ہونے ب وا�ب‘‘اولی نے کر�ی رآن

ت� ی

ن �ب ی �ہ وہی اء’’ ‘‘أوصی کہ ہے۔2 ا کی اد �ی سے ام �ن الامر’’کے

�روں ن سی موجود می ابواب متعدد کے کتابوں مختلف

یع � �ثت

� مکتب کو امامت اور امام پر طور واضح می ات روا�یمسلمہ امت ‘‘ اور حکمرانی’’ ‘‘حق مطابق کے نظر�ی کے ن معصومی ائمہ ہوئے،

تلی مراد منتظم’’ کا امور کے

، می وں ی ار�ی �ت کی ضلالت جو ہے ستارہ ا ا�ی والا کرنے ت ہدا�ی اور نور ا جگمگا�تا بتا�ت راہ می وں ی

ئگہرا� کی سمندروں اور راستوں کے صحراؤں اور شہروں

ص2۰۰( ج1، )الکافی، ہے۔

�ل� حمول ى م�ش

د �لم�ت عل �ت

د . . . و ل ری لمحم ل ما حب ل م�ش صف �ف

� م�ف �ل

ری ل 1۔ ‘‘ حب

ص1۹۶( ج1، عد و���’’ )الکافی، �بهدی و����

�ت �ل م �أ

اأری �ل حب لک �ي

. . . و كدف

ان ا�ی م’’؛

ك م�ف مر �لاأ ولىي

أ� و سول �لر

عو� ط�ي

أ� و ه �لل

عو� ط�ي

أ�

و� م�ف

آ� �ف �ي دف

�ل ها �ي

أ� ا ‘‘�ي 2۔

)سورہ کرو۔ اطاعت کی امر صاحبان اور رسول کرو، اطاعت کی اللہ والو! )۵۹ ت آ�ی اء،

ن�

Page 22: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

22

کہ �ت اں �ی ہے۔ ا گی ا د�ی رار ت

� وارث ت ی

تح کا حکومت کو

و شک کسی می اس سامنے کے محقق رجانبدار ین

� ا�ی ت ی �ب اہل ب �ب کہ ہے رہتی ی

ن� باقی � گنجائش کوئی کی شبہ

دعوی �ی کا ان تو ہے ا کی دعوی کا امامت نے ن‌ ر�ی طا�ہحکومت حق ی

ن یع� � ر، ت

بالا� � کہی سے مقام روحانی اور فکری حکومتی ت ت ی

تدرح دعوت وسی کی ان اور ہے بھی دعوی کا

عسکری اور اسی سی لی کے ن

لی می ہاتھ اپنے کو معاملات ہے۔1 رہی دعوت کی ام ی

ت�

کی اقتدار حصول می زندگی کی اطہار‌ ائمہ دوجہد �ب

ن ز�ی امام حضرت کہ کہ کرے ال ین

� �ی شخص کوئی اگر عسکری حسن امام حضرت کر لے سے ن‌ العابد�ی

احکام صرف اور صرف نے اماموں آٹھ ان ارے �ہ �ت اپنے اور ہے دی توجہ پر

نیع بل� �

ت � کی معارف ن د�ی اور ی الہ

ن�ا یق�ی� � تو ی �ہ رہے لاتعلق سے حالات اسی سی کے زمانے ی

ن� مطالعہ گہرا کا وں زندگی کی اماموں ان نے شخص اس واضح بات � جو سے مبارکہ ات �ی کی ی�وں �

تہ�� � ان ہے۔ ا کی

یع ��ث

ت� مکتب اور معنی کے امامت می اسلام اور وہ ہے ہوتی

سے اس مطابق، کے اس ہے قائل کا امامت فلسفہ جس

ص۶۹۔۷۴ صادق، �وائے ث ی� پ� � 1۔

Page 23: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

قبول قا�ب اطلاق کا الفاظ ان می صورت کسی کر � �ہہے۔ سکتا ہو ی

ن�

ب ن

ی پ� اور مبارزہ سے طرف کی ن‌ معصومی ائمہ اگر ہم بھی ب

ت� ا، ہو�ت بھی نہ جملہ ا�ی کوئی سے حوالے کے

ضرور نے ررگوں ن �ب ان کہ ی �ہ

تسک کہہ �ی سے ن ی

ت�ی

متعلق سے دوجہد �ب اور کےمبارزات ان مگر ہے ا کی مبارزہ بےخبر سے ان ہم اور ی �ہ پہنچی ی

ن� �ت ہم خبر�ی

می اسلام ہم کہ ہے سکتا ی ن

� ہی ہو �ی ونکہ( )کی ۔ ی �ہیں، بھ� �م�

کو معانی کے امامت ) می مکتب یعہ �ث

س صرف )نہ بھی �ی ساتھ ہی ساتھ کے اس اور رکھی ان ا�ی پر اس ادہ ز�ی سے اس ا �ی سال پچاس سو ا�ی مثلا کہ کر�ی قبول اپنے دھرے ہاتھ پر ہاتھ اطہار ائمہ ارے �ہ �ت عرصہ پر بات � اس اور ہوں رہے هے

� ب�ی� � سے آرام می گھروں درس کا اسلامی معارف اور رآن

ت� احکام وہ کہ ہوں خوش

بات � �ی کرتے۔ ی ن

� دوجہد �ب اسی سی کوئی اور ی �ہ ت

د�یکہتے �ی ہم ب �ب البتہ ہے۔ ی

ن� صحی می صورت کسی

�ی ی �ہ تو ی �ہ رہے کرتے جہاد مسلسل ائمہ کہ ی �ہجہاد سے اعتبار کے زمانے کہ ی چا�ہ ی

ن ی� ل� جان بھی بات �ثقافتی، علمی، جہاد تو کبھی ، ی �ہ سکتی ہو یں کل� سث مختلف بھی کی دے ی

ث ت� کو وں ی

��پار� اور وں ی

ظ ن ت� می دانوں می اسی سی

و قتل کر( جا می ن �ب دان )می کبھی تو ہے ا جا�ت ا کی کر

Page 24: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

کی جہاد می زمانے ر �ہ ی ن یع� � ہے، ا ہو�ت ذر�ی کے غارت

۔ ی �ہ ہوتی مختلف یں کل� سث

)۳1۔۰۷۔1۹8۷ء(

ائمہ کہ کر�ی اعتراض �ی لوگ بعض کہ ہے ممکن

تسک کر دوجہد �ب ونکر کی لی کے اقتدار حصول ن‌ معصومی

اس وہ کہ تھے جانتے �ی ذر�ی کے الہی علم وہ جبکہ ی �ہبھی نے

ن یار� �ت ہاں جی گے۔ سکی ی

ن� پہنچ �ت مقصد

سے طرف کی ن‌ معصومی ائمہ کہ ہے ا د�ی کر ت ا�ب �ث �ی خواہش اپنی کو نظام اور معاشرے نر ی

ن� کرنے حاصل اقتدار

ی ن

� بارآور � ی ث ث

کو� کی چلانے مطابق کے داری ذمہ اور علم نے ن‌ معصومی ائمہ باوجود � کے اس ن لی ، ی

ئہو�

ونکر کی می کام اس بھی ہوئے جانتے �ی ذر�ی کے ی�ب �ن

عکہی ہم می جواب کے فکر اور سوچ اس تو ڈالا؟ ہاتھ گے سکی پہنچ ی

ن� �ت مقصد اپنے وہ کہ جاننا �ی کہ گے

ہے۔ ا ت ن�ب ی

ن� رکاوٹ می

ند�ی انجام کو داری ذمہ کی ان

ے، ئ

یحج� ک� مطالعہ کا ب طی رت سی کی اسلامصلى الله عليه وسلم ب�ر م�ن ی� پ� � آپ

کھانے شکست می احد ن �ب کہ تھے جانتے �ی آپ

نے آپ کو لوگوں جن کہ تھے جانتے آپ ، ی �ہ والے گے، رکی ی

ن� وہاں وہ ہے ا کی مامور پر درے پہاڑی

اسی گے۔ ی ئ

آ� ر ت

ا� پ ین

� می لالچ کے یم�ت ن��

نع مال بلکہ

کی یف ق�ث

� بنی یلہ ب� ق� داصلى الله عليه وسلم ن

� رسول حضرت ب �ب طرح

Page 25: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

نجات سے حرکتوں نر آمی شرارت کی مکہ اہل اور ت ہدا�یکو آپ تو تھے جارہے لے

ن تشر�ی ن ئ

طا� سے غرض کی کا آپ سے پتھروں باسی � کے

ن ئطا� کہ تھا معلوم بخوبی

کی جس کہ گے ی ئ

رسا� �ب پتھر اتنے اور گے کر�ی استقبال کو آپ اور گی ی

ئجا� ہو لہولہان اں پنڈلی کی آپ سے وجہ

گا۔ پڑے لوٹنا واپس مجبورا

آگاہ بخوبی سے باتوں � تمام ان ن معصومی ائمہ تمام اکی کہ تھا معلوم �ی بھی کو علی ن ی

نالموم ر امی تھے۔

باجود � کے اس ن لی ، ی �ہ والے ہونے د یث

� کو رمضان کوفہ نے آپ پہلے دن ہی کچھ سے المبارک رمضان ماہ اکہ �ت کی قائم چھاونی فوجی

نعر�ی و وسی ا�ی ر با�ہ � کے

ر امی اگر سکے۔ جا کی اری یت

� کی ن �ب ساتھ کے ام

ث� ر امی

کا بات � اس ا ہو�ن باخبر � سے ن ی

ار� �ت کی شہادت کا ن‌ ین

المومانجام امور اپنے مطابق کے معمول آپ کہ ا جا�ت بن ب سباور کی؟ قائم وں کی چھاونی فوجی �ی نے آپ پھر تو د�ی نہ انتظار ر با�ہ � کے کوفہ سے لوگوں اور ا؟ بنا�ی وں کی لشکر �ی �ی کا ن‌ ر�ی طا�ہ ائمہ پس تھا؟ فائدہ ا کی کا اس ا؟ کرا�ی وں کیبات � اس ،

تسک پہنچ ی

ن� �ت اقتدار منصب وہ کہ جاننا

رک ت

� کو دوجہد �ب اپنی وہ کہ ہے سکتا ی ن

� بن ب سب کا طرح کی شخص ا�ی ا�ی ن‌ معصومی ائمہ بلکہ ، کرد�یاپنے اور ہے لاعلم پر طور مکمل سے حالات کے آئندہ جو

Page 26: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

ا کر�ت کوشش کر �رھ �پ �رھ �ب لی کے پہنچنے �ت ہدف و مقصد ۔ ی �ہ رکھتے جاری ی

ث ثکو� اپنی ہے،

)12۔۰۴۔1۹8۵ء(

ادوار چار کے امامت ن یار� �ت

ب�ر م�ن ی� پ� � پہلے سے سب آغاز کا �ب تحر�ی کی امامت

11ہجری( 28صفر ی ن یع� �( دن کے رحلت کی اسلامصلى الله عليه وسلم

ی ن یع� �( شہادت کی عسکری‌ حسن امام حضرت اور ہوا سے

اس رہی۔ جاری مسلسل �ت 2۶۰ہجری( الاول یع ب� 8ر�مختلف چار با تقر�ی تحر�ی �ی کی امامت می عرصے پورے زمانے اپنے دور ر �ہ سے می ان اور ہے گزری سے ادوار اؤ ر�ت �ب ساتھ کے قوتوں اسی سی م�لط پر معاشرے کا امام کے

ہے۔ دور منفرد اور مختلف سے، لحاظ کے

کے ت تو� ا �ی خاموشی دور پہلا کا امامت پہلادور:

کا اسلام ہے۔ دور کا تعاون کے امام ساتھ کے حکمرانوں کے )مسلمانوں اور طاقتور ا�ی معاشرہ، نومولود اور د د�ی �بداخلی اور موجودگی کی دشمن رونی ی �ب خوردہ زخم ہاتھوں( کے جن کہ می موجودگی کی مسلمانوں ازہ �ت ا�ی پر طور سے

تطر�ی صحی معارف اور احکام اسلامی می دلوں

اختلافات باہمی � می صورت بھی کسی تھے، نہ بھی سموئے ا�ی می ا�ی تھا۔ سکتا ہو ی

ن� متحمل کا آرائی محاذ اور

Page 27: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

نومولود اس کے معاشرے اسلامی بھی رخنہ سا معمولی پہنچا پر دہانے کے تباہی اسے کر ہلا کو ادوں ی

ن�ب کی وجود

پہلو کا انحراف سے ت ت یت

ح و حق طرف دوسری تھا۔ سکتا علی حضرت ن ی

نالموم ر امی کہ تھا نہ اں نما�ی قدر اس بھی

اسلام )جومکتب ہو تحمل اقا�ب �ن لی کے ی�ت ص�ن

ح�ث ی �ب

دردمند ادہ ز�ی سے سب لی کے معاشرے اسلامی اور حضور سے وجوہات ان چونکہ اور تھے( ان

نا� ی

ظع اور

اپنے نے آپ لی اس تھے باخبر � سے ہی پہلے اکرمصلى الله عليه وسلم ا�ی وہ کہ تھی کی یح�ت ص�

ن� کو اگرد

ث� دہ رگز�ی �ب اور ممتاز اس

۔ رکھی تھامے دامن کا تحمل و صبر می حالات

رحلت کی اکرمصلى الله عليه وسلم رسول دورحضرت �ی کا امامت علی حضرت ن ی

نالموم ر امی ر لی سے ہجری( سن11 ی

ن یع� �(ہجری سن۳۵ ی

ن یع� �( �ت ہونے ر ن ئ

فا� پر خلافت ری ظا�ہ کے حضرت ن ی

نالموم ر امی ہے۔ یط مح� پر سالوں یس پ� � �پ

کے ) �تاس می خط ا�ی اپنے ام �ن کے مصر اہل نے علی‌ می الفاظ ان کو حالت اپنی می )فترت( وقفے انی درمی

ہے: ا رما�ین

� ان ی �ب

د �ت اس �ل�ف

ع�ت ر�حب �ت �يأر� �

ح�ت دی �ي مسک�ت أا

‘‘�ف

�ف د�ي مح�ت لى �إ دعو�ف �ي ام سل اإ

�ل ع�ف ع�ت رحب

�ف �إ�ت �ي سش حف

م- �فل� وسل

آ� و � �ي

ه عل ى �لل

د؟صل؟ صل محم

Page 28: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

28

هدما و

أ�

ما

ل

�ش � �ي �ف ری أ� �ف

أ� �

هل

أ� و ام

سل اإ

�ل صر �ف

أ� م

ل

کم �ت ا�يو�ت ول م م�ف �ف ع�ف

أى �

� عل �ب

�ت �ب مص�يکو�ف �ل �ت

1’’ ����شاأ

�ل ک

ل �ت �فى �ت هصف �ف �ف . . .

نے می تو ا( گی ا لی یںن پھ� �سے مجھ کو خلافت ب )�ب

اں �ی لی، کر ار یت ن

ا� کشی کنارہ ہوئے( کرتے ار یت ن

ا� )خاموشی اسلام جو گروہ ا�ی کا( )لوگوں کہ ا د�ی نے می کہ �ت ابودی �ن کی محمدی اسلام کو لوگوں وہ تھا چکا ہو خارج سے محسوس خوف �ی مجھے ) می )ا�ی ہے رہا دے دعوت کی تو کروں نہ مدد کی مسلمانوں اور اسلام می اگر کہ ہوا �ی لی رے می اور گا جائے ہو شکار کا پھوٹ ٹوٹ اسلام ادہ ز�ی بھی سے کہنے باد � ر ی

ن� کو خلافت و حکومت ب�ت مص�ی�

کے کرنے خاتمہ کا بحرانوں )ان می پس ۔ ۔ تھی۔ سخت ہوا۔ کھڑا اٹھ می حالات ان ) لی

اور اسلام سال، یس پ� � �پ�ی کے زندگی کی علی‌ حضرت

وجہ کی دلسوزی لی کے ان اور محبت ساتھ کے مسلمانوں اور شراکت طرح کسی نہ کسی می معاملات حکومتی سے گزرے۔ می ت حما�ی کی ان اور مدد کی خلفاء کے ت ت

و�سماجی ر د�ی اور دفاعی اسی، سی کے مملکت سے طرف کی آپ سوالات کے حکمرانوں کے ت ت

و� سے حوالے کے معاملات

نمبر۶2 خط البلاغہ، نہج 1۔

Page 29: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

جو کے راہنمائی کی ان می امور ر د�ی اور بات جوا� کے کتابوں دوسری کی

ن یار� �ت و ث حد�ی اور البلاغہ نہج دکرے

ن ت�

کے پہلو اس کے زندگی کی امام وہ ی �ہ گئے کی نقل می ۔ ی �ہ ثبوت د رد�ی

ت� اقا�ب �ن

امامت ہے۔ دور کا اقتدار کے امام دور �ی دور: دوسرا نو سال چار کی علی حضرت ن ی

نالموم ر امی دور �ی کا

‌ ی ت�بب� م�

حسن امام حضرت اور خلافت ری( ظا�ہ )کی ے ن مہ�ی�

تمام جو ہے۔ مشتمل پر �وں ن مہ�ی� چند کے خلافت دور کے

جن باوجود � کے مشکلات بےشمار اور وں افسردگی وں، ی ا�ہ کو�ت ر ت

�اسلامی ہے، سکتی ی

ن� بچ حکومت انقلابی بھی کوئی سے

سے ت یث حی کی باب � ن ر�ی

ت� درخشندہ ا�ی کے حکومت

ہے۔ اں نما�ی

ان ن

ا� می دور اسی ادہ ز�ی سے سب می ت بشر�ی ن یار� �ت

کے یم�ات عل�ت

� اسلامی اور اجتماعی عدالت وں، رو�ی فطری کے اور مندی رأت �ب ، ی�ت قاطع� انتہائی پر پہلوؤں اگوں گو�نن‌ معصومی ائمہ ہے۔ ا گی ا کی عمل ساتھ کے صرا�ت عدالت اور حکومت طرز اسلامی ی دورا�ن �ی کا زندگی کی جس ہے نمونہ ن بہتر�ی اور ادگار �ی ا�ی کا ام ی

ت� کے اجتماعی

کو لوگوں �ت وں صد�ی دو پوری اطہار ائمہ ب ن

جا� کی دوجہد �ب کی ام ی

ت� کے حکومت ہی ا�ی ہوئے

تد�ی دعوت

رہے۔ کرتے

Page 30: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۳۰

عظمت �ری �ب کو دور اس ن ین

الموم ر امی ی�ان یع� �ث

س چنانچہ کا افسوس پر

ند�ی کھو اسے اور ی �ہ کرتے اد �ی ساتھ کے

موازنہ ساتھ کے اس کا حکومتوں کی ہوئےبعد کرتے اظہار ۔ ی �ہ کرتے اظہار کا نفرت اپنی سے ان کرکے

گمراہی و انحراف اور افتہ �ی ت ی ر�بت

ر� ین

� دور، �ی کا امامت انقلابی اور اسلامی مثالی ا�ی ان درمی کے لوگوں شکار کے تجربہ اور درس ن بہتر�ی ا�ی لی کے ام ی

ت� کے حکومت

ن‌ معصومی ائمہ والے آنے می بعد سے دن اس تھا۔ کی لوگوں ہوئے اپناتے کو وں ی �پالی المدت طو�ی نے کے کرنے وابستہ سے تحر�ی اپنی ی

نا� اور ت ی ر�ب

ت� و ی

ت�

کو آغاز کے کاموں دشوار کے قسم سخت اور ضروری لی ا۔ د�ی رار

ت� ضروری لی اپنے

حسن امام دور سالہ ی �ب �ی کا امامت ن یار� �ت دور: را ی

ت�

واقعہ ر لی سے )سن۴1ہجری( صلح ساتھ کے معاو�ی کی کی حسن امام ہے۔ یط مح� �ت سن۶1ہجری( ی

ن یع� �( کربلا مخفی ی

ن� کی یع�وں �

ثس ہی ساتھ کے صلح ساتھ کے معاو�ی

بھی مقصد ادی ین

�ب کا جس تھا۔ چکا ہو آغاز کا وں یئ

کاروا�کی نبوت خاندان کو اسلامی حکومت می ت ت

و� مناسب کسی بھی دور ادہ ز�ی بہت موقع �ی ر بظا�ہ اور تھا ا ن د�ی ا لو�� طرف کی بات � اس پر خاتمے کے زندگی کی ام

ث� ر امی بلکہ تھا، نہ

کے امامت ن یار� �ت دا

نلہ تھی۔ رہی دے دکھائی د می ا صاف

Page 31: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۳1

لی کے ی ث ت

� کی حکومت کو‘‘اسلامی دور رے یت

� اس ہے۔1 سکتا جا کہا دور’’ کا دوجہد �ب کی مدت مختصر

طو�ی کو روش و راہ سابقہ دور �ی دور: ری ن

آ� اور چوتھا دو با تقر�ی جو ہے عبارت سے رکھنے جاری لی کے مدت پہنچتے پر دہانے کے کامرانی و ابی کامی دفعہ کئی �ت سال سو اور وں ی ا�ب کامی ا )گو�ی رہا ا ہو�ت ہمکنار سے وں اکامی �ن پھر پہنچتے اتی نظر�ی �ی رہا( ا گزر�ت سے مراحل کئی مشتمل پر شکست کے زمانے ساتھ ساتھ کے وں ی ا�ب کامی

نی

ت �ی می دان میو اخلاص ر، ی تدا�ب �روں

ن سی مطابق کے حالات ہوئے بدلتے یم�ات عل�

ت� اسلامی ن ر�ی

نم سے جلوؤں راروں

ن �ہ کے وں فداکار�یہے۔2 عبارت سے دکھانے ر جو�ہ کے عظمتوں کی

پر پہلو ن ر�یت

� اہم جس کے زندگی کی ن معصومی ائمہ ‘‘جانکاہ کی ی�وں �

تہ�� � ان وہ گئی، دی ی

ن� توجہ ان

ث� ان ا�ی

ث�

دوسرے کے صدی پہلی ہے۔ پہلو کا دوجہد’’ �ب اسی سیکی ت ملوکی نے اسلامی خلافت ب �ب پر آغاز کے نصف گئی ھ

� ی� ب� � ت ا�ہ

ثباد� � پر امامت مسند اور لی کر ار ی

ت نا� شکل

کے تقاضوں کے حالات اور ت تو� نے اطہار‌ ائمہ تو

ا۔ کی آغاز کا دوجہد �ب اسی سی اپنی مطابق

مفصل ساتھ کے حوالوں می ر تقار�ی متعدد اپنی نے می پر موضوع اس 1۔ )مصنف( ہے۔ کی گفتگو

ص1۶۔1۹ صادق، �وائے ث ی� پ� � 2۔

Page 32: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۳2

کی امامت نظر�ی مقصد �را �ب سے سب کا دوجہد �ب اس

ن معصومی ائمہ البتہ تھا، ا کر�ن قائم حکومت اسلامی پر ادوں ین

�ب

ن د�ی مطابق کے ات نظر�ی مخصوص کے وحی صاحبان اور اسلام معارف شدہ

ن تحر�ی نر ین

� او�ی �ت و ی�ر ف��ت

� کی مسائل ن‌ ر�ی طا�ہ ت ی �ب اہل بھی ا کر�ن وضا�ت کی احکام

ن د�ی اور ن لی تھا، امل

ث� می اہداف اہم اور ومقاصد اغراض کے

مقاصد ان جہاد کا ت ی �ب اہل مطابق کے دلائل حتمی مقصد‘‘اسلامی �را �ب سے سب کا ان بلکہ تھا ی

ن� محدود �ت

تھا۔ ا کر�ن قائم ’’ حکومت عل�وی مبنی پر انصاف و عدل نظام

ائمہ یں � ب�ت � مص�یسخت سے سخت یں، یف� کل�

ت� �ری �ب جتنی

اور غم و رنج اپنی نے طرفداروں کے ان اور اطہار ، کی ت ث

رداس �ب می وں زندگی بھرپور سے بانی ر�ت

� و ار ث

ا�یاور ی

ت� لی کے حصول کے مقصد اہم اسی صرف وہ

کرنے حاصل کو مقصد اہم اور یںن الع� نصب انقلابی اسی جانگداز اور ہولناک کے کربلا نے اطہار ائمہ لی کے سے ات �ی دور کے ن‌ العابد�ی ن ز�ی امام بعد، کے واقعے ا د�ی کر شروع عمل پر یںن الع� نصب مدت طو�ی اس ہی امام اور حادثے ہولناک کے کربلا کہ ہے وجہ �ی تھا، سالہ چالی سو ا�ی ان درمی کے ی

ن ی� � �ثن

جا� کی رضا علی وابستہ سے تحر�ی انقلابی کی ت ی �ب اہل ائمہ می دور کارندے حکومتی کے ان اور خلفاء کو یع�وں �

ثس ی

ن یع� � لوگوں،

Page 33: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۳۳

شمار می دشمنوں اک �ن خطر اور �رے �ب سے سب اپنے ث ی �ہتھے۔ کرتے

ا ا�ی اور ہوئے دا ی �پ مواقع مناسب مرتبہ کئی دوران اس کا ’’ تحر�ی ‘‘عل�وی کو جس دوجہد �ب کی یع�وں �

ثس کہ تھا لگتا

گی جائے ہو ہمکنار سے ابی کامی �ری �ب ہے، سکتا جا ا د�ی ام �نمی راہ کی ابی کامی اور فتح کن ی

ن� اور ری

نآ� بار � ر �ہ ن لی

کاری اور �را �ب سے سب د ا�یث

� اور ی ر�ہ آتی ث

ی �پ اں دشوار�یاور بانی � اصلی کے تحر�ی اس ب �ب تھا لگتا ت ت

و� اس زخم ڈال می خانے د ی

ت� کو امام کے دور اس ی

ن یع� � محور ری ن

مرکبعد کے ان ب �ب اور تھا ا جا�ت ا د�ی کر د ی

ث� کو ان ا �ی ا جا�ت ا د�ی

سخت قدر اس ت تو� اس تو تھی آتی باری � کی امام دوسرے

معمول بارہ دو� کو حالات کہ تھا ا ہو�ت عالم کا بحران اور ری گیتھا۔ ا ہو�ت درکار ت ت

و� کافی می لانے پر

می حالات طوفانی کٹھن اور سخت ان اطہار ائمہ چھوٹی اس کی یع �

�ثت

� سے انداز شجاعانہ اور عقلمندانہ بھی، راہوں اک خطر�ن اور دشوار کو تحر�ی دار ی

ئ�پا� اور گہری ن لی

بنو اور امی بنو کہ �ی صرف نہ اور رہے گزارتے سے زمانے کسی بھی کرکے د ی

ث� کو اماموں خلفاء کے عباس

دھار نر یت

� �ی بلکہ سکے، کر نہ ختم کو تحر�ی کی امامت می محسوس ہوا چبھتا می وں

ن سی کے خلافت اہل ث ی �ہ خنجر می صورت کی خوف والے ہونے ختم نہ کبھی اور رہا ا ہو�ت

Page 34: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۳۴

رہا۔ چھنتا قلب سکون کا لوگوں ان )۰۹۔۰8۔1۹8۴ء(

ی�ت ص�ن

ح�ث کی ‌ طالب ابی بن علی ن ی

نالموم ر امی

مختلف مبارک وجود کا علی ن ین

الموم ر امی حضرت تمام سے لحاظ کے واقعات و حالات اگوں گو�ن اور جہتوں دائمی اور والا جانے ا بھلا�ی � نہ ا�ی لی کے ان

نا� نوع بنی

ی �ب ہو، عمل ذاتی اور انفرادی کا آپ خواہ ہے۔ سبق آپ ہو، بندگی اور عبادت کی آپ می عبادت محراب کھو می دا

ن� اد �ی اور تقوی و زہد کا آپ ہوں، مناجات کی

خواہشات نفسانی و مادی اور یط�ان �ث

س نفس، اپنے ا �ی ہو ا جا�ندان می ر �ہ کے زندگی کی آپ ا گو�ی جہاد، کا آپ خلاف کے جملہ �ی والا ہونے جاری سے مبارک بان ز� کی آپ می ا . . . �ي

د�ف ا ‘‘�ي ہے: رہا گونج می عالم فضائے بھی آج اور نظر جاذب اے لذتو، کی ا ی

ند� اے ری’’1 �ي

عف ری عف

انوں ن

ا� طاقتور کے ا ین

د� جو ہوس و ہوا اے جلوؤ، ب �ی رن

ر� �پدو دھوکہ کو اور کسی جاؤ ہو! پھنساتی می جال اپنے کو دار ی �ب ر �ہ دا

نلہ ہے۔ ی

ن� والا پھنسنے می جال مھ�ارے

ت � علی کی علی حضرت ن ی

نالموم ر امی ان

نا� والا رکھنے ذہن

و تعلق سے دا ن

� کا آپ سے لمحے ا�ی ا�ی کے زندگی

قصار۷۷ کلمات البلاغہ، نہج 1۔

Page 35: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۳۵

کر حاصل سبق والا جانے ا ھلا�ی ب � نہ کا ت ین

روحا� و ت معنو�یہے۔ سکتا

و عدل اور حق پہلو دوسرا ا�ی کا زندگی کی آپ اکرمصلى الله عليه وسلم نبی دن جس ی

ن یع� � ہے۔ جہاد لی کے انصاف سے ت ت

و� اس ا اٹھا�ی پر کاندھوں اپنے بوجھ کا رسالت نے ث ی �ہ تھے، نوجوان ابھی جو فداکار اور مومن مجاہد، ا�ی ہی علی نوجوان وہ اور رہے موجود انہ ث �ب انہ

ث� کے آپ

رکت با�ب � کی اسلامصلى الله عليه وسلم ب�ر م�ن ی� پ� � ر لی سے ت ت

و� اس تھے۔ کی اسلام ن ی

نالموم ر امی �ت لمحات ری

نآ� کے زندگی

لمحہ اور رہے کرتے جہاد مسلسل لی کے بقاء اور حفاظت رہے۔ ی

ن� فارغ بھی لی کے بھر

کس ، یئ

اٹھا� یں � �م�تز قدر کس می راہ اس نے آپ

عدل اور حق اور لی مول خطرات لی کے جان اپنی قدر می دان می کوئی ب �ب رہے۔ جمے می ام ی

ت� کے انصاف و

می دان می آپ بھی ب ت

� تھا سکتا رہ ی ن

� قدم ت ا�ب �ثرنے

تا� می دان می لوگ ب �ب تھے، رہتے قدم ت ا�ب �ث

ب �ب تھے، رتے ت

ا� می دان می آپ ب ت

� تھے کتراتے سے جہاد می دا

ن� راہ کر بن گراں کوہ مشکلات اور ی�اں �

ت�

ن��

بلند کی علی تو ی ت کرد�ی پست حوصلے کے والوں کرنے

تھی۔ ت د�ی �لی

ت� اور حوصلہ کو اسلام ن مجاہد�ی ہی ی�ت ص�

نح

�ث

تھا �ی ہی مفہوم و معنی کا زندگی می نظر کی آپ

Page 36: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۳۶

عطا کو آپ یں � صلا��ی�ت اور ت تطا� و قوت جو نے دا

ن� کہ

استفادہ لی کے حق کلمہ اعلائے سے سب ان ی �ہ کی علی ہاں! جی جائے۔ رکھا زندہ کو حق اور جائے ا کیزندہ حق آج ہی سے رکت �ب کی جہاد اور ارادی قوت کی عدل حق، می ا ی

ند� آج اگر ی �ہ رہے د�ی آپ ہے۔

اور ہے یم�ت ق� و قدر کوئی کی اصطلاحات ی �ب ت ین

ا�ن

ا� اور ن ی

نالموم ر امی بھی �ی تو ہے رہی مل ت تقو�ی ی

نا� روز روز�ب

ہے۔ ب یت ن

� ہی کا وں فداکار�ی اور وں ین

با� ر�ت

� کی علی

ی �ب ‌ طالب ابی بن علی می ت بشر�ی ن یار� �ت

ی ت

ہو� نہ بھی وہ اگر ی �ہ گزری کم ہی بہت ات ین ث

�ان ت ی

نا�

نا� ، ی

تہو� نہ موجود بھی قدر�ی انی

نا� آج تو

ان ن

ا� ہوتی۔ عاری سے ات عنوا�ن نظر اورجاذب خوبصورت و اہداف انی

نا� اعلی اور ثقافت تمدن، زندگی، رد�ی

ن ن� کے

ت ین

ا�ن

ا� بلکہ ہوتی، نہ ت ی ا�ہ کوئی کی اصطلاحات امی �ن مقاصد می شکل کی ت ی

نوا� حی خوفناک اور درندگی ن�اک �

ت� وح�ث ا�ی

اہداف اعلی اپنے ت ین

ا�ن

ا� پوری آج ہوتی۔ چکی ہو تبد�ی ی �ب آپ اور ن ی

نالموم ر امی پر حفاظت کی مقاصد اور

منت مرہون کی کردار کے ان اور زحمتوں کی انوں ن

ا� ی ظ

عہے۔ ر

ثا� کا جہاد کے آپ سب �ی اور ہے

Page 37: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۳۷

حکومت انداز کا ن ین

الموم ر امی

کا آپ پہلو اور ا�ی کا زندگی کی علی ن ین

الموم ر امینے ہستی ررگ

ن �ب اور ی ظ

ع اس ب �ب ہے۔ حکومت انداز مدت سی مختصر اس تو ا لی می ہاتھ اپنے کو حکومت نظام ا ی

ند� بھی سال سالہا اگر کہ

ئد�ی انجام امے کار�ن وہ می

کی اس والے کرنے کشی ر تصو�ی ، ی ر�ہ لکھتے لکھاری کے پھر ی ر�ہ چلاتے قلم ن ی

نمور� اور ی ر�ہ کرتے کشی ر تصو�ی

کشی ر تصو�ی کی اس ا �ی جائے کہا جائے، لکھا کچھ جو بھی می حکومت دور کے ن ی

نالموم ر امی ہے، کم جائے کی

تو نے آپ ہے، امت یت

� ا�ی ہی خود زندگی طرز کا آپ حکومت الہی ا�ی آپ ا۔ د�ی رکھ کر بدل ہی معنی کا حکومت رآنی

ت� ات آ�ی مجسم ان درمی کے مسلمانوں آپ تھے۔ مظہر کا

مصداق کامل کے هم’’1 �ف �ي ء �بآار رحما

�ف

كى �ل

ء عل

آ�

د سش

أ�‘‘ اور

کو وں ب غر�ی اور ی�روں فق� آپ تھے۔ مطلق عدل مجسمہ اور 2 ’’ �ف مساك�ي

�ل ر�ب

�ت �ي ‘‘كا�ف تھے: رکھتے ب �ی رت

� اپنے رکھتے ال ی

ن� خاص کا راد

نا� محروم اور پسماندہ کے معاشرے

احق �ن کو خود سے وجہ کی روت ث

� و مال لوگ جو اور تھے کے مٹی ی

نا� آپ تھے، ہوئے کی ر ظا�ہ ررگ

ن �ب اور �را �ب

)سورہ ۔ ی �ہ رحمدل انتہائی می آپس اور ن ر�یت

� سخت لی کے کفار وہ 1۔ )2۹ ت آ�ی فتح،

ص22۶ باب۷۵، � ج18، د، الحد�ی ابی ابن البلاغہ، نہج شرح 2۔

Page 38: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۳8

وہ تھی ی ت یم� ق� ر ن ی �پ جو می نظر کی آپ تھے سمجھتے ر را�ب �ب

تھی۔ عبارت سے ت ین

ا�ن

ا� اور جہاد و اخلاص تقوی، ان، ا�یکم بھی سے سال �پانچ ساتھ کے تفکر طرز اسی نے آپ آج باوجود � کے جانے گزر اں صد�ی کی۔ حکومت عرصہ ی �ہ رہے لکھ اں ی خو�ب کی ن ی

نالموم ر امی والے لکھنے بھی

اچھے اچھے اور ہے ا گی لکھا کم بہت �ت ابھی بھی پھر مگر کا اتوانی �ن و ری ن عا�ب اپنی می باب � اس دانشور اور یںن ف�

مص�ن

۔ ی �ہ آتے نظر ہوئے کرتے اعتراف )۳۰۔۰1۔1۹۹1ء(

کی آپ ہے۔ تقوی ی�ت خصوص� �ری �ب سے سب کی آپ ہے کتاب ا�ی مشتمل پر تقوی ہ’’ لا�ف ہحب �ل�ب ‘‘�ف کتاب

ہے۔ مبنی پر تقوی بھی زندگی پوری کی آپ )۰8۔۰1۔1۹۹۹ء(

ریي سش �ي م�ف اس �ل�ف م�ف ‘‘و ت آ�ی �ی کی ی�د ب� مح رآن

ت�

می ان ث

� کی آپ بھی ه’’1 �لل ا�ت مرصف ء آا عف �ت ��ب س� �ف �ف

علی ن ین

الموم ر امی مراد سے ت آ�ی اس ہے۔ ہوئی ازل �نبھی ا�ی لوگ کچھ کہ ہے �ی مفہوم کا جس ہے۔ ذات کی ن ر�ی

تر�

ن عز�ی اور ی ت یم� ق� سے سب اپنا ی

ن یع� � جان، اپنی جو ی �ہالہی رضائے وہ ی �ہ

تلی د ر�ی

ن� الہی رضائے کر دے سرما�ی

اس م�ف ‘‘و م�ف �ل�ف ۔ ی کرتے�ہ ا ا�ی خاطر کی حصول کے

2۰۷ ت آ�ی بقرہ، سورہ 1۔

Page 39: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۳۹

ی �ہ کرتے سودا کا نفس اپنے جان، اپنی ی ن یع� � ’’ ریي سش �ي

حاصل خوشنودی و رضا کی اللہ ه’’ ا�ت �لل ء مرصفآا عف �ت ‘‘��ب

وی ین

� د ا �ی مقصد اور کوئی علاوہ کے اس ؛ لی کے کرنے ذاتی کوئی ہی نہ اور ہے ا ہو�ت ی

ن� مدنظر کے ان ہدف

صرف اور صرف وہ ہے ا ہو�ت نظر ثی �پ مفاد ا �ی دلچسپی

کرتے ث

ی �پ درانہ ن ن

� کا جان اپنی لی کے ی الہ رضائے کے ار

ثا�ی اور فداکاری اس کی آپ بھی اللہ دا

نلہ ۔ ی �ہ

نوازے سے اکرام و انعام ائستہ ث

� و مناسب می مقابلے سے بندوں اپنے اللہ اد’’ ع�ب

ال �ف �ب وأ ه ر ‘‘و �لل ونکہ کی گا؛

بن علی مصداق کامل کا کر�ی ت آ�ی اس ہے۔ ا کر�ت محبت ہوں۔ ا کر�ت ان ی �ب بھی کو پہلو اس می ۔ ی �ہ ‌ طالب ابی

مطالعہ کا زندگی کی ن ین

الموم ر امی کر اٹھا ن ی

ار� �ت آپ آپ ب �ب سے، بچپن اپنے آپ کہ ہوگا معلوم تو کر�ی پر نبوت کی اللہصلى الله عليه وسلم رسول می عمر کی سال رہ ی

ت� ا �ی نو

ساتھ کے شعور اور راست ن

� و فہم مکمل اور لائے ان ا�یکر لے سے ہونے م�ک

ت م� سے اس کر پہچان کو ت ت یت

حکی المبارک رمضان ی

نا� نے آپ ب �ب �ت ت ت

و� اس کر بان ر�

ت� می دا

ن� راہ جان اپنی می عبادت محراب صبح

جان اپنی خوشی خوشی می شوق کے ی الہ لقائے ی ن یع� � دی،

ا �ی باون � پچاس، ان با تقر�ی دی، کر سپرد کے ن ر�ین

آ� جان سال ھ

� ی�� ر�ت

� ر لی سے سال دس ی ن یع� � ، می سالوں ن پ ر�ی

ت�

Page 40: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۴۰

اور ہے ا جا�ت ا �پا�ی تسلسل ا�ی می کردار کے آپ کے �ت کو خطرات لی کے جان اپنی اور بانی ر�

ت� و ار

ثا�ی تسلسل وہ

ن ین

الموم ر امی می ن ی

ار� �ت سالہ پچاس اس ہے۔ ا ن لی مول

�ت ر ن

آ� ر لی سے ابتدا وہ ا کی سامنا کا حالات جن نے ا�ی لی ارے �ہ �ی ، ی �ہ بھرپور سے بانی ر�

ت� و ار

ثا�ی مسلسل

کہتے علی ا �ی ث ی �ہ جو لوگ ی �ب آپ اور می ہے۔ درس ام �ن کے والوں چاہنے کے علی می ا ی

ند� اور ی �ہ رہتے

سے ن ین

الموم ر امی ہم کہ ی چا�ہ ی �ہ ی �ہ معروف سے علی ا �ی محبت کی علی صرف ۔ کر�ی حاصل درس بہت لوگ ا�ی ہے۔ ی

ن� کافی ت ن

شنا� کی فضائل کے کرتے اعتراف کا فضائل کے علی سے دل جو تھے نرہ �پاکی ا�ی کو علی تو لوگ بعض سے می ان تھے کردار کے ان ن لی تھے، مانتے بھی ان

نا� معصوم اور

علی وہ ونکہ کی تھا رق ن

� می کردار کے علی اور ذات اپنی وہ ی

ن یع� � تھے؛ ت

سک ی ن

� اپنا کو ات خصوصی کی ر امی اور تھے ہوئے پھنسے می حصار کے پسندی خود اور وہ کہ تھی �ی ی�ت خصوص� �ری �ب سے سب کی ن ی

نالموم

’’ ‘‘می لفظ تھے۔ ی ن

� گرفتار می حصار کے ذات اپنی ہاں کے آپ تھی۔ ی

ن� ت ی ا�ہ کوئی رد�ی

ن ن� کے آپ کی

فی جہاد اور اہداف اں، دار�ی ذمہ وہ تھی ت ی ا�ہ کی ر ن ی �پ جس تھی۔ ذات کی تعالی اللہ اور اللہ ی سب

Page 41: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۴1

فداکاری کی ن ین

الموم ر امی

می مکہ شہر ہی می بچپن اپنے ن ین

الموم ر امیکے اس آئے، لے ان ا�ی پر دعوت اکرمصلى الله عليه وسلمکی ب�ر م�

ن ی� پ� �

رسانی، داء ن

ا�ی سے طرف کی روں ن

کا� کو آپ ہی ساتھ ا�ی ذرا آپ پڑا، ا کر�ن سامنا کا ت ن

اہا� اور تمسخر و یک ح�صن

ت�

د تشد پر طور ی�ی ب� �� باسی � کے جس ے ئ

یحج� ک� تصور کا شہر ا�ی دگی ی ب

نس اور راجی

نم نرم عاری، سے تمدن و ب تہذ�ی پسند،

چھوٹی اور فسادی جھگڑالو، راج، ن

م سخت دامن، تہی سے اپنے اور والے جھگڑنے لڑنے می آپس پر باتوں � چھوٹی اس ہوں، رتتے �ب �ب عص

ت� د شد�ی می حق کے عقائد باطل �

ا�ی نے ان ن

ا� ی ظ

ع ا�ی می معاشرے اموافق �ن کے قسم ا۔ کی

ثی �پ نظر�ی انقلابی ی

ظع

آداب اور عقائد کے معاشرے اس جو نظر�ی ا ا�ی ا�ی بات � فطری تھا۔ متصادم سے روں ن ی �پ تمام ت سمی رسوم و کمر پر مخالفت کی اس لوگ تمام کے معاشرے اس ہے اور طبقات مختلف کے معاشرے چناچہ گے۔ ی

ئجا� ہو بستہ

ا�ی ا�ی اب کی۔ مخالفت کی اکرمصلى الله عليه وسلم ب�ر م�ن ی� پ� � نے عوام

کہنا یک ب� ل� پر ام ن

ی �پ کے اس ہوئے کرتے ت حما�ی کی ان ن

ا�ڈٹ پر حفاظت کی اس ہوئے لگاتے بازی � کی جان اپنی اور لی کے جان اپنی مطلب کا ہونے وابستہ سے اس اور ا جا�ن

Page 42: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۴2

جان اپنی نے ن ین

الموم ر امی اور تھا ا ن لی مول خطرات

فداکاری و ار ث

ا�ی کے آپ �ی ۔ لی مول خطرات لی کے حالات ن ر�ی

ت� سخت �ت سال رہ ی

ت� آپ تھا۔ ثبوت پہلا کا

رہے۔ ڈٹے ساتھ کے آنحضرتصلى الله عليه وسلم می

نر ین

� مجبوری اکرمصلى الله عليه وسلم رسول کہ ہے صحی بات � �ی رہے رما

ن� ہجرت تحت کے باؤ د� کے والوں مکہ اور

ث ر�یت

�جانتے سب تھا۔ ابناک �ت مستقبل کا ہجرت اس ن لی تھے ہے۔ یمہ � ن

ح ث

ی �پ کا فتوحات اور وں ی ا�ب کامی ہجرت �ی کہ تھے نکل سے مرحلے کے ب

ئمصا� و مشکلات تحر�ی ا�ی ب �ب

اس ہو، رہی ہو داخل می مرحلے کے سکون و عزت کر سے جلد کہ ہے ہوتی کوشش کی سب پر طور عام ت ت

و�معاشرے تو سکے ہو اگر اور ی

ئاٹھا� فائدہ سے موقع جلد

ن ین

الموم ر امی ن لی ۔ لی کر حاصل مقام ا �ی عہدہ کوئی می کے اکرمصلى الله عليه وسلم رسول می ار�ی �ت کی رات پر موڑ اہم اس اللہصلى الله عليه وسلم رسول اکہ �ت ی �ہ رہے کر اری ی

ت� کی سونے پر بستر

۔ سکی نکل ر با�ہ � سے شہر اس اور گھر اس

کا والے سونے پر اکرمصلى الله عليه وسلم رسول بستر رات اس آپ اور می چونکہ اب تھا،

نی

ت �ی اور قطعی با تقر�ی ا ہو�ن قتل کہ ی �ہ رکھتے بھی علم �ی اور ی �ہ جانتے کو واقعے سارے تھے، ہوئے ی

ن� د ی

ث� ن ی

نالموم ر امی می واقعے اس

جانتے سب بھی ت تو� اس کہ

تسک کہہ ی

ن� �ی ہم ن لی

Page 43: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۴۳

ار�ی �ت ا�ی کہ ہے �ی بات � مسلم ہے، ی ن

� ا ا�ی ی ن

� تھے، شخص ا�ی کہ تھا ہوا �ی طے پر جگہ خاص ا�ی می رات کسی پر بستر کے اللہصلى الله عليه وسلم رسول لی اس جائے، ا کی قتل وہاں کی جاسوسوں ب �ب اکہ �ت تھی بھی ضروری موجودگی کی اور ہے موجود کوئی وہاں کہ کر�ی ال ی

ن� �ی وہ تو پڑے نظر

کون ہوں۔ اب کامی می ے ن کل�

ن� سے مکہ بھی اکرمصلى الله عليه وسلم رسول

ت ا ذ پنی ا ر اث

�ی ا �ی کا ن ین

م لمو ا ر می ا چہ گر ا ہے؟ حاضر اس ن لی ہے امہ کار�ن ی

ظع ر و ا لی معمو ر ی

ن� �ی ا د خو می

ا کر�ت اضافہ د ر�ین

م می ت ی ا�ہ کی اس ت تو� خاص کا ار

ثا�ی

مشکلات ب �ب ہے ت تو� وہ �ی ہے؟ ا

نکو� ت ت

و� �ی ہے۔ ب�ر م�

ن ی� پ� � کہ ہے آپہنچا ت تو� اب ہے۔ رہا ہو ختم دور کا

کے ن مد�ی ، د�ی ی ث ت

� حکومت جاکر می ن مد�ی اسلامصلى الله عليه وسلم ۔ ی �ہ منتظر کے رسولصلى الله عليه وسلم اور ی �ہ چکے لا ان ا�ی لوگ ر می ا لمحے سی ا یںن ع� ن لی ، ہے علم کا ت با � س ا کو سب قسم اس ؛ ی �ہ کرتے رہ مظا�ہ کا جانثاری اس ن ی

نم لمو ا

ا �ی مفاد ذاتی کے قسم ر �ہ جو ہے سکتا کر وہی اقدام ی ظ

ع کا ہو۔ ماوراء سے غرض

اور ر ن ین

نو� کی آپ ہی پہنچتے ن مد�ی کے آنحضرتصلى الله عليه وسلم ت تو� ر �ہ گئی، ہو مشغول می جہاد دن رات حکومت نئی

خاص کا حکومت کی قسم اس �ی اور تھا رہتا سامنا کا ن �ب

کا جنگوں اور وں یئ

لڑا� پہلے بھی سے بدر ن �ب ہے۔ بھی

Page 44: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۴۴

کے زندگی کی آپ جو ہوا شروع سلسلہ اہی ن تلام ا�ی

دوران کے سالوں دس ان رہا، جاری �ت ام ا�ی ری ن

آ�و انواع کے ) ن مشرکی )اور کفار نے اکرمصلى الله عليه وسلم رسول ان ، لڑ�ی یں گ�

�ن حب درجنوں ساتھ کے یل�وں ب� ق� کے اقسام ن ی

نالموم ر امی می �ات

ظلحط اک خطر�ن اور مراحل تمام

کی لشکر پر طور کے محافظ جانباز اور فدائی نگہبان، کے آپ ن ی

نالموم ر امی خود کہ ا ی �ب تھے رہتے موجود می اول صف

: ی �ہ رماتے ن

کص �ف �ت � �ت�ل مو�ط�ف

�ل �فى س� �ف �ف �ب � �ت و�س�ي د �ت

ل ‘‘و

د�م’’1 �تاأ

�ل ها �ي �ف ر

احف �ت �ت و �ال �باأ

�ل ها �ي �ف

کر رکھ پر یلی ه�ت ہ� �

جان اپنی پر مواقع ان نے ‘‘می پہلوانوں، �رے �ب �رے �ب جہاں کی مدد داصلى الله عليه وسلمکی

ن� رسول

پ�ی�چهے �وہ اور جاتے لڑکھڑا قدم کے بہادروں اور سورماؤں

تھے۔’’ جاتے � �ہ

رہتے ڈٹے ن ین

الموم ر امی بھی پر مواقع ن ر�یت

� سخت ا�ی تھی۔ ہوتی ی

ن� پرواہ کوئی کی خطرے کو آپ تھے۔

اپنی ی ن

ا� کہ ی �ہ کرتے ال ین

� �ی لوگ کچھ پر مواقع ، سکی کر دمت

ن� کی اسلام آئندہ اکہ �ت ی چا�ہ بچانی جان

یہ�ات ب� توح و ات او�ی �ت کی قسم اس نے ن ین

الموم ر امی ن لی

خطبہ1۹۷ البلاغہ، نہج 1۔

Page 45: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۴۵

ر امی ونکہ کی ا، د�ی ی ن

� دھوکہ کو آپ اپنے کبھی ذر�ی کے تھی ی

ن� والی کھانے ب �ی ر

ن� ی�ت ص�

نح

�ث ی ظ

ع کی ن ین

الموماول صف آپ می مراحل اک خطر�ن کے قسم ر �ہ لی اس

تھے۔ رہتے موجود می

ری ظا�ہ خلافت سے رحلت کی اکرمصلى الله عليه وسلم رسول �ت

کو اختتام اپنے دور کا اکرمصلى الله عليه وسلم رسول حضرت ب �بر امی ہی ساتھ کے اس تو گئے رما

ن� رحلت آپ اور پہنچا

شروع دور ن ر�یت

� تلخ سالہ ی ت

� کا زندگی کی ن ین

المومب�ر م�

ن ی� پ� � ب �ب تھا ن ر�ی یث

س اور رلطف �پ بہت دور وہ جبکہ ہوا۔ جہاد سا�ی ر ز�ی کے ان آپ اور تھے زندہ اسلامصلى الله عليه وسلم دور �ی ہی ساتھ کے رحلت کی آپ ن لی تھے۔ کرتے ونکہ کی ہوا۔ آغاز کا دور تلخ ا�ی اور پہنچا کو اختتام اپنے طرح اس بادل � کے فتنوں سے وقفے وقفے بعد کے اس ہی دکھائی کچھ کو آنکھوں کہ لگے کرنے ہمکنار سے ار�ی �تان تھے چاہتے چلنا پر راست راہ لوگ جو اور تھا ا ت د�ی ی

ن�

حالات ن ین

س ان تھا۔ دشوار ا اٹھا�ن قدم ا�ی ا�ی لی کے ی

ظع کے فداکاری و ار

ثا�ی نے ن ی

نالموم ر امی بھی می

۔ کی رقم باب � ن ر�یت

Page 46: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۴۶

ن ین

الموم ر امی بعد کے رحلت کی اکرمصلى الله عليه وسلم حضور اس آپ گئے، ہو مصروف می نبھانے اں دار�ی ذمہ اپنی ساعدہ بنی یفہ )سق� کہ تھے نہ غافل بھی بالکل � سے بات �کی آئندہ کے اسلام عالم جو ہے رہا ہو اجلاس ا�ی ) میکرنے ی

ن� کا ر تقد�ی کی اقتدار کے مسلمانوں اور حکومت

بلکہ تھا نہ مسئلہ اہم کوئی �ی می نظر کی آپ ہے۔ والا تھی۔ ی

ن� پرواہ کوئی بھی کی ذات اپنی تو کو آپ

کی ابوبکر نے لوگوں اور چکا ہو ی ن

� کا خلافت ب �بکنارہ ن ی

نالموم ر امی تو چکا ہو تھا ا ہو�ن جو لی، کر یع�ت ب� �

گفتگو کوئی جملہ، ا ا�ی کوئی سے طرف کی آپ گئے۔ ہو کش ٹکراؤ سے ت ت

و� حکومت جو ا آ�ی ی ن

� سامنے ان ی �ب کوئی اور ہو۔ ا کر�ت اندہی ث ن

� کی آرائی محاذ اور

ضرور کوشش �ی می دنوں ابتدائی نے آپ البتہ �پائے انجام وہ ہے صحی می نظر کی آپ ر ن ی �پ جو کہ کی آپ ب �ب ن لی جائے، ا بٹھا�ی پر خلافت مسند کو حقدار اور ہوگئی ختم بات � اور ی �ہ چکے کر یع�ت ب� � لوگ کہ ا د�ی نے تو ، ی �ہ گئے بن یفہ ل� ن

� کے مسلمانوں ابوبکر ونکہ کی ہے جس کہ ا اپنا�ی موقف کا ان

نا� ا�ی ا�ی نے آپ اب

کے اعتراضات اور �ات ظ

حفطت � ر

ت� تمام اپنے سے طرف کی

نقصان ا �ی خطرہ کا قسم بھی کسی کو ت تو� حکومت باوجود، �

ا ین

د� کو کردار ن ار�ی �ت اس کے آپ ہو۔ نہ امکان کا پہنچنے

Page 47: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۴۷

ابھی جبکہ دوران، اس نے ن ین

الموم ر امی کہ ہے جانتی ہی کچھ د ا�ی

ث� تھا گزرا ی

ن� عرصہ ادہ ز�ی کوئی کو حکومت س ا

ا: رما�ین

� تھے، ہوئے ے ن مہ�ی�

ری’’ �يها م�ف عف اس �ب

ح�ت �ل�فأى �

�فأم � د علم�ت �ت

‘‘ل

سے لوگوں تمام می کہ ہے معلوم کو لوگوں تم ن�ا یق�ی� �‘‘ہوں۔’’ حقدار کا خلافت ادہ ز�ی

’’ �ف مسلم�ير �ل مو

سلم�ف ما سلم�ت �

اأه ل ‘‘و �لل

سلامتی امور کے مسلمانوں �ت ب �ب قسم! کی ‘‘اللہ کہ یکه�وں د� �ی می �ت ب �ب اور گے ی ر�ہ چلتے ساتھ کے پر ہاتھ می �ت ت ت

و� اس ہے، رہا ہو ی ن

� ظلم پر کسی گا۔’’ رہوں ھ�ا

� ی� ب� � خاموش دھرے ہاتھ

1 ’’ �ت اص ى �فا عل

ل ر �إ و ها حب �ي ک�ف �ف م �ي ‘‘و ل

ہو، رہا ہو نہ ظلم پر دوسروں سوا رے می �ت ب ‘‘�بصرف ظلم اور ہو نہ حکمرانی کی جور و ظلم می معاشرے ی

ن� سروکار سے کسی می �ت ب

ت� ہو رہا ہو اوپر رے می

گا۔’’ کروں ی ن

� اعتراض ا �ی راحمت ن

م کوئی اور گا رکھوں

ی ن

� بھی ے ن مہ�ی� چند ابھی د ا�ی

ث� بعد عرصے ہی کچھ

خطبہ۷۴ البلاغہ، نہج 1۔

Page 48: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۴8

شروع سلسلہ کا ہونے مرتد کے لوگوں کہ تھے گزرے ۔ ی

ت� رما

نکار� ی

ثساز� مختلف بھی پ�ی�چهے �

کے اس د ا�یث

� ہوا، ب�ر م�

ن ی� پ� � چونکہ اب کہ ا کی احساس �ی نے قبائل عرب بعض ی

ن� موجود قائد اور رہبر کے مسلمانوں ی

ن یع� � اسلامصلى الله عليه وسلم جائے ا کی اشکال اور اعتراض کوئی ہے موقع اب دا

نلہ ، ی �ہ

کی یںن منافق� پ�ی�چهے �کے اس د ا�ی

ث� جائے، �ری ی� پھ� �

ن �ب ا �یا، آ�ی

ثی �پ واقعہ کا ‘‘ردہ’’ کار ر

نآ� ۔ ی

ت� رما

نکار� ی

ثساز�

ن �ب کی ردہ سے ہونے مرتد کے مسلمانوں بعض ی

ن یع� �ن ی

نالموم ر امی تو گئی پہنچ �ت اں �ی ت نو�ب ب �ب ہوا۔ آغاز کا

دا ن

لہ ہے ی ن

� ت تو� کا کشی کنارہ �ی کہ ا د�ی نے

اور لگے کرنے دفاع کا اسلام اور گئے ر ت

ا� می دان می آپ

ثی �پ مسئلہ کا خلافت ب �ب ی

ن یع� دی’’� �ي�ت

مسك

أا ‘‘ �ف ا: رما�ی

ن�

ہاتھ نے می تو ا گی بن یفہ ل� ن� کا مسلمانوں ابوبکر اور ا آ�ی

ا: گی ھ � ی� ب� � کر ہو کش کنارہ اور ا لی حپ

ی�ن کھ�

ام سل اإ

ع�ت ع�ف �ل د رحب

اس �ت �ل�ف

ع�ت �ت ر�حب �يأ‘‘ح�ت� ر�

ل� آ� و � �ي

ه عل ى �لل

د - صل �ف محم د�ي لى مح�ت دعو�ف �إ �ي

�ت . . . ’’1 �ي سش حفم- �ف

وسل

پھرنے سے ن د�ی کہ ا د�ی نے می کہ �ت اں ‘‘�یگئے ہو کمربستہ پر مٹانے کو محمدصلى الله عليه وسلم ن د�ی لوگ کچھ والے

ا۔’’ آ�ی ر ت

ا� می دان می می پھر تو ی �ہنمبر۶2 خط البلاغہ، نہج 1۔

Page 49: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۴۹

می صورت کی کارکن فعال ا�ی ن ین

الموم ر امیاپنا می امور اجتماعی تمام اور رے

تا� می عمل دان می

یس پ� � �پکے خلفاء ن ی

نالموم ر امی ا۔ کی ادا کردار بھرپور

سے عنوان کے وزارت کو کردار فعال اپنے می دور سالہ ر امی لوگ ب �ب بعد کے قتل کے عثمان ۔ ی �ہ کرتے اد �ی

ا: رما�ین

� نے آپ تو آئے کرنے یع�ت ب� � کی ن ین

الموم

مجھے ہے۔ بہتر سے ہونے ر امی ا، ہو�ن ر وز�ی را ‘‘میدو۔’’1 رہنے ہی ر وز�ی سابق حسب

ام �ن کا وزارت کو کردار سالہ یس پ� � �پاپنے امام ی

ن یع� �

کی حکمرانوں اور خلفاء رسراقتدار �ب آپ ونکہ کی ، ی �ہ ت

د�یار

ثا�ی ی

ظع اور ردست ز�ب ا�ی �ی تھے۔ رہے کرتے مدد

کہ ہے ا جا�ت رہ زدہ رت �ی مچ سچ کر د�ی �ی ان ن

ا� تھا۔ اور درگذر قدر کس می معاملے اس نے ن ی

نالموم ر امی

امام می دور سالہ یس پ� � �پپورے اس تھا۔ ا د�ی ثبوت کا ار

ثا�ی

اور کرنے مقابلہ کرنے، بغاوت ،ن �

ل ا تختہ کا حکومت نے کی۔ ی

ن� کوشش ا �ی فکر کوئی کی کرنے قبضہ پر حکومت

ن ین

الموم ر امی ت تو� کے رحلت کی اکرمصلى الله عليه وسلم رسول

جوانی کی آپ تھے۔ جوان کے سال یس � �تن

� �یت �

ی ت �ب با تقر�یدبہ

ن�ب و جوش کا جوانی تھی، پر ن جو�ب قوت جسمانی اور

ن ی ذ�ہ تھے، محبوب ان درمی کے لوگوں آپ تھا۔ پر عروج

خطبہ۹2( البلاغہ، )نہج ی اميرا’’۔ کم منيرا خير ل کم وز

1۔ ‘‘و انا ل

Page 50: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۵۰

ان ن

ا� ا�ی اور تھے حامل کے علم بےپناہ تھے، یںن فط� و بدرجہ اندر کے آپ سب وہ ، ی �ہ ممکن کمالات جتنے می اقدام مخالفانہ اور انہ ی

نبا� � کوئی آپ اگر تھے، موجود اتم

یس پ� � �پان نے آپ ن لی تھے

تسک کر ن�ا یق�ی� � تو چاہتے ا کر�ن

و مصالح کلی اور عمومی کے معاشرے اسلامی می سالوں علاوہ کے خلق دمت

ن� اور حفاظت و ت حما�ی کی مفادات

کی نظام اسلامی کہ کے اس باوجود � ا۔ اٹھا�ی ی ن

� قدم کوئی

ن یار� �ت سے جن کہ تھے راجمان �ب خلفاء وہ پر اقتدار مسند

ن ین

الموم ر امی نے انہوں )کہ گئی ی ن

� سنی ر ن ی �پ کوئی می دلچسپ اور ی

ظع سے بہت اں �ی ہو۔( کی ت شکا�ی کوئی کی

اس کو واقعات ن ار�ی �ت ان می ن لی ی �ہ موجود واقعات

چاہتا۔ ا کر�ن ی ن

� ذکر ت تو�

کے شوری رکنی چھ ب �ب بعد کے رحلت کی دوم یفہ ل� ن�

اراضگی �ن نے آپ تو گئی دی دعوت کی شرکت می اجلاس نے آپ ہوئے۔ شر�ی می اس بلکہ ا، کی ی

ن� اظہار کا

طلحہ ی �ہ ی ن

� لوگ کے مقابلے رے می �ی کہ کہا ی ن

� �ی اور کہاں عثمان اور عوف بن الرحمن عبد کہاں، ر ی ز�ب و وجود مطابق کے ی�ت وص� کی دوم یفہ ل� ن

� شوری �ی کہاں؟ می یفہ ل� ن

� کو ا�ی کسی کر ھ � ی� ب� � مل راد

نا� �ی اکہ �ت تھی آئی می

۔ سکی کر مقرر

Page 51: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۵1

ات امکا�ن کے بننے یفہ ل� ن� کے آپ سے می راد

نا� چھ ان

ووٹ کے عوف بن الرحمن عبد اور تھے ادہ ز�ی سے سب ن‌‌ ی

نالموم ر امی ی

ن یع� � تھی۔ حاصل ت یث حی کن ی

ن� کو

عثمان اور کا، ر ی ز�ب دوسرا اور اپنا ا�ی تھے ووٹ دو کے بن الرحمن عبد اور کا اورطلحہ اپنا تھے ووٹ دو بھی کے بن سعد دوسرا اور اپنا ا�ی تھے ووٹ دو بھی کے عوف کن ی

ن� کو ووٹ کے الرحمن عبد دا

نلہ کا، وقاص ابی

ا ت د�ی ووٹ کو ن ین

الموم ر امی وہ اگر تھی؛ حاصل ت یث حی

وہ تو ا ت د�ی ووٹ کو عثمان اگر اور جاتے بن یفہ ل� ن� آپ تو

تھے۔ ت

سک بن یفہ ل� ن�

ن ین

الموم ر امی پہلے سے سب نے عوف بن الرحمن عبد رکھی شرط �ی سامنے کے آپ کر ہو مخاطب سے رسول ت ن

س ی�د، ب� مح رآن ت

� ی ن یع� � کتاب کی اللہ کو آپ کہ

عمل پر رت سی کی عمر اور بکر ابو ی ن یع� � یںن �

ن� �ی سث

رت سی اور کی مجھےاللہ ! ی

ن�‘‘ ا: رما�ی

ن� نے علی حضرت ہوگا۔ ا کر�ن

ن لی ہے قبول تو شرط کی عمل پر رسول ت نس اور کتاب

را می سے جس تھا اجتہاد کا دونوں ان عمل طرز کا یںن �ن

� �ی سث

کروں عمل پر اجتہاد اپنے تو می ہے، ی ن

� تعلق کوئی چشم سے روں ن ی �پ چھوٹی چھوٹی ان آپ پر موقع اس گا’’۔ تھے،

تسک پہنچ �ت منزل کی اقتدار ہوئے کرتے پوشی

ا ا�ی بھی لی کے لمحے ا�ی نے ن ین

الموم ر امی ن لی

Page 52: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۵2

سے اقتدار کو آپ می ب یت ن

� کے جس ا کی نہ گوارا ا کر�نکام سے ار

ثا�ی نے آپ بھی پر موقع اس پڑا۔ ا دھو�ن ہاتھ

ونکہ کی ڈالا۔ روند تلے روں ی �پ اپنے کو پسند ذاتی اپنی اور ا لیکے اصولوں خاطر کی مفادات ذاتی اپنے بھی کبھی نے آپ

تھا۔ ی ن

� بھی سوچا کا سودے

تو چکے گزر سال بارہ � کے حکومت دور کے عثمان ب �باعتراضات لگا۔ ہونے اضافہ می شرح کی اعتراضات پر ان جبکہ تھا سے مصر تعلق کا ت اکثر�ی سے می والوں کرنے آئے بھی سے مقامات ر د�ی اور بصرہ عراق، لوگ کچھ تھی، ہوگئی جمع تعداد �ری �ب کافی کی ان وں �ی تھے۔ ہوئے یفہ ل� ن

� اور تھا ہوا ا کی محاصرہ کا گھر کے عثمان نے انہوں ر امی می حالات ان تھی۔ گئی پڑ می خطرے جان کی

تھا؟ ی چا�ہ ا کر�ن ا کی کو شخص ی �ب ن ین

الموم

سمجھتا حقدار اصلی کا خلافت کو آپ اپنے جو شخص وہ رکھا محروم سے حق مسلمہ اپنے �ت سال یس پ� � �پ

جسے ہو، وہی ہو، بھی اعتراض پر حکمران موجودہ جسے اور ہو ا گیتو ہے می محاصرہ گھر کا یفہ ل� ن

� کہ ہو رہا د�ی اب شخص لوگ عام ؟ ی چا�ہ ا ہو�ن ا کی موقف کا اس کہ ی سو�پ آپ ار ی

ت نا� عمل طرز ا کی می حالات ان ات ی

ن ث� �ری �ب �ری �ب بلکہ

ار یت ن

ا� نے عائشہ اور ر ی ز�ب طلحہ، جو عمل طرز وہی ؟ ی �ہ کرتی کسی می واقعے کے عثمان قتل جو نے لوگوں ر د�ی ا �ی تھا ا کی

Page 53: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۵۳

تھے۔ ملوث طرح کسی نہ

می سانحات ن ر�یت

� اہم کے اسلام ن یار� �ت قتل کا عثمان

دوسرے کے اسلام ن یار� �ت اور البلاغہ نہج ہے۔ ا�ی سے

نے لوگوں کن ی ن

ا� کہ ہے ا ہو�ت واضح خوب سے د ن ن

مآ�رما

نکار� عوامل سے کون پ�ی�چهے �

کے قتل اس اور ا کی قتل نے لی کے حصول کے مقاصد اپنے نے راد

نا� جن تھے۔

کی ان اور ا لی سہارا کا اظہار کے ی�دت عق� اپنی سے عثمان اور ا اکسا�ی کو لوگوں ہی نے انہوں تھا، ا � ی �پ ڈھنڈورا کا ت حما�ی

ا۔ د�ی پ ن

گھو� خنجر پر پشت کی خلافت

نے کس کو عثمان کہ ا گی پوچھا ب �ب سے عاص عمرو فلاں کہا: ر( لی ام �ن کا صحابی )ا�ی نے س ا تو ا؟ کی قتل فلاں اور ا کی نر ی

ت� کو دھار کی اس نے فلاں بنائی، تلوار نے

تلوار اس نے فلاں اور ا کی مسموم سے ر ز�ہ کو تلوار نے تھا۔ ہی ا ا�ی بھی می ت ت ی

تح اور ا د�ی کر وار پر عثمان سے

اخلاص کمال نے ن ین

م المو ر امی می ن

سا� اس اسلامی اور شرعی اپنی آپ جسے ا کی ادا کردار وہ ساتھ کے می �وں

ت یق� حق� مسلمہ کی ن ی

ار� �ت تھے۔ سمجھتے داری ذمہ یںن‌ �

ح��ننے ن ی

نالموم ر امی کہ ہے �ی ا�ی سے

گار اد �ی اور ر گو�ہ بہاء گراں دو کے داصلى الله عليه وسلم ن

� رسول جو کو محاصرے گھر کا یفہ ل� ن

� ا ب ی �ب لی کے حفاظت کی تھے،عثمان کی جانے لے اندر ر�ی ن ی �پ کی

نی �پ کھانے اور تھا می

Page 54: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۵۴

نے امام می حالات ان تھی۔ رہی مل ی ن

� اجازت نے آپ ا۔ ب ی �ب نوش و خورد سامان اندر کے گھر کے یفہ ل� ن

�سے جوعثمان کی مذاکرات ساتھ کے لوگوں ان بار � بار �سکے جا ا کی کم کو غضب و

ظیط �

نع کے ان اکہ �ت تھے اراض �ن

علی حضرت تو ا د�ی کر قتل کو عثمان نے انہوں ب اور�بنےکسی آپ بھی پر موقع اس ہوئے۔ اراض �ن سخت بہت ی

ن� احساس کا غرضی خود اور خواہی خود خواہش، کی قسم ر امی ہے، ہوتی موجود اندر کے ان

نا� ر �ہ کہ جو ا د�ی ہونے

ر ث

ا� کوئی کا ر ن ی �پ اس می مبارک وجود کے ن ین

الموما۔ د�ی ی

ن� دکھائی

و معروف ا�ی ن ین

الموم ر امی بعد کے عثمان قتل بخش نجات ا�ی ا �ی رد

ن� پرست موقع ا�ی ، ی�ت ص�

نح

�ث معتبر

تسک �رھ �ب آگے لی کے اقتدار حصول پر طور کے �در لی

ن ین

الموم ر امی ن لی تھے چاہتے کو آپ بھی لوگ جبکہ تھے، و قدرت اور کی ی

ن� مبذول توجہ طرف کی اقتدار نے

ا۔ کی ی ن

� اقدام اوچھا کوئی لی کے کرنے قبضہ پر حکومت رماتے

ن� آپ ہے۔ ی

ظع قدر کس باطن � کا ن ی

نالموم ر امی

چھوڑ مجھے لوگو! ‘‘اے ری’’1 �يمسو� عف �ت

ى و �ل

‘‘دعو�ف : ی �ہکو اور کسی تم اگر کرو۔’’ تلاش کو دوسرے کسی اور دو ا �ی ر وز�ی کے اس می گےتو کرو منتخب لی کے حکومت

خطبہ۹2 البلاغہ، نہج 1۔

Page 55: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۵۵

جو ی �ہ ی ت

با� � وہ �ی گا۔ کروں کام پر طور کے گار مدد ن لی ی

ئرما�

ن� ان ی �ب می دنوں ان نے ن ی

نالموم ر امی

ر امی وہ بھی می ت ت یت

ح ا، کی ی ن

� اسےقبول نے لوگوں ی

ن� ن�ا یکه� د� پر اقتدار مسند کو اور کسی علاوہ کے ن ی

نالموم

تھے۔ چاہتے

زمانہ کا ری ظا�ہ خلافت

یع�ت ب� � کی ن ین

الموم ر امی نے علاقوں مسلمان تمام یع�ت ب� � کی ن ی

نالموم ر امی می اسلام ن ی

ار� �ت تھی۔ لی کر والوں ام

ث� صرف ہوئی۔ ی

ن� یع�ت ب� � کی کسی طرح کی

مسلمان تمام علاوہ کے اس کی۔ ی ن

� یع�ت ب� � کی آپ نے تھی۔ کی یع�ت ب� � کی آپ نے صحابہ �رے �ب �رے �ب اور علاقوں سے دس تعداد کی )جن نے ا�ی چند سے می صحابہ تھا۔ ا کی انکار سے یع�ت ب� � کی ن ی

نالموم ر امی تھی( کم بھی

ان اور ا کی طلب می مسجد ی ن

ا� نے ن ین

الموم ر امیکر ی

ن� وں کی یع�ت ب� � وہ کہ پوچھا سے ا�ی ر �ہ سے می

سعد عمر، بن اللہ عبد می والوں کرنے نہ یع�ت ب� � رہے۔ ب �ب تھے۔ امل

ث� لوگ دوسرے چند اور وقاص ابی بن

وجہ کی کرنے نہ یع�ت ب� � سے ان نے ن ین

الموم ر امیا۔ کی

ثی �پ بہانہ ا �ی عذر کوئی نہ کوئی نے کسی ر �ہ تو پوچھی

جن نے راد ن

ا� بعض ن لی لی، کر یع�ت ب� � نے بعض می بعد

Page 56: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۵۶

نے امام کی۔ نہ یع�ت ب� � بھی پھر تھی کم ہی بہت تعداد کی ا۔ د�ی چھوڑ آزاد ی

نا�

ی �ب صحابہ مشہور �رے �ب �رے �ب تمام ر د�ی علاوہ کے ان تھے۔ چکے کر یع�ت ب� � پر ہاتھ کے آپ رہ ی

نو� ر ی ز�ب اور طلحہ

سے لوگوں نے ن ین

الموم ر امی پہلے سے ن

لی یع�ت ب� �

م’’

ك �ت �ب حبى ��ف �

�فأ�‘‘ لو مو�’’جان

ا: ‘‘ و �عل رما�ی

ن� کر ہو مخاطب

ذمہ کی حکومت می کہ ہو رہے کر اصرار تم ب �ب اب تمہارا می اگر اور م’’1

ك �ت �ب سنبھالوں ‘‘رک�ب کو وں دار�ی

مشہور فلاں کل می کہ ا کر�ن نہ ال ین

� �ی تو لوں مان مطالبہ کے ات ی

ن ث� اور چہروں معروف ا �ی راد

نا� سرکردہ ا �ی لوگوں

کی فلاں فلاں می کہ سوچنا مت �ی گا۔ آؤں می باؤ د�گا چلوں پر روش کی دوسروں اور گا کروں ی�د قل�

ت� ا �ی روی ی �پ

�ت م رک�ب

ك �ت �ب حبى ��ف �

�فأمو� �

‘‘و �عل بلکہ ہوگا، نہ رگز �ہ ا ا�ی

فہم، اپنے می بارے � کے اسلام می م’’ عل

أ� م ما

ك �ب

یں مہ�ت �

مطابق کے د صوابد�ی اپنی اور دانش و علم اپنے حجت اتمام پر لوگوں وں �ی نے ن ی

نالموم ر امی گا۔ چلاؤں

البتہ ا۔ کی قبول کو وں دار�ی ذمہ کی خلافت بعد کے کرنے اور مصلحتوں مختلف ن ی

نالموم ر امی بھی پر موقع اس

تھے ت

سک کر ار یت ن

ا� رو�ی نرم ہوئے رکھتے مدنظر کو حالات نے آپ ن لی تھے

تسک لے موہ دل کے لوگوں اور

خطبہ۹2 البلاغہ، نہج 1۔

Page 57: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۵۷

اسلامی سے ت

طر�ی کن ی ن

� ساتھ کے ارادے ٹوک دو ا۔ د�ی زور پر عملدرآمد پر اقدار

ن د�ی اور اصولوں

سامنے کے علی دشمن سارے اتنے کہ ہے وجہ �ی دھوکہ پر محاذ ا�ی نے ن ی

نالموم ر امی ہوگئے۔ بستہ صف

سے وں پجار�ی کے دولت و مال اور کاروں ب �ی رن

� بازوں، �کے اسلام مقابلہ کا آپ پر محاذ دوسرے تو لڑی

ن �بپر محاذ رے ی

ت� اور تھا سے چہروں معتبر اور پہچانے جانے

کا تقدس نے جنہوں کہ تھا سے لوگوں ا�ی سامنا کا آپ ن لی تھے گزار عبادت �رے �ب ر بظا�ہ جو تھا، ہوا اوڑھا نقاب اآشنا �ن سے اسلامی یم�ات عل�

ت� اور اسلام روح وہ می ت ت ی

تح

ی ن

� بھی کو منزلت و مقام کے ن ین

الموم ر امی اور تھے تھے۔ لوگ بداخلاق اور دل سخت انتہائی �ی اور تھے پہچانتے

الگ الگ ن یت

� پر محاذوں ن یت

� نے ن ین

الموم ر امیاور یںن قاسط� ، ن ی

ثاک �ن ی

ن یع� � لوگوں؛ حامل کے ات نظر�یواقعہ ا�ی ر �ہ سے می ان ہے۔ کی

ن �ب سے ن یت

مار�اور ار

ثا�ی توکل، پر ذات کی تعالی اللہ کے آپ ت ت ی

تدرح

آپ کار ر ن

آ� اور ہے ثبوت واضح کا دوری سے خواہی خود آپ لی اس ا۔ رما�ی

ن� نوش شہادت جام پر راستے اسی نے

و عدل کے ان کو علی امام کہ ا گی کہا می بارے � کے ہے۔ ا کی غلطاں می خوں و خاک نے انصاف

Page 58: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۵8

کام سے پسندی مصلحت تو چاہتے ن‌ ین

الموم ر امی اگر اور

تد�ی ڈال پشت پس کو انصاف و عدل ہوئے

تلی

و ان ث

� اور ی�ت ص�ن

ح�ث اپنی پر اقدار

ن د�ی اور اصولوں اسلامی اب کامی اور ن ر�ی

ت� مقتدر شمار کا آپ تو ،

تد�ی ی

بر�

ت� کو مقام

می مقابلے کے آپ کو کسی اور ا ہو�ت می خلفاء ن ر�یت

�چونکہ ن‌ ی

نالموم ر امی ن لی ہوتی، نہ بھی ہمت کی آنے

کرتے روی ی �پ کی آپ بھی جو دا ن

لہ ، ی �ہ ار معی کا باطل � و حق عمل پر رت سی کی ہی آپ اور ہے مانتا حق کو آپ ہوئے مانتا ی

ن� کو آپ بھی جو اور ہے پر حق وہ ہے چاہتا ا کر�ن

ہے۔ پر باطل � وہ

لی اس ہے۔ ام کا�ن ی�ت ص�ن

ح�ث ہی ا�ی ن‌ ی

نالموم ر امی

بھی ر را�ب �ب ذرہ ت تو� نبھاتے کو وں دار�ی ذمہ اپنی نے آپ

بلکہ رکھا، ی ن

� مدنظر کو مفادات شخصی اور خواہی خود چلتے ہی پر اسی ث ی �ہ تھا ا کی انتخاب کا راستے جس نے آپ ۔ ی �ہ حق نران می ن‌ ی

نالموم ر امی می ت ت ی

تح دا

نلہ رہے۔

اس م�ف ‘‘وم�ف �ل�ف زندگی۔ کی ن‌ ی

نالموم ر امی ہے �ی

آپ صرف ت آ�ی ه’’کی ا�ت �لل ء مرصفآا عف �ت س� ��ب �ف ریي �ف سش �ي

کی تعالی اللہ نے آپ کہ ہے ی ن

� متعلق سے شہادت کی پوری اپنی تو نے آپ )بلکہ( دی کر بان ر�

ت� جان می راہ

تھا۔ رکھا کر وقف لی کے اللہ کو زندگی )28۔۰۴۔1۹8۹ء(

Page 59: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۵۹

ہے۔ ضروری انتہائی رکھنا مرکوز توجہ پر نکتے اہم اس اصول اسلامی وہ کہ ا د�ی کر ت ا�ب �ث �ی نے ن‌ ی

نالموم ر امی

می دور کے ی ن ی� � �ث

ن� گوشہ کے اسلام جو اقدار

ن د�ی اور وضع لی کے معاشرے اسلامی سے چھوٹے ا�ی اور اسلامی وسی اور افتہ �ی رقی

ت� ا�ی اصول وہ تھے گئے کی

اصول، اسلامی ۔ ی �ہ �ب کارآمد لی کے معاشرے اور اسلامی دبہ،

ن�ب کا جہاد احترام، کا ت ی

نا�

نا� اسلامی، عدالت

الہی وحی می دور کے اسلامصلى الله عليه وسلم ب�ر م�ن ی� پ� � جو اقدار اخلاقی

ذر�ی کے ہی آپ اور تھے چکے ہو ازل �ن می صورت کی ن لی تھے، چکے ہو افذ �ن پر معاشرے اسلامی �ت حد ممکن تھا؟ وسی کتنا معاشرہ اسلامی کا دور اسلامصلى الله عليه وسلمکے ب�ر م�

ن ی� پ� �

محدود �ت ن مد�ی صرف معاشره اسلامی تو �ت سال دس ب �ب بعد کے اس اور تھا مشتمل پر راد

نا� رار

ن �ہ چند جو تھا ا�ی مملکت اسلامی بھی ب

ت� ا گی ا لی کر فتح کو

ن ئطا� اور مکہ

محدود �پاس کے جس تھی محدود �ت علاقے سے چھوٹے ت غر�ب طرف ر �ہ اور کمی انتہائی کی وسائل ، دولت و مال کی اقدار اسلامی می معاشرے ا�ی ا�ی تھی، ت غر�ب ہی

تھی۔ گئی رکھی اد ین

�ب

ہوئے رخصت سے ا ین

د� اس کو اکرمصلى الله عليه وسلم رسول مملکت می سالوں یس پ� � �پ

ان ۔ ی �ہ چکے ت ی �ب سال یس پ� � �پ

با تقر�ی بلکہ ، ین

� ا ن

گ دس ا �ی ا ن

گ ن یت

� ا �ی ا ن

گ دو کوئی اسلامی

Page 60: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۶۰

ن ین

الموم ر امی ب �ب ی ن یع� � ہے؛ چکی کر دا ی �پ وسعت ا

نگ سو

ت تو� اس تو ہوئے متمکن پر خلافت مسند علی‌ امام

کے �ت مصر( ی ن یع� �( یقہ ر�

نا� شمالی ر لی سے اء ی

ث ا�ی وسطی چکے ہو داخل می عملداری کی اسلامی حکومت علاقے ی

ن یع� � طاقتوں �پاور سپر دو ہمسا�ی کی حکومت اسلامی تھے۔ ہوگئی منہدم پر طور مکمل ا�ی سے می روم اور ران ا�یر ز�ی کے حکومت اسلامی علاقے تمام کے ران ا�ی اور تھی علاقے اہم بھی کے روم )مملکت( جبکہ تھے، آچکے �لط

ت�

ر د�ی اور موصل علاقے، کے اطراف کے یںن فل�ط� ی �با�ی تھے۔ چکے ہو داخل می قلمرو کے اسلام مقامات، تھی، �لط

ت� ر ز�ی کے اسلامی حکومت ن سرزمی وسی ا�ی

فقر اب تھا ہوا بھرا رانہ ن ن� کا اسلامی حکومت سے لحاظ اس

سونے تھا، نہ ث

ی در�پ مسئلہ کوئی کا قلت غذائی اور ت وغر�بتھی۔ ی

ن� کمی کوئی کی ی��وں پ� � تھا، چکا �پا رواج بار کارو� کا

اسلامی حکومت تھا۔ چکا ہو حاصل دولت و مال سارا بہت و مال ادہ ز�ی سے حد لوگ سے بہت تھی۔ چکی ہو مالدار علی‌ حضرت ہم اگر تھے۔ چکے بن مالک کے دولت

ن یار� �ت کہ تھا ممکن تو د�ی کر الگ سے ان درمی کے ان کو

تو اچھے اقدار نبوی اور اصول اسلامی کہ کرتی ی ن

� وں �یدور مختصر اس کے اسلامصلى الله عليه وسلم ب�ر م�

ن ی� پ� � صرف وہ مگر تھے بعد کے اس ن لی تھے لی کے معاشرے ب غر�ی اس اور مل سے وں ب تہذ�ی مختلف کر ہو وسی معاشرہ اسلامی ب �ب

Page 61: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۶1

کی لوگوں رات ث

ا� کے وں ب تہذ�ی ر د�ی اور روم ران، ا�ی ا، گیکے قبائل و اقوام مختلف اور چکے ہو داخل می وں زندگیاصول وہ می ا�ی تو آگئے، تلے چھتری کی اسلام لوگ اسلامی ذر�ی کے اصولوں ان پھر ی �ہ اکافی �ن ن ی

نقوا� اور

ہے۔ سکتا جا ی ن

� ا چلا�ی کو معاشرے

حکومت دور عادلانہ کا ن‌ ین

الموم ر امی

می حکومت دور سالہ �پانچ اپنے نے ن‌ ین

الموم ر امی�ی ذر�ی کے حکومت طرز اور رت سی اپنی عمل، اپنے یفہ ل� ن

� مقتدر ی �ب علی‌ حکومت نظام اگر کہ ا د�ی کر ت ا�ب �ثلوگوں انصاف، و عدل د، توحی پھر تو ہو می ہاتھ کے کے دور نبوی ی �ب ری را�ب �ب اور مساوات ان درمی کے کا ن‌ ی

نالموم ر امی �ی ۔ ی �ہ راء ا�ب قا�ب بھی اب اصول

ہے۔ ا د�ی کر محفوظ نے ن ی

ار� �ت جسے ہے امہ کار�ن ا ا�ی ا�ی کار یقہ طر� اس بعد کے شہادت کی علی‌ حضرت اگرچہ ا د�ی کر ت ا�ب �ث �ی نے آپ ن لی ا، گی ا �رھا�ی �ب ی

نآگے� کو

کے معاشرے اسلامی راہ، سر�ب کا اسلامی مملکت اگر کہ عمل ساتھ کے ی�دے عق� راسخ اگر ، ن مسئولی اور ن قائد�یمملکت

نعر�ی و وسی ا�ی کو اصولوں انہی تو ی چا�ہ ا کر�ن

فائدہ لی کے لوگوں ی ن

ا� اور ی �ہ ت

کرسک لاگو بھی پر ا�ی ی �ب منورہ ن مد�ی کہ ہے ر ظا�ہ ۔ ی �ہ

تسک بنا بھی مند

Page 62: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۶2

جہاں ا، ن لی کام سے انصاف و عدل می معاشرے ا�ی

اور تھی مشتمل پر راد ن

ا� رار ن �ہ پندرہ سے دس بادی آ� کل کی

کی جہاں ا، ن لی کام سے انصاف و عدل می معاشرے ا�ی

ر امی ی �ب ہو مشتمل پر نفوس کروڑوں بلکہ لاکھوں بادی آ�ن لی ہے رق

ن� �را �ب می دونوں ان تو دور، کا ن‌ ی

نالموم

می ا۔ دکھا�ی کرکے عملا کو کام اس نے علی‌ حضرت کروں دکرہ

ن ت� کا اقدامات چند کے ن‌ ی

نالموم ر امی پر اں �ی

ہو واضح سے احکامات اور ات ا�ن ی �ب کے ہی آپ خود جو گا مثالی راروں

ن �ہ ا�ی می زندگی کی آپ اگرچہ ، ی �ہ جاتے ۔ ی �ہ موجود

چاہی کرنی یع�ت ب� � پر وں ت

ہا� کے آپ ب �ب نے لوگوں کا لوگوں ب �ب ن لی ا، کی ی

ن� قبول اسے نے آپ تو

صحابہ سردار، کے قبائل �رے �ب چھوٹے ا، گی �رھ �ب اصرار قبول اور کوئی ی �ہ علاوہ کے علی‌ کہا: نے سب کرام کو آپ اور پہنچے می دمت

ن� کی حضرت سب �ی ، ی

ن�

پھر تو ہے ہی ا ا�ی اگر ا: رما�ین

� نے آپ تو لگے کرنے مجبور لے

ن تشر�ی پر ر بن

م آپ جاکر می مسجد ، ی �ہ چلتے مسجد آپ می خطبے اس اپنے ا۔ رما�ی

ناد�

ثار� خطبہ ا�ی اور گئے

جہاں می ‘‘اگر ا: رما�ین

� ہوئے کرتے ان ی �ب مدعا اپنا نے و ر

ثا� اور منتخب سے، المال ت ی �ب کہ یکه�وں د� بھی پر کہی

کچھ کے استحقاق ر ین �ب کو لوگوں معزز والے رکھنے رسوخ

Page 63: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۶۳

گا۔ اؤں لو�� می المال ت ی �ب واپس اسے می تو ہے ا گی ا د�یر ی

ن �ب نے جنہوں می سالوں چند ان ا: رما�ین

� نے ’’آپ اٹھائی لی اپنے ر ن ی �پ کوئی سے می المال ت ی �ب کے استحقاق حب و

رف د �ت � �ت ��ت و و�بگا ‘‘ل لوں لے واپس اسے می تو ہے

ا �ی ہو ا گی ا د�ی رار ت

� مہر کا عورتوں اپنی اسے ء’’اگرچہ آسا

� ال�ف �بنر�ی ی

نک لی اپنے سے رقم اس اور ء’’

آما اإ

� �ل ‘‘و ملک �ب

المال ت ی �ب کو رقوم ان می 1’’� ردد�ت‘‘ل ہوں گئی دی ر�ی

ن�

کہ ی چا�ہ ا ہو�ن معلوم �ی کو لوگوں گا۔ اؤں لو�� واپس می ہے۔ �ی کار یقہ طر� را می

گئی۔ ہو شروع مخالفت کی آپ بعد کے دنوں ہی کچھ دعا تو طبقہ محروم و عف

نص

تم�� اور مظلوم کا معاشرے البتہ

وہ اور طبقہ ر ث

باا� � ن لی رہے، باقی � سلسلہ �ی کہ تھا رہا کر تھے، رہے سمجھ مخاطب

ت یت

ح کا اس کو آپ اپنے جو لوگ انہوں دا

نلہ تھے۔ اراض �ن سے بات � اس وہ کہ ہے ر ظا�ہ

ا کر�ن ا کی علی‌ �ی کہ لگے کہنے اور ا بلا�ی اجلاس ا�ی نے عثمان جو تھا شخص وہی )�ی عقبہ بن د ولی ؟ ی �ہ چاہتے کی لوگوں ان تھا( گورنر کا کوفہ می خلافت دور کے اور پہنچا می دمت

ن� کی علی‌ امام ہوئے کرتے نمائندگی

ح�ف ‘‘�ف ہے: مشروط یع�ت ب� � اری �ہ سے آپ علی! اے کہا:

مال �فى ا� م�ف �ل �ف ص�ب

أا ما �

� ع�ف صف �ف �تأى �

وم عل �ي

عک �ل ا�ي

�ب�ف

خطبہ1۵ البلاغہ، نہج 1۔

Page 64: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۶۴

مال جو �پاس ارے �ہ کہ ہے �ی شرط اری �ہ ما�ف ’’ 1 ام ع�ش �يأ�

کے آپ اور گے ی ئ

لگا� ی ن

� ہاتھ اسے آپ ہے دولت و ی �ہ کی حاصل داد�ی ی

ئجا� جو نے ہم پہلے سے خلافت دور

بن د ولی ۔ ی چا�ہ ا ہو�ن ی ن

� سروکار کوئی سے اس کا آپ اور ر ی ز�ب و طلحہ البتہ آگئے۔ بھی ر ی ز�ب اور طلحہ بعد کے عقبہ

ہے۔ رق ن

� می معاملے کے عقبہ بن د ولی

کے اس تھا ا ہو�ت می مسلموں نو شمار کا عقبہ بن د ولیجو تھا سے یںن مخالف� کے انقلاب اور اسلام تعلق کا خاندان اسلام ب �ب ن لی تھے چکے لڑ یں گ�

�ن حب کئی خلاف کے اسلام دور ری

نآ� کے زندگی کی اسلامصلى الله عليه وسلم ب�ر م�

ن ی� پ� � تو ا آگی غالب طرح کی راد

نا� دوسرے کے امی بنو بھی نے اس می

اسلام ن یت

سا�ب شمار کا ر ی ز�ب و طلحہ ن لی تھا، ا کی قبول اسلام وہ تھا، ا ہو�ت می اصحاب ب ر�ی

ت� کے اسلامصلى الله عليه وسلم ب�ر م�

ن ی� پ� � اور گلہ اور گئے پہنچ می دمت

ن� کی ن‌ ی

نالموم ر امی بھی

ى �ف ا �ف

�ت ح�تعل ک حب

‘‘��ف لگے: کہنے ہوئے کرتے وشکوہ می ی

ت ت� کی المال ت ی �ب نے ا’’آپ ر�ف �ي

عفسم كح�ت �ت

�ل

ا و �ف �ف �ي �ب�ت �ي ‘‘و سو ہے۔ ا د�ی رار

ت� ر را�ب �ب کے دوسروں ی �ہ

سمجھا ر را�ب �ب کے لوگوں ان ی �ہ اور ا’’ �فل ما�ش ا �ي

�ف م�ف ل �ي �ب

ا ن

کو� �ی ۔ ی �ہ ی ن

� ی �ب ہم سے لحاظ بھی کسی جو ہے وں کی قائل کے رق

ن� ) لی ارے )�ہ آپ ر

نآ� ہے؟ یقہ طر�

ص1۹ ج۳2، الانوار، بحار 1۔

Page 65: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۶۵

ا �ف ا�ف س�يأا عالى �ب ه �ت اء �لل �ف

أما � �ي ا �ف �ف

ل ما�ش ا �ي

؟ ‘‘م�ف ل ی �ہ ی

ن�

اور تلواروں ہی اری �ہ ہے المال ت ی �ب جو �ی ا’’1 و رماح�فکو اسلام نے ہی ہم ہے۔ ملا ذر�ی کے نروں ی

ن� ہی ارے �ہ

اور ی �ہ کی ت ثرداس �ب یں � �م�ت

ز نے ہی ہم ہے۔ دی رقی ت

�جو ی �ہ رہے دے رار

ت� ر را�ب �ب کے لوگوں ان ی �ہ آپ اب

مفتوحہ تعلق کا جن اور ی �ہ عجمی ، ی �ہ ہوئے مسلمان ازہ �تہے؟ سے علاقوں

ا د�ی جواب ا کی کو عقبہ بن د ولی نے ن‌ ین

الموم ر امیاسے نے

ن یار� �ت ونکہ کی ا، د�ی ی

ن� کہی نے می اسے

آپ ہے۔ ا د�ی جواب کو دوسرں ن لی ہے ا کی ی ن

� محفوظ می لہجے نر ی

تو� تند ہی بہت اور گئے لے

ن پرتشر�ی ر بن

مکے کرنے ی

ت ت� ر را�ب �ب کے المال ت ی �ب نے آپ ا۔ د�ی جواب

ادیأ � �ب �ي م �ف

حكأم �

مر ل

ألک � �ف دف اإ

‘‘�ف ا: رما�ین

� سے حوالے د

‘‘�ت ہوں ی ن

� تو می گزار اد ین

�ب کا کار یقہ طر� اس دء’’ �باور می لک’’2

دف م �ب

حك ه �ي ما رسول �لل �ت �ف� و ا �ف

أ� ��ت و�ب

طرح اسی اسلامصلى الله عليه وسلم ب�ر م�ن ی� پ� � کہ ہے ا د�ی نے سب آپ

بلکہ ہے ا کی ی ن

� تو کام ا ین

� کوئی نے می تھے، کرتے ا کیمی اور ہوں رہا کر عمل پر روش اسی کی آپ تو می کے آج عقائد عملی و ادی ی

ن�ب اور اقدار وہی کہ ہوں چاہتا

ص21 ج۳2، الانوار، بحار 1۔

ص22 ج۳2، الانوار، بحار 2۔

Page 66: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۶۶

ی ن

ا� نے علی‌ حضرت کروں۔ افذ �ن بھی می معاشرے چکائی۔ بھی یم�ت ق� کی اس اور ا د�ی کر بھی افذ �ن

جنگوں ن یت

� کو یم�ت ق� کی کام اس اپنے نے آپ ر امی کہ ہے واضح تو بات � �ی ا۔ کی ادا می صورت کی ب �ب ن لی تھے، سمجھتے حق اپنا کو خلافت ن‌ ی

نالموم

آپ تو سکا ہو نہ ا ا�ی بعد کے رحلت کی اکرمصلى الله عليه وسلم ب�ر م�ن ی� پ� �

کی قسم کسی لی کے دفاع کے حق مسلمہ اس اپنے نے کوئی اگر ا۔ کی صبر �ت سال یس پ� � �پ

اور کی ی ن

� دوجہد �باسے آپ تو چاہتا کہنا کچھ می سلسلے اس بھی شخص دوسرا رسل �ف �ت �ي وصف

ل�ت �ل �ت

ک ل

�ف ‘‘�إ تھے: ت

د�ی کرا خاموش بھی 1’’� ر��ت �فى ححب ح

ص�يا ه�ب �ف ک ر سدد . . . و د� ع�ف �ي

�فى عفبہت واقعات کے قسم اس منسوب سے ن‌ ی

نالموم ر امی

�ت سال یس پ� � �پپر معاملے اس نے آپ ۔ ی �ہ ادہ ز�ی

جو پر مسئلے ا�ی ا�ی ن لی ا، کی ی ن

� ر ظا�ہ عمل رد کوئی ا ت د�ی دکھائی کمتر سے )خلافت( مسئلہ والے پہلے اس ر بظا�ہاور اقدارنبوی ائے ا�ی مسئلہ اجتماعی، عدالت مسئلہ ی

ن یع� � ہے، یں؛ گ�

�ن حب ن یت

� نے آپ لی کے اء ا�ی کے اصولوں اسلامی ۔ ی �ہ لڑی نہروان

ن �ب اور یںن صف� ن �ب جمل،

ن �ب ی ن یع� �

کتنا �ی می نظر کی ن‌ ین

الموم ر امی کہ یحج�یے ک� اندازہ آپ امہ کار�ن �را �ب سے سب کا ن‌ ی

نالموم ر امی �ی تھا۔ کام اہم

لوٹ اس اور ۔ ۔ ۔ ہو پڑے چل پر راستے غلط اور ہو حوصلہ کم بہت تم 1۔ خطبہ1۶2( البلاغہ، )نہج تھا۔ ہوا مچا طرف چاروں شور کا جس چھوڑو ذکر کا مار

Page 67: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۶۷

رمان ن

� اور ا�ی کا ن ین

الموم ر امی می بارے � اس ہے۔ ی

ئجا� ہو آشنا سے معارف عل�وی ہم اگر ہے موجود بھی �ت م رعا�ي

ك

ع�ف م�ف ا �ت: ‘‘ل ی �ہ رماتے

ن� آپ ہے۔ ی

ن� را �ب تو

ان ن

ا� کوئی اگر ی ن یع� � 1’’� �ي

عل

ح�تام�ت �ل �ت �إ �� ع�ف

لاأح�ت

�ل

یں � �م�تز نے اس ہے، اللہ ی سب فی مجاہد کوئی ہے، مومن

امے �ن کار �رے �ب �رے �ب ہے، رہا پر ن �ب محاذ ، ی �ہ اٹھائی

ا کر�ن احترام کا حقوق کے شخص ا�ی تو ؛ ی �ہ ئ

د�ی انجام کوئی شخص �ی پر موقع کسی اگر اور ہے ب وا�ب پر تم سابقہ کے اس تو دے کر ضائع حق کا کسی اور کرے خطا بننا ی

ن� رکاوٹ می

ند�ی سزا کی خطا اس کو اموں کار�ن

۔ کر�ی الگ الگ سے سرے دو ا�ی کو مسائل دا ن

لہ ؛ ی چا�ہماضی کا اس ہے، ی�ت ص�

نح

�ث اہم کوئی ہے، آدمی اچھا کوئی اگر یں � �م�ت

ز لی کے مملکت اور اسلام نے اس ہے، رہا اندار ث

�ارے �ہ وہ اور ہے محفوظ حق کا اس اچھا، بہت تو ی �ہ اٹھائی کر خطا کوئی شخص �ی اگر ن لی ہے۔ احترام قا�ب لی اس کی اس سے وجہ کی وں ی

ئاچھا� گزشتہ کی اس تو هے

� ب�ی� �

ن‌ ین

الموم ر امی �ی ۔ ی چا�ہ ا کر�ن ی ن

� انداز نظر کو خطا ہے۔ منطق کی

کے ن‌ ین

الموم ر امی شمار کا جس اعر ث

� ا�ی امی �ن نجاشی نے جس تھا ا ہو�ت می مداحوں کے آپ اور والوں چاہنے

ص۶۹ الکلم، درر و الحکم غرر 1۔

Page 68: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۶8

لوگوں ذر�ی کے اشعار ن بہتر�ی اپنے می یںن صف� ن �ب

ت ولا�ی اخلاص، جو تھا، ابھارا پر ن �ب خلاف کے معاو�ی کو

تھا۔ مشہور سے وجہ کی اموں کار�ن سابقہ اپنے اور ری د�ین

�پنوشی شراب می المبارک رمضان ماہ مرتبہ ا�ی نے اس نے آپ تو ملی اطلاع کو ن‌ ی

نالموم ر امی ب �ب اور کی

جائے ا لا�ی اسے ہے ن معی تو سزا کی نوشی شراب ا: رما�ین

�نے ن‌ ی

نالموم ر امی سکے۔ جا کی جاری حد پر اس اکہ �ت

اور کی جاری حد کی نوشی شراب پر س ا سامنے کے لوگوں مارے۔ کوڑے اسے

پتا ب �ب کو والوں یلہ ب� ق� کے اس اور خاندان کے نجاشی اور گئے پہنچ می دمت

ن� کی ن‌ ی

نالموم ر امی وہ تو چلا

تو وہ ا، د�ی کر رو بےآ�ب ی �ہ تو نے آپ اعلی! �ی لگے: کہنے ی

ن یع� � تھا، سے می دوستوں اور والوں چاہنے کے آپ نے آپ تھا۔ کا �پارٹی کی ہی آپ می اصطلاح کی آج نے مسلمان ا�ی ہے ا کی ی

ن� بھی کچھ تو نے می ا: رما�ی

ن�

الہی حد ا�ی پر اس سے وجہ کی جس تھا ا کی کام غلط ا�ی ہے۔ ا د�ی کر جاری کو حد اس نے می اور تھی ہوگئی ب وا�ب

سے ہاتھ کے ن‌ ین

الموم ر امی نے نجاشی البتہ کے آج پھر تو ہے ا ا�ی اگر کہا: بعد کے کوڑےکھانے کر کہہ �ی گا کہوں شعر می بارے � کے معاو�ی می بعد پ کی کے معاو�ی اور ا گی ہو دا سے�ب ن‌ ی

نالموم ر امی وہ

Page 69: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۶۹

ا۔ گی ہو ملحق سے

کہ ا رما�ین

� ی ن

� �ی نے ن‌ ین

الموم ر امی پر موقع اس اسے ا گی نکل سے ہاتھ ارے �ہ نجاشی کہ ہوا افسوس ی �ہجارہا وہ اگر ا: رما�ی

ن� نے آپ بلکہ ! ی

ن� ۔ ی چا�ہ روکنا

ر امی تھی �ی تھا۔ بہتر تو ا جا�ت نہ البتہ دو، جانے تو ہے نے آپ کار۔ یقہ طر� کا آپ اور منطق کی ن‌ ی

نالموم

ا ل هل هو �إ ا: ‘‘�ف رما�ی

ن� کر ہو مخاطب سے دوستوں کے نجاشی

� �يا عل م�ف �ت

أا ه �ف هک حرم�ت م�ف حرم �لل �ت �ف ��ف مسلم�ي

م�ف �ل

سے کرنے جاری حد ارے �ہ ی ن یع� � 1’’� ار�ت

كا�ف ك�ف���

گئے۔ جھڑ اہ ن

گ کے اس

تھے بھی دار رشتہ کے علی‌ حضرت جو اسد، بنی یلہ ب� ق�

یلہ ب� ق� اس تھی، گئی ہو ب وا�ب حد کوئی پر شخص ا�ی کے ان تھے، والے چاہنے کے ن‌ ی

نالموم ر امی جو لوگ بعض کے

پہلے وہ اور ی �ہ کرتے حل کو مسئلے اس کر جا کہ لگے کہنے آپ اکہ �ت پہنچے می دمت

ن� کی ‌ ی ت�ب

ب� م�حسن امام حضرت

۔ د�ی رار ت

� سفارش اور واسطہ �پاس کے علی امام کو

کوئی کی جانے رے می ا: رما�ین

� نے حسن‌ امام ونکہ کی ی

ئجا� چلے ہی خود لوگ آپ ہے، ی

ن� ضرورت

�پامال کو حرمت کی الہی حکم نے اس ہے؟ ی ن

� سے می مسلمانوں وہ ا کی 1۔ ہے۔ ا کی جاری پر اس ہے کفارہ کا اس جو کو حد ا�ی بھی نے ہم اور تھا ا کی

ص۷1۴( ج2، آرام، احمد مترجم: ی�اۃ، )الح�

Page 70: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۷۰

لوگ وہ ۔ ی �ہ جانتے طرح اچھی کو سب آپ با با� � رے میاور ہوئے حاضر می اقدس دمت

ن� کی حضرت ہی خود

اری �ہ دا ن

لہ ہے، ث

ی در�پ مشکل �ی لی ارے �ہ ا: کی عرض می ار ی

ت نا� رے می کام جو ا: رما�ی

ن� نے حضرت یحج�یے۔ ک� مدد

خوشی خوشی لوگ �ی گا۔ دوں انجام ضرور اسے می ہوگا امام ملاقات کی ان ب �ب می راستے گئے نکل سے وہاں کا کام کے آپ کہ پوچھا نے آپ تو ہوئی سے حسن‌ سے ہم نے حضرت ا گی ہو اچھا للہ الحمد لگے کہنے ہوا؟ ا کی

ہے۔ ا کی وعدہ

ا کی سے تم نے حضرت کہ نےپوچھا حسن امام جو کہ ہے ا کی وعدہ سے ہم کہ لگے کہنے ہے؟ ا کی وعدہ امام گے۔ کر�ی ضرور وہ ہوگا می ار ی

ت نا� کے ان کام

جاکر جاؤ پھر تو لگے: کہنے ہوئے مسکراتے ‌ ی ت�بب� م�

حسن ر امی ب �ب می بعد کرو۔ اری ی

ت� کی کروانے جاری حد

لوگ وہ تو کی جاری حد پر شخص اس نے ن‌ ین

الموموں کی پر شخص اس ! اعلی �ی لگے: کرنے اعتراض آکر ار ی

ت نا� رے می تو حد ا: رما�ی

ن� نے آپ ہے؟ کی جاری حد

وعدہ سے آپ نے می ہے الہی حکم �ی ہے ی ن

� می گا دوں انجام وہ ہوگا می ار ی

ت نا� رے می کچھ جو کہ تھا ا کی

ر امی اسد بنی جبکہ ہے۔1 ی ن

� می ار یت ن

ا� رے می حد اور

ص۴۴۳ ج2، الاسلام، دعائم 1۔

Page 71: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۷1

تھے سے می مخلصوں اور والوں چاہنے کے ن‌ ین

المومتھا۔ زندگی طرز کا علی‌ حضرت �ی

زندگی سادہ کی ن‌ ین

الموم ر امی

پہننے ،ن

ی �پ کھانے کے بچوں کے آپ اور کے آپ ی

تبا� � سی بہت می بارے � کے ت ث معی کی ان اور اوڑھنے

نے می دن ا�ی کہ ہے کہتا راوی ، ی �ہ گئی کی نقل ا کھا�ن کا ان تھے، رہے کھا ا کھا�ن هے

� ب�ی� � یںن‌ �ح��ن

کہ ا د�یاے کہا: نے می تھا۔ مشتمل پر سبزی اور سرکہ روٹی، کاتعلق آپ ہو، �

ی �ب کے ن‌ ین

الموم ر امی آپ شہزادو! اتنی کی

نی �پ کھانے می بازار � ہے، سے گھرانے حکمران

ی ن یع� � ها’’ �ي �ت ما �ف ح�ب ‘‘و �فى �لر : ی �ہ اب ی

تدس ر�ی ن ی �پ ساری

بھی می ہے( ام �ن کا جگہ ا�ی رد�ی ن ن

� کے )کوفہ رحبہ کرتے استفادہ سے وہاں لوگ کہ ہے موجود کچھ اتنا نے یںن‌ �

ح��نہے؟ �ی ا کھا�ن کا شہزادوں آپ اور ی �ہ

ر م�ي� ک ع�ف

ل �ف عف

� ‘‘ما کہا: کرکے رخ طرف کی راوی

می بارے � کے ن ین

الموم ر امی تم ی ن یع� � 1’’ �ف �ي م�ف موأ

�ل

لو! د�ی کو زندگی کی ان کر جا جاؤ جانتے، ی ن

� کچھ تھا۔ سلوک �ی بھی ساتھ کے خانہ اہل اپنے کا حضرت

ص1۰8 ج2، ، بت

المنا� 1۔

Page 72: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۷2

سے رافع ابو کا کبری ب ن ز�ی حضرت نے آپ

طرح اسی اور ہوگا سنا واقعہ کا ن

لی ت ناما� گلوبند( )ا�ی

دمت ن

� کی حضرت وہ کہ ہوگا سنا بھی واقعہ کا یل عق� جناب ‘‘صا� تھی: مانگی مدد سے آپ اور تھے ہوئے حاضر می

حضرت ن لی تھے، چاہتے گندم اضافی تھوڑی وہ ’’ ر م�ف �ب

ا ڈرا�ی کر جا لے ب �ی رت

� کے ان اور ا اٹھا�ی لوہا ہوا دہکتا نے جعفر بن اللہ عبد کی۔ ی

ن� قبول درخواست کی ان اور

کبری ب ن ز�ی حضرت ی

ن یع� � داماد اور �ی�جے ت

بھ� �کے آپ جو

عرض آکر می دمت ن

� کی حضرت تھے، امدار �ن ر شو�ہ کے اور ہوں ا گی ہو دست تنگ می جان! چچا : ی �ہ کرتے دا

نلہ ہوں، مجبور پر کرنے ت ن

رو�ن

� سامان و ساز و گھر�یکو درخواست کی ان نے آپ ن لی ے،

ئیحج� ک� مدد ری می

ہو چاہتے کہنا �ی سے مجھ تم ا کی ا: رما�ین

� اور ا کی ی ن

� قبول کر اٹھا مال کا لوگوں اور کرے چوری جاکر چچا تمہارا کہ

دے۔ دے یں مہ�ت �

زمانے کے اسلامصلى الله عليه وسلم ب�ر م�ن ی� پ� � نے علی‌ ن ی

نالموم ر امی

متمدن ، وسی افتہ، �ی رقی ت

� ا�ی کی زمانے اپنے طرح کی اسلامی پر معاشرے ا�ی ذر�ی کے حکومت دولتمند اور می دور اس ا۔ د�ی کر واضح اور ن معی کو سمت کی حکومت نے علی‌ حضرت ن لی تھی، ہوئی رقی

ت� می شعبے ر �ہ

می صورت اس کہ ا د�ی کر ت ا�ب �ث �ی ذر�ی کے عمل اپنے

Page 73: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۷۳

ر امی �ی اور ہے سکتا جا رکھا زندہ کو اصولوں انہی بھی ، عدالت ، ت معنو�ی تھا۔ امہ کار�ن �را �ب بہت کا ن‌ ی

نالموم

ت ی ر�بت

� کی یںن م�ظ

��ت

نم�

ائستہ ث

� اور ی ن

� اصلاح، کی لوگوں جہاد، بارے � کے جن ہے، ر �پ زندگی کی آپ سے اصولوں ی �بداستانوں اور وں

ت روا�ی مختلف بار � متعدد حضرات آپ می اندہی ث ن

� کی ت ت یت

ح اس ر�ی ن ی �پ تمام �ی ۔ ی �ہ چکے سن می �ی ن‌ ی

نالموم ر امی کہ ہے �ی خلاصہ کا جن ، ی �ہ کرتی

پر اصولوں ان می حالات تمام کہ تھے چاہتے ا کر�ن ت ا�ب �ثہے۔ بھی ت ت ی

تح مسلم ا�ی �ی اور ہے سکتا جا ا کی عمل

لباس جو ، ین

� لباس وہ کا حضرت مراد سے اصول اسلامی پہننا لباس وہی بھی ہم آج کہ تھے پہنتے ن‌ ی

نالموم ر امی

، عدالت مراد، سے اصولوں اسلامی بلکہ ؛ د�ی کر شروع کا حقوق کے لوگوں انصاف، و عدل سے لوگوں د، توحیکا یںن مخالف� کے اسلام اور ن د�ی مدد، کی کمزوروں احترام، کا ان اور �پابندی کی اصولوں کے ت ت ی

تح اور حق مقابلہ،

می دور ر �ہ جو ی �ہ ر�ی ن ی �پ وہ سب �ی ، ی �ہ رہ ین

و� دفاع ۔ ی �ہ راء ا�ب قا�ب

ت ت یت

ح تو ی �ہ رہے کر ی ت

با� � �ی ہم ب �ب آج البتہ بات � می بارے � کے چوٹی ن ر�ی

ت� بلند اس کی ت ی

نا�

نا� می

کا بننے ا ی �ب ن‌ ین

الموم ر امی شخص کوئی ا کی ۔ ی �ہ رہے کر ا ی �ب آپ شخص بھی کوئی ، ی

ن� ہے؟ سکتا کر بھی تصور

Page 74: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۷۴

علی‌ حضرت جو ن‌ العابد�ی ن ز�ی امام سکتا۔ بن ی ن

�ر

ن ئفا� بھی پر مقام کے عصمت و امامت اور تھے پوتے کے

عبادت ادہ ز�ی اتنی آپ کہ ا گی پوچھا سے آپ ب �ب تھے، اور کہاں عبادت اری �ہ ا: رما�ی

ن� نے آپ تو ، ی �ہ کرتے

ن ز�ی امام ی ن یع� � کہاں؟ عبادت کی علی‌ ن ی

نالموم ر امی

موازنہ ساتھ کے علی می کہ ی �ہ رماتے ن

� ن‌ العابد�یاور ن‌ العابد�ی ن ز�ی امام جبکہ ہوں۔ ی

ن� قا�ب کے

کے زاہدوں اور عابدوں ن بہتر�ی کے زمانے کے آج ارے �ہہے۔ فاصلہ کا رسخ

ن� راروں

ن �ہ بھی ان درمی

بلند کی عظمت نمونہ، نے جنہوں ن‌ ین

الموم ر امیکا سمت ہوئے کرتے اندہی ث ن

� کی رخ کے حرکت اور چوٹی اسلامی سکے ہو سے ہم �ت جہاں اب ہے۔ ا د�ی کر ںن ع�ی

ت�

امور کے لوگوں ہوئے چلتے پر انصاف و عدل نظام اور نظام ظالم اور کر�ی احترام کا حقوق انی

نا� ، کر�ی بھال د�ی کی

۔ کر�ی ت حما�ی کی مظلوم می مقابلے کے

ر�ی ن ی �پ �ی مشکلات کی انوں ن

ا� می ن ی

ار� �ت پوری ونکہ کیہے رہی گرفتار می مشکلات انہی ث ی �ہ ت بشر�ی ، ی �ہ رہی وں ی

تردس ز�ب اور زور انہی اقوام ہے۔ گرفتار بھی آج اور

جاتی ہو دشوار اں زندگی کی ان اور ی �ہ اٹھاتی ات نقصا�ن سے عل�وی حکومت اور منطق کی ن‌ ی

نالموم ر امی اسلام، ۔ ی �ہ

سے کرنے مقابلہ کر ڈٹ ساتھ کے روں ن ی �پ ا�ی منطق کی

Page 75: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۷۵

اندر کے معاشرے ا�ی کسی ظالم ا�ی چاہے ہے، عبارت ا کر�ن گرم بازار � کا جور و ظلم ذر�ی کے استعمال کے ت ت

طا�کام ا ا�ی کوئی پر سطح الاقوامی ن ی �ب اور عالمی ا �ی ہوں چاہتے

ہوں۔ چاہتے ا کر�ن)۰۵۔11۔2۰۰۴ء(

ت مظلومی اقتدار، می زندگی کی علی‌ حضرت ابی کامی اور

ن یت

� می زندگی کی ی�ت ص�ن

ح�ث ررگوار

ن �ب اور ی ظ

ع اس ی

ن� یل م� ادہ ز�ی کوئی سے دوسرے ا�ی ر بظا�ہ جو عناصر : ی �ہ ذ�ی درج عناصر ن ی

ت� وہ ۔ ی �ہ ہوگئے جمع کھاتے،

ابی۔ کامی اور ت مظلومی اقتدار،

ارادی، قوت فولادی کی آپ مراد سے اقتدار کے آپ جنگی اور فوجی مشکل سے مشکل کا آپ م، مصم

عزم کا آپ اور اسلامی ن ر�ی

ت� عالی کر ہو عمل سرگرم می دانوں می

کرتے ت ہدا�ی کی فکروں اور ذہنوں طرف کی یم ہ� مفا� انی ن

ا�ی �ب بکر ابی بن محمد اور عباس ابن عمار، اشتر، مالک ہوئے انقلاب ا�ی می ت بشر�ی ن ی

ار� �ت اور ا کر�ن ت ی ر�بت

� کی راد ن

ا�کی منطق اقتدار، مظہر کا ررگوار

ن �ب ان ہے۔ ڈالنا اد ین

�ب کی کہ جو حکومت اقتدار بالادستی، � کی است سی و فکر ، ت حاکمی

Page 76: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۷۶

تھا۔ اقتدار کا بازو � ا توا�ن و شجاع کے آپ

بھی کہی می صفات والا ذات کی ن‌ ین

الموم ر امی

ن یار� �ت آپ باوجود � کے اس مگر جاتی، �پائی ی

ن� کمزوری کوئی

پہلو ر �ہ کے زندگی کی آپ ۔ ی �ہ ان ن

ا� ن ر�یت

� مظلوم کے بھی دوران کے نوجوانی آپ تھی، اں نما�ی ت مظلومی می کی اکرمصلى الله عليه وسلم ب�ر م�

ن ی� پ� � می جوانی تھے، ہوئے واقع مظلوم تھے، مظلوم می �رھاپے �ب تھے، مظلوم سے بعد کے رحلت کو آپ سے روں ب

نم �ت رس �ب رسہا �ب بھی بعد کے شہادت

کہ �ت اں �ی ی ئ

گ لگائی یں � ہم�تت �

جھوٹی رہا، ا جا�ت کہا بھلا را �بتھی۔ مظلومانہ بھی شہادت کی آپ

ه’’ ار �لل ‘‘�ش کو جن ی �ہ ا�ی ات ی

ن ث� دو می ار آ�ث اسلامی تمام

اس �پاس ارے �ہ می بان ز� فارسی البتہ ہے۔ ا گی ا کی ی�ر ب� ع�ت

� سے جس ا، جا�ت ا �پا�ی ی

ن� لفظ متبادل کوئی کا ار’’ ‘‘�ث لفظ عربی

ار’’ ‘‘�ش لفظ ت تو� اس می عربی ۔ سکی کر

ثی �پ ہم کو

ستم و ظلم رد ن

� کوئی کا خاندان کسی ب �ب ہے ا ہو�ت استعمال خون خاندان کا مقتول اور ہے ا جا�ت ا د�ی کر قتل ذر�ی کے خاندان �ی کہ ی �ہ کہتے ار’’ ‘‘�ث کو اسی ہے ا ہو�ت مالک کا بہا می معنی کے اس اگر ، ی �ہ رکھتے حق کا بہا خون والے اقص �ن ا�ی ار’’ کی ‘‘�ش لفظ �ی تو ہے ا جا�ت کہا دا

ن� خون کہی

واضح سے اس مفہوم مکمل کا اس ہے، ی�ر ب� ع�ت

� ارسا �ن بہت اور کہ ہے ا آ�ی ام �ن کا لوگوں دو می اسلام

ن یار� �ت ا، ہو�ت ی

ن�

Page 77: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۷۷

ا�ی سے می ان ہے، کو دا ن

� حق کا بہا خون کے جن والد کے آپ ی�ت ص�

نح

�ث دوسری اور ی �ہ ن‌ حسی امام �ف ه و ��ب ار �لل

ا �ش ‘‘�ي : ی �ہ علی‌ امام ن ین

الموم ر امی گرامی بھی حق کا بہا خون کے ررگوار

ن �ب والد کے آپ ی ن یع� � ار�’’

�شہے۔ کو کر�ی داوند

ن�

ہے ابی کامی کی علی‌ امام ن ین

الموم ر امی عنصر را یت

� اور ن ر�ی

تدشوار� تمام ان کے زندگی اپنی آپ پہلے سے سب کہ

اب کامی می تھے، گئے کی م�لط پر آپ جو حالات، باوجود � کے محاذوں کمرتوڑ ر

ت� تمام اپنے دشمن ی

ن یع� � ہوئے؛ ہی کو دشمن خود بلکہ سکا کر نہ مجبور پر ے

ن ��یک� � گھٹنے کو آپ کے شہادت کی آپ پڑی۔ کھانی ہاتھوںشکست کے آپ ی�ت ص�

نح

�ث اور ت ت یت

ح درخشاں کی آپ روز �ب روز بھی بعد بھی سے ابندگی �ت کی زندگی کی آپ بلکہ گئی، چلی ہوتی آشکار

ہوگئی۔ آشکار ادہ ز�ی

اسلام، ائے ین

د� صرف نہ تو ڈالی نظر پر ا ین

د� آپ آج موجود والے گانے گن کے علی‌ می ا ی

ند� پوری بلکہ

علی بھی وہ مانتے ی ن

� کو اسلام لوگ جو کہ �ت اں �ی ی �ہکے ی�ت ص�

نح

�ث درخشاں ا�ی کی ن ی

ار� �ت کو طالب ابی بن ہے ت ت ی

تح درخشاں وہی �ی اور ی �ہ کرتے قبول پر طور

اللہ جسے ہے انعام وہ �ی ہے۔ ہوئی آشکار ابندگی �ت کی جس ہے۔ ا رما�ی

ن� عطا می صلے کے ت مظلومی کی آپ نے تعالی

Page 78: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۷8

، یث ث

کو� وہ کی گھونٹنے گلا کا آپ ، ت مظلومی وہ کی آپ دھندلا کو چہرے کے د ی

ثخورس کر لگا یں � ہم�ت

ت �اروا �ن پر آپ

می مقابلے کے روں ن ی �پ تمام ان اور ی ث ث

کو� کی کرنے تعالی اللہ ر

نآ� ا، کی رہ مظا�ہ کا استقامت و صبر جس نے آپ

کا اللہ لی کے آپ ہوگا۔ تو انعام کچھ سے طرف کی ی

ن� چہرہ ا ا�ی کوئی می ت بشر�ی ن ی

ار� �ت ہم کہ ہے �ی انعام تمام اور درخشاں ابناک، �ت ادہ ز�ی سے آپ جو

تسک دکھا

ہو۔ قبول قا�ب لی کے لوگوں

لکھی می بارے � کے ن‌ ین

الموم ر امی �ت آج د ا�یث

�عاشقانہ اور نر آمی محبت ادہ ز�ی سے سب ، می کتابوں گئی اد �ی مجھے ، ی �ہ ہوئی لکھی کی رمسلموں ی

ن� اکثر ی کتا�ب کی انداز

و مدح کی علی‌ حضرت نے یںن ف�مص�ن

ی��ائی ع� ن یت

� کہ ہے می انداز عاشقانہ واقعا وہ ی �ہ لکھی ی کتا�ب جو می ستائش ی�دت عق� اور محبت سے ن‌ ی

نالموم ر امی ۔ ی �ہ گئی لکھی

کے شہادت کی آپ ی ن یع� � ہوئی؛ شروع سے ہی اول روز

کا دے � ن ی پرو�پ جھوٹے خلاف کے آپ ب �ب سے، بعد

اور اقتدار صاحبان وابستہ سے ام ث

� حکومت تھا، گرم بازار �عدالت اور تلوار کی علی کا، دلوں کے جن روکار ی �پ کے ان تھے۔ عمل سرگرم خلاف کے آپ وہ تھا ا د�ی کر خون نے تھا، ہوا شروع سے ت ت

و� اسی آغاز کا محبت اظہار سے آپ دمت

ن� کی آپ مثال ا�ی می سلسلے اس پر اں �ی می

Page 79: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۷۹

ہوں۔ چاہتا ا کر�ن ان ی �ب می

کو حقائق ان تو ہے ا کر�ت مطالعہ کا ن ی

ار� �ت ان ن

ا� ب �بر ی ز�ب بن مصعب سوائے می ر ی ز�ب خاندان ہے۔ سکتا سمجھ تھے، رکھتے عناد و

ن ن�ب سے علی‌ لوگ سب کے

نے جس تھا آدمی سخی اور شجاع ا�ی ر ی ز�ب بن مصعب می بعد اور کی

ن �ب ساتھ کے مختار حضرت می کوفہ ر ی ز�ب آل علاوہ کے اس لڑی،

ن �ب بھی سے الملک عبد

ن ن�ب سے علی‌ حضرت پشت در پشت لوگ تمام کے

�ی �ب کے ر ی ز�ب بن عروہ بن اللہ عبد تھے۔ رکھتے عناد و

بدگوئی کی ن‌ ین

الموم ر امی سامنے کے باپ � اپنے نے ا�ی نے باپ � کے اس تو کہا بھلا را �ب نے لڑکے ب �ب کی، می حق کے علی‌ پر طور مکمل جملہ وہ اگرچہ کہا جملہ می جسے ہے موجود نکتہ اہم ا�ی می اس مگر ، ی

ن� تو

سے �ی �ب اپنے اللہ عبد ہے( �ی )وہ ہوں چاہتا ا کر�ن ان ی �ب

�ف �ي ا هدم� �لد ل �إ

ط

�تا �أ �ي

اس سش �ف� �ل�ف ه ما �ب ‘‘و �لل ہے: کہتا

کی دا ن

� ا هدم�’’1 �ي�ف

�لد �اع�ت اس�ت �ف

ا �أ �ي

�ف سش �ي �ف� �لد ا �بو ل

ن د�ی کی ر ن ی �پ جس ی ن یع� � ڈالی اد ی

ن�ب کی ر ن ی �پ جس نے ن د�ی قسم!

کوشش کی مٹانے اسے لاکھ نے ا ین

د� اہل گئی، رکھی اد ین

�ب پر اس کی۔ زحمت ہی وجہ بلا ی

ن یع� � سکے؛ مٹا نہ اسے مگر کی ان اور کرنے ام بد�ن کو علی‌ تھا۔ �ی مطلب کا کہنے کے

ص18۶ ج۳، الدر، نثر 1۔

Page 80: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

کرو نہ کوشش خوامخواہ کی کرنے غبارآلود کو چہرے کے ہے۔ پر ان ا�ی اور ن د�ی اد ی

ن�ب کی کام ر �ہ کے علی‌ ونکہ( )کی

و �ف �ب هر �ف �ت �ف على ك�ي لى �إ ر �ت م ل

أ�‘‘ ہے: کہتا د ر�ی

نم پھر

� �ت اص�ي �ف و�ف �ب�ف �ف

أا ما �ي

�فأکا

ه ل � و �لل م

� و دف �بمرو��ف م�ف ع�ي

ر �ہ طرح کس مروان بنو کہ یکه�و د� ذرا ء’’ آما لى �لس �إ

عا ر�ف

اور جوئی ی�ب ع� کی علی‌ سے ر بن

م پر ت مناسب و موقع بدگوئی اور جوئی ی�ب ع� �ی کی ان مگر ! ی �ہ کرتے بدگوئی ی

ن یع� � ہے۔ کرتی روشن بھی اور کو چہرے درخشان کے آپ ا پڑ�ت ر

ثا� رعکس �ب کا عمل اس کے ان می ذہن کے لوگوں

ری ما ‘‘و ما �ت : ی �ہ امی بنو می مقابلے کے علی‌ ہے۔ و�ف �ف سش

ك ما �ي

�فأکا

ه ل ح و �لل مد�ي

اهم م�ف �ل � مو�ت و�ف �ب د�ب

�ف �يی

نتعر�ی کی داد وا�ب باء آ� اپنے امی بنو 1’’ �ف �ي حب

�ل ع�ف � �ب

، ی �ہ کرتے ستائش جتنی کی ان وہ مگر ی �ہ پھرتے کرتے �ی ہے۔ جاتی �رھتی �ب د ر�ی

نم نفرت کی لوگوں متعلق کے ان

سال ی ت

� کوئی کے شہادت کی علی‌ حضرت با تقر�ی ی ت

با� �ت مظلومی ر

ت� تمام اپنی ن‌ ی

نالموم ر امی ی

ن یع� � ، ی �ہ کی بعد لوگوں اور بھی می

ن یار� �ت بھی، می زندگی اپنی باوجود � کے

۔ ی �ہ رہے اب کامی بھی می افکار و اذہان کے

جو کا حکومت کی آپ ساتھ کے ت مظلومی کی آپ آپ کہ ہے سکتا جا ا کی ان ی �ب وں �ی خلاصہ کا اس ہوا خاتمہ

ص18۶ ج۳، الدر، نثر 1۔

Page 81: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

81

بھی سے سال �پانچ مدت کی )جس می حکومت دور کے می مقابلے کے آپ نے گروہوں کے قسم ن ی

ت� تھی( کم

اور یع � �ثت

� اہل ۔ ن یت

مار� اور ن یث

اک �ن ، یںن قاسط� کی؛ آرائی صف �ی سے ن‌ ی

نالموم ر امی می کتابوں کی دونوں ت ن

س اہل : ی �ہ رماتے

ن� آپ ہے۔ گئی کی نقل ت روا�ی

و �ف اس��ي �ت�ل و �ف �ي اك�ش

�ل�ف ل ا�ت �تأ� �ف

أ� مر�ت

أ�‘‘

خود نے آپ بھی ام �ن �ی کے( لوگوں )ان ’’1 اور �ف �ي مار�ت�ل

، ی �ہ کے ظالم اور ستمگر معنی کے یںن قاسط� ۔ ی �ہ رکھے ہی استعمال سط’’ مجرد ‘‘�ت لفظ ب �ب سے لحاظ کے قاعدے عربی لم( �ف م �ي

ل ر، طف و حب

ار �ي ع�ف� �ب سط، �ي �ت سط �ي �ت : ی )�ب ہوگا ثلاثی مادہ �ی اگر اور ہوگا می معنی کے کرنے ظلم �ی تو و عدل پھر تو جائے ا جا�ی لے می افعال باب � اور د ر�ی

نم

عدل ی ن یع� � سط’’ �ت سط �ي �ت

أ�‘‘ : ی �ب گا، دے معنی کا انصاف

می افعال باب � کو سط’’ ‘‘�ت لفظ اگر دا ن

لہ انصاف۔ و اور ہوگا می معنی کے انصاف و عدل تو جائے ا جا�ی لے اس پھر تو سط( �ت سط �ي ی �ت )�ب ہو استعمال مجرد ثلاثی اگر ، یںن قاسط� اں �ی جور۔ و ظلم ی

ن یع� � گا دے معنی خلاف کے اور ستمگر ی

ن یع� � ہے، ہوا استعمال می معنی کے جور و ظلم والے۔ کرنے ظلم

ہوں۔ ا گی ا کی مامور پر ن �ب ساتھ کے ن ی

تمار� اور یںن قاسط� ، ن ی

ثاک �ن می ۔ 1

ص۳۶( ج۴۴، الانوار، )بحار

Page 82: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

82

لوگ کون �ی ہے، رکھا ظالم ام �ن کا ان نے حضرت را ظا�ہ اور مصلحتا نے جنہوں تھا گروہ کا لوگوں ان �ی تھے؟ سرے تو کو حکومت عل�وی لوگ �ی اور تھا ا کی قبول اسلام کے ان نے ن‌ ی

نالموم ر امی تھے، ی

ن� ہی مانتے سے

لوگ �ی ہوا۔ ی ن

� فائدہ کوئی کا اس ا کی بھی کچھ جو ساتھ تھے،

ت حما�ی کے ی�ان سف� بن معاو�ی گورنر اور حاکم کے ام ث

�حکم بن مروان بعد کے اس تھا معاو�ی خود �در لی اہم کا ان

تھے۔ عقبہ بن د ولی بعد کے اس اور

کے علی‌ امام اور تھے اکٹھے پر محاذ ا�ی لوگ �ی نہ ار ی

ت� لی کے کرنے تعاون می صورت بھی کسی ساتھ

کے حکومت کی آپ کہ ہے درست بھی بات � �ی تھے۔ اور عباس بن اللہ عبد ، ب ث

� بن ی�رہ �ن

مع می ہی آغاز تھا: کہا سے ن‌ ی

نالموم ر امی نے لوگوں دوسرے کچھ

اپنے لی کے عرصے کچھ ی ن

ا� ! ن‌ ین

الموم ر امی اے ے۔

ئیحج� � د رہنے پر مقام اور منصب

ا۔ کی ی ن

� قبول رائےکو اس کی ان نے حضرت مگر است سی کو آپ د ا�ی

ث� کہ سمجھا نے لوگوں ان ت ت

و� اس کہ ا د�ی کر ت ا�ب �ث �ی نے واقعات کے بعد ن لی آتی؛ ی

ن�

تھے، بےخبر خود لوگ �ی والے ن

د�ی مشورہ کو آپ آپ معاو�ی کرتے بھی کچھ علی‌ ن ی

نالموم ر امی ونکہ کی

می کھوپڑی کی اس تھا۔ نہ ار یت

� لی کے کرنے قبول کو

Page 83: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

سکے۔ کر قبول کو حکومت عل�وی جو تھا ی ن

� ہی دماغ وہ ت ثرداس �ب کو بعض سے می ان والے پہلے سے آپ اگرچہ

تھے۔ آئے کرتے

ن‌ ین

الموم ر امی ر لی سے ہونے کےمسلمان معاو�ی کا مدت کم سے سال ی

ت� کوئی �ت کرنے

ن �ب سے سالہا نے وں حامی کے اس اور معاو�ی تھا۔ ا گی گزر عرصہ نفوذ و ر

ثا� می لوگوں اور تھی کی حکومت پر ام

ث� سال

وہ اب تھا۔ ا لی بنا ر ن

مرک ا�ی لی اپنے اور تھا ا کی دا ی �پٹوکا روکا کر کہہ مسلم نو ی

نا� کہ تھا ی

ن� دور کا شروع

پر بنا اس تھی۔ لی کر مستحکم جگہ اپنی نے انہوں بلکہ ا، جا�تکے کرنے قبول کو حکومت عل�وی می صورت بھی کسی وہ رکھنا می ہاتھوں اپنے کو حکومت اور تھے ی

ن� ار ی

ت� لی

اور ا لی کر بھی تجربہ کا اس می بعد نے لوگوں تھے؛ چاہتے چکھا۔ خوب بھی رہ

نم کا حکومت کی ان نے اسلام ائے ی

ند�

ت رقا�ب اور ث

پقلس � حپ سے علی‌ امام جو معاو�ی وہی و نرمی اور محبت �ری �ب ساتھ کے اصحاب بعض دوران کے ان نے حکومت کی اسی می بعد تھا، ا آ�ت

ثی �پ سے م�ت

ئملا�

ا آ�ی زمانہ کا د ر�ین �ی کہ �ت اں �ی ا، اپنا�ی رو�ی سخت ساتھ کے

الملک، عبد مروان، بعد کے اس ہوا۔ رونما کربلا واقعہ اور خونخوار ی �ب ثقفی عمر بن وسف �ی اور ثقفی وسف �ی بن حجاج ب ی

ت ن� تلخ ا�ی کا وامارت حکومت اسی جو بنے حاکم لوگ

Page 84: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

ن ی

ار� �ت سے ان ی �ب کے رائم �ب کے جن ی ت

حکوم �ی ی ن یع� � تھا؛

ثمرہ کا حکومت اسی ) حکومت کی حجاج ی )�ب ہے کانپتی طرح اس اور تھی رکھی نے معاو�ی اد ی

ن�ب کی جس ی

ت�

تھی۔ کی ن �ب سے ن‌ ی

نالموم ر امی لی کے مقاصد کے

ہے ارادہ ا کی کا لوگوں ان کہ تھا معلوم سے ہی ابتداء تو �ی غرضی خود پرستی، ا ی

ند� لوگ �ی ی

ن یع� � ، ی �ہ چاہتے ا کی وہ اور تھے، چاہتے حکومت وی ی

ند� ا�ی مبنی پر خواہشات اپنی اور

کو ر ن ی �پ اس نے لوگوں می حکومت کی امی بنو کہ ا ی �بتھا۔ ا کی محسوس طرح اچھی

رہا کر ی ن

� بحث کلامی ا �ی اعتقادی کوئی اں �ی می البتہ ہوں رہا کر

ثی �پ سامنے کے آپ حقائق

ن ار�ی �ت بلکہ ہوں، ‘‘ابن ن ی

ار� �ت بلکہ ہے ی ن

� بھی ن ی

ار� �ت یعہ �ث

س کوئی �ی اور اصل کی جن ہے سے رہ ی

نو� بہ’’ �ی�

ق�ت ‘‘ابن ن یار� �ت ر’’ ی

ثا�

وہ لکھا جو نے می اور ی �ہ ہوئی لکھی نے می ی ت

عبار�می

ن یار� �ت مسلمات جو ی �ہ ی

تبا� � وہ �ی اور ہے بھی محفوظ

کی اختلاف فکری ان درمی کے سنی یعہ �ث

س می جن ی �ہ سے ہے۔ ی

ن� بات � کوئی

ن �ب ساتھ کے ن‌ ی

نالموم ر امی نے جس گروہ دوسرا

پر اں �ی اور والے توڑنے ی ن یع� � ن ی

ثاک �ن تھے، ن ی

ثاک �ن وہ کی

تو پہلے جو ی �ہ مراد لوگ والے توڑنے یع�ت ب� � سے اس می بعد ن لی تھے چکے کر یع�ت ب� � پر ہاتھ کے علی‌ امام

Page 85: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

اس اور تھے مسلمان لوگ �ی ڈالا۔ توڑ اسے نے انہوں ہی اپنے �ی می مقابلے ( کے �ف اس��ي )�ت گروہ والے پہلے

تھے۔ آدمی

ابی بن علی حکومت جو تھے لوگ ا�ی �ی البتہ جہاں تھے ار ی

ت� کو کرنے قبول �ت حد اسی کو ‌ طالب

ان ی ن یع� � پہنچے، فائدہ خواہ خاطر سے اس کو ان خود �ت

ذمہ پر سطح حکومتی ی ن

ا� جائے، ا لی مشورہ اور رائے سے روت

ث� و مال جو جائے، ا بنا�ی حاکم ی

نا� ، ی

ئجا� دی اں دار�ی

باز � کوئی می بارے � کے اس ہے می ہاتھوں کے ان اور ک�ی�ے اسے کہ جائے پوچھا نہ �ی جائے، کی نہ پرس کو ن‌ ی

نالموم ر امی گروہ �ی ہے؟! ا کی حاصل سے کہاں

نہ یفہ( ل� ن� )بطور کو آپ کہ تھا ی

ن� �ی تھا، مانتا یفہ( ل� ن

�(کہ تھی شرط �ی سے طرف کی گروہ اس ن لی ہوں، مانتے ، ی چا�ہ ا ہو�ن ی

ن� سروکار کوئی ساتھ کے روں ن ی �پ مذکورہ ان

کہاں ہے، کی جمع وں کی دولت و مال �ی کہ جائے کہا نہ �ی دے لے وں کی ہو، رہے کھا وں کی اسے ہے، کی اکٹھی سے ا ہو�ن ی

ن� سوالات کے قسم اس دوسرے اور اور ہو رہے

تھی، کی یع�ت ب� � نے ت اکثر�ی کی ان تو پہلے دا ن

لہ ! ی چا�ہابی بن سعد ی �ب کی، ی

ن� یع�ت ب� � نے لوگوں کچھ البتہ

ی ن

� یع�ت ب� � سے ہی شروع نے دوسروں بعض اور وقاص اصحاب ررگ

ن �ب ر د�ی اور ر ی ز�ب و طلحہ جناب ن لی تھی، کی

Page 86: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

پر ہاتھ کے آپ ہوئے کرتے ی ت

� کو خلافت کی آپ نے انہوں بعد ماہ چار ن ی

ت� ب �ب ن لی تھے، چکے کر یع�ت ب� �

ونکہ کی سکتا، جا چلا ی ن

� ساتھ کے حکومت اس کہ ا د�یدوست جو تھی حکومت ا�ی ا�ی �ی ) می گمان کے )ان ال �ی و اہل اپنے اور اپنے جو تھی، جانتی ی

ن� کو آشنا اور

لانے اسلام جو تھی، ی ن

� قائل کے حق ازی یت

ام لی کے ی

ن� قائل کی حق کسی لی کے والوں کرنے پہل می والے کرنے قبول اسلام پہلے سے سب )اگرچہ تھی۔ راء ا�ب کے حدود اور الہی احکام تھے۔( ہی علی‌ امام خود نے لوگوں ان تھا۔ ا جا�ت ا کی ی

ن� لحاظ کوئی کا کسی می

شخص اس جناب! ی ن

� کہا: تو ا د�ی کو روں ن ی �پ ان ب �بسے آپ لوگ �ی دا

نلہ ؛

تسک چل ی

ن� ہم تو ساتھ کے

جو ا د�ی بھڑکا کو فتنے اس کے جمل ن �ب اور ہوئے الگ

کو عائشہ ن ین

الموم ام نے انہوں تھا۔ فتنہ ا�ی می ت ت یت

حمی

ن �ب اس لوگ سارے بہت ا۔ لی ملا ساتھ اپنے بھی ی�ب ص�

ن� کو ہی ن‌ ی

نالموم ر امی کامرانی و فتح البتہ آگئے، کام

ا�ی بھی �ی ا۔ د�ی کر صاف کو معاملے نے آپ اور ہوئی ن‌ ی

نالموم ر امی �ت مدت ا�ی نے جس تھا محاذ )دوسرا(

رکھا۔ کی مشغول کو

کرنے ر ن گر�ی ی

ن یع� � ‘‘مارق’’ تھا کا ن یت

مار� گروہ را یت

�ن د�ی لوگ �ی کہ ہے گئی بتائی �ی یہ �م�

ت� وجہ کی ان والا۔

Page 87: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

کمان ر یت

� ا�ی طرح جس تھے گئے نکل طرح اس سے کر رکھ می کمان کو ر ی

ت� آپ ب �ب ہے۔ ا جا�ت نکل سے

سے کمان اور ہے ا جا�ت نکل ر با�ہ � سے کمان وہ تو ی �ہ ے ت ک� پھ�ی�ن �

طرح اسی ہے؛ ا جا�ت چلا دور سے اس ہوئے ہوتے راں ن گر�ی

ر ظوا�ہ وہ البتہ تھے۔ ہوگئے دور سے ن د�ی بھی لوگ �ی تھے،

تلی بھی ام �ن کا ن د�ی اور تھے بھی م�ک

ت م� سے ن د�یکج اپنی جو تھا گروہ کا لوگوں ا�ی �ی تھے۔ خوارج وہی �ی اد ی

ن�ب کی ہے( ر ن ی �پ اک خطر�ن انتہائی ا�ی )جو انحراف اور فکری

تھے۔ ت

د�ی انجام کو کاموں پر

اور رآن ت

� مفسر )جو ‌ طالب ابی بن علی کو ن د�ی وہ کی کرنے حاصل سے تھے( بھی معلم

ت یت

ح کے کتاب علم تھے۔ کرتے حاصل سے وں

تطر�ی سلط غلط اپنے بجائے،

ن لی ، ی �ہ جاتے �پائے می معاشرے ر �ہ لوگ ا�ی البتہ ہونے نمودار می شکل کی گروہ ا�ی قاعدہ با � کے ان کرنے ار ی

ت نا� شکل کی �پارٹی ا�ی می اصطلاح کی آج ی

ن یع� �

لی کے است سی اس اور تھی ضرورت کی است سی لی کے تھے۔

تلی راہنمائی سے اور کہی وہ

راد ن

ا� کے گروہ سے چھوٹے اس کہ ہے �ی بات � اہم لی کے آپ فورا وہ تو کہتے کچھ آپ ب �ب سامنے کے ر امی �ی کبھی تھے۔ کرتے تلاوت ت آ�ی ا�ی کی ی�د ب� مح رآن

ت�

اور تھے آجاتے ان درمی کے جماعت نماز کی ن ین

الموم

Page 88: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

88

پڑھتے ت آ�ی کوئی کرتےہوئے ارہ ث

ا� طرف کی آپ ا ت کنا�یتھے جاتے ہو کھڑے ان درمی کے خطبے کے آپ تھے۔ ان تھے، کرتے تلاوت ت آ�ی کوئی می کنائے ارے

ثا� اور

کی آپ ہم ی ن یع� � تھا؛ ه’’1 ا لل

ل م �إ

ا حك‘‘ل نعرہ مشہور کا

حکومت کی دا ن

� صرف تو ہم کرتے، ی ن

� قبول کو حکومت ۔ ی �ہ مانتے کو

کی ان ن لی تھا، ا ا�ی ر ظا�ہ کا جن کہ تھے لوگ ا�ی �ی ررگان

ن �ب اور ام ث

� حکومت کام کا چلانے ی ن

ا� اور ی�اں ی�� �پال�اور تھے

تد�ی انجام ) معاو�ی اور عمروعاص ی

ن یع� �( یںن قاسط�ونکہ کی ، ی

ت� ملتی ات ہدا�ی پر طور اسی سی ی

نا� ہی سے ی و�ہ

مختلف کہ ا ی تھے۔�ب روابط می آپس کے لوگوں ان ی

ت� ابن ع�ث

اسث کہ ی �ہ کرتے دلالت پر بات � اس رائن ت

�کمزور کچھ اور تھا شخص ان بےا�ی ا�ی سردار( کا ن ی

ت)مار�

پ�ی�چهے �کے اس راد

نا� کمزور اور ارے پ ی �ب والے رکھنے ی�دہ عق�

تھے۔ پڑے چل

سامنا کو ن ین

الموم ر امی سے گروہ رے یت

� جس پس مقابلے کے گروہ اس کو آپ البتہ تھے ن ی

تمار� وہ پڑا، ا کر�ن

ی ن

ا� نے آپ می نہروان ن �ب اور ملی ابی کامی بھی می

باقی � وجود کا ان می معاشرے ن لی دی؛ شکست ردست ز�بجام کو ن ی

نالموم ر امی ہاتھوں کے ی

نا� کار ر

نآ� اور رہا

ہے۔ کو دا ن

� صرف تو حق کا حکمرانی 1۔

Page 89: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

پڑا۔ ا کر�ن نوش شہادت

بعض ۔ ی چا�ہ کرنی ی ن

� غلطی می پہچان کی خوارج حالانکہ ی �ہ

تد�ی یہ ب� � �ث

ت� سے مقدسوں خشک کو خوارج لوگ

ہونے مقدس خشک ا �ی مآب مقدس بحث ہے۔ ی ن

� ا ا�یمی گوشے کسی تو لوگ مآب مقدس ونکہ کی ہے، ی

ن� کی

جبکہ ؛ ی �ہ رہتے مشغول می دعاؤں اور نمازوں کر ھ � ی� ب� �

ا�ی کا لوگوں ا�ی �ی بلکہ تھے، ی ن

� لوگ ا�ی خوارج لڑنے اور ا کر�ت دا ی �پ بحران ا، بھڑکا�ت کو فساد و فتنہ جو تھا گروہ ن ی

نالموم ر امی اور اتھا پڑ�ت کود می دان می لی کے جھگڑنے

البتہ تھا، ار یت

� لی کے ن �ب سے ی�ت ص�

نح

�ث ) یظ

)ع ی �بغلط

ن �ب کی ان تھی، غلط اد ین

�ب کی کام اس کے گروہ اس وہ �ی تھا۔ باطل � ہدف اور تھے غلط اسباب کے اس تھی،

ن �ب نے ن ین

الموم ر امی ساتھ کے جن تھے گروہ ن یت

�پڑا۔ ا کر�ن سامنا کو علی امام سے لوگوں ی �ب ان اور کی

حکومت کی آپ مبارکہ، ات �ی کی اکرمصلى الله عليه وسلم ب�ر م�ن ی� پ� �

رق ن

� خاص جو می حکومت دور کے ن‌ ین

الموم ر امی اور محاذ می ب طی ات �ی کی اکرمصلى الله عليه وسلم نبی کہ تھا �ی وہ تھا، طرف دوسری تو تھا محاذ کا ان ا�ی طرف ا�ی تھے، ن معیکے ان تو ہے تعلق کا یںن منافق� �ت جہاں تھا۔ محاذ کا کفر ار ی

ثہوس اور خبردار کو لوگوں رآنی

ت� ات آ�ی مسلسل می بارے �

ان اور ی ت

� کرتی اندہی ث ن� کی ان اور ی

ت� رہتی کرتی

Page 90: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۹۰

ان اور ی ت

� کرتی راہم ن

� قوت کو ن ین

موم می مقابلے کے ب�ر م�

ن ی� پ� � ی ن یع� � ؛ ی

ت� کرتی کمزور پر طور ی�اتی ف��

ن� کو یںن منافق�

ساری می نظام اسلامی اور ات �ی دور کے اکرمصلى الله عليه وسلم کے دوسرے ا�ی اور ن معی یں ،صف� ی

ت� واضح ر�ی ن ی �پ

ی�ت ہل� جا� اور طاغوت کفر، نظام کوئی ی ت

� کھڑی می مقابلے اور د توحی اسلام، ان، ا�ی کوئی تو تھا، موجود می صف کی

تھا۔ می صف کی ت معنو�ی

تھے موجود لوگ کے طرح ر �ہ بھی می دور اس البتہ ن ی

نالموم ر امی ن لی ، ی

ت� ن معی اور ص

نح

م�ثیں صف� مگر

ی ت

� ی ن

� واضح یں صف� کہ تھا �ی مسئلہ می دور کے موجود راد

نا� ا�ی می ن ی

ثاک �ن ی

ن یع� � گروہ دوسرے ونکہ کیی

ن �ب تھا، ا ہو�ت می لوگوں پہچانے جانے شمار کا جن تھے ی �ب تھے جاتے ہو شکار کا د رد�ی

ت� و شک لوگ کر د�ی

آپ شمار کا جس تھا شخص وہ ر ی ز�ب �ی رہ۔ ین

و� طلحہ اور ر ی ز�بتھا ا ہو�ت می ات ی

ن ث� اہم اور صحابہ ر اکا�ب می دور کے

لوگوں ب ر�یت

� کے آپ اور بھائی زاد پھوپھی کا آپ وہ اور تھا۔ سے می

بعد کے وفات کی اکرمصلى الله عليه وسلم ب�ر م�ن ی� پ� � کہ �ت اں �ی

نے جنہوں تھا ا ہو�ت سے می لوگوں ان شمار کا اس بھی اجتماع کے یفہ سق� ہوئے کرتے دفاع کا ن ی

نالموم ر امی

ی ن

� کا قسمت کی ا�ی ر �ہ ہاں! جی تھا۔ ا کی اعتراض پر

Page 91: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۹1

عاقبت کی سب ہم دا ن

� ہے، ا ت د�ی کر انجام ری ن

آ� کا اس کرے۔ ی�ر �

ن� �ب

ر�ن کے ا ین

د� اور حالات مختلف طلبی، ا ین

د� کبھار کبھی بعض �ی اور ی �ہ ہوتے انداز ر

ثا� پر ان

نا� جلوے، ر�ن �ب

ان، ن

ا� کہ ی �ہ کرتے دا ی �پ اں ی تبد�ی ا�ی اندر کے ات ین ث

�کا د رد�ی

ت� و شک بھی می بارے � کے خواص عوام تو عوام

تھا۔ دور سخت بہت �ی واقعا سے لحاظ اس ہے۔ ا جا�ت ہو شکار

اور ا د�ی ساتھ کا ن ین

الموم ر امی نے لوگوں جن سے دشمن اور ہوئے کھڑے اٹھ می مقابلے کے دشمن داری سمجھ اور ی�رت بص� � ہی بہت واقعا نے انہوں کی،

ن �بکی علی حضرت بار � کئی نے می تھا۔ ا کی رہ مظا�ہ کا حمل �ي ا

: ‘‘ل ی �ہ رماتے

ن� آپ ہے، کی ان ی �ب ت روا�ی ا�ی

مرحلے پہلے دا ن

لہ ر’’1 �ب�لص و صر �ب

�ل هل

أ� ا

ل �إ م عل

�ل �

هدفونکہ( )کی ہے، ضرورت کی ی�رت بص� � اور داری سمجھ می مقابلے کے وں رو�ی غلط کے لوگوں ا�ی کہ ہے ر ظا�ہن‌ ی

نالموم ر امی اور تھے بھی داعی کے اسلام جو می

کرتے بھی ی ت

با� � غلط اور اد ین

بے�ب اور کرتے بھی ن سے�ب

بخوبی کا مسائل اور مشکلات کی ن‌ ین

الموم ر امی تھے، ہے۔ سکتا جا ا لگا�ی اندازہ

دوسرا کوئی علاوہ کے والوں رکھنے صبر اور ی�رت بص� � اہل ت ولا�ی پرچم 1۔ خطبہ1۷۳( البلاغہ، )نہج ا۔

ترکھ ی

ن� ہی ی�ت بل� قا� کی اٹھانے

Page 92: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۹2

ر ز�ی افکار اور سوچ غلط سی بہت بھی می اسلام صدر ہی( )فورا می مقابلے کے ان ن لی ، ی

ت� جاتی لائی بحث

پر طور واضح کو افکار ا�ی اور ہوتی ازل �ن ت آ�ی کی رآن ت

�ے

ئیحج� ک� غور آپ مدنی۔ ا �ی ہو دور مکی وہ چاہے تھی، کرتی رد

می اس ان ن

ا� ب �ب ہے سورہ مدنی ا�ی جو بقرہ سورہ کہ ر

ت� ادہ ز�ی کی اس کہ ہے ا ہو�ت معلوم اسے تو ہے ا کر�ت غور

کے یںن منافق� اور وں ود�ی �ی کے اکرمصلى الله عليه وسلم ب�ر م�ن ی� پ� � ات آ�ی

وں ین

دوا� ہ ی�ث ر� کی ان خلاف کے اسلام اور مقابلے ساتھ ان ی �ب کو �ت ات ی

ئر� ن �ب کی ان ہوئے کرتے بےنقاب کو

۔ ی �ہ کرتی

ب�ر م�ن ی� پ� � ودی �ی کے ن مد�ی ت ت

و� اس کہ �ت اں �ییقہ طر� جو لی کے پہنچانے ت اذ�ی روحانی کو اسلامصلى الله عليه وسلم ہے، ا رما�ت

ن� ان ی �ب بھی اسے ی�د ب� مح رآن

ت� تھے، کرتے ار ی

ت نا� کار

کی طرح اس ا’’1 ر�ع�فو�

ول �ت ا �ت

ہے: ‘‘ل الہی اد

ثار� کہ ا ی �ب

مکی ا�ی اعراف سورہ مثلا ہے، ا رما�تن

� ان ی �ب بھی کو باتوں � اور رافات

ن� ہوئے کرتے گفتگو مفصل ا�ی می اس ہے سورہ

ہے۔ ا ت د�ی ی�ب �ن

رعت

� کی ن سے�ب ات تو�ہ اور

بچانے سے استہزاء اور تمسخر سے طرف کی وں ود�ی �ی کو ن ین

موم تعالی اللہ 1۔ متوجہ طرف اپنی کو )رسول تم اندارو! ا�ی اے ہےکہ ا ت د�ی حکم ی

نا� لی کے

پر )ہم ا’’ ر�ف �ف �فأبلکہ ‘‘� کرو کہا نہ ے(

ئیحج� ک� ت رعا�ی اری )�ہ ا’’ ‘‘ر�ع�ف تو( چاہو ا کر�ن

)1۰۴ ت آ�ی بقرہ، )سورہ کرو۔ کہا ) یئ

رما�ن

� توجہ

Page 93: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۹۳

کے اقسام و انواع کی ت ثگوس کو محرمات

ت یت

ح چنانچہ کو محرمات

ت یت

ح اور ن

د�ی رار ت

� حرام و حلال می مقابلے ىي

م ر�ب ما حر

�ف ل �إہے: ‘‘�ت گئی کی بات � پر سمجھنے حپ ہ�ی � اور ار ی �ب

ی �ہ حرام ر�ی ن ی �پ �ی ��ف ’’1 ها وما �ب هر م�ف ما طف و�حسش �ف�ل

ی �ب ہے ا د�ی رار ت

� حرام لی اپنے نے تم جسے وہ کہ نہ کھلا کھلم کا افکار ا�ی کر�ی رآن

ت� رہ۔ ی

نو� ی�رہ۳ �� �ب اور سائبہ2

ان می دور کے ن ین

الموم ر امی ن لی ہے، ا کر�ت مقابلہ رآن

ت� ہوئے کرتے استفادہ سے رآن

ت� اسی بھی یںن مخالف� کے

ر امی سے لحاظ اس دا ن

لہ تھے۔ کرتے ث

ی �پ کو ات آ�ی ی ن

ا� کی تھا۔ سامنا کا مسائل اور مشکلات سی بہت کو ن ی

نالموم

اس کو حکومت دور مختصر اپنے نے ن‌ ین

الموم ر امیان ہے۔ گزارا می حالات مشکل اور سخت کے قسم اپنا کا علی حضرت می مقابلے کے حالات اور لوگوں جس تھا، محاذ مضبوط ا�ی می ت ت ی

تح جو تھا محاذ ا�ی

ابی ابن محمد عباس، ابن اللہ عبد اشتر، مالک اسر، �ی عمار می

تو نے پروردگار رے می کہ ے ئ

یحج� � د کہہ )صاف( آپ رسول( )اے 1۔ اعراف، )سورہ ہے۔ ا کی حرام باطنی � ا �ی ہوں ری ظا�ہ خواہ کو وں بدکار�ی تمام

)۳۳ ت آ�ی

آزاد کرکے در ن ن

� لی کے بتوں جسے ہے ا جا�ت کہا کو � ناو� اس ‘‘سائبہ’’ 2۔

تھا۔ ا جا�ت ا چھوڑد�ی

ہوں جنے بچے مرتبہ �پانچ نے جس ہے ا جا�ت کہا کو اونٹنی اس ی�رہ’’ �� ‘‘�ب ۔ ۳ہو۔ نر بچہ ری

نآ� کا اس اور

Page 94: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۹۴

�ی تھے۔ موجود لوگ ی �ب عدی بن حجر اور تمار م ث ی� م� بکر،

لوگوں جو ی ت

� ات ین ث

� ی�رت بص� با� � اور آگاہ مومن، ا�ی اور ی

ت� رکھتی رسوخ و ر

ثا� بہت می ت ہدا�ی فکری کی

دوربھی ن ر�یت

� خوبصورت ا�ی کا حکومت زمانہ کے آپ �ی کی راد

نا� ررگ

ن �ب ی ن

ا� حسن اور خوصورتی �ی )البتہ تھا ات ی

ن ث� ان کہ سے لحاظ اس اور تھا ب ی

ت ن� کا کوششوں

تلخ ا�ی پڑا، ا کر�ن سامنا کا �وں ت ب� � مص�ی اور الم و رنج جس کو

حضرات ان کہ ہے منظر وہ کا ن ی

ار� �ت �ی تھا( بھی دور ن ر�یت

�ان اور ر ی ز�ب و طلحہ ب �ب تھا، ا کی رخ کا بصرہ اور کوفہ نے قبضہ پر بصرہ ہوئے کرتے آرائی صف نے لوگوں ی �بتھے، رہے کر قدمی

ثی �پ ب

نجا� کی کوفہ وہ اور ا لی کر

بعض اور حسن امام حضرت نے ن‌ ین

الموم ر امی تو جو سے لوگوں ان نے انہوں ا۔ رما�ی

ن� روانہ کو اصحاب ر د�ی

جو سے اجتماعات کے لوگوں می د مسا�ب ، کی مذاکرات صدر سب وہ ، کی مناظرے سے لوگوں ، کی خطاب ار آ�ث نر ی

نا� ب�ان � ہ�ی � اور با ز�ی و ن حسی رمغز، �پ کے

ن یار� �ت کی اسلام

۔ ی �ہ ہوتے شمار می

دشمنوں کے ن‌ ین

الموم ر امی کہ ے ئ

یحج� ک� ملاحظہ آپ �ی وہ ، ی �ہ کی حملے ادہ ز�ی سے سب پر ات ی

ن ث� جن نے

کے بکر ابی ابن محمد اسر، �ی عمار اشتر، مالک تھے۔ حضرات اور گئے بچھائے جال کے سازشوں ادہ ز�ی سے سب خلاف

Page 95: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۹۵

ر امی سے دن شروع جو بھی خلاف کے لوگوں تمام ان اور ان ا�ی و اخلاص اپنے اور تھے ساتھ کے ن‌ ی

نالموم

قوت اور ی�رت بص� � اپنی اور تھے چکے دے امتحان کا محبت کی دشمن ب

نجا� کی ان تھے۔ چکے کر ت ا�ب �ث عملا کو انی ا�ی

کے تہمتوں اور بہتانوں کے اقسام و انواع سے طرف پے در کے جان کی ان دشمن اور تھے جاتے کے پھ�ی�ن �

ر یت

�کر د ی

ث� لوگ اکثر سے می ان لی اس تھے، ہوتے

جبکہ ہوئے، د یث

� می یںن صف� ن �ب اسر �ی عمار گئے،

ئد�ی

کے سازشوں کی وں امیث

� بکر ابی ابن محمد اور اشتر مالک بھی وہ تھے بچے باقی � حضرات جو اور ہوئے د ی

ث� ذر�ی

د یث

� سے وں ت

طر�ی اکانہ ن

س اور بےرحمانہ انتہائی می بعد گئے۔

ئد�ی کر

طرز کے آپ اور زندگی کی ن‌ ین

الموم ر امی ی ت

� �ی ا کر�ن خلاصہ کا اس ہم اگر ۔ ی

تبا� � چند متعلق کے حکومت

ا�ی حکومت کی آپ کہ ی �ہ ت

سک کہہ وں �ی تو ی چا�ہا�ی ساتھ کے ہونے حکومت اب کامی اور مستحکم مقتدر، زمانے اپنے نے ن‌ ی

نالموم ر امی تھی بھی حکومت مظلوم

مظلومانہ اپنی اور ا کی مجبور پر ے ن ��یک� � گھٹنے کو دشمنوں بھی می

ث ی �ہ طرح کی مشعل ا�ی می ن ی

ار� �ت بھی بعد کے شہادت کر خون کو دل کے آپ دوران اس البتہ رہے۔ روشن واقعات اور یں �

ق�تم�ث

یں، ��ت

نم��

کی آپ ات، حاد�ث والے ن

د�ی

Page 96: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۹۶

۔ ی �ہ حص کا ن ی

ار� �ت بھی )۰8۔۰1۔1۹۹۹ء(

Page 97: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۹۷

مقابلہ علمی

کے استفادہ ادہ ز�ی سے ادہ ز�ی سے متن کے کتاب اس علمی اس آپ اگر ، ی �ہ گئے کی ار ی

ت� سوالات چند لی

درج بات جوا� اپنے تو ی �ہ چاہتے ا کر�ن شرکت می مقابلے ۔ ی

ئرما�

ن� ارسال ی �ہ سے

تطر�ی ا�ی کسی ذ�ی

مشہد : یئ

رما�ن

� ارسال پر در�ی � ا�ی اس بات جوا� اپنے ۔ 1اسلامی، جمہوری صحن ، رضا امام مطہر حرم مقدس،

۹1۳۷۵ -۳1۳1 ب: ص رانی، را�ی ین

� ن ر�یئ

زا� ت �ی ر مد�ی

: کر�ی ارسال پر یل م� ای مذکورہ بات جوا� اپنے 2۔

[email protected]

مذکورہ کی رضا امام مطہر حرم بات جوا� اپنے ۳۔ : کر�ی ارسال ذر�ی کے � ئ

سا�

www.imamrezashrine.aqr.ir

Page 98: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۹8

Page 99: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

۹۹

سوالات:

ا ن

کو� کا حکمرانی رد�ی ن ن

� کے اطہار ائمہ اور اسلام 1۔ ہے؟ صحی مفہوم

پر اد ین

�ب کی امامت اور ی ث ت

� کی نظام اسی سی الف: یس۔ اس� �ت کی حکومت

ن د�ی مطابق کے فکر مخصوص کی وحی ت ی �ب اہل ب: ۔

یتشر� و ی�ر ف��

ت� کی

غلط امل ث

� می احکام ن د�ی اور اسلامی معارف ج:

خاتمہ۔ کا ات ن تحر�ی اور ی�روں ف��

ت�

موارد۔ وں ن ی

ت� مذکورہ د:

یعہ �ث

س دور ا ن

کو� سے می ادوار مختلف کے امامت 2۔ زمانے کے امام کس اور ہے عبارت سے عمل ی�انہ ف�

نمح کے

؟ می

کی اکرمصلى الله عليه وسلم رسول جو دور، پہلا کا امامت الف: خاموشی سالہ یس پ� � �پ

کی ن‌ ین

الموم ر امی بعد کے رحلت ہے۔ دور کا

کی حسن‌ امام جو دور، را یت

� کا امامت ب: کر لے سے صلح ساتھ کے معاو�ی می سن۴1ہجری

Page 100: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

1۰۰

دور کا �ت شہادت کی ن‌ حسی امام می سن۶1ہجری ہے۔

حضرت ن ین

الموم ر امی جو دور، دوسرا کا امامت ج: اور خلافت ری( ظا�ہ )کی ے

ن مہ�ی� نو سال چار کی علی‌ مشتمل پر خلافت کی ماہ چند کی ‌ ی ت�ب

ب� م�حسن امام حضرت

ہے۔

طو�ی کو روش و راہ سابقہ جو دور، چوتھا کا امامت د: ہے۔ عبارت سے رکھنے جاری لی کے مدت

ا د�ی ام �ن کا ’’ تحر�ی ‘‘عل�وی کو جس دوجہد �ب کی یع � �ثت

� ۳۔ ہوئے؟ رآمد �ب نتائج ا کی کے ہے، سکتا جا

می حالات کٹھن اور سخت ان اطہار ائمہ الف: ن لی چھوٹی اس کی یع � �ث

ت� سے انداز شجاعانہ اور عقلمندانہ بھی،

سے راہوں اک خطر�ن اور دشوار کو تحر�ی دار یئ

�پا� اور گہری رہے۔ اب کامی می گزارنے

کو اطہار ائمہ خلفاء، کے عباس بنو اور امی بنو ب: سکے۔ کر نہ ختم کو تحر�ی اس کی امامت بھی کرکے د ی

ث�

ائمہ ر ن

بالآ� � خلفاء، ظالم کے عباس بنو اور امی بنو ج: ختم کو تحر�ی اس کی امامت کرکے د ی

ث� کو اطہار

گئے۔ ہو اب کامی می کرنے

Page 101: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

1۰1

مورد۔ دونوں ب اور الف د:

کس می شوری رکنی چھ ہوئی بنائی کی دوم یفہ ل� ن� ۴۔

تھی؟ حاصل ت یث حی کن ی

ن� کو ووٹ کے

کو۔ ووٹ کے علی‌ ن ین

الموم ر امی الف:

کو۔ ووٹ کے وقاص ابی بن سعد ب:

کو۔ ووٹ کے عوف بن الرحمن عبد ج:

کو۔ ووٹ کے عوام بن ر ی ز�ب د:

الل’’ ار ‘‘�ث لی کے جن ی �ہ ات ین ث

� دو کونسی وہ ۵۔ ہے؟ گئی کی استعمال ی�ر ب� ع�

ت� کی

۔ حمزه حضرت ھ�داء ث دال� سی اور ن‌ حسی امام الف:

۔ حسن امام اور ن‌ حسی امام ب:

علی ن ین

الموم ر امی والد کے آپ اور ن‌ حسی امام ج: ۔ ‌ الب ی ا�ب بن

۔ رضا امام اور ن‌ حسی امام د:

Page 102: نی - Razavi...روا شور و ہار کی ضار مماا تحضر صلخصواب روا ت یب ںلواو ہنےچا روا ںستوود کے مکتب سا کو گیندز و

1۰2

امہ �ن جواب

سوال دجبالفپہلا سوال دجبالفدوسرا

سوال را یت

دجبالف�سوال دجبالفچوتھا

دجبالف�پانچواںسوال